(جنرل (عام
مودی نے دلی سمیت شمالی ہند کے مختلف حصوں میں آلودگی کی صورتحال کا جائزہ لیا

آسیان سربراہ اجلاس سے واپس آنے کے بعد وزیراعظم نریندر مودی نے گزشتہ ہفتے سے زہریلی ہوا میں سانس لے رہی قومی راجدھانی دلی میں آلودگی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ راجدھانی میں گزشتہ دنوں کے مقابلے میں آج ہوا کے معیار میں معمولی بہتری آئی ہے، لیکن ابھی بھی یہ حالت سنگین ہے۔ آسیان سربراہ اجلاس سے منگل کے روز واپس آئے وزیراعظم کو حکومت کی جانب سے حالات اور اسے نمٹنے کے لئے اٹھائے گئے اقدام کی تفصیلی جانکاری دی گئی۔ وزیراعظم کے دفتر نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے ایک میٹنگ میں راجدھانی دلی سمیت شمالی ہند کے مختلف حصوں میں آلودگی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے ملک کے مغربی حصے میں گردابی طوفان ’مہا‘ کے سبب پیدا ہوئی صورتحال سے نمٹنے کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم کی غیر موجودگی میں وزیراعظم کے پرنسپل سکریٹری پی کے مشرا آلودگی کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پنجاب، ہریانہ اور دلی کے ساتھ رابطہ قائم کئے تھے۔ گزشتہ دو دنوں میں انہوں نے تین ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کے ساتھ میٹنگ کرکے ان سے جنگی سطح پر اقدام کرنے کے لئے کہا تھا۔ سپریم کورٹ نے بھی آلودگی سے پیدا صورتحال کے پیش نظر ریاستوں کے ساتھ ساتھ دلی حکومت اور مرکزی حکومت کو بھی لاپروائی برتنے کے لئے سرزنش کی تھی۔ عدالت نے کہا تھا کہ لوگوں کو اس طرح مرنے کے لئے نہیں چھوڑا جاسکتا۔ اس کے بعد سے تین ریاستوں اور مرکزی حکومت کی جانب سے آلودگی سے نمٹنے کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ ان کی وجہ سے ہوا کے معیار میں معمولی بہتری آئی ہے لیکن صورتحال اب بھی قابو سے باہر ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
پونہ فوجی کے گھرانے کی ہراسائی اور بنگلہ دیشی قرار دینے پر خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی ہو : ابوعاصم اعظمی

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے سابق فوجی کے گھرانے کو بنگلہ دیشی قرار دے کر انہیں تشدد کا نشانہ بنانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے فوجی کے گھرانے اور اہل خانہ کو نشانہ بنایا گیا ہے, وہ انتہائی تشویشناک اور خطرناک ہے۔ ۲۶ جولائی کو پونہ میں فوجی کے گھرانے کو نشانہ بنایا گیا ہندوتوا تنظیموں کے کارکنان نے انہیں بنگلہ دیشی قرار دیا, فوجی نے ملک کے لئے کارگل کی جنگ میں حصہ لیا تھا۔ یہ شرمناک واقعہ سے صرف ایک فوجی کے گھرانے کی توہین نہیں بلکہ دیش اور ملک کی خدمت کرنے اور اس کے لئے اپنی جانیں قربان کرنے والے ہر فوجی کی توہین ہے۔ اس سے ملک کے فوجیوں کے حوصلے پست ہوں گے, اسلئے اس معاملہ کی انکوائری کا حکم دینے کے ساتھ خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی ہو۔ یہ تحریری مطالبہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے۔ اعظمی نے کہا کہ نواب شیخ اور شمساد شیخ کے اہل خانہ کو ہراساں کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہو, ایسی ذہنیت معاشرے میں نفرت کو فروغ دیتی ہے اور یہ انتہائی خطرناک ہے۔
(جنرل (عام
جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کا 5 اگست کو انتقال ہوگیا۔ وہ کافی عرصے سے علیل تھے۔ آرٹیکل 370 کو ہٹانے میں ستیہ پال ملک کا اہم کردار رہا تھا۔

نئی دہلی : جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک منگل 5 اگست کو انتقال کر گئے۔ وہ طویل عرصے سے بیمار تھے اور دہلی کے رام منوہر لوہیا اسپتال میں داخل تھے۔ ستیہ پال ملک کی موت کے ساتھ ایک اتفاق بھی جڑا تھا۔ دراصل، 5 اگست کو کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹا دیا گیا تھا جب ستیہ پال ملک گورنر تھے اور اسی دن ان کا انتقال ہو گیا تھا۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ آرٹیکل 370 کو ہٹانے میں ستیہ پال ملک نے سب سے اہم کردار ادا کیا تھا۔ آپ کو بتا دیں کہ 5 اگست 2019 کو جب ستیہ پال ملک گورنر تھے، مودی حکومت نے جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو پارلیمنٹ سے ہٹانے کا اعلان کیا اور جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر میں تقسیم کر دیا۔ جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن ایکٹ 2019 کو وزیر داخلہ امت شاہ نے 5 اگست 2019 کو راجیہ سبھا میں پیش کیا تھا، پھر اسے بھی اسی دن منظور کر لیا گیا تھا۔ جس کے بعد ملکی سیاست میں بھونچال آگیا۔
اس کے بعد اسے 6 اگست کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا اور پاس کیا گیا۔ پھر 9 اگست 2019 کو صدر جمہوریہ ہند نے اس ایکٹ کو اپنی منظوری دے دی۔ اس کے بعد کئی جماعتوں نے اس کی مخالفت بھی کی۔ اس دوران محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ سمیت مقامی لیڈروں نے گورنر ستیہ پال ملک پر دھوکہ دہی کا الزام لگایا تھا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ ایک انٹرویو کے دوران ستیہ پال ملک نے بھی آرٹیکل 370 کو ہٹانے کی حمایت کی تھی۔ ستیہ پال ملک نے 4 اگست 2019 کی رات کی کہانی بھی بتائی اور بتایا کہ انہوں نے مرکزی حکومت کے ساتھ کیسے تعاون کیا۔ ستیہ پال ملک نے کہا کہ 4 اگست کی رات انہیں ایک خط بھیجا گیا تھا۔ پھر 5 اگست 2019 کی صبح اس نے خط پر دستخط کر کے دہلی بھیج دیا۔ حالانکہ ستیہ پال ملک نے اس وقت ایک متنازعہ بیان بھی دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ جو بھی آرٹیکل 370 ہٹانے کی مخالفت کر رہا ہے، لوگ اسے جوتے ماریں گے۔ مرکزی حکومت نے اس وقت ستیہ پال ملک کی رضامندی بھی سپریم کورٹ میں پیش کی تھی کیونکہ اس وقت جموں و کشمیر میں کوئی منتخب حکومت نہیں تھی۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی کبوتر خانہ تنازع حل، دیویندر فڑنویس کا بڑا فیصلہ

ممبئی مہاراشٹر وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے ممبئی میں کبوتر خانہ کو بند کرنے کے تنازعہ کو حل کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کبوتر خانہ کی اچانک بندش درست نہیں۔ کنٹرولڈ فوڈ سپلائی اور صفائی کے لیے نئی ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ گزشتہ کچھ دنوں سے ممبئی میں کبوتر خانہ کے معاملے پر تنازعہ جاری تھا تھا۔ اب بالآخر اس تنازعہ کو حل کر لیا گیا ہے ۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کی مداخلت سے کبوتر خانہ تنازعہ حل ہو گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کبوتر خانہ کے اچانک بند ہونے سے پیدا ہونے والے مسئلہ کا حل تلاش کرنے کے لئے میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں دیویندر فڑنویس نے کہا کہ کبوتر خانہ کو اچانک بند کر دینا درست نہیں ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار، ایم ایل اے گنیش نائک، وزیر گریش مہاجن اور ایم ایل اے منگل پربھات لودھا جیسے اہم لیڈر اس میٹنگ میں موجود تھے۔
اس میٹنگ کے دوران وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کبوتر خانوں کے تعلق سے اپنا موقف پیش کیا۔ اس بار اس نے کبوتروں کی حفاظت کا بیڑا اٹھایا۔ دیویندر فڈنویس نے کہا، “کبوتروں خانوں کو اچانک بند کر دینا درست نہیں ہے۔ اگرچہ ایسے الزامات ہیں کہ کبوتر خانوں کے صحت کے مسائل پیدا کرتے ہیں، لیکن اس پر ایک سائنسی مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے۔ کبوتروں کو کھانا کھلانے کے لیے ایک مخصوص وقت کا تعین کرنے کے لیے بھی ایک اصول بنایا جا سکتا ہے،دیویندر فڈنویس نے کہاکہ اس کے ساتھ ہی دیویندر فڑنویس نے کبوتروں کے فضلات سے پیدا ہونے والی صفائی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے خصوصی ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔
ریاستی حکومت کا رول واضح، اس معاملے میں ہائی کورٹ میں جاری سماعت میں وزیر اعلیٰ نے یہ بھی ہدایت دی کہ ریاستی حکومت اور ممبئی میونسپل کارپوریشن کبوتروں کے حق میں اپنا موقف مضبوطی سے پیش کریں۔ انہوں نے یہ بھی اشارہ دیا کہ میونسپل کارپوریشن کو ‘کنٹرول فیڈنگ’ شروع کر دینا چاہیے جب تک کہ کوئی متبادل انتظام نہیں کیا جاتا۔ وزیر اعلیٰ نے ضرورت پڑنے پر اس فیصلے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے پربھی آمادگی ظاہر کی ہے۔ کسی کو پریشان نہیں کیا جائے گا۔
اس ملاقات کے بعد منگل پربھات لودھا نے میڈیا سے بات چیت کی۔ اس وقت انہوں نے کہا کہ اب حکومت ہائی کورٹ میں حکومت کی نمائندگی کرے گی تاکہ کبوترخانہ اچانک بند نہ ہو ۔جلد کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ جو کبوتر خانوں پر ترپالیں لگا کر بند کر دیے گئے تھے اب ان کو ہٹا دیا جائے گا۔ منگل پربھات لودھا نے بتایا کہ ‘ٹاٹا’ کی تیار کردہ ایک نئی مشین کا استعمال کبوتر کے بٹ فضلات کو صاف کرنے کے لیے کیا جائے گا تاکہ کسی کو پریشانی نہ ہو۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ کبوترخانہ سے پابندی اور ترپالیں کھولنے کے بعد کبوتروں کو مقررہ وقت میں دانا ڈالا جائے گا تاکہ شہریوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ مجموعی طور پر وزیر اعلیٰ کے مثبت موقف سے کبوترکے مداحوں کو بڑا راحت ملی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ جلد ہی اس کا تسلی بخش حل نکال لیا جائے گا۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا