بین الاقوامی خبریں
پاکستان میں ایک والی بال کھلاڑی کواپوزیشن ٹیم میں کھیلنے کا خمیازہ بھگتنا پڑا

پاکستان کے فیصل آباد شہر میں ایک والی بال کھلاڑی کو اپوزیشن ٹیم میں کھیلنے کا خمیازہ بھگتنا پڑا اور اس کی وجہ سے اس کے ساتھ غیر انسانی برتاؤ اور استحصال کئے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ پولیس ترجمان نے پیر کو بتایا کہ والی بال کھلاڑی فرحان سے متعلق معاملے میں شکایت اتوار کو درج کی گئی تھی۔
پولیس انسپیکٹر عامر واحد نے بتایا کہ اس معاملے میں چار لوگوں کو نامزد ملزم بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ چاروں ملزمین کی شناخت کرلی گئی ہے اور سبھی کو جلد ہی گرفتار کرلیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ چاروں کو پکڑنے کے لئے پولیس نے وسیع تلاشی مہم شروع کی ہے۔
اس سے پہلے اتوار کو دن میں والی بال کھلاڑی فرحان نے اپوزیشن ٹیم کے لئے کھیلنے پر اس کی بے رحمی سے پٹائی کرنے اور غیر انسانی ظلم کرنے کے لئے چار لوگوں کے خلاف معاملہ درج کرنے کی درخواست دی تھی۔پولیس کے مطابق فرحان کااغوا کرکے نہ صرف استحصال کیا گیا بلکہ اس پر ہوئے حملے کی موبائل کے ذریعہ ویڈیو بھی بنائی گئی۔
پولیس کے مطابق ملزمین نے مسٹر فرحان کے چہرے کو زمین میں سٹانے اور کیچڑ میں ناک رگڑنے تک کے لئے مجبور کیا۔ اتنا ہی نہیں شدید ٹھنڈ کے باوجود بے لباس رہنے تک کے لئے مجبور کیاگیا۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ تین ہفتے پرانا ہے لیکن فرحان پر ہوئے ظلم کے واقعہ کے پیش نظر پولیس حرکت میں آچکی ہے۔اس واقعہ کے سامنے آنے کے بعد کھیلوں سے محبت کرنے والے حیرت میں ہیں اور وہ فرحان کو جلد ازجلد انصاف دلانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
بین الاقوامی خبریں
ایران جنگ میں اسرائیل کو بڑا دھچکا، چین اور روس نے متحدہ محاذ بنانے کی تجویز دے دی، جن پنگ پیوٹن کا ٹرمپ کو پیغام

واشنگٹن : روس اور چین نے ایران کے تحفظ کے لیے متحدہ محاذ بنانے کا اعلان کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک سخت پیغام بھیجا گیا ہے۔ سی این این نے اطلاع دی ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے صدر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی جنگ میں امریکہ کے داخل ہونے کی کوشش کے خطرے کو کم کریں۔ جمعرات کو چینی صدر شی جن پنگ اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران دونوں رہنماؤں نے اسرائیل کے اقدامات کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی قرار دیا۔ شی جن پنگ اور پوتن نے ٹیلی فون پر ایسے وقت میں بات کی جب ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اسٹریٹ اسمارٹ اور کنٹریکٹ کلر کی طرح برتاؤ کرتے ہوئے ایرانی صدر کو قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔ ٹرمپ نے دو روز قبل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔
رپورٹ نے کریملن کے حوالے سے بتایا کہ روس اور چین کے صدور نے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی۔ تاہم، اس دوران، شی جن پنگ نے بیجنگ کے بیان میں قدرے زیادہ روکھے لہجے میں بات کی اور اسرائیل کی کھل کر مذمت کرنے سے گریز کیا۔ چینی صدر نے اسرائیل کی مذمت کرنے کے بجائے جنگ میں شامل دونوں فریقوں بالخصوص اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ کو مزید نہ بڑھائیں تاکہ علاقائی تنازعہ نہ پھیلے اور جلد جنگ بندی ہو جائے۔ جبکہ اس سے قبل چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے اپنے ایرانی ہم منصب سے بات چیت کے دوران اسرائیل پر کڑی تنقید کی تھی۔ لیکن شی جن پنگ نے اسرائیل کا نام لیے بغیر “متضاد فریقین” سے جنگ بندی کی اپیل کی۔
شی جن پنگ اور ولادیمیر پوتن کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت ایک ایسے وقت میں ہوئی جب متعدد رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کئی چینی طیارے ایران میں اترے ہیں۔ خدشہ ہے کہ چین نے ایران کو ہتھیار بھیجے ہیں۔ حالانکہ ہم اس کی تصدیق نہیں کر رہے ہیں۔ چین طویل عرصے سے مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کا ذمہ دار امریکہ کو ٹھہراتا ہے۔ چین کے کئی سیاسی ماہرین بھی موجودہ جنگ کا ذمہ دار امریکہ کو ٹھہرا رہے ہیں۔ شنگھائی انٹرنیشنل اسٹڈیز یونیورسٹی کے مشرق وسطیٰ کے ماہر لیو ژونگمین نے موجودہ صورتحال کا ذمہ دار ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کو قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ٹرمپ کی وجہ سے مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام اور انارکی کی صورتحال پھیل گئی ہے۔ انہوں نے کہا، “ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ میں امریکی پالیسی کی اتھارٹی اور ساکھ کو بری طرح کمزور کیا ہے، اس کے اتحادیوں میں امریکہ کی قیادت اور امیج کو تباہ کیا ہے اور علاقائی مخالفین کو ڈرانے اور روکنے کی اس کی صلاحیت کو کمزور کیا ہے۔”
کئی چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ مشرق وسطیٰ کو ایک غیر معینہ جنگ میں گھسیٹ رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی عہدیداروں نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ واشنگٹن کو انڈو پیسیفک میں چین کے عزائم کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی توجہ اور وسائل کو دوبارہ تعینات کرنے کی ضرورت ہے۔ ابھی پانچ ماہ بعد بھی یوکرین اور غزہ میں جنگ جاری ہے اور اب امریکہ اسرائیل میں جنگ میں داخل ہونے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ دوسری جانب چین ایران میں آیت اللہ علی خامنہ ای کی حکومت کا خاتمہ نہیں چاہتا۔ سپریم لیڈر خامنہ ای کی قیادت میں ایران مشرق وسطیٰ میں ایک مضبوط طاقت اور امریکی تسلط کے لیے ایک چیلنجر کے طور پر ابھرا ہے۔ یہ اسی طرح ہے جس طرح اب چین امریکی طاقت کو چیلنج کر رہا ہے۔
2023 رپورٹ میں چین نے سعودی عرب اور ایران کو دوست بنا کر امریکہ کو حیران کر دیا۔ چین نے طویل عرصے سے تیل کی درآمدات اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس کی نشست کے ذریعے ایران کی حمایت کی ہے۔ حالیہ برسوں میں، چین اور ایران نے مشترکہ بحری مشقوں کے انعقاد سمیت اپنے تزویراتی تعلقات کو گہرا کیا ہے۔ بیجنگ نے تہران کو شنگھائی تعاون تنظیم اور برکس میں خوش آمدید کہا۔ بھارت کے ساتھ اس گروپ میں چین اور روس بھی شامل ہیں جو کہ امریکہ کے زیر اثر جی7 کا مقابلہ کرنے والی تنظیم سمجھی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ایران چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کا بھی ایک اہم رکن ہے۔ اس کے علاوہ چین نے آئندہ چند سالوں میں ایران میں 400 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا ہدف مقرر کیا ہے۔
ایران روس کے لیے بھی بہت اہم ملک ہے۔ روس نے بھی اسرائیل ایران تنازع کو روکنے کے لیے خود کو ثالث کے طور پر پیش کیا ہے۔ چین کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پیوٹن کے ساتھ بات چیت کے دوران شی جن پنگ نے کشیدگی کو کم کرنے کے لیے چار تجاویز پیش کیں۔ جس میں ایران کے ساتھ جوہری معاملے اور سول سیکورٹی پر مذاکرات کو اولین ترجیح دی گئی ہے۔ دریں اثناء شی جن پنگ کے وزیر خارجہ وانگ یی نے ایران اور اسرائیل کے علاوہ مصر اور عمان کے وزرائے خارجہ سے ٹیلی فون پر بات کی ہے اور ایران کی حمایت کی ہے۔ تاہم فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ آیا بیجنگ درحقیقت اس تنازعے میں ثالثی کے لیے تیار ہے۔ چین نے غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے ابتدائی مراحل میں بھی ایسی ہی پیشکش کی تھی اور امن مذاکرات کو فروغ دینے کے لیے ایک خصوصی ایلچی بھیجا تھا، جو ناکام رہا۔
سی این این کے مطابق مشرق وسطیٰ میں امن کا قیام ایک مشکل کام ہے، خاص طور پر ایک ایسے ملک کے لیے جسے طویل عرصے سے جاری جنگوں کو روکنے کے لیے ثالثی کا تجربہ نہیں ہے۔ مشرق وسطیٰ کی صورتحال بہت پیچیدہ ہے۔ اس لیے ڈونلڈ ٹرمپ کو اب دوہرا چیلنج درپیش ہے۔ ایک طرف اس کے گھریلو حامی اور یہودی لابی اسے اسرائیل کی حمایت میں فوجی کارروائی کی طرف دھکیل رہے ہیں تو دوسری طرف بین الاقوامی پلیٹ فارم پر امن و استحکام کا مطالبہ بڑھ رہا ہے۔ اگر امریکہ اسرائیل کے ساتھ مل کر ایران پر حملہ کرتا ہے تو اس سے نہ صرف پورے خطے کو جنگ کی لپیٹ میں لے سکتا ہے بلکہ امریکہ کی عالمی ساکھ کو بھی شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔
بین الاقوامی خبریں
پاکستان امریکہ تعلقات کی 78 سالہ تاریخ کا اہم ترین موڑ… کیا ٹرمپ کے ساتھ منیر کے لنچ نے مسائل میں اضافہ کیا؟ چین ایران پیچ سخت کر سکتے ہیں، ماہر نے کیا خبردار۔

اسلام آباد : پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی ہے۔ منیر نے ٹرمپ کے ساتھ لنچ پر تقریباً دو گھنٹے گزارے اور کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستانی حکومت اور فوج نے اس ملاقات کو بے مثال قرار دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی پاکستانی آرمی چیف کی تعریف کی ہے۔ اس سے پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں قربت ظاہر ہوتی ہے۔ دونوں ممالک کئی دہائیوں سے ایک دوسرے کے خاص اتحادی رہے ہیں اور اب ایک بار پھر قریب آتے دکھائی دے رہے ہیں۔ تاہم اس بار پاکستان کو امریکہ کے قریب ہونے میں دو بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ چیلنج ایران اور چین کا ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ٹرمپ اور منیر کے درمیان یہ ملاقات وائٹ ہاؤس کے کیبنٹ روم میں لنچ پر ہوئی اور پھر اوول آفس میں بھی جاری رہی۔ ملاقات میں پاک بھارت جنگ بندی، ایران اسرائیل کشیدگی اور دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وائٹ ہاؤس نے ملاقات پر کوئی بیان جاری نہیں کیا تاہم ٹرمپ نے منیر کا شکریہ ادا کیا اور ان کی تعریف کی۔
امریکہ 1947 میں قیام کے بعد سے پاکستان کا قریبی اتحادی رہا ہے۔ 1979 میں سوویت یونین کے حملے اور 9/11 کے حملوں کے بعد افغانستان پر امریکی حملے کے بعد دونوں ممالک نے افغانستان میں مل کر کام کیا۔ تاہم حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کسی حد تک خراب ہوئے ہیں۔ ایسے میں منیر ایک بار پھر امریکہ کا اعتماد جیتنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ واشنگٹن ڈی سی میں سٹیمسن سینٹر میں ساؤتھ ایشیا پروگرام کی ڈائریکٹر الزبتھ تھرکلڈ نے کہا کہ منیر کا دورہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں ایک اہم پیشرفت کا نشان ہے۔ سیکیورٹی پالیسی کی ماہر سحر خان نے بھی اس بات سے اتفاق کیا کہ ملاقات انتہائی اہم تھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے دونوں ممالک خاص دوست نہیں بنتے لیکن یہ تعلقات میں نرمی کی طرف ضرور اشارہ کرتا ہے۔
پاکستان کو امریکہ کے قریب ہونے میں چین کے حوالے سے مخمصے کا سامنا ہے۔ چین پاکستان کا سب سے اہم شراکت دار ہے۔ پاکستان کے چین کے ساتھ گہرے اقتصادی، تزویراتی اور فوجی تعلقات ہیں۔ دوسری طرف عالمی سپر پاور کے طور پر چین کے عروج نے امریکہ کو بے چین کر دیا ہے۔ دونوں کے درمیان گزشتہ چند سالوں میں جو دشمنی ہے وہ دنیا سے ڈھکی چھپی نہیں۔ سڈنی کی یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے جنوبی ایشیا کے سیکیورٹی ریسرچر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ چین اور امریکا جیسی طاقتوں کے ساتھ تعلقات کو سنبھالنا اسلام آباد کے لیے ایک بڑا امتحان ہوگا۔ فیصل نے الجزیرہ کو بتایا کہ چین اور امریکا دونوں ہی پاکستان کے لیے اہم ہیں لیکن ان کا تنازع سب کو معلوم ہے، اس لیے پاکستان کے لیے امریکا کے قریب آنا ایک چیلنج ہوگا۔
ایران اس وقت اسرائیل کے ساتھ جنگ میں مصروف ہے۔ اسرائیل امریکہ کا سب سے اہم اتحادی رہا ہے۔ ایران پر اسرائیل کے حملے پاکستان کے لیے ایک حساس چیلنج ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کی تہران کے ساتھ قربت اور تعلقات اسے امریکہ اور ایران کے درمیان ممکنہ ثالث کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ فیصل خان کا کہنا ہے کہ ‘اسرائیل ایران میں ثالث کا کردار ادا کرنا پاکستان کے مفاد میں ہے۔ اپنے اندرونی چیلنجوں کے پیش نظر وہ اپنی مغربی سرحد پر کسی قسم کی خلل کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ایک پڑوسی کے طور پر ایران میں عدم استحکام پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔ اس سے پاکستان میں فرقہ وارانہ کشیدگی بھی بڑھ سکتی ہے۔ ایسے میں اسلام آباد کو امریکہ کا ساتھ دینے میں بہت محتاط رہنا ہو گا۔
بین الاقوامی خبریں
اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایرانی رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کی دھمکی دیدی، جانیں اسرائیل کیوں ناراض ہے

تل ابیب : اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کی دھمکی دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ خامنہ ای کو مزید موجود رہنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ان کا یہ بیان تل ابیب کے قریب بیر شیبہ میں سوروکا میڈیکل سینٹر پر ایرانی میزائل حملے کے بعد سامنے آیا ہے۔ اسرائیل کاٹز نے کہا کہ خامنہ ای کو اس حملے کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔ کاٹز نے یہ بھی کہا، “خمینی اپنے جرائم کی قیمت ادا کریں گے۔” کاٹز نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ “بزدل ایرانی ڈکٹیٹر ایک قلعہ بند بنکر میں بیٹھ کر اسرائیلی ہسپتالوں اور رہائشی عمارتوں پر میزائل فائر کرتا ہے۔ یہ سب سے سنگین نوعیت کے جنگی جرائم ہیں – اور خامنہ ای کو ان کے جرائم کا جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔” انہوں نے اشارہ دیا کہ اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) ایرانی رہنما کو ختم کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا، “وزیراعظم اور میں نے آئی ڈی ایف کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایران میں اسٹریٹجک اہداف اور تہران میں حکومتی اہداف کے خلاف حملوں کی شدت میں اضافہ کرے تاکہ اسرائیل کو لاحق خطرات سے نمٹنے اور آیت اللہ کی حکومت کو کمزور کیا جا سکے۔” ایران نے آج دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی اسرائیل میں ایک اسپتال پر میزائل حملے کا اصل ہدف اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس بیس تھا، نہ کہ صحت کی سہولت۔ اسرائیلی امدادی کارکنوں نے بتایا کہ اس حملے میں کم از کم 47 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی آئی آر این اے نے کہا کہ “حملے کے اصل اہداف اسرائیلی آرمی کمانڈ اینڈ انٹیلی جنس بیس (آئی ڈی ایف سی4I) اور سوروکا ہسپتال کے قریب واقع گاو یام ٹیکنالوجی پارک میں آرمی انٹیلی جنس کیمپ تھے۔” اس میں کہا گیا ہے کہ ہسپتال “صرف جزوی طور پر دھماکے کی لہر کے سامنے تھا”، جبکہ فوجی سہولت “براہ راست اور درست ہدف” تھی۔ اس کے بعد ایران کے خلاف اسرائیل کی عسکری مہم میں تیزی آگئی ہے، اسرائیل کے فضائی حملوں میں ایران کے کئی اعلیٰ فوجی حکام، جوہری سائنسدان اور ایران میں جوہری انفراسٹرکچر کو تباہ کردیا گیا ہے۔ مبینہ طور پر اسرائیلی فورسز نے صرف تہران میں 50 سے زیادہ اہداف پر حملہ کیا، جن میں سینٹری فیوج کی سہولت اور افزودگی کے اجزاء کی ورکشاپس شامل ہیں۔ تاہم، ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے “غیر مشروط ہتھیار ڈالنے” کے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ نے اس تنازع میں فوجی مداخلت کی تو سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا