Connect with us
Saturday,21-September-2024

(جنرل (عام

اپنے جہد مسلسل سے زندگی کے نامساعد حالات کو شکست دینے والا سورت کا سب سے کم عمر آئی پی ایس صافین حسن

Published

on

(وفا ناہید)
لگن سچی ہو تو آنکھوں میں خواب ہو تو کٹھن سے کٹھن حالات سے جاسکتا ہے. تاریخ گواہ ہے کہ بڑے بڑے عہدوں پر زندگی کی سنگلاخ راہوں سے گزرنے والے ہی فائز تھے . دل میں ایک چھوٹی سی امید کی چنگاری بھی منزل مقصود پر پہنچانے میں بہت بڑا رول ادا کرتی ہے. ایسے ہی ناسازگار حالات سے لڑکر 2017 میں سول سروسیز کا امتحان پاس کرنے والے صافین حسن نے محض 22 سال کی عمر میں آئی پی ایس بننے کے لئے 570 واں رینک حاصل کیا۔ اپنے اس دیرینہ خواب کو شرمندہ تعبیر کرکے حقیقت کا روپ دینے کے لئے انہوں نے کتنی مشکلات اٹھائیں اس کا اندازہ لگانا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے ۔ صارفین کی والدہ گھر گھر جاکر روٹیاں بنانے کا کام کرتی تھیں۔ کبھی کبھی تو حالات اس قدر سنگین ہوجاتے کہ نہ جانے کتنی راتیں انہوں نے بغیر کچھ کھائے گزار دی.
لیکن اس کے باوجود اس ننھے سپاہی نے اپنی حکمت عملی اور قلم کی مدد سے جنگ کی اور اس طرح کے مشکلات کو شکست دے کر آج عروج ثریا پر اپنا اور اپنے والدین کا نام روشن کیا. ۔ ہم آپ کو بتادیں کہ ملک کے سب سے کم عمر آئی پی ایس افسر بننے والے صافین حسن کو جام نگر میں تعینات کیا گیا ہے ۔ جہاں وہ 23 دسمبر سے پولس سپرنٹنڈنٹ کا عہدہ سنبھالیں گے ۔
صافین کا تعلق گجرات کے ضلع سورت سے ہے ۔ ان کے والدین ہیرے کی ایک یونٹ میں نوکری کرتے تھے ۔ ایک بار پرائمری اسکول میں جب
کلکٹر تشریف لائے تھے تو ، سب نے ان کا استقبال کیا تھا . کلکٹر کا اتنا احترام دیکھ کر صافین کو حیرت کا شدید جھٹکا لگا تھا ۔ صافین نے جب اپنی خالہ سے اس موضوع پر بات کی تو خالہ نے بتایا کہ کلکٹر کسی ضلع کا بادشاہ ہوتا ہے ۔ اچھی تعلیم حاصل کر کے کلکٹر بنا جاسکتا ہے ۔ تب صافین حسن نے کلکٹر بننے کا عزم مصصم کیا. صارفین
حسن کے مطابق سن 2000 میں ان کا مکان تعمیر ہورہا تھا ۔ ان کے والدین دن میں مزدوری کرتے اور رات کے وقت گھر کے لئے اینٹیں ڈھوتے تھے ۔ اسی دوران مندی کی وجہ سے والدین اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھے . اپنے اہل خانہ کی کفالت کے لئے ان کے والد دن میں الیکٹریشین کا کام کرتے تھے اور
رات کے وقت ٹھیلہ لگاکر ابلے ہوئے انڈے اور کالی چائے بیچتے تھے. دوسری طرف صافین حسن کی والدہ دوسرے گھروں کی روٹیاں بناکر اپنے ان نامساعد حالات میں اپنے شوہر کا ہاتھ بٹاتی تھیں پتہ نہیں کتنے گھنٹے وہ صرف روٹیاں ہی بنایا اپنے تھیں ۔ اپنے والدین کے اس جدوجہد کو دیکھ کر صافین حسن کو بہت دکھ ہوت تھا وہ ہمیشہ سوچتے تھے کہ والدین کے لئے کچھ کرنا ہے ۔ صارفین حسن کو بچپن سے ہی پڑھائی کا شوق تھا لیکن اس کے ساتھ ہی وہ دوسری سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتے تھے ۔ صافین حسن نے اپنی پرائمری تعلیم گجراتی میڈیم کے گورنمنٹ اسکول میں حاصل کی۔ صافین حسن نے دسویں بورڈ کا امتحان %92 کے ساتھ پاس کرکے اپنے آہنی حوصلوں کو ظاہر کردیا تھا. صافین حسن کہتے ہیں کہ اس سال ان کے ضلع میں ایک پرائمری اسکول کھل رہا تھا . بقول حسن اس اسکول کی فیس بہت زیادہ تھی لیکن ان کی نصف سے زیادہ فیسں معاف کردی گئی ۔ انہوں نے 11 ویں جماعت میں انگریزی سیکھنا شروع کیا ۔ حسن اپنے ہاسٹل کے اخراجات کے لئے بچوں کو ٹیوشن تھے ۔ UPSC کی پہلی پیشی کے وقت ان کا ایکسیڈنٹ ہوگیا تھا . اس کے باوجود صارفین نے ہمت نہیں ہاری اور وہ امتحان دینے گیا ۔ بعد میں اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا ۔ سچ ہے اگر دل میں امنگوں کا جہاں آباد ہے تو کامیابی افق ایسے افراد پہنچ سے دور نہیں رہتا-

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو اجے کٹارا کے خلاف جھوٹے کیس کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ اجے کٹارا کے خلاف درج جھوٹے مقدمے کی جانچ کرے۔ اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ سپریم کورٹ نے یہ ہدایت اس وقت دی جب یہ بات سامنے آئی کہ جس شخص کے نام پر مقدمہ درج ہوا ہے اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کا ماننا ہے کہ ہندوستانی نظام انصاف میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔

جسٹس بیلا ایم ترویدی اور ستیش چندر شرما کی بنچ نے کہا کہ اجے کٹارا کو جھوٹا پھنسانے کے لیے جھوٹے اور من گھڑت دستاویزات کی بنیاد پر بھگوان سنگھ کے نام پر الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی گئی۔ . اس کام میں کئی وکلاء بھی شامل تھے۔ بنچ نے کہا کہ یہ معاملہ بہت سنگین ہے کیونکہ عدالت کے افسر مانے جانے والے وکلاء بھی اس میں ملوث ہیں۔ انہوں نے بے ایمان لوگوں کی مدد کی اور اپنے فائدے کے لیے قانون کا غلط استعمال کیا۔

بنچ نے کہا کہ گواہ ہمارے ملک کے عدالتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ لیکن بھارتی عدالتی نظام میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ، ان کے غنڈے اور پیسے کے زور پر گواہوں کو دھمکیاں دیتے ہیں اور مقدمہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں۔ جبکہ مرکزی حکومت نے گواہوں کے تحفظ کی اسکیم بنائی ہے اور سپریم کورٹ نے اسے منظوری دے دی ہے، لیکن اس پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔

اس معاملے میں بھگوان سنگھ کے نام سے الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کٹارا کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ لیکن سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ اس نے کوئی عرضی داخل نہیں کی ہے۔ کٹارا کے خلاف کارروائی کو منسوخ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سنگھ کے نام سے سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کی گئی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے درخواست دائر کرنے میں ملوث وکلاء کا سراغ لگایا۔ بنچ نے کہا کہ کوئی بھی عدالت خود کو دھوکہ دہی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔

اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ ان کی گواہی اور دیگر شواہد کی بنیاد پر نچلی عدالت نے سابق ایم پی ڈی پی یادو کے بیٹے اور بھتیجے وکاس یادو اور وشال یادو کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سمبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) پروجیکٹ ہفتے کے ساتوں دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کام کرتا رہے گا۔

Published

on

Coastal-Haji-Ali-Road

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (ساؤتھ) پروجیکٹ شاملا گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ) فلائی اوور سے باندرہ کے ورلی سرے تک تعمیر کیا جا رہا ہے – ورلی سی برج۔ اب تک اس منصوبے کا 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

گنیشوتسودرمائن ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ 06 ستمبر 2024 سے 18 ستمبر 2024 تک 24 گھنٹے ٹریفک کے لیے کھلا تھا۔ اب، ہفتہ 21 ستمبر 2024 سے، ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ ہفتے کے 7 دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ اس لیے رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

بندومادھو ٹھاکرے چوک، رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) اور ایمرسنز ادیان سے میرین ڈرائیو تک جنوب کی طرف جانے والی لین، جبکہ میرین ڈرائیو، حاجی علی اور رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) سے باندرہ ورلی ساگاری سیٹو (راجیو گاندھی ساگاری سیٹو) تک شمالی لینیں ہیں۔ ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔

دریں اثنا، دھرمویر، سوراجیارکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ (جنوبی) تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈرائیور حضرات حد رفتار اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں۔ ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ ڈرائیونگ کے دوران اضافی احتیاط کریں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ایک عاجزانہ اپیل کی جارہی ہے کہ حادثات سے بچیں اور میونسپل انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ویسٹرن ریلوے کا گورے گاؤں اور کاندیولی کے درمیان 10 گھنٹے کا بڑا بلاک۔

Published

on

Local-Train

ہفتہ/اتوار کی آدھی رات یعنی 21/22 ستمبر، 2024 کو صبح 00:00 بجے سے 10:00 بجے تک گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان اپ اور ڈاؤن سست لائنوں اور ڈاؤن فاسٹ لائنوں پر گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان چھٹی لائن کی تعمیر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کاندیولی میں گھنٹوں کا ایک بڑا بلاک لیا جائے گا۔

ویسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر شری ونیت ابھیشیک کے ذریعہ جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، بلاک کے دوران اپ کی تمام سست لائن ٹرینیں بوریولی سے گورےگاؤں تک اپ فاسٹ لائن پر چلیں گی۔ اسی طرح تمام ڈاؤن سلو لائن ٹرینیں اندھیری سے ڈاؤن فاسٹ لائن پر چلیں گی اور ان ٹرینوں کو گورےگاؤں اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 7 تک لے جایا جائے گا۔ گورےگاؤں اور بوریولی اسٹیشنوں کے درمیان یہ ڈاون سلو لائن ٹرینیں 5ویں لائن پر چلیں گی اور پلیٹ فارم کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران رام مندر، ملاڈ اور کاندیوالی اسٹیشنوں پر نہیں رکیں گی۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ 04.30 بجے کے بعد اندھیری سے ویرار تک تمام ڈاؤن فاسٹ ٹرینیں بلاک کی مدت کی تکمیل تک ڈاؤن سست لائن پر چلیں گی۔ مزید برآں، چرچ گیٹ-بوریوالی روٹ پر کچھ سست ٹرین خدمات کو گورگاؤں اسٹیشن پر مختصر کر دیا جائے گا اور وہاں سے گورگاؤں اسٹیشن پر واپس جائے گا۔

مسافروں کو یہ بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ اپ اور ڈاؤن میل / ایکسپریس ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران تقریباً 10 سے 20 منٹ کی تاخیر سے چلیں گی۔

بلاک کے دوران کچھ مضافاتی ٹرینوں کو منسوخ/ مختصر کر دیا جائے گا۔ منسوخ شدہ/ مختصر مدت کی ٹرینوں کی فہرست ضمیمہ I اور ضمیمہ II میں منسلک ہے۔ اس سلسلے میں تفصیلی معلومات متعلقہ اسٹیشن ماسٹر کے پاس موجود ہیں۔ مسافروں سے گزارش ہے کہ مہربانی کرکے مذکورہ انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com