Connect with us
Friday,25-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

شہریت ترمیمی بل ملک کے سیکولر کردار اور آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہے: مولانا ندیم صدیقی

Published

on

(وفاناہید)
حال ہی میں پارلیمنٹ میں منظور کردہ شہریت تر میمی بل کے خلاف آج جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی اپیل پر ممبئی سمیت پوری ریاست میں مسلمانوں نے دھرنے آندولن کی نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے تمام کمشنریٹ ضلعی کلکٹریٹ، اور تحصیلداردفاتر کے سامنے زبردست احتجاج اور دھرنا منعقد کرکے متعلقہ افسران کو میمورنڈم سونپا۔ اس اس دھرنے میں ریاست بھرکی بیشتر مسلم تنظیموں اور این جی اوز نے بلا لحاظ مسلک ملت شریک ہوئیں جس کی قیادت جمعیۃ علماء مہاراشٹر نے کی۔ اس آ ندولن کی خاص بات یہ رہی مظاہرین ہاتھوں میں پلے کارڈ لئے تھے جس میں اس سیاہ بل کے خلاف نعرے لکھے ہوئے تھے۔اس موقع پر جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی نے آزاد میدان ممبئی کے دھرنے میں بنفس نفیس شر کت کی اور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہریت تر میمی بل ملک کے سیکولر کردار اور آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہے،ملک کے دستور کو ختم کر نے کی طرف ایک سازش ہے،یہ بل محض مسلمانوں پرمظالم سے متعلق نہیں ہے بلکہ دستور ہند پر ایک زور دار طمانچہ ہے جس کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بیکاری،بے روزگاری،اور معیشت کی گرتی ہوئی صورت حال اور اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے ہر 6 مہینے میں اس قسم کی بل پیش کرکے عوام کے ذہنوں کو بھٹکایا جا رہا ہے اور ہندو مسلم پالیسی کے تحت عوام میں منافرت پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
مولانا صدیقی نے مزید کہا کہ اس متنازعہ بل کے خلاف ملک بھرمیں ہو رہے احتجات سے ثابت ہور ہا ہے کہ ہندوستانی عوام کی ایک بہت بڑی تعداد خاص طور پر برادران وطن ا س بل کے خلاف ہیں اس کے باوجود حکومت نے اس بل کو پاس کر دیا ہے،کوئی بھی طاقت عوام کی طاقت سے بڑھ کر نہیں ہے،پارلیمنٹ میں جن کی اکثریت تھی وہ بھلے ہی جیت گئے لیکن ملک کی اکثریت نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ اس قانون کو بھارت کی نظریہ کے خلاف سمجھتے ہیں،ایسے وقت میں جمعیۃ علماء پوری طاقت سے عوام کے جذبات کو ظاہر کرنا چاہتی ہے،یہ کوئی ہندو مسلم مسئلہ نہیں ہے بلکہ ایکٹ بنام آئین ہند ہے،وہ آئین جس کی تعمیر میں جمعیۃ علماء ہند کے اکابر نے قربانی دی ہے اسے اکثریتی سونچ کے دباؤ میں یوں ہی پامال ہوتے نہیں دیکھ سکتی۔ ریاست بھر کے جمعیۃ علماء کے ذمہ داران سے ملی اطلاع کے مطابق یہ دھرنے دوپہر دو بجے سے شروع ہوگئے تھے اور4 بجے تک تمام ضلعی مقامات اور تعلقہ جات میں لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی،ہزاروں کی تعداد میں لوگ گھروں سے نکل کر متعلقہ سرکاری افسران کے دفاترکے سامنے دھرنے پر بیٹھے۔ یہ دھرنے نہایت پرامن رہے، کہیں بھی کسی قسم کا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ یہ آندولن اس قدر منظم اور منصوبہ بند تھا کہ ریاست کے کچھ کلکٹریٹ پرشرکاء کی تعداد ہزاروں میں بتائی گئی ہے۔
مولانا ندیم صدیقی نے مزید کہا کہ آج ریاست بھر کے36ضلع میں سے35ضلع کے 410 شہروں اورتعلقوں میں ہماراآندولن ہوا ہے جس میں مجموعی طورلاکھوں افراد شریک ہوئے ہیں۔احتجاج میں اس بات کا اعادہ کیا گیاکہ ہم پریشان حال اور ستائے ہوئے لوگوں کو شہریت دینے کے خلاف نہیں ہیں لیکن جس طرح مذہبی تفریق اور ایک مخصوص طبقے کو نشانہ بناتے ہوئے بل اکثریت کے زعم میں منظور کراویا گیا ہے،یہ طریقہ ایک مخصوص طبقے کو محروم کرنے کی حکومت کی کوشش بدترین انسانی جرم اور آئین ہند کا بھونڈا مذاق ہے۔یہ آندولن ممبئی آزاد میدان سمیت صوبہ بھر کے تمام اضلاع بطور خاص اورنگ آباد،ناندیڑ،جالنہ،پر بھنی،لاتور،ہنگولی،بیڑ، عثمان آباد،تھانہ، بھیونڈی، رائے گڑھ،رتنا گیری،سندھو درگ،ناسک،مالیگاؤں،دھولیہ،جلگاؤں،احمد نگر،نندور بار،پونہ،ستارہ،کولھا پور، شولا پور،سانگلی،،ناگپور،امراؤتی،اکولہ،بلڈانہ ایوت محل،چندر پور، وردھا،بھنڈارہ،گوندیا،واشم کے تمام شہروں اور تعلقوں میں منظم طریقے پر منعقد کئے گئے اور کلکٹر،ڈپٹی کلکٹر اور تحصیلدار کومیمورنڈم دیئے گئے۔اس کے باوجود اگر حکومت نے ہوش کے نا خن نہیں لئے تواس سے بڑا اقدام کیا جائے گا جس کا خمیازہ بھگتنے کے لئے حکومت تیار رہے۔آزاد میدان کے دھرنے میں مولانا محمد ذاکر قاسمی،ایڈوکیٹ پٹھان تہور خان،عشرت علی خان،مولانا برہان الدین قاسمی،مولانا نوشاد صدیقی، یونس بھائی دکا و دیگر شریک تھے۔

بین الاقوامی خبریں

اسرائیل کی نیتن یاہو حکومت کا بڑا فیصلہ… موساد کے تمام جاسوسوں کو اسلام کا مطالعہ کرنا ہوگا، عربی سیکھنا لازمی ہے

Published

on

Netanyahu

تل ابیب : اسرائیل کی بنجمن نیتن یاہو کی قیادت والی حکومت نے خفیہ ایجنسی موساد کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرلیا ہے۔ اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے تمام انٹیلی جنس فوجیوں اور افسران کے لیے عربی زبان سیکھنا اور اسلام کا مطالعہ کرنا لازمی قرار دیا ہے۔ اسرائیل نے یہ فیصلہ عربی بولنے والے گروپوں جیسے حماس، حوثی، حزب اللہ کے خلاف اپنی انٹیلی جنس کارروائیوں کو تیز کرنے کے لیے کیا ہے۔ اس کے لیے خصوصی پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ اسرائیلی ویب سائٹ یروشلم پوسٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت کے اس فیصلے کی وجہ کچھ انٹیلی جنس کی ناکامیاں ہیں۔ آئی ڈی ایف انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ نے عربی زبان اور اسلامی ثقافتی مطالعات کے پروگراموں کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں، خاص طور پر اکتوبر 2023 کے ارد گرد انٹیلی جنس کی ناکامیوں کے بعد۔

اسرائیلی انٹیلی جنس آپریٹو کے لیے یہ اقدام ‘امان’ کے سربراہ جنرل شلومی بائنڈر کی قیادت میں وسیع تر تبدیلیوں کا حصہ ہے۔ یہ تمام انٹیلی جنس آپریٹرز کے لیے عربی زبان اور اسلامی علوم کی تربیت کو لازمی قرار دیتا ہے۔ ‘امان’ اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کا عبرانی مخفف ہے۔ بائنڈر کے اقدام کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ انٹیلی جنس افسران اور کمانڈر عربی زبان میں روانی رکھتے ہوں اور اسلامی ثقافت کی گہری سمجھ رکھتے ہوں۔ اس کے تحت آئندہ سال کے آخر تک تمام ملازمین کو اسلام کی تعلیم دی جائے گی اور پچاس فیصد ملازمین کو عربی زبان کی تربیت دی جائے گی۔

آئی ڈی ایف ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد 100 فیصد انٹیلی جنس سپاہیوں کو تربیت دینا ہے، جن میں یونٹ 8200 کے سائبر ماہرین بھی شامل ہیں، اسلامی علوم میں اور 50 فیصد کو عربی سیکھنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی انٹیلی جنس اہلکاروں کو حوثیوں کے رابطوں کو سمجھنے میں مسلسل دشواری کا سامنا ہے۔ ایسے میں اسرائیلی انٹیلی جنس محکمہ حوثیوں کی مہم کو سمجھنے میں کئی بار ناکام رہا ہے۔ یہ پروگرام حوثیوں کے خلاف پیدا ہونے والے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے لایا گیا ہے۔ اس کا مقصد زبان کے تجزیہ کاروں کو ڈومین کی مخصوص باریکیوں سے آشنا کرنا ہے۔ امان کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ ہم آج تک ثقافت، زبان اور اسلام کے شعبوں میں مضبوط نہیں ہو سکے۔ ہمیں اس میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، جس پر کام ہو رہا ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

پیوٹن اور زیلنسکی کی ملاقات ممکن… یوکرین میں جنگ بندی پر روس کا بڑا بیان، بتا دیا معاملہ کن شرائط پر حل ہو گا

Published

on

ماسکو : روس کے صدر ولادی میر پیوٹن اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی ملاقات کر سکتے ہیں۔ روس نے عندیہ دیا ہے کہ یہ یوکرین اور روس کے درمیان جامع امن معاہدے کا آخری مرحلہ ہوگا۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ممکن ہے لیکن مذاکرات کاروں کی جانب سے ٹھوس بنیاد تیار کیے بغیر یہ ممکن نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پوٹن-زیلینسکی سربراہی ملاقات امن معاہدے کے آخری مرحلے کے طور پر ہی ہو سکتی ہے۔ یوکرین نے اس ہفتے کے شروع میں امن مذاکرات کے مختصر دور کے بعد اگست کے آخر تک دونوں صدور کے درمیان ملاقات کی تجویز پیش کی تھی۔ اس کے بعد روس کی طرف سے یہ بیان سامنے آیا ہے۔ روس کی طرف سے واضح کیا گیا ہے کہ پیوٹن اور زیلنسکی اسی وقت ملاقات کر سکتے ہیں جب دونوں ممالک کے درمیان جنگ روکنے کے لیے کوئی حتمی معاہدہ طے پا جائے۔

دمتری پیسکوف نے اگست میں ہونے والی ملاقات کی فزیبلٹی کے بارے میں شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا: “ایسا پیچیدہ طریقہ کار ایک ماہ میں مکمل کرنا ممکن نہیں لگتا۔” یہ امکان نہیں ہے کہ یہ 30 دن ہو گا۔ ماسکو اور کیف اب بھی اپنے مذاکراتی موقف میں ایک دوسرے سے متصادم ہیں۔ راتوں رات دونوں کو اکٹھا کرنا ناممکن لگتا ہے۔ “اس کے لیے ایک انتہائی پیچیدہ سفارتی کوشش کی ضرورت ہوگی۔” روس اور یوکرین کے درمیان ترکی کے شہر استنبول میں جنگ بندی کے مذاکرات ہوئے ہیں۔ مذاکرات کا تیسرا دور بے نتیجہ ختم ہونے کے فوراً بعد روس اور یوکرین نے ایک دوسرے پر ڈرون حملوں کا سلسلہ شروع کر دیا۔ یوکرین نے کہا ہے کہ روسی حملے میں تین افراد ہلاک ہوئے۔ دوسری جانب روس میں یوکرین کے ڈرون حملے میں 2 افراد ہلاک اور 11 زخمی ہوگئے۔ دونوں فریقوں کا جارحانہ رویہ امن مذاکرات میں رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے۔

روس اور یوکرین کے درمیان فروری 2022 سے لڑائی جاری ہے، اس لڑائی میں اب تک دونوں طرف سے جان و مال کا بہت زیادہ نقصان ہو چکا ہے۔ دونوں فریقوں کے درمیان گزشتہ ماہ ترکی میں بات چیت ہوئی تھی۔ اس دوران دونوں فریقین نے فوجیوں کی لاشوں کے تبادلے پر اتفاق کیا لیکن جنگ بندی پر کوئی معاہدہ نہ ہوسکا۔ اس جنگ کو روکنے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششیں بھی ناکام ہو چکی ہیں۔

Continue Reading

سیاست

چہنگور بابا کیس تبدیلی مذہب معاملہ : ابوعاصم اعظمی اور جتیندر آہواڑ اب کہاں گئے، نتیش رانے

Published

on

Nitish Ran

ممبئی مہاراشٹر کے ماہی گیری اور بندرگاہ وزیر نتیش رانے نے ایک مرتبہ پھر چہنگور بابا کی گرفتاری اور تبدیلی پر تبصرہ کرتے ہوئے لوجہاد پر رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی اور جتیندر آہواڑ کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ اب ابوعاصم اعظمی اور جتیندر آہواڑ کہاں ہے, جو ایوان میں کہتے ہیں کہ لوجہاد نہیں ہے چہنگور بابا کون ہے, کیا وہ ان کے جمائی یعنی داماد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے بابا اور تبدیلی مذہب کے ریکیٹ پر سخت کارروائی کی جانی چاہیے تاکہ ہندو لڑکیوں کے جانب کوئی آنکھ اٹھانے کی ہمت نہ کرے۔ اس کے بعد نتیش رانے کی ہندی مراٹھی تنازع پر ایم این ایس اور شیوسینا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان میں اگر ہمت ہے تو اردو لکھنا پڑھنا بند کرے, تب ان کا خیرمقدم اور استقبال ہوگا۔ انہو ں نے کہا کہ ہندوؤں کو تقسیم کرنے کی کوشش جاری ہے, اس لئے ہندوؤں کو متحد رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ زبان اور تہذیب کے نام پر ہندوؤں کی تقسیم ناقابل برداشت ہے, ہندوؤں کو متحد رہنا چاہئے۔ نتیش رانے نے مراٹھی ہندی تنازع میں اردو سے نفرت کا اظہار کرتے ہوئے اس زبان کو روک کر دکھانے کا چلینج ایم این ایس کو کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com