Connect with us
Friday,22-November-2024
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ڈینگو سے ۷؍سالہ بچے کی موت سے شہر میں سنسنی پھیلی

Published

on

dengue1

دھولیہ(اسٹاف رپورٹر) شہر میں دینگو کا قہر پھیلنے سے اہلیان شہر پریشان ہوگئے ہیں، ڈینگو پر قابو پانے کی اصل وجوہات کو پس پشت ڈال کر عام عوام پر رعب جمانے کی ادھوری پالیسی سے ڈینگو کا حل نظر نہیں نکل پانا قابل تشویش ہے۔شہر میں ڈینگو کی بیماری پر قابو پانے کے لیے وقتی مہم چلائی گئی تھی ہر علاقہ میں ایک بار کارپوریشن محکمہ کے ملازمین نے گھروں گھر جانچ کرکے پانی کے ذخیرے میں دوائیں ڈالنے کا کام کرکے ۲۵۰؍ سے زائد ذخائر کو ضائع کرنے کا فوری حکم دیا جہاں انہیں یقین ہوگیا تھا کہ پانی میں ڈینگو کےمچھروں کی افزائش کے امکانات ہیں انہیں ضائع کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔ کئی علاقوں سے شکایتیں موصول ہوئی ہیں کہ کارپوریشن کے ملازمین ایک مرتبہ بھی ہمارے گھروں تک نہیں پہنچے ہیں۔ شہر میں کارپوریشن کی وجہ سے خستہ حال سڑکوں پر بارش کے پانی سے جمع شدہ کیچڑ اور غلیظ پانی سے بیماریوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔اس ضمن میں کارپوریشن نے کئی گھروں پر نوٹس جاری کرکے کاروائی کا حکم دیا ہے۔ ڈینگو کی اس مہم میں مستقل کام کرنے کی بجائے فوٹو بازی کرکے کارپوریشن نے اپنی ذمہ داری سے جان چھڑانے کی کوشش کی ہیں۔ شہر میں زبردست بارش کے باوجود دس دنوں بعد پینے کا پانی مہیا کیا جانے سے عوام میں بے چینی پائی جارہی ہیں۔ پینے کے پانی کے متعلق اب تک عوام کو صحیح طرح سے مطمئن کرنے میں کارپوریشن ناکام ہوئی ہے۔ علاقوں کے کارپوریٹرس بھی پینے کا پانی مہیا کرانے میں بری طرح ناکام ہوئے ہیں، سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ ۱۳۶؍کروڑ روپئے کی امرت جل یوجنااسکم میں کارپوریشن نے کیا رول ادا کیا ہے۔ شہر میں پائپ لائن کے ایک سو چھتیس کروڑ روپئے کی رقم معمولی نہیں تھی لیکن اس ضمن میں بدعنوانی کا شبہ پایا گیا ہے۔ عوام نے بنیادی سہولیات کی فراہمی کے متعلق اپنا حق مانگنا چھوڑ دیا تو انہیں گندگی میں جینے پر مجبور کرکے صحت کے ساتھ کھلواڑکیا جارہا ہے۔ کارپوریشن محکمہ میں ابیٹنگ، فاگنگ ،فوارنی جیسے کاموںمیں بدعنوانی کرنے کا موقع تلاش کیا جاتا ہے۔سال بیت جاتے ہیں لیکن علاقوں میںٹھیکیدار کے لگائے ہوئے افراد نظر نہیں آتے ہیں تو اس معاملہ میں ٹھیکیدار اور کارپوریٹرس کی ملی بھگت سے کچھ اور معاملات تو نہیں انجام دیئے جارہے ہیں؟ ڈینگو کی بیماری پھیلنے کے بعد بھی علاقوں میں جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ نہیں کیا جارہا ہے۔ مچھروں کی افزائش کو روکنے کے لیے گھروں گھر دھواں پھیلاکر بیماری کے خاتمے والے کاموں کو نہ جانے کیوں روک دیا گیا ہے۔اس طرح کی لاپرواہی سے انسانی جانوں کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے یکے بعد دیگر اس دنیا سے رخصت ہونے کے عمل سے ڈینگو کی بیماری لقمہ اجل بننے کا سبب بنی ہوئی ہے۔ گزشتہ ہفتہ شہر کے جونے دھولیہ علاقہ میں ایک ۴۵؍سالہ شخص کی ڈینگو سے موت واقع ہوئی تھی ،ابھی ایک اور معصوم بچہ عین دیوالی کے خوشیوں کے تہوار پر اپنے افراد خانہ سے جدا ہوگیا۔شہر کے کنوسا کانوینٹ اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والامعصوم ۷؍سالہ لڑکا وینے نند کمار پاچپوتے کی ڈینگو بیماری سے موت واقع ہوئی ہے۔ تیز بخار آنے کے بعد رپورٹ میں ڈینگو کے مرض کے متعلق پتہ چلا دوران علاج وینے نندکمار کی طبیعت نازک ہوتی چلی گئی اور خوشیوں کا تہوار غم میں تبدیل ہوگیا۔کارپوریشن اس معاملہ میں سنجیدگی اختیار نہیں کرتی ہے تو مزید جانیں چلی جائے گی، پرائیوٹ دواخانوں میں ڈینگو کے علاج میں ہزاروں روپئے خرچ ہورہے ہیں۔ عوام کو اعتماد میں لے کر کارپوریشن اجلاس اور اسٹینڈنگ کمیٹی میں اس موضوع کو اہم ایجنڈے میں شامل کرکے زیر بحث لاکر عملی کاروائی کی جانی چاہیے ایسے نازک حالات میںکارپوریٹرس اور عوام کا ربط مضبوط ہونا چاہیے لیکن کاروائی نہ ہونے کی صورت میں عوام کارپوریٹرس سے بدظن ہوتی جارہی ہیں۔ شہر کے حالات پر دانشوران تبصرے شروع کردیئے ہیں جلد ہی افسران و ملازمین کی بدعنوانی کا پردہ فاش ہوسکتا ہے۔

(جنرل (عام

ممبئی میٹرو لائن 3 : ممبئی کے باندرہ کرلا کمپلیکس میٹرو اسٹیشن میں آگ لگ گئی، ٹرین سروس روک دی گئی، لوگ پریشان

Published

on

bkc metro station fire

ممبئی : ممبئی کے باندرہ-کرلا کمپلیکس (بی کے سی) میٹرو اسٹیشن کے تہہ خانے میں جمعہ کو آگ لگ گئی۔ جس کی وجہ سے ٹرین سروس معطل کردی گئی۔ حکام کے مطابق آگ رات 1.10 بجے کے قریب لگی۔ آگ اسٹیشن کے اندر 40-50 فٹ کی گہرائی میں لکڑی کی چادروں، فرنیچر اور تعمیراتی سامان تک محدود تھی۔ جس کی وجہ سے علاقے میں دھوئیں کے بادل پھیل گئے۔ ایک شہری اہلکار نے بتایا کہ آگ میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 8 فائر انجن اور دیگر آگ بجھانے والی گاڑیاں صورتحال پر قابو پانے کے لیے موقع پر موجود ہیں۔ تاہم، بی کے سی اسٹیشن پر ٹرین خدمات دوپہر 2:45 تک مکمل طور پر بحال کردی گئیں۔

بی کے سی میٹرو اسٹیشن ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن کے تحت آرے جے وی ایل آر اور بی کے سی کے درمیان 12.69 کلومیٹر طویل (ممبئی میٹرو 3) یا ایکوا لائن کوریڈور کا حصہ ہے، جس کا افتتاح گزشتہ ماہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا تھا۔ ممبئی میٹرو 3 نے اپنے آفیشل ‘ایکس’ ہینڈل پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ بی کے سی اسٹیشن پر مسافروں کی خدمات کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے کیونکہ انٹری/ایگزٹ اے4 کے باہر آگ لگ گئی ہے۔ جس کی وجہ سے اسٹیشن دھویں سے بھر گیا۔ فائر ڈیپارٹمنٹ ڈیوٹی پر ہے۔ ہم نے مسافروں کی حفاظت کے لیے خدمات بند کر دی ہیں۔ ایم ایم آر سی اور ڈی ایم آر سی کے سینئر عہدیدار موقع پر موجود ہیں۔ متبادل میٹرو سروس کے لیے براہ کرم باندرہ کالونی اسٹیشن جائیں۔ آپ کے تعاون کا شکریہ۔

ممبئی میٹرو 3 نے ایک پوسٹ میں کہا کہ بی کے سی میٹرو اسٹیشن پر ٹرین خدمات 14.45 پر مکمل طور پر بحال کردی گئیں۔ ہم ہونے والی زحمت کے لیے مخلصانہ معذرت خواہ ہیں اور تمام مسافروں کے صبر اور سمجھ بوجھ کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ آپ کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ ممبئی میٹرو حکام کے مطابق آگ اے4 کے داخلی اور خارجی دروازوں کے قریب لگی، جس سے اسٹیشن کے داخلی دروازے پر دھواں پھیل گیا۔ اطلاع ملنے پر فائر بریگیڈ کے عملے کو فوری طور پر موقع پر بھیجا گیا اور آگ بجھانے کا کام کیا۔ شکر ہے کہ اس واقعے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‘نفرت انگیز تقاریر اور غلط بیانی میں فرق ہوتا ہے،’ سپریم کورٹ کا پی آئی ایل پر سماعت سے انکار

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے سیاسی رہنماؤں کو اشتعال انگیز تقاریر کرنے سے روکنے کے لیے رہنما خطوط جاری کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ نفرت انگیز تقریر کا موازنہ غلط بیانی یا جھوٹے دعوے کے کیس سے نہیں کیا جا سکتا۔ ان میں فرق ہے۔ عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ کو سمجھ نہیں آئی کہ نفرت انگیز تقریر کیا ہوتی ہے۔ آپ نے مسئلہ سے انحراف کیا۔ درخواست میں نفرت انگیز تقریر کے جرم کو غلط پیش کیا گیا ہے۔ اگر کوئی شکایت ہے تو آپ قانون کے مطابق معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے پی آئی ایل کو سننے سے انکار کر دیا۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے کہا کہ نفرت انگیز تقاریر اور غلط بیانی میں فرق ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ، اس نے ‘ہندو سینا سمیتی’ کے وکیل سے کہا جس نے پی آئی ایل دائر کی تھی کہ سپریم کورٹ اس معاملے میں نوٹس جاری کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی ہے۔ بنچ نے کہا کہ ہم آئین ہند کے آرٹیکل 32 کے تحت موجودہ رٹ پٹیشن پر غور کرنے کے لئے مائل نہیں ہیں، جو دراصل ‘مبینہ بیانات’ کا حوالہ دیتی ہے۔ مزید برآں، اشتعال انگیز تقریر اور غلط بیانی میں فرق ہے۔ اگر درخواست گزار کو کوئی شکایت ہے تو وہ قانون کے مطابق معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔

بنچ نے یہ بھی کہا کہ وہ کیس کی خوبیوں پر تبصرہ نہیں کر رہا ہے۔ پی آئی ایل نے عدالت سے اشتعال انگیز تقاریر کو روکنے کے لیے رہنما خطوط وضع کرنے اور امن عامہ اور قوم کی خودمختاری کو خطرے میں ڈالنے والے بیانات دینے والے افراد کے خلاف تعزیری کارروائی کا حکم دینے کی درخواست کی تھی۔ درخواست گزار کے وکیل کنور آدتیہ سنگھ اور سواتنتر رائے نے کہا کہ لیڈروں کے تبصرے اکثر اشتعال انگیز ہوتے ہیں، جو ممکنہ طور پر عوامی بے چینی کا باعث بن سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے جمعرات کو اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں ڈاکٹروں کو ہدایت کی درخواست کی گئی تھی کہ وہ مریضوں کو ان کی تجویز کردہ دوا سے منسلک تمام ممکنہ خطرات اور مضر اثرات کے بارے میں آگاہ کریں۔ جب دہلی ہائی کورٹ نے اس درخواست کو مسترد کر دیا تو معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا۔ عدالت نے کہا، ‘یہ عملی نہیں ہے۔ اگر اس پر عمل کیا جاتا ہے تو، ایک ڈاکٹر 10-15 سے زیادہ مریضوں کا علاج نہیں کر سکے گا اور کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جا سکتے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل پرشانت بھوشن نے دلیل دی کہ اس سے طبی لاپرواہی کے معاملات سے بچنے میں مدد ملے گی۔ بنچ نے کہا کہ ڈاکٹر سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے ناخوش ہیں جس میں طبی پیشہ کو کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے دائرے میں لایا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

کرنی سینا کے قومی صدر راج سنگھ شیخاوت کا بڑا اعلان… لارنس گینگ کے گولڈی-انمول-روہت کو مارنے والوں کو ایک کروڑ روپے تک کا نقد انعام۔

Published

on

Karni-Sena-&-Lawrence

جے پور : کھشتریہ کرنی سینا کے قومی صدر راج سنگھ شیخاوت ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ انہوں نے بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کو قتل کرنے والے شخص کے لیے ایک کروڑ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا ہے۔ یہی نہیں راج سنگھ شیخاوت نے لارنس گینگ کے حواریوں کو مارنے پر مختلف انعامات کا اعلان بھی کیا ہے۔ راج سنگھ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کرکے انعام کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل لارنس پر انعام کا اعلان کر چکے ہیں لیکن صرف لارنس ہی نہیں اس کے پورے گینگ کو ختم کرنا ضروری ہے۔ ایسے میں گینگ کے کارندوں پر انعامی رقم کا اعلان کیا جا رہا ہے۔

راج سنگھ شیخاوت کا کہنا ہے کہ دادا میرے گرو ہیں اور وہ ان کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ وہ سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کو دادا کہہ کر مخاطب کر رہے تھے کیونکہ سماج کے بہت سے لوگ اور گوگامیڈی کے حامی انہیں دادا کہہ کر مخاطب کرتے ہیں۔ شیخاوت نے کہا کہ دادا کو گینگسٹر لارنس بشنوئی گینگ نے قتل کیا تھا۔ قتل کے بعد گینگ نے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کرلی۔ ایسے میں وہ صرف لارنس پر انعام کا اعلان کرنے کے بجائے اس گینگ کے تمام ارکان کو مارنے والوں کو نقد انعام دیں گے۔ انعام کی رقم کھشتریہ کرنی سینا خاندان کی طرف سے دی جائے گی۔

1… انمول بشنوئی (لارنس بشنوئی کا بھائی) – ایک کروڑ روپے
گولڈی برار پر 51 لاکھ روپے …2
3… روہت گودارا پر 51 لاکھ روپے
4… سمپت نہرا پر 21 لاکھ روپے
5… وریندر چرن پر 21 لاکھ روپے

کچھ دن پہلے بھی راج سنگھ شیخاوت نے گینگسٹر لارنس بشنوئی پر نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی پولیس والا لارنس کو مارتا ہے یا انکاونٹر کرتا ہے وہ جیل میں ہوتا ہے۔ وہ اس پولیس اہلکار کو ایک کروڑ گیارہ لاکھ گیارہ ہزار ایک سو گیارہ روپے کا نقد انعام دیں گے۔ حال ہی میں جب راج سنگھ شیخاوت نے لارنس بشنوئی کے انکاؤنٹر پر پولیس والوں کے لیے نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔ ان دنوں سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کی اہلیہ شیلا شیخاوت نے کہا کہ ان کے بیان کا شری راشٹریہ راجپوت کرنی سینا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ ایک الگ تنظیم کے صدر ہیں اور ان کا گوگامیڈی کی طرف سے بنائی گئی شری راشٹریہ راجپوت کرنی سینا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اگر وہ کوئی اعلان کرتے ہیں تو یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے، ہماری تنظیم اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہی۔ شیلا شیخاوت نے یہ بھی کہا کہ گوگامیڈی سے محبت کرنے والے ہزاروں لوگ ہیں، یہ ان پر منحصر ہے کہ کون کب کیا اعلان کرتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com