Connect with us
Tuesday,02-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

صدر راج نافذ کرنے کی دھمکی پر شیوسینا چراغ پا

Published

on

مہاراشٹر میں بی جے پی اور شیو سینا کے درمیان سیاسی جنگ مزید تیز ہو گئی ہے۔ شیو سینا نے اپنے ترجمان ’سامنا‘ کے ذریعہ بی جے پی لیڈر اور فڑنویس حکومت میں وزیر مالیات سدھیر منگٹیوار پر جوابی حملہ کیا ہے۔ شیو سینا نے کہا ہے کہ سدھیر کے ذریعہ صدر راج نافذ کرنے کی دھمکی عوامی مینڈیٹ کی بے عزتی ہے۔شیو سینا نے ’سامنا‘ میں واضح لفظوں میں لکھا ہے کہ ’’مہاراشٹر کی سیاست ایک دلچسپ ’شوبھا یاترا‘ بن گئی ہے۔ شیو رائے کے مہاراشٹر میں ایسی دلچسپ شوبھا یاترا ہوگی تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟ موجودہ جھمیلا ’شیوشاہی‘ نہیں ہے۔ ریاست کی حکومت تو نہیں لیکن، وداع ہوتی حکومت کے بجھے ہوئے جگنو روز نئے مذاق کے ساتھ ریاست کو مشکل میں ڈال رہے ہیں۔ دھمکی اور جانچ ایجنسیوں کی زور زبردستی کا کچھ نتیجہ نہ نکل پانے سے وداع ہوتی حکومت کے وزیر مالیات سدھیر منگٹیوار نے نئی دھمکی کا شگوفہ چھوڑا ہے۔ 7 نومبر تک اقتدار کا پیچ حل نہ ہونے پر مہاراشٹر میں صدر راج نافذ کر دیا جائے گا۔‘‘ سامنا میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’’منگٹیوار اور ان کی پارٹی (بی جے پی) کے دل میں کون سا زہر ابال مار رہا ہے، یہ ان کے بیان سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ قانون اور آئین کا تجربہ کم ہو تو یہ ہوتا ہی ہے، یا قانون و آئین کو دبا کر جو چاہیے وہ کرنے کی پالیسی اس کے پیچھے ہو سکتی ہے۔ ایک تو صدر جمہوریہ ہماری مٹھی میں ہیں یا صدر جمہوریہ کے مہر والی ربر اسٹامپ ریاست کے بی جے پی ہیڈ کوارٹر میں ہی رکھی ہوئی ہے۔ ہماری حکومت نہیں آئی تو اسٹامپ کا استعمال کر ریاست میں صدر راج کی ایمرجنسی لاسکتے ہیں، اس دھمکی کا عوام یہ مطلب سمجھیں کیا؟‘‘’سامنا‘ میں شائع مضمون میں ریاست میں حکومت تشکیل نہیں ہونے پر بی جے پی پر سوال کھڑے کیے گئے ہیں۔ شیو سینا نے لکھا ہے کہ ’’سوال صرف یہ ہے کہ مہاراشٹر مین حکومت کیوں نہیں بن رہی ہے، اس کے پیچھے کی وجہ کون بتائے گا؟ پھر سے بی جے پی کے ہی وزیر اعلیٰ بننے کا اعلان جس نے کیا ہوگا اور حکومت بنانے کا دعویٰ پیش نہیں کیا ہوگا تو اس کے لیے کیا مہاراشٹر کے عوام کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے؟‘‘شیو سینا نے سامنا میں مزید لکھا ہے کہ ’’قانون، آئین اور پارلیمانی اقدار کی روایت کے بارے میں ہم بخوبی جانتے ہیں۔ قانون اور آئین کسی کے غلام نہیں۔ ریاست میں فی الحال جو جھمیلا چل رہا ہے، اس کی چنگاری ہماری طرف سے نہیں چھوڑی گئی ہے۔ عوام اس بات کو جانتی ہے۔ عوامی زندگی میں اخلاقیات بالکل نچلے پایئدان پر پہنچ چکی ہے۔ موجودہ نظام ایسا ہے کہ اخلاقی ذمہ داری کے بارے میں سیاستداں، پولس اور جرائم پیشوں میں کم اور زیادہ کون ہے، یہ ثابت نہیں کیا جا سکتا۔‘‘بی جے پی حکومت پر حملہ آور ہوتے ہوئے شیو سینا نے اپنے ترجمان میں لکھا ’ملک کے چاروں ستونوں کی کمر ٹوٹی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ پولس محکمہ اپنے مالکان کے لیے اراکین اسمبلی کی جوڑ توڑ کرنا ہی اپنی ذمہ داری مان رہی ہے۔ جنم سے ہی اقتدار کا امر پٹہ لے کر آئے ہیں اور جمہوریت میں اکثریت کا نمبر ہو یا نہ ہو، کسی اور کو اقتدار میں نہیں آنے دینے کے گھمنڈ کی مہاراشٹر میں شکست ہو چکی ہے۔ یہی وہ لوگ ہیں جو ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کی بات کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ بی جے پی لیڈر سدھیر منگنٹیوار کے ذریعہ شیوسینا کو صدر راج کی دھمکی دیے جانے کا معاملہ بہت بڑھ گیا ہے۔ اب جب کہ شیوسینا نے ’سامنا‘ میں بھی اس بیان پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے شعلہ بیانی کی ہے، تو منگنٹیوار اپنے بیان سے منحرف ہو گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں نے صدر راج نافذ ہونے کی دھمکی نہیں دی بلکہ صرف یہ بتایا کہ اگر وقت پر حکومت سازی نہیں ہوئی تو کیا کچھ ہو سکتا ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مراٹھا مورچہ آزاد میدان کی سڑکیں خالی کروائی گئی

Published

on

CSMT-PROTEST

ممبئی آزاد میدان میں مراٹھا مورچہ میں شامل مظاہرین کو سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن اور اطراف کی سڑکوں سے خالی کروایا گیا ہے اور بند سڑکوں پر بی ایم سی نے صاف صفائی کا عمل بھی شروع کردیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے مراٹھا ریزرویشن کے لیے آزاد میدان میں غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے, ایسے میں آزاد میدان میں مظاہرین کا مجمع جمع ہے۔ ممبئی میں مظاہرہ کے سبب حالات بدتر ہو گئے ہیں۔ صورتحال انتہائی ناگفتہ بہ ہے ایسے میں ریلوے اسٹیشنوں اور سی ایس ٹی پر اعلانات کئے جارہے ہیں کہ ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق مراٹھا مظاہرین اپنی کاریں اور گاڑیاں سڑکوں سے نکال کر سڑکیں خالی کر دی ہیں۔ سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن اور سیلفی پوائنٹ سمیت دیگر اطراف کی سڑکوں کو خالی کروایا گیا ہے۔ ممبئی پولس کے اعلی افسران سمیت ڈی سی پی پروین منڈے بھی میدان کے اطراف گشت پر مامور ہے۔ اس کے علاوہ اضافی فورسیز کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ مراٹھا مورچہ کے سبب عوام کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ ایسے میں ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق سڑکیں خالی کروائی گئی ہے۔ مراٹھا مورچہ کے سبب ممبئی شہر میں عام شہری نظام درہم برہم ہو گیا تھا, جس کے بعد ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ آزاد میدان کی سڑکیں خالی کروائی جائے۔ ممبئی پولس نے کہا ہے کہ سنیچر اور اتوار کی اجازت آزاد میدان میں مظاہرہ کیلئے اجازت نہیں دی گئی تھی اور ہائیکورٹ نے پانچ ہزار مظاہرین کو اجازت دی تھی, لیکن مظاہرین کی تعداد پچاس ہزار سے تجاوز کر گئی, اس لئے پولس نے نوٹس بھی دی ہے۔ کور کمیٹی کے ارکان کو پولس نے نوٹس جاری کر کے مظاہرہ ختم کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ساتھ ہی مظاہرہ سے نظم و نسق کا مسئلہ بھی بتایا ہے ایسے میں حالات انتہائی خراب ہوگئے ہیں۔ جبکہ منوج جرانگے پاٹل بضد ہے کہ جب تک انہیں ریزرویشن فراہم نہیں ہوتا وہ بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔

Continue Reading

سیاست

بمبئی ہائی کورٹ نے مراٹھا ریزرویشن مظاہرین کو 3 بجے تک مقام خالی کرنے کا حکم دیا

Published

on

Court & Protest

ممبئی، 25 اکتوبر 2023 — مراٹھا ریزرویشن تحریک سے متعلق ایک اہم پیشرفت میں، بمبئی ہائی کورٹ نے آج ہدایت جاری کی ہیں جس میں مظاہرین کو 3 بجے تک احتجاجی مقام خالی کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ عدالت کا یہ فیصلہ بڑھتی ہوئی کشیدگی اور مظاہروں کی وجہ سے ہونے والی خلل کے درمیان آیا ہے، جو کہ سرکاری نوکریوں اور تعلیمی اداروں میں مراٹھا کمیونٹی کے لئے ریزرویشن کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

مظاہرے کئی ہفتے پہلے شروع ہوئے تھے، جب ہزاروں مراٹھا کارکنوں نے مہاراشٹر بھر میں ریلی نکالی اور اپنی مطالبات پیش کیں۔ کمیونٹی کا کہنا ہے کہ ریزرویشن کی کمی نے عوامی شعبے میں نوکری اور تعلیم کے مواقع تک ان کی رسائی کو متاثر کیا ہے۔ مراٹھا کمیونٹی، جو ریاست میں ایک اہم آبادی کا حصہ ہے، سماجی انصاف اور مثبت کارروائی کے سیاسی مباحثوں کے سامنے طویل عرصے سے موجود ہے۔

کارروائی کے دوران، بینچ نے عوامی نظم و ضبط برقرار رکھنے اور دوسرے شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس نے صورت حال کے پُرامن حل کی ضرورت پر زور دیا، مظاہرین سے ان کی مسلسل موجودگی کے مضمرات پر غور کرنے کی درخواست کی۔

“جبکہ ہم تحریک کی اہمیت کو سمجھتے ہیں، یہ ضروری ہے کہ دوسروں کے حقوق کے ساتھ مظاہرے کے حق کا توازن بنایا جائے،” عدالت نے کہا۔ ججوں نے یہ بتایا کہ حکام آسان منتقلی اور مظاہرین کے مقام سے محفوظ نکاسی کو یقینی بنانے کے لئے معاونت فراہم کریں گے۔

عدالت کے فیصلے کے بعد، مراٹھا کمیونٹی کے رہنماؤں نے مایوسی کا اظہار کیا لیکن اپنے مسئلے کے لئے اپنی عزم کا دوبارہ ذکر کیا۔ “ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں، لیکن ہم اپنے حقوق اور اس مناسب ریزرویشن کے لئے لڑتے رہیں گے جو ہمیں ملنا چاہئے،” ایک اہم رہنما نے کہا۔ مستقبل کے مظاہروں اور حکمت عملیوں کے لئے منصوبے پہلے ہی کمیونٹی کے رہنماؤں کے درمیان بحث میں ہیں۔

جیسے جیسے وقت کی حد قریب آتی ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے زیادہ چوکس ہیں، ضرورت پڑنے پر مداخلت کرنے کے لئے تیار ہیں۔ کئی شہریوں نے طویل عرصے تک جاری رہنے والے مظاہروں کے بارے میں اپنی تشویشات کا اظہار کیا ہے، یہ امید کرتے ہوئے کہ یہ حل مراٹھا کمیونٹی اور ریاست دونوں کے لیے فائدہ مند ہو۔

مراٹھا ریزرویشن مسئلہ ایک متنازعہ موضوع بنا ہوا ہے، اور توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں بحثیں عدالتوں اور عوامی فورمز پر جاری رہیں گی۔ کمیونٹی کے رہنماؤں نے تصدیق کی ہے کہ وہ اپنے مقاصد کے حصول کے لئے تمام قانونی طریقوں کی تلاش کر رہے ہیں، جبکہ عدالت کے احکامات کی پیروی کرتے ہوئے۔

جیسا کہ 3 بجے کی آخری تاریخ قریب آ رہی ہے، ریاست امید بھری نگاہوں سے دیکھ رہی ہے، اس اہم باب کے لئے ایک ہم آہنگ نتیجے کی توقع کر رہی ہے، جو مہاراشٹر کے سماجی-سیاسی منظر نامے میں ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سی بی آئی نے ناگپور کی آرڈیننس فیکٹری کے سابق ڈپٹی جنرل منیجر کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا

Published

on

CBI

ناگپور، 25 اگست 2025 — سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے آرڈیننس فیکٹری امباژہری (او ایف اے جے) ناگپور کے اُس وقت کے ڈپٹی جنرل منیجر، ناغپور کی ایک پرائیویٹ کمپنی، اس کے مالک اور دیگر نامعلوم سرکاری و غیر سرکاری افراد کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا ہے۔

شکایت کے مطابق، مذکورہ ڈپٹی جنرل منیجر نے اپنے عہدے پر رہتے ہوئے ایک پرائیویٹ فرم قائم کی اور ٹینڈرز کی شرائط میں ہیر پھیر کر اس فرم کو ٹھیکے دلائے۔ الزام ہے کہ اس فرم نے ٹینڈر حاصل کرنے کے لیے جعلی اور جھوٹے تجربے کے سرٹیفکیٹ جمع کرائے تھے۔

تحقیقات سے یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ملزم افسر نے اپنے اور اپنے اہل خانہ کے بینک کھاتوں کے ذریعے اس پرائیویٹ فرم کے ساتھ متعدد مالی لین دین کیے۔

مقدمہ درج ہونے کے بعد، 25 اگست 2025 کو سی بی آئی نے چار مقامات پر چھاپے مارے جن میں ملزم کے دفتر اور رہائشی احاطے بھی شامل تھے۔ اس کارروائی کے دوران دستاویزات، ڈیجیٹل ریکارڈز اور دیگر اہم شواہد برآمد کیے گئے۔

تحقیقی ایجنسی برآمد شدہ شواہد کی جانچ کر رہی ہے تاکہ بدعنوانی اور مالی بے ضابطگیوں کی پوری حقیقت سامنے لائی جا سکے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com