Connect with us
Thursday,21-August-2025
تازہ خبریں

قومی خبریں

ناگپور سرمائی اجلاس میں نومنتخب خاتون میئر طاہرہ شیخ رشید کی نمائندگی

Published

on

(وفاناہید)
ناگپور : مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کی نو منتخب میئر محترمہ طاہرہ شیخ رشید اور مالیگاؤں کانگریس کے صدر جناب شیخ رشید صاحب نے ناگپور میں جاری سرمائی اسمبلی اجلاس کےدوران مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے، وزیر داخلہ ایکناتھ شندے اور وزیر محصول و کانگریس کے ریاستی صدر شری بالا صاحب تھورات سے ملاقات کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت نے اکثریت کی بنیاد پر پارلیمینٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی بل پیش کیا اور صدر جمہوریہ کی دستخط ہوجانے سے اب یہ بل ایکٹ کی شکل اختیار کرچکا ہے باوجود اس کے یہ ایکٹ سراسر ہندوستانی آئین اور دستور کے منافی ہے کیونکہ ہندوستانی تاریخ میں پہلی مرتبہ دستور کوبالائے طاق رکھ کر مذہب اور فرقہ کی بنیاد پر ملک کی سب سے بڑی اقلیت کیساتھ ناانصافی کی جارہی ہے اس ایکٹ کیخلاف ملک کی اقلیتوں سمیت انصاف پسند برادران وطن احتجاج کررہے ہیں، خصوصی طور پر جامعہ ملیہ اسلامیہ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، جواہر لال نہرو یونیورسٹی سمیت ملک کی تقریباً 18 یونیورسٹیوں کے طلباء راستوں پر اتر کر احتجاج کررہے ہیں شمالی ہند کی بیشتر ریاستیں اس سیاہ قانون کو لاگو کرنے کے خلاف ہیں اسلئے مہاراشٹر میں بھی اس ایکٹ کو لاگو نہ کیا جائے۔
شیخ رشید اور طاہرہ شیخ رشید کے مطالبے پر وزیر اعلیٰ ادھوٹھاکرے اور وزیر داخلہ ایکناتھ شندے نے یقین دہانی کروائی کہ اس بل کو ایکٹ کا درجہ حاصل ہوتے ہی کچھ تنظیمیں سپریم کورٹ سے انصاف کی طلبگار ہیں اب کوئی بھی فیصلہ سپریم کورٹ میں سماعت کے بعد ہی کیا جاسکے گا تاہم مہاراشٹر وکاس اگھاڑی حکومت ریاست میں اس ایکٹ کو لاگو نہیں کرنے کا من بنائے ہوئے ہے کانگریس کے ریاستی صدر بالا صاحں تھورات نے کہا کہ ملک کے حالات کو دیکھتے ہوئے ہم نے پہلے ہی وزیراعلیٰ سے اس ایکٹ کو نافذ نہ کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں
علاوہ ازیں میئر محترمہ طاہرہ شیخ رشید اور شیخ رشید صاحب نے اس کے ساتھ ہی شہری ترقیات کیلئے حکومتوں فنڈ کے حصول کے مکتوب بھی دیئے ہیں جس کی منظوری حاصل ہوتےہی اخبارات کے ذریعہ شہری عوام کو مطلع کیا جائیگا شیخ رشید صاحب نے بتایا جونے آگرہ روڈ پر فلائی اوور برج کے حصےکو چھوڑ کر مہاتما جیوتی با پھلےمجسمے سےلیکر دریگاؤں تک ہائی تیکنک سیمینٹ روڈ کی تعمیر کیلئے آصف شیخ رشید کی جدوجہد سے 12,کروڑ روپیوں کا فنڈ مختص کیا گیا تھا اس فائل کو آگے بڑھانے اور فنڈ کے حصول کیلئے شری ایکناتھ شندے کو علاحدہ مکتوب دیا گیا اس موقع پر میئر محترمہ طاہرہ شیخ رشید اور شیخ رشید کے علاوہ مالیگاؤں آؤٹر کے رکن اسمبلی دادا بھوسے، ڈپٹی میئر نیلیش آہیر، راجیش گنگونے، منوہر انا بچھاؤ، ونود واگھ، شاکر شیخ ، عبدالغفور بھائی، امجد خان وغیرہ بھی شریک رہے ایسی اطلاع بذریعہ ای میل کانگریس ترجمان صابر گوہر نےدی ہے-

سیاست

نیا بل ریاستی حکومتوں کو کمزور کرنے کا ایک ہتھیار ہے… کھرگے نے 130ویں آئینی ترمیم پر بی جے پی کو نشانہ بنایا

Published

on

kharge

نئی دہلی : این ڈی اے اور ہندوستان اتحاد کی جانب سے نائب صدارتی انتخاب کے امیدوار کے اعلان کے بعد ملک بھر میں سیاسی درجہ حرارت عروج پر ہے۔ بدھ کو، انڈیا الائنس کے اراکین نے انڈیا الائنس کے نائب صدر کے امیدوار، سپریم کورٹ کے سابق جج بی سدرشن ریڈی کے ساتھ سمویدھان سدن کے سینٹرل ہال میں بات چیت کی۔ اس دوران ملکارجن کھرگے نے نئے بلوں کو لے کر حکمراں بی جے پی پر سخت نشانہ لگایا۔ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے بدھ کو بی جے پی پر انڈیا الائنس میٹنگ میں پارلیمانی اکثریت کا زبردست غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 11 سالوں میں ہم نے پارلیمانی اکثریت کا بہت زیادہ غلط استعمال دیکھا ہے۔ جس میں ای ڈی، انکم ٹیکس اور سی بی آئی جیسی خود مختار ایجنسیوں کو اپوزیشن لیڈروں کو نشانہ بنانے کے لیے سخت اختیارات سے لیس کیا گیا ہے۔

130ویں آئینی ترمیمی بل کے بارے میں کانگریس صدر نے کہا کہ اب یہ نئے بل ریاستوں میں جمہوری طور پر منتخب حکومتوں کو مزید کمزور اور غیر مستحکم کرنے کے لیے حکمراں جماعت کے ہاتھ میں ہتھیار بننے جا رہے ہیں۔ کھرگے نے الزام لگایا کہ پارلیمنٹ میں ہم نے اپوزیشن کی آوازوں کو دبانے کا بڑھتا ہوا رجحان دیکھا ہے۔ ہمیں ایوان میں مفاد عامہ کے اہم مسائل اٹھانے کا بار بار موقع نہیں دیا جاتا۔ انڈیا الائنس کے نائب صدر کے امیدوار بی سدرشن ریڈی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، ملکارجن کھرگے نے کہا، پارلیمنٹ میں ان خلاف ورزیوں کی مخالفت کرنے اور ان کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنے کے لیے، ملک کو نائب صدر کے طور پر ایک مثالی شخص کی ضرورت ہے۔

کھرگے نے کہا، “ہم حزب اختلاف میں بی سدرشن ریڈی کی حمایت میں متحد ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ ان کی دانشمندی، دیانتداری اور لگن ہماری قوم کو انصاف اور اتحاد پر مبنی مستقبل کی طرف تحریک اور رہنمائی فراہم کرے گی۔ ہم پارلیمنٹ کے ہر رکن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان اقدار کے تحفظ اور تحفظ کے لیے اس تاریخی کوشش میں ہمارا ساتھ دیں جو ہماری جمہوریت کو متحرک اور مستحکم بناتی ہیں۔”

Continue Reading

سیاست

ملک میں سیاسی ماحول گرم ہو گیا ہے… الیکشن کمیشن کل کی پریس کانفرنس میں راہول گاندھی کے ووٹ چوری کے الزامات کا جواب دے سکتا ہے۔

Published

on

Election-Commission

نئی دہلی : ملک میں سیاسی درجہ حرارت عروج پر ہے۔ ایک طرف بہار میں اس سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں تو دوسری طرف کانگریس، ایس پی سمیت تمام اپوزیشن پارٹیاں بی جے پی اور الیکشن کمیشن پر ووٹ چوری کا الزام لگا رہی ہیں۔ دریں اثنا، الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اچانک 17 اگست کو سہ پہر 3 بجے پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ پریس کانفرنس نیشنل میڈیا سینٹر، نئی دہلی میں ہوگی۔ الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل (میڈیا) کے مطابق پریس کانفرنس نئی دہلی کے نیشنل میڈیا سینٹر میں ہوگی۔ تاہم کمیشن نے اس بارے میں کوئی اپ ڈیٹ نہیں کیا ہے کہ یہ کانفرنس کس سلسلے میں منعقد کی جا رہی ہے۔ لیکن قیاس کیا جا رہا ہے کہ اس کانفرنس میں الیکشن کمیشن راہل گاندھی کے الزامات کا جواب دے گا۔ اس کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن بہار اسمبلی انتخابات کے حوالے سے ایک بڑا اپ ڈیٹ بھی شیئر کر سکتا ہے۔

راہل گاندھی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں نے الزام لگایا ہے کہ لوک سبھا انتخابات 2024 اور 2019 میں الیکشن کمیشن نے فہرست سے کئی اہل ووٹروں کے نام حذف کر دیے اور فرضی لوگوں کے نام شامل کر دیے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن پر بی جے پی کے ساتھ مل کر دھاندلی کا الزام لگایا ہے۔ بہار میں ووٹر لسٹ میں ترمیم کے معاملے پر زبردست لڑائی جاری ہے۔ راہل گاندھی اور دیگر اپوزیشن لیڈروں کا الزام ہے کہ یہ کام الیکشن کمیشن بہار میں ووٹروں کو ووٹ دینے سے روکنے کے لیے کر رہا ہے۔ کانگریس کے رہنما 17 اگست سے بہار میں ‘ووٹ رائٹس یاترا’ بھی شروع کریں گے۔ یہ سفر ساسارام سے شروع ہوگا اور یکم ستمبر کو پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں ‘ووٹر رائٹس ریلی’ کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا۔

Continue Reading

سیاست

یوم آزادی سے پہلے مرکزی حکومت نے مرکزی اور ریاستی فورسز کے 1,090 پولیس اہلکاروں کے لیے سروس میڈلز کا اعلان کیا

Published

on

india-boarder

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے جمعرات کو 15 اگست سے پہلے مرکزی اور ریاستی افواج کے 1,090 پولیس اہلکاروں کے لیے سروس میڈلز کا اعلان کیا ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ کے ایک بیان کے مطابق 233 اہلکاروں کو بہادری کے تمغے، 99 اہلکاروں کو صدر کا تمغہ برائے امتیازی خدمات اور 758 اہلکاروں کو میرٹوریس سروس میڈلز سے نوازا جائے گا۔ وزارت نے کہا کہ اس میں فائر بریگیڈ، ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس اور اصلاحی خدمات کے اہلکاروں کے تمغے شامل ہیں۔ بہادری کے تمغوں میں سے زیادہ سے زیادہ 152 کا اعلان جموں و کشمیر میں آپریشنز میں شامل سیکورٹی اہلکاروں کے لیے کیا گیا ہے۔ اس کے بعد نکسل مخالف آپریشن میں تعینات فوجیوں کے لیے 54 تمغے، شمال مشرق میں ڈیوٹی کے لیے تین اور دیگر علاقوں میں 24 تمغے دیے جائیں گے۔

وزارت کے بیان کے مطابق فائر سروس کے چار اہلکاروں اور ایک ہوم گارڈ اور سول ڈیفنس آفیسر کو بھی تمغہ شجاعت سے نوازا جائے گا۔ بہادری کا تمغہ جان و مال کو بچانے یا جرائم کو روکنے یا مجرموں کو گرفتار کرنے میں بہادری کے نادر نمایاں عمل کی بنیاد پر دیا جاتا ہے۔ صدر کا تمغہ خدمت میں غیر معمولی طور پر ممتاز ریکارڈ کے لیے دیا جاتا ہے اور میرٹوریئس سروس میڈل قابل قدر خدمات جیسے فرض کی لگن کے لیے دیا جاتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com