Connect with us
Thursday,03-July-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد

Published

on

دھولیہ شہر میں تعلیمی اداروں میں لاکھوں کا غبن کیا جارہا ہے۔ تعلیمی معیار کی سطح کم سے کم ہوتی جارہی ہے، تعلیم گاہوں کو بدعنوانی کا اڈا بنانے والوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی انجام دی جانی چاہیے۔ اردو اسکولوں کی حالت بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔ بدعنوانی کو انجام دینے کے لیے ایک ہی اسکول میں کئی مینجمنٹ باڈی کی تشکیل دی گئی ہے۔ اب تک صرف کچھڑی کی بدعنوانی منظر عام پر آئی تھی لیکن اب اس سے بھی بڑی بدعنوانی کا دعویٰ سماجی خدمتگار مناف شیخ عبدالرحمٰن نے کیا ہے۔ ممبئی پریس سے بات چیت کرتے ہوئے مناف شیخ نے کہا کہ ینگ بوائز انڈسٹریل وایجوکیشنل سرکل کے زیرانصرام اسکولوں میں زبردست بدعنوانیوں کو انجام دیا گیا ہے۔ انہوں نے بات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس ادارے میں مینجمنٹ باڈی ہی نہیں ہے، لیکن ٹیچر اور ملازمین کی بھرتی کرائی گئی ہے۔2012 سے اب تک جتنے بھی ٹیچرس اور دیگر عملہ ینگ بوائز انڈسٹریل وایجوکیشنل سرکل میں ملازمت پر ہیں وہ غیر قانونی ہیں۔ حکومت کی آنکھوں میں دھول جھونک کر غلط طریقہ کار اپنا کر اساتذہ ودیگر لوگوں کو ملازمت دی گئی ہے۔ مناف شیخ نے مزید دعویٰ کیا ہے کہ چیئریٹی کمیشنر کے پاس فائل پہنچائی گئی ہے، وہاں کیس چلے گا۔ انہوں نے بتایا کہ (2019) 363 نمبر کی فائل پر نتیجہ آئے گا اور مجرمین کو دھوکے بازی کرکے بھرتی کرنے والوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔ آر ٹی آئی قانون کے تحت مناف شیخ نے معلومات فراہم کرنا چاہا لیکن انہیں ہیڈماسٹر نیز پرنسپل نے معلومات فراہم کرنے میں ٹال مٹول کی، پہلی اپیل داخل کرنے پر بھی انہیں معلومات فراہم نہ ہوسکی تو انہوں نے ناسک میں راجیہ ماہتی آیوگ میں دوسری اپیل داخل کی۔ راجیہ ماہتی آیوگ نے یونس بشیر پٹل کو ملزم مان کر 5000 روپئے کا جرمانہ عائد کیا ہے اور تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 15 دنوں کے اندر مناف شیخ کو معلومات فراہم کی جائے۔ اتنی بڑی بدعنوانی سالوں سے پس پردہ تھی لیکن مناف شیخ نے انہیں منظر عام پر لانے کی کوشش کی ہے۔

سیاست

واری کو اربن نکسل قرار دینے پر اپوزیشن برہم سرکار کے خلاف احتجاج

Published

on

Protest

ممبئی : مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں چوتھے روز واری کو اربن نکسل قرار دینے پر اپوزیشن نے ہنگامہ کرتے ہوئے سرکار پر واری کی توہین کرنے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے چوتھے روز اپوزیشن نے ودھان بھون کی سیڑھوں پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سرکار کے وزراء پر کئی سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ ریاستی سرکار کی کابینہ میں شامل وزراء اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر تے ہوئے ریاست میں سرکاری زمینات پر قبضہ کر رہے ہیں۔ جس طرح حکمراں محاذ ہندو مذہب کی مقدس یاترا واری کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ وٹھورائے اور وارکروں کو اربن نکسل شہری ماؤ نواز قرار دے کر واری پالکھی کی توہین کر رہی ہے, یہ قابل مذمت ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی کے اراکین نے حکمراں محاذ کے خلاف ودھان بھون کی سیڑھوں پر پرزور احتجاجی مظاہرہ کیا اور سرکار پر واری کا توہین کا الزام عائد کیا۔

اس مظاہرہ میں اراکین نے سرکار پر لعنت ملامت کر تے ہوئے نعرہ بازی بھی کی اور کہا کہ لعنت ہے گھوٹالہ باز سرکار پر کسان بھوکے مر رہے ہیں اور وزراء وارکری کو شہری نکسل اربن نکسلی قرار دے رہے ہیں۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں شیوسینا لیڈر اپوزیشن امباداس دانوے، وجئے وردیتوار، سچن اہیر، جتندر آہواڑ وغیرہ شریک تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

جھوپڑپٹیوں کی اسکولوں کو قانونی حیثیت دی جائے، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ، وزیر تعلیم دادا بھوسے کا کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان

Published

on

Education-Minister-&-Azmi

‎ممبئی جھوپڑپٹیوں میں پرائیوٹ اور نجی اسکولوں کو غیر قانونی قرار دیئے جانے کے سبب طلبا کا مستقبل تاریک ہونے کا خطرہ لاحق ہے اس لئے ان اسکولوں کو اجازت دی جائے, تاکہ طلبا اور ان کے والدین کو کسی بھی قسم کی کوئی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔ سرکار کو اس متعلق غور کرنا چاہئے, کہ چھوٹی پرائیوٹ اسکولوں میں بہتر تعلیمی نظم ہے اور ایسے میں عوام کی ضرورت کو تکمیل تک پہنچا رہی ہے لیکن سرکار ان اسکولوں کو غیر قانونی قرار دے کر ان پر کیس تک درج کر رہی ہے۔ ان اسکولوں کے پاس وسائل محدود ہے اور یہ سرکاری شرائط کو پورا کرنے سے قاصر ہے۔ لیکن ان سب کے باوجود والدین ان اسکولوں میں داخلہ کروانے کے لئے بھی قطار میں ہے اس لئے اسکولوں کی گنجائش کے پس منظر میں ان اسکولوں کو اجازت دی جائے, یہ مطالبہ آج یہاں مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں تعلیم پر بحث کے دوران ابوعاصم اعظمی نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کچی آبادیوں میں جاری چھوٹے پرائیویٹ اسکولوں کو صرف اس لیے غیر قانونی قرار دیا جا رہا ہے کہ ان کے پاس مقررہ معیار کے مطابق زمین یا قطعہ اراضی میسر نہیں ہے, جبکہ یہ اسکول محدود وسائل کے ساتھ اچھی تعلیم فراہم کر رہے ہیں اور والدین بھی ان سے مطمئن ہیں۔

‎اس لئے ایسے اسکولوں کو خصوصی کیس سمجھا جائے اور انہیں تسلیم کیا جائے، اور ان کے لیے علیحدہ درجہ بندی کر اجازت کے عمل کا فیصلہ کرنے کے لیے ایک کمیٹی بنائی جائے۔

‎اس پر وزیر تعلیم دادا بھوسے نے ایک کمیٹی بنانے کا مثبت یقین دلایا اور اس کے متعلق کمیٹی بنانے کے بعد فیصلہ کرنے کا اعلان کیا ہے انہوں نے کہا کہ تعلیم سب کا حق ہے, اس کے تحت ان اسکولوں سے متعلق بھی غور وخوص ہوگا, لیکن جو شرائط رکھی گئی ہے, وہ ایسے تناظر میں رکھی گئی ہے کہ اگر اسکول میں کوئی حادثہ پیش آیا تو اس پر قابو پایا جاسکے۔ حفظ ماتقدم کے طور پر قانون مرتب کیا گیا تھا اسی نہج پر اب اس مسئلہ پر غور کیا جائے گا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر اردو اکیڈمی کی تشکیل کی جائے، اردو زبان کی فروغ کے لئے فنڈ اور عملہ کی تقرری ہو : ابوعاصم اعظمی

Published

on

Abu-Asim-Azmi

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے اردو کی فروغ کے لئے اردو اکیڈمی کی فوری تشکیل کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں کہا کہ گجراتی مراٹھی سمیت دیگر زبانوں کی اکیڈمیاں فعال ہے, لیکن اردو اکیڈمی کی حالت زار ہے۔ پہلے اس اکیڈمی میں 25 کا عملہ تعینات تھا, لیکن اب صرف سپرٹنڈنٹ ہی باقی ہے, باقی ماندہ 24 سبکدوش ہو چکے ہیں۔ اردو کی حالت زار پرسرکار کو توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس اکیڈمی کی تشکیل سے اردو کو فروغ ملے گی, اعظمی نے مطالبہ کیا کہ اردو اکیڈمی کو فنڈکی فراہمی کے سبب دشواریوں کا سامنا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کاغذ پر تو ایک کروڑ روپے فنڈ مختص کرتی ہے, لیکن یہ فنڈ فراہمی نہیں ہوتی۔ ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ

‎اردو ہمارے ہی ملک کی زبان ہے۔ جب بھی وزیر اعلیٰ جی یا کوئی اور وزیر ایوان میں اپنی بات رکھتے ہیں، تو اردو شاعری کا سہارا لیتے ہیں۔ مگر جب اردو اکیڈمی کے قیام اور اردو زبان کی ترقی کی بات آتی ہے، تو حکومت ناانصافی کرتی ہے۔ اس لیے آج میں نے ایوان میں مطالبہ کیا ہے کہ جلد ازجلد اردو اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا جائے اور اسے مؤثر انداز میں چلایا جائے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com