Connect with us
Saturday,22-November-2025

(جنرل (عام

بابری مسجد سے متعلق فیصلہ جو بھی آ ئے گا اس کے گہرے اثرات مرتب ہوں گے

Published

on

BABRI MSJID FAISLA

بھارتی سماج کے تمام شعبوں پرانتہائی گہرے اثرات مرتب کرنے والے قدیم ترین ’اجودھیا تنازعہ‘ کے حوالے سے سپریم کورٹ میں پچھلے چالیس دنوں سے مسلسل جاری سماعت مکمل ہونے کے بعد سب کی نگاہیں اب عدالت کے فیصلے پر ٹک گئی ہیں۔اس معاملے میں فیصلہ خواہ جو کچھ بھی آئے، بھارت کی سیاسی، سماجی اور اقتصادی حالت پراس کے انتہائی گہرے اثرات مرتب ہوں گےامید ہے کہ 18 نومبر سے قبل جب موجودہ چیف جسٹس رنجن گگوئی ریٹائرڈ ہورہے ہیں، اس قضیہ کا فیصلہ سنایا جائےگا۔ان خیالات کا اظہارمرکز اعلیٰ حضرت بریلی شریف کے سجّادہ نشیں شہزادہ اعلیٰ حضرت پیر طریقت حضور توصیف رضا خان صاحب قبلہ اور معروف اسلامی اسکالر و دانشور مفتی محمد منظور ضیائی چیئرمین علم و ہنر فاؤنڈیشن ممبئی مہاراشٹر انڈیا نے کیا ۔آپ نے عوام و خواص سے ایپل کرتے ہوئے کہا کہ بابری مسجد و مندر تنازعہ سے متعلق معاملے میں سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ آئے اس کا احترام کرتے ہوئے اس کو قبول کریں تاکہ ملک کی یکجہتی اور سالمیت کو خطرہ لاحق نہ ہو اور آپ نے مزید کہا عدالتی فیصلہ سب کے لئے قابل قبول ہوگا اور ملک میں امن کی صورت حال کو خراب کرنے کی کسی فریق کی کوئی کوشش نہیں کرنی چاہئے اور ہندوستانی مسلمان آئین اور قانون کا احترام کرتے ہیں اور اور عدالت کے فیصلے کی پاسداری کرتے ہیں اور آگے بھی کرتے رہیں گے اورجو لوگ امن و سلامتی کے ماحول کو بگاڑنے کی کوشش کرے آپ اپنے شہری ہونے کا فرض ادا کرتے ہوئے انتظامیہ کو اطلاع کریں اور اگر فیصلہ ہمارے موقف کے مطابق آتاہے تو ہم بارگاہ ایزدی میں سجدہ شکر بجالائیں گےاور اپنے کردار وعمل سے اخو ت وبھائی چارگی کا پیغام دینگے اسلام کے حسن اخلاق کی تعلیمات پیش کریں گے اور اگر ہمارے موقف کے خلاف آتاہے تو اس وقت ہم صبر ،برداشت اور تحمل کا مظاہرہ کریں گے۔غیر ضروری بیانات ،تبصرہ اور کمنٹ سے گریز کریں گے احتجاج یا کسی بھی قسم کے نعرے بلند نہیں کرینگے کیونکہ یہ ہمارے لئے بہت سخت آزمائش کی گھڑی ہوگی اور اس موقع پرصبر کا دامن تھامے رکھنا انتہائی ضروری ہوگا۔اپنے عمل اور کردار سے یہ ثابت کرناہے کہ ہم مسلمان ہیں جن کی پہچان امن پسندی ، برداشت اور تحمل ہے۔ہم کوئی بھی ایسا قدم نہ اٹھائیں جس سے ہماری شناخت پر کوئی داغ لگےاور خاص طور پر سوشل میڈیا پر بھی اس تعلق سے کچھ لکھنے یا شیئر کرنے سے احتیاط برتنی چاہئے اور برداشت ،تحمل اور رواداری کا عملی مظاہرہ کریں اور کسی بھی مسلمان کو اس کے نتائج سے خوفزدہ ہونے یا پس و پیش میں پڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ڈکیتی کا مفرور ملزم ۲۰ سال بعد تھانہ سے گرفتار

Published

on

ممبئی : پولس نے ۲۰ سال بعد ڈکیتی کے الزام میں مطلوب ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ممبئی کے رفیع احمد قدوائی مارگ آر اے پولس کی حدود میں ملزم جاوید یوسف شیخ ۴۷ سالہ کے خلاف ۲۰۰۵ میں ڈاکہ زنی کا کیس درج کیا گیا تھا اس دوران پولس نے اسے گرفتار بھی کیا تھا اور وہ ضمانت پر رہا تھا اور عدالتی کارروائی میں حاضری نہیں دیتا تھا جس کے بعد اس کےخلاف سیشن کورٹ نے وارنٹ جاری کیا اور اسے مفرور ملزم قرار دیا گیا اس کے خلاف وارنٹ جاری ہونے کے بعد مفرور ملزمین کی تلاشی کے دوران پولس نے اسے گرفتار کر لیا اس سے متعلق زون ۴ اور پولس کو اطلاع ملی تھی کہ وہ تھانہ میں کرایہ کے مکان مقیم ہے پولس نے تھانہ سے اسے گرفتار کر کے عدالت کے حکم کی تعمیل کی اس کے خلاف عدالت نے پہلے بھی غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیے تھے اور اب پولیس نے اسے مفرور قرار دیئے جانے کے عدالتی حکم کے بعد کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کر لیا یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی زون چار راگسودھا آر نے انجام دی ہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی : بائیکلا اسٹیشن کے قریب پُل کے نیچے رکھے سکریپ آئٹمز میں آگ لگ گئی۔

Published

on

ممبئی : بائیکلہ ریلوے اسٹیشن کے باہر پل کے نیچے رکھے سکریپ میٹریل میں جمعہ کی صبح آگ لگ گئی، جس سے دھوئیں کے گہرے بادل اٹھ رہے تھے جو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں قید ہوئے تھے۔ ایک چلتی کار سے ریکارڈ کی گئی اور ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) پر پوسٹ کی گئی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ دھواں ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر روڈ کے ایک حصے کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے اور موٹرسائیکلوں کے لیے مختصر طور پر مرئیت کو کم کرتا ہے۔ آگ کی اطلاع صبح 10.02 بجے بائیکلہ پولس اسٹیشن کے بالکل سامنے پل کے نیچے رکھے سکریپ مواد میں لگی۔ ممبئی فائر بریگیڈ (ایم ایف بی) نے فوری طور پر فائر انجنوں کو موقع پر تعینات کیا اور ہنگامی کال کے صرف 12 منٹ بعد صبح 10.14 بجے تک آگ پر قابو پالیا گیا۔ حکام نے تصدیق کی ہے کہ واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ٹریفک کی نقل و حرکت، جو بہتے دھوئیں کی وجہ سے سست پڑ گئی تھی، آگ بجھانے کی کارروائیوں کے بعد جلد ہی معمول پر آگئی۔ آگ لگنے کی وجہ ابھی بھی زیر تفتیش ہے، اور شہری حکام اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا نامناسب اسٹوریج یا حادثاتی طور پر آگ لگنے سے آگ لگی۔ اس ویڈیو نے اسکریپ کے ڈھیروں اور فضلے کے مواد سے پیدا ہونے والے بار بار آنے والے خطرے کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے جو اکثر پلوں کے نیچے اور بڑی سڑکوں کے ساتھ چھوڑ دیا جاتا ہے۔ آج کا واقعہ اس ہفتے کے شروع میں کرلا ویسٹ میں ایک اور آگ کی لپیٹ میں آیا ہے، جہاں 19 نومبر کو ایک جے سی بی مشین سے کھدائی کے کام کے دوران ایک خراب گیس پائپ لائن پھٹ گئی۔ اچانک لیک ہونے کے نتیجے میں ایل آئی جی کالونی میں ایک چار منزلہ رہائشی عمارت کے گراؤنڈ فلور پر آگ لگ گئی۔ فائر بریگیڈ کی چار گاڑیوں کو موقع پر پہنچایا گیا، اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، لیکن آگ نے مکینوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مہاراشٹر کے ضلع رائے گڑھ کے علاقے تمہنی گھاٹ میں تھار کار کا خوفناک حادثہ… 500 فٹ گہری کھائی میں تھار گر گئی، حادثے میں چھ افراد ہلاک۔

Published

on

Accident

رائے گڑھ : مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع کے تمہنی گھاٹ علاقے میں تھار کی ایک کار سے خوفناک حادثہ پیش آیا۔ حادثے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ حادثہ منگل کو پونے-مانگاؤں روڈ پر پیش آیا اور تیز موڑ پر ڈرائیور کا کنٹرول کھو جانے کے بعد تھر کار 500 فٹ گہری کھائی میں جاگری۔ اس واقعہ سے ضلع میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور پولیس کو لاشوں کی تلاش کے لیے ڈرون کی مدد لینا پڑ رہی ہے۔ اگرچہ حادثے کی اصل وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے, لیکن ابتدائی طور پر خیال کیا جا رہا ہے کہ حادثہ ڈرائیور کے کنٹرول کھونے کے باعث پیش آیا۔

اطلاعات کے مطابق کونکن کا سفر کرنے والے سیاحوں سے رابطہ نہیں ہو سکا، اس لیے ان کے رشتہ دار بدھ کو پولیس اسٹیشن گئے۔ اس کے بعد سے پولیس تھار کار کی تلاش میں ہے۔ تاہم، گھاٹوں پر تلاش مشکل تھی۔ اس لیے پولیس نے ڈرون کا سہارا لیا۔ آخر کار آج صبح کچلا ہوا تھار اور چار افراد کی لاشیں وادی تمہنی گھاٹ سے مل گئیں۔ مزید دو افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔

تمہنی گھاٹ کے موڑ پر ڈرائیور نے تھار کار پر کنٹرول کھو دیا جس کے باعث وہ گہری کھائی میں جاگری۔ اس خوفناک حادثے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ جائے وقوعہ پر موجود افراد خطرناک ڈھلوان، گہری کھائی اور تباہ شدہ گاڑی کی باقیات دیکھ کر دنگ رہ گئے۔ پولیس لاشوں کی تلاش کے لیے ڈرون کا استعمال کر رہی ہے۔ حادثہ بہت شدید ہے، اور کھائی گہری اور چٹانوں سے بھری ہوئی ہے، جس کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کے لیے لاشوں کو نکالنا مشکل ہے۔

پولیس انسپکٹر نورتی بوراڈے نے کہا کہ حادثے کی صحیح وجہ ابھی واضح نہیں ہے۔ ابتدائی طور پر، ہو سکتا ہے کہ ڈرائیور نے گاڑی پر سے کنٹرول کھو دیا ہو اور اس کی وجہ سے وہ کھائی میں گر گئی۔ ڈرونز علاقے کو سکین کر رہے ہیں، اور چار لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ان کی بازیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں ریسکیو آپریشن کے لیے رسیوں، کرینوں اور دیگر آلات کا استعمال کر رہی ہیں۔ اس بات کا تعین کرنے کے لیے تفتیش جاری ہے کہ آیا گاڑی میں دیگر افراد بھی تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com