(جنرل (عام
اوقاف کی جائیداد اللہ کی ملکیت, اس کی حفاظت اور ناجائز قبضہ کے خلاف تحریک چلانا اہم دینی فریضہ

(پریس ریلیز)اوقاف کی حفاظت سب سے اہم فریضہ ہے ، اوقاف کی جائیداد اللہ تبارک وتعالی کی جائداد ہے جس پر ناجائز قبضہ کے خلاف تحریک چلانا اور اسے حاصل کرنا ہر ایک کی فکر مندی کا موضوع ہونا چاہیئے ۔ مسلمانوں کو یہ نہیں سمجھنا چاہیئے کہ صر ف پانچ وقت کی نماز ادا کرلینے سے فریضہ کی ادائیگی ہوجاتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار بنگلور میں تحفظ اوقاف پر منعقد ہونے والے ایک قومی سمینار میں سابق مرکزی وزیر کے رحمن خان نے کیا ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ہندوستان کے مسلمان جذباتی ایشوزپر بیدار ہوجاتے ہیں لیکن حقیقی مسائل پر توجہ نہیں دیتے ہیں ۔ بابری مسجد کی طرح لاکھوں مساجد ،اوقاف کی اراضی اور جائیداد پر لوگ ناجائز قبضہ کررہے ہیں جس کو آزاد کرانے کی تحریک چلانے کی ضرورت ہے اورہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس تحریک سے جڑیں ۔انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کے چیرمین ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہاکہ اوقاف کے تحفظ اور اس کی بقاءپر آئی او ایس کے زیر اہتمام اب تک 14 نیشنل انٹرنیشنل سمینار منعقد ہوچکاہے ،دسیوں کتابیں شائع ہوئی ہے اور اب اس موضوع پر ہم مزید کام کرنے جارہے ہیں ۔آئی او ایس اور انڈین اوقاف فاؤنڈیشن مشترکہ طور پر اوقاف کے تحفظ کیلئے پورے ملک میں بیداری مہم چلائے گا اور اسے عوامی مسئلہ بنائے گا ۔ڈاکٹر محمد منظور عالم نے یہ بھی کہاکہ مسلمانوں میں جذبات پر قابورکھنے اور جذبہ پیدا کرنے کی ضرروت ہے ۔ جذباتیت سے قوم تباہ ہوتی ہے اور جذبہ سے قوم کی ترقی ہوتی ہے ۔بنگلور کے دیوراج عرس بھون آڈیٹوریم میں انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹو اسٹڈیز اور انڈین اوقاف فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام اوقاف کا تحفظ ،فروغ اور ترقی کے عنوان پر یک روزہ قوسمی سمینار کا آج انعقاد ہوا ۔ کرناٹک ہائی کورٹ کے سابق جسٹس ڈاکٹر جاوید رحیم نے سمینار کا افتتاح کرتے ہوئے کہاکہ ایک مسلمان کیلئے جہاں نماز کی ادائیگی فرض ہے وہیں اس کیلئے اوقاف کے تحفظ کی فکر کرنا بھی ضرور ی ہے کیوں کہ اوقاف کی جائیداد اللہ تعالی کی جائیداد ہے ،یہ کسی کی ذاتی ملکیت نہیں ہے اس لئے اس کی اہمیت کو سمجھنا ہوگا ۔ سابق وزیر کرناٹک نصیر احمد نے بتایاکہ حکومت نے ہمیشہ اوقاف کے صحیح استعمال اور اس کے تحفظ کی کوشش کی ہے لیکن ہمارے اپنے لوگوں نے ہی ایسا نہیں ہونے دیا اور ناجائز قبضہ کررکھاہے ۔ قانون موجود ہے لیکن سب سے اہم اس کا نفاذ ہے جس پر ہماری توجہ نہیں ہے ۔ سمینار میں پروفیسر امیر اللہ خان حیدرآباد۔ پروفیسر زیڈ ایم خان جنرل سکریٹری آئی او ایس ۔ پروفیسر افضل وانی ۔ مجیب ظفاری سابق سی ای او وقف بورڈ ۔ پروفیسر حسینہ حاشیہ اسسٹنٹ جنرل سکریٹری آئی او ایس ۔ ایڈوکیٹ وجیہ شفیع وکیل سپریم کورٹ آف انڈیا ۔ ایڈوکیٹ طارق صدیقی وکیل سپریم کورٹ آف انڈیا ۔ انور پاشا ر(یٹائرڈ آئی اے ایس )سمیت متعدد اہم اسکالرس نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور مقالہ پیش کیا ۔ سمینار میں انڈین اوقاف فاؤنڈیشن کی ویب سائٹ کا افتتاح بھی عمل میں آیا ۔ علاوہ ازین ایک قرارداد بھی منظور کی گئی ۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
رضا اکیڈمی نے دہلی ہائی کورٹ میں “اودے پور فائلس” فلم پر پابندی کے لیے عرضی داخل کی

نئی دہلی، ٨ جولائی 2025ء : آج دہلی ہائی کورٹ میں رضا اکیڈمی کے سرپرست الحاج محمد سعید نوری صاحب کی موجودگی میں آنے والی متنازعہ فلم “اودے پور فائلس” پر پابندی عائد کرنے کے لیے ایک قانونی عرضی (پی آئی ایل) داخل کی گئی۔ یہ عرضی رضا اکیڈمی دہلی کے سیکریٹری اور ایم ایس او کے چیئرمین ڈاکٹر شجاعت علی قادری نے داخل کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے الحاج سعید نوری صاحب نے بتایا کہ :
“اس فلم کے ٹریلر میں نبیٔ اسلام ﷺ اور ازواجِ مطہرات رضی اللہ عنہن کے خلاف سخت توہین آمیز اور قابلِ اعتراض باتیں کہی گئی ہیں، جو نہ صرف مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرتی ہیں, بلکہ ملک کی امن و امان کی فضا کو بھی شدید متاثر کر سکتی ہیں۔”
انہوں نے مزید کہ “یہ فلم ایک مخصوص مذہبی طبقے کو بدنام کرنے کی کھلی کوشش ہے، جس سے سماج میں نفرت کو ہوا ملے گی اور عوام کے درمیان باہمی عزت، رواداری اور ملی یکجہتی کو سنگین خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے دہلی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے، اور ہماری یہ پرزور مانگ ہے کہ اس فلم کی ریلیز پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے۔”
تفریح
ادے پور فائلز فلم پر پابندی عائد ہو، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا پرزور مطالبہ

ممبئی ادے پور فائلز فلم پر پابندی کا مطالبہ آج مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے اور کہا ہے کہ اس فلم کا ٹریلر ریلیز ہو چکا ہے, جس کے سبب بے چینی اور بدامنی پھیلانے کا خطرہ لاحق ہے, یہ فلم قصدا تیار کی گئی ہے, اس سے نظم و نسق کا خطرہ بھی ہے, اسلئے فلم کی نمائش اور ٹریلر پر پابندی عائد کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ فلم ایسے زیر سماعت کیس پر مبنی ہے جس کا فیصلہ بھی نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ٹیلر کا قتل ہوا تھا اور نپورشرما کے بیان کے بعد یہ قتل کی واردات ہوئی تھی, اس لئے بی جے پی نے بھی نپور شرما کو پارٹی کی رکنیت سے مستعفی کردیا تھا۔ نپور شرما کے بیان کے بعد تشدد برپا ہوا تھا حالات خراب ہوئے تھے۔ اس بات کو عدالت نے بھی تسلیم کیا تھا, اس کے ساتھ اعظمی نے توہین رسالت اور اہم اشخاص کی توہین کے خلاف پرائیوٹ بل منظور کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ ابوعاصم اعظمی نے اس معاملہ میں پرائیوٹ بل پیش کیا ہے۔ اعظمی نے دعوی کیا کہ اگر یہ بل منظور ہوگا تو کسی کی ہمت نہیں ہوگی۔ اہم اشخاص کی شان میں گستاخی کی, اس سے نظم و نسق بھی برقرار رہے گا کیونکہ بل میں سخت سزا کی تجویز ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ادے پور فائلر نظم و نسق خراب کرنے کے لئے تیار کی گئی ہے۔ اگر سنسر بورڈ نے اسے منظوری بھی دی ہے, تو اسے منسوخ کیا جائے اس پر پابندی عائد ہو۔
(Monsoon) مانسون
ممبئی میں مسلسل بارش کے پیش نظر مڈل ویترنا جھیل ۹۰ فیصد لبریز

ممبئی میونسپل کارپوریشن کے علاقے کو پانی فراہم کرنے والے 7 آبی ذخائر میں سے، ‘ہندو ہردئے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا جھیل’ آج 7 جولائی 2025 کو تقریباً 90 فیصد لبریز ہو گئی ہے اور آج پانی کی سطح 282.13 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔ مسلسل بارش کے پیش نظر ڈیم کے 3 گیٹ (نمبر 1، نمبر 3 اور نمبر 5) کو دوپہر 1 بج کر 15 منٹ پر کھول دیا گیا ہے۔ اس وقت 3000 کیوسک کی رفتار سے پانی چھوڑا جا رہا ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے واٹر انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے مطابق، ہندو ہردئے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا ڈیم سے چھوڑے گئے پانی کو ‘مودک ساگر’ (لوئر ویترنا) آبی ذخائر میں ذخیرہ کیا جاتا ہے۔
میونسپل کارپوریشن نے 2014 میں پالگھر ضلع کے موکھڈا تعلقہ میں 102.4 میٹر اونچا اور 565 میٹر مڈل ویترنا کیا۔ میونسپل کارپوریشن نے اپنے خرچ پر ریکارڈ وقت میں اس ڈیم کو بنایا اور مکمل کیا۔ اس ڈیم کا نام ‘ہندو ہرودے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالا صاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا جھیل’ رکھا گیا ہے۔ اس آبی ذخائر کی زیادہ سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 19,353 کروڑ لیٹر (193,530 ملین لیٹر) ہے۔
آبی ذخائر میں گزشتہ چند دنوں سے ہونے والی مسلسل موسلا دھار بارش کی وجہ سے آبی ذخائر میں پانی کی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ہندو ہرودے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا آبی علاقہ میں (7 جولائی 2025) تک 1 ہزار 507 ملی میٹر بارش ہو چکی ہے۔ اس طرح آج ڈیم تقریباً 90 فیصد بھر چکا ہے۔ ڈیم کا مکمل ذخیرہ کرنے کی سطح 285 میٹر ہے اور پانی کی سطح آج 282.13 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر، ڈیم کے 3 دروازے (نمبر 1، نمبر 3 اور نمبر 5) کو آج (7 جولائی 2025) دوپہر 1.15 بجے سے 30 سینٹی میٹر تک کھول دیا گیا ہے۔ ان تینوں دروازوں سے 3000 کیوسک پانی چھوڑا جا رہا ہے۔
ممبئی کو پانی فراہم کرنے والے 7 ڈیموں کی کل زیادہ سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 1,44,736.3 کروڑ لیٹر (14,47,363 ملین لیٹر) ہے۔ آج صبح 6 بجے تک تمام 7 جھیلوں میں پانی ذخیرہ کرنے کی مشترکہ صلاحیت تقریباً 67.88 فیصد ہے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا