(جنرل (عام
“سی اے اے” اور “این آر سی” کے خلاف مدنپورہ میں علماء اہلسنت کا زبردست مظاہرہ، علمائے کرام گرفتار و رہا

ممبئی : سی اے اے اور این آر سی جیسے سیاہ قانون کے خلاف آج علمائے کرام نے مدنپورہ میں زبردست مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر سیکڑوں افراد شامل تھے۔ جمہوریت زندہ باد ، انقلاب زندہ باد، نعرہ تکبیر اللہ اکبر کے فلک شگاف نعروں سے مدنپورہ ہری مسجد کا علاقہ گونج اٹھا۔ جب علماء اہلسنت نے سیاہ قانون سی اے اے شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف گرفتاریاں پیش کرکے اپنا احتجاج درج کروایا۔ آئمہ مساجد کے بینر تلے اس احتجاج میں علمائے کرام نے ہاتھوں میں ترنگا تھام رکھا تھا اور اس ترنگے کے نیچے ایک لب ہوکر تمام علمائے کرام نے سی اے اے واپس لو ، این آر سی گو بیک ، ہندوستان زندہ باد ، دستور ہند زندہ باد نعرہ بلند کر رہے تھے۔حضرت مولانا معین الدین اشرف المعروف معین میاں کی قیادت میں علمائے کرام نے اس کالے قانون کے خلاف مدنپورہ مسجد کے کچھ فاصلے پر ہی اپنی گرفتاری پیش کرکے یہ پیغام دیا کہ ہندوستان میں کوئی بھی اس شہریت ترمیمی ایکٹ کو برداشت نہیں کریگا۔ اس لئے آج علمائے کرام اس فرسودہ قانون کے خلاف میدان عمل میں آئے۔ مدنپورہ مسجد سے جیسے ہی علمائے کرام کا قافلہ باہر نکلا راستہ کے دونوں طرف مصلیان اور عوام نے ان کو گھیر لیا ۔ پولس نے بھی دونوں جانب رکاوٹیں کھڑی کر دی تھی۔ جیسے ہی علمائے کرام معین میاں کی قیادت میں مسجد سے باہر کچھ فاصلے پر جمع ہوئے پولس نے انہیں گرفتار کر لیا۔ بطور احتجاج علمائے کرام نے گرفتاری پیش کیں ۔ حضرت مولانا معین الدین اشرف المعروف معین میاں نے وین سے ہی دستور ہند زندہ باد ، سی اے اے گو بیک کے نعرے بلند کئے اور مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے یہ کالا قانون نافذ کرکے اسے ایکٹ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اس کے خلاف پورے ملک میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ علمائے کرام نے بھی اس احتجاج میں حصہ لیتے ہوئے بطور احتجاج اپنی گرفتاریاں پیش کی ہیں۔ علمائے کرام نے کہا یہ قانون تفریق پیدا کر رہا ہے۔ جو ہندوستانی تہذیب کے خلاف ہے ۔ہم ملک کے دستور کی قدر کرتے ہیں۔ ان کی شقیں ہماری سر آنکھوں پر لیکن کوئی بھی کالے قانون کو ہم اور ہندوستانی ہرگز قبول نہیں کریگا۔ علمائے کرام کی یہ گرفتاریاں پیش کرنے کا مقصد سرکار کو باور کروانا ہے کہ سرکار ہوش کے ناخن لے۔ اگر یہ بل واپس نہیں لیا گیا تو جیل بھرو آندولن بھی شروع ہوگا۔ اس کیلئے بھی علمائے کرام تیار ہیں۔ یہ ہمارے اتحاد کا سوال ہے ہم خون کے آخری قطرے تک اس کے خلاف احتجاج کرینگے۔ اس احتجاجی مظاہرے میں حضرت مولانا معین الدین اشرف المعروف معین میاں ، رضا اکیڈمی کے سر براہ سعید نوری ، مولانا خلیل الرحمن نوری ، مولانا امان اللہ رضا ، مفتی زبیر سمیت دیگر علماء کرام نے اپنی گرفتاری پیش کیں۔ ان علمائے کرام کو بعد ازاں پولس وین میں بٹھا کر ناگپاڑہ پولس اسٹیشن لایا گیا اور ضروری کاروائی کے بعد سبھی کو رہا کردیا گیا۔ عیاں رہے انتظامیہ نے آج مدنپورہ کو پولس چھائونی میں تبدیل کردیا تھا۔ بطور احتجاج عوام نے بھی مسلم اکثریتی علاقوں میں اپنی دکانیں بند رکھی تھیں اور علمائے کرام کے اس احتجاج میں شریک تھے۔ پولس کے اعلی افسران بھی احتجاج کے دوران بندوبست پر مامور تھے۔ ناگپاڑہ پولس اسٹیشن کی خاتون سینئر پولس انسپکٹر شالنی شرما نے احتجاجی مظاہرے کے دوران زبردست حکمت عملی اپنایا ۔ انہوں نے نظم و نسق کی برقراری کیلئے اپنے اسٹاف کے ساتھ نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ مظاہرے کے بعد شرکاء رفتہ رفتہ اپنی منزل کی جانب روانہ ہوگئے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ناگپور تشدد میں شہید محمد عرفان انصاری کے ورثہ کو جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی امداد

ناگپور 11؍ اپریل : اورنگزیب عالمگیر ؒ کی قبر کو ہٹانے کے مطالبے کو لے کرگزشتہ ماہ ناگپور میں دو فرقوں کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا، جس میں اکثریتی طبقہ کے لوگوں نے مسلمانوں پر حملہ کیا اور ان کی املاک کو بھی نقصان پہونچایا۔ واضح رہے کہ 17؍ مارچ کو شہر ناگپور میں ہندوتو وادی تنظیموں کے احتجاج کے دوران قرآنی آیات پر مشتمل مقدس چادر کو نذر آتش کرنے کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی اور دونوں فرقوں کے درمیان معمولی جھڑپیں بھی ہوئیں۔ اس واقعہ میں محمد عرفان انصاری شدید زخمی ہوگئے،اور دوران علاج جاں بحق ہوگئے۔
مرحوم محمد عرفان انصاری مزدور طبقہ سے تعلق رکھنے والا اپنے گھر میں اکیلا کمانے والا تھا، پسماندگان میں ایک 16؍ سالہ بچی (طالبہ) اور بیوی ہیں۔ مرحوم کی یہ دلی خواہش تھی کہ ان کی بیٹی تعلیم کے میدان میں آگے بڑھے اور وہ ایک کامیاب ڈاکٹر بنے، لیکن یہ خواب زندگی میں شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔
جمعیۃعلماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) نے طالبہ کو تعلیم جاری رکھنے کے لئے ایک لاکھ روپئے کی مدد بذریعہ چیک دی۔ اس موقع پر مفتی محمد صابر اشاعتی (صدر جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) حاجی اعجاز پٹیل (نائب صدر جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) عتیق قریشی (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) شریف انصاری (خازن جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) باری پٹیل، ماجد بھائی، حاجی صفی الرحمٰن، محمد اشفاق بابا، سلمان تجمل حسین خان، اطہر پرویز، جاوید عقیل، مفتی فضیل، محمد عابد، شعیب محمد، ارشد کمال، ڈاکٹر شکیل رحمانی، حاجی امتیاز احمد ،فیاض اختر کے علاوہ جمعیۃ علماء کے ممبران بڑی تعداد میں موجود تھے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایت کے مطابق وقف بچاو ہفتے کا آغاز ـ مساجد میں بیانات، کالی پٹی کا اہتمام

ممبئی ۱۱ اپریل، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایت کے مطابق آج جمعہ ۱۱ اپریل سے تحفظ اوقاف ہفتے کا آغاز ہوا، اس کے تحت شہر کی بیشتر مساجد میں اوقاف کی اہمیت، ضرورت، اور افادیت پر علماء وائمہ کرام کے بیانات ہوئے، موجودہ وقف ترمیمی ایکٹ ۲۰۲۵ کی خرابیوں پر روشنی ڈالی گئی، یہ بتایا کہ اوقاف سلسلے میں حکومت کے اس نئے قانون سے ہندوستان میں ہمارے بزرگوں کی وقف کردہ ہزاروں ایکٹر زمین خطرے میں پڑسکتی ہے، اوقاف پر جن لوگوں نے ناجائز قبضے کررکھے ہیں اس قانون کے بعد وہ ناجائز قبضے بارہ سال بعدجائز کہلائیں گے، اسی طرح اس ایکٹ کی دیگر خطرناک باتوں کی نشاندھی کی گئی.
علماء کرام نے لوگوں سے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایات کی روشنی میں دستور وقانون میں دئے گئے بنیادی حقوق کے مطابق ہمیں یہ جد وجہد کرنی ہے، ہماری لڑائی کسی مذہب یا ذات کے خلاف نہیں بلکہ ہم اپنے چھینے ہوئے حق کی بازیابی کے لئے جدوجہد کررہے ہیں، اور ہم بغیر کسی طرح کا اشتعال قبول کئے ہوئے یہ جدوجہد آخر تک جاری رکھیں گے. تاخیر سے اطلاع پہونچنے کی وجہ سے کئی مساجد میں کالی پٹی کا پروگرام نہیں ہوسکا، تاہم بہت سی مساجد میں نمازیوں نے کالی پٹی باندھ کر اس ظالمانہ قانون کے خلاف آواز بلند کی ـ مختلف علاقوں کے ذمہ داران نے بتایا ہے کہ آئند جمعہ انشااللہ مکمل تیاری کے ساتھ کالی پٹی پروگرام مرتب کیا جائے گا.
بورڈ کی وقف بچاو مہم کے مہاراشٹراکنوینر مولانا محمود احمد خاں دریابادی نے بتایا ہے کہ اگرچہ وقف بچاو مہم کا پہلا مرحلہ 7 جولائی تک جاری رہے گا، تاکہ اس وقف بچاو ہفتے کے دوران ہی ایک بڑی پریس کانفرنس، اور غیر مسلم برادران کے ساتھ کئی نششتیں رکھی جائیں گی، شہر کے مختلف علاقوں میں پروگرام ہوں گے، پولیس اور انتظامیہ کو اعتماد میں لے انسانی زنجیر وغیرہ کا بھی اہتمام کیا جارہا ہے، حسب ضرورت گرفتاریاں بھی پیش کی جائیں گی ـ مولانا دریابادی نے مزید کہا کہ شہر کے کسی بڑے میدان میں موجودہ وقف قانون کے لئے بڑے پیمانے پر احتجاجی پروگرام کے لئے انتظامیہ کے اعلی عہدے داروں سے گفت وشنید بھی جاری ہے. ممبئی کے قرب وجوار کے علاقے ممبرا، بھیونڈی، میرا روڈ کے علاوہ مہاراشٹرا کے بیشتر علاقوں میں مساجد میں کالی پٹی کا اہتمام ہوا اور ائمہ مساجد کے بیانات بھی ہوئےــ.
ممبئی پریس خصوصی خبر
وقف ایکٹ پر سابق رکن اسمبلی ایم آئی ایم لیڈر وارث پٹھان کا احتجاج, وقف ایکٹ واپسی کا مطالبہ, پٹھان اور ان کے حامی زیر حراست

ممبئی : وقف ایکٹ کے خلاف ممبئی کی مساجد پر مسلمانوں نے بطور احتجاج بازوں پر کالی پٹی باندھ کر احتجاج کیا, وہیں ممبئی پولیس نے احتجاجی مظاہرہ پر پابندی عائد کر رکھی تھی, اور کسی کو بھی احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی تھی, اس لئے مسلمانوں نے نماز جمعہ پر بازو پر سیاہ پٹی باندھ کر احتجاج کیا۔ ہندوستانی مسجد پر سابق رکن اسمبلی وارث پٹھان نے اپنے حامیوں کے ساتھ وقف ایکٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا, جس کے بعد وارث پٹھان اور ان کے حامیوں کو پولیس نے زیر حراست لیا۔
وارث پٹھان نے وقف ایکٹ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے, لیکن احتجاجی مظاہرہ سے ہی ہمیں باز رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ ناقابل قبول ہے اس لئے اسے واپس لینا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سرکار کی نیت صاف نہیں ہے۔ ممبئی سمیت مضافاتی علاقوں میں وقف ایکٹ پر سراپا احتجاج کیا گیا, جبکہ اس موقع پر پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے, جس کے سبب جمعہ پرامن رہا, حساس علاقوں اور اہم مساجد میں خصوصی حفاظتی انتظامات کے ساتھ رپیڈ ایکشن فورس اور فساد مخالف دستہ کی بھی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی۔ ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر نے وقف ایکٹ کو لے کر سیکورٹی انتظامات کا بھی جائزہ لیا تھا۔ وقف ایکٹ کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل بورڈ نے وقف بچاؤ ہفتہ منانے کا اعلان کیا تھا, اسی کے مناسبت سے ممبئی میں بھی بطور احتجاج کالی پٹی باندھ کر فرزندان توحید نے نماز جمعہ ادا کی, لیکن اس دوران کسی بھی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ ممبئی میں وقف ایکٹ کے خلاف مسلم پرسنل بورڈ کی اپیل کا بھی اثر تھا کہ ہر جانب مسلمانوں نے اس کے خلاف احتجاج کیا اس کے ساتھ ہی مسجدوں میں بھی وقف ایکٹ کے نقصانات بتائے گئے اور وقف ایکٹ کو مسلمانوں کی ملکیت چھیننے کا ایک ہتھکنڈہ قرار دیا گیا اور مسلمانوں نے وقف ایکٹ واپس لینے کا مطالبہ بھی شروع کردیا ہے۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا