Connect with us
Friday,06-June-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

کانگریس کی آپسی رنجش سے امین پٹیل کی سیٹ خطرے میں

Published

on

ممبئی:ایک دور تھا جب کانگریس کے اتحاد کی وجہ سے ایک دوسرے امیدواروں کا سہارا لے کر انتخابی میدان میں جیت درج کرائی جاتی تھی۔ کانگریس کے سابق وزیراعلیٰ پرتھوی راج چوہان اور سابق ریاستی وزیر عبدالستار ایک دوسرے کے حلقہ میں انتخابی تشہیر کرتے تھے، سابق وزیراعلیٰ کی تشہیر کے بعد ہندو سماج کے ووٹ عبدالستار کو حاصل ہوتے تھے اسی طرح عبدالستار کی تشہیر کے بعد سابق وزیراعلیٰ کے اسمبلی حلقہ میں مسلم سماج کے رائے دہندگان متحد ہوجاتے تھے۔پارلیمانی انتخابات میں کانگریس کی یکطرفہ شکست سے کانگریسی لیڈران کا دل اُچاٹ ہوگیا، کئی لیڈران وقت کے دھارے میں بہہ کر بی جے پی کا دامن تھام چکے ہیں۔ بڑی سے بڑی سماجی، ملی، مذہبی تنظیمیں، سیاسی پارٹیاں عہدوں کی لالچ میں تہس نہس ہوگئی۔ کانگریس پارٹی میں بھی یہی حالات پیدا ہوگئے ہیں، ممبئی کانگریس صدر کے عہدے کو لے کرآپسی رشہ کشی میں پارٹی کے نامزد امیدواروں کی جیت خطرے میں پڑ گئی ہے۔ اس ضمن میں پارٹی کے اعلیٰ حکام کی خاموشی سے ممبئی میں انتخابی تشہیر میں قدآور لیڈران کی عدم موجودگی قابل تشویش ہے۔ ممبا دیوی حلقہ میں امین پٹیل کے رکن اسمبلی منتخب ہونے میں تمام طبقے کے ووٹ شامل تھے۔ پارسی، جین، مارواڑی اور دیگر طبقے کے کاروباری حضرات کے ووٹ جس امیدوار کو ملتے ہیں وہ کامیاب ہوتا ہے۔ حالیہ اسمبلی انتخابات میں کاروباری طبقہ کے رائے دہندگان کا رجحان بی جے پی شیوسینا اتحاد کو ملنے کا زیادہ امکان ہے جبکہ پارسی، جین، مارواڑی کی ووٹیں بھی امین پٹیل کو ملنا مشکل ہے۔ انتخابی تشہیر کے اس اہم دور میں امیدواروں کو قدآور لیڈران سے امیدیں وابستہ ہوتی ہیں کہ بڑے سے بڑے لیڈران ان کے جلسوں میں، ریلی میں حصہ لیں۔ ممبئی کانگریس میں اہم مقام رکھنے والے لیڈر ملند دیورا اور سنجے نروپم کی عدم موجودگی سے امیدواروں میں ناامیدی پھیل رہی ہے۔ ممبا دیوی اسمبلی حلقہ سے ملند دیورا، امین پٹیل کی حمایت میں پارٹی کی جانب سے تشہیر کرتے رہے ہیں، ملند دیورا کی حمایت اور ممبا دیوی اسمبلی حلقہ میں مداخلت کی وجہ سے امین پٹیل کا سیاسی وزن بڑھ جاتا تھا۔اس وقت ملند دیورا امین پٹیل کی تشہیر نہ کے برابر کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے امین پٹیل کی سیٹ کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ ممبئی کے دونوں قدآور لیڈر ملند دیورا اور سنجے نروپم کی ناراضگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ راہل گاندھی کی ریلی سے دونوں لیڈران غائب تھے۔ سنجے نروپم کی ناراضگی کی وجہ پارلیمانی انتخابات کے بعد ملند دیورا کو ممبئی کانگریس صدر کے عہدہ پر فائز کردیا گیا تھا، جبکہ ملند دیورا سے کانگریس کے اعلیٰ حکام ناراض ہیں۔ حریف پارٹی سے وزیر اعظم کی کرسی سنبھالنے والے نریندر مودی کی تعریف کرنا ملند دیورا کو مہنگی پڑ گئی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی امریکہ کے ہیوسٹن میں تھے تو ملند دیورا نے ٹویٹ کے ذریعہ نریندر مودی کی تعریف کردی تھی جس کے جواب میں نریندر مودی نے بھی ملند دیورا کے ٹویٹ کا جواب دیا تھا۔ کانگریس پارٹی کے اتنے ذمہ دار لیڈر نے نریندر مودی کی تعریف کی تو کانگریس کے اعلیٰ حاکم ملند دیورا سے ناراض ہیں۔ ملند دیورا کے متعلق کہا جارہا تھا کہ جلد ہی وہ بی جے پی میں شامل ہوسکتے ہیں اس بات کے جواب میں ملند دیوارا نے اپنا موقف ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ کانگریس پارٹی نہیں چھوڑے گے۔

جرم

ممبئی سائبر سیل نے 1.29 کروڑ روپے محفوظ کیا

Published

on

Cyber-...3

ممبئی : ممبئی پولیس کے سائبر سیل نے ڈیجیٹل اریسٹ دھوکہ دہی کے معاملہ میں 1.29 کروڑ روپے متاثرین کے محفوظ کئے ہیں۔ ممبئی کرائم برانچ کو ہیلپ لائن 1930 پر متعدد شکایات موصول ہوئی تھی جس میں سائبر دھوکہ دہی کی شکایت موصول ہوئی تھی ولے پارلے میں ایک 73 سالہ ڈاکٹر نے ہیلپ لائن پر شکایت درج کروائی تھی۔ بزرگ کو ویڈیو کال پر پولیس افسر اور جج بن کر کال کیا تھا اور ان کے بینک اکاؤنٹ سے نقدی نکالی گئی تھی اس معاملہ میں بینک اکاؤنٹ سے 2 جون سے 4 جون تک پانچ مرتبہ رقومات کی منتقلی کی گئی اور 2.89 کروڑ روپے منتقلی کئے گئے پولیس نے اس معاملہ میں شکایت درج کرنے کے بعد این سی آر پی پورٹل پر شکایت کی اور بینک کے نوڈل افسر نے سائبر جرم میں 1.29 کروڑ روپے بینک کھاتے میں ہی منجمد کر دئیے یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولیس کمشنر کرائم لکمی گوتم، ڈی سی پی پرشوتم کراڈ کی رہنمائی میں کی گئی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی لاؤڈاسپیکر پر مسلم نمائندہ وفد کی پولس کمشنر دیوین بھارتی سے ملاقات، عیدالاضحی تک کارروائی پر روک : اعظمی

Published

on

Azmi-&-Deven

ممبئی : مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر اتروانے کے خلاف ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی سے مسلم نمائندوں نے ملاقات کرتے ہوئے اس پر اعتراض درج کروایا اور کہا کہ صرف مسجدوں کو ہی نشانہ بنایا جارہا ہے جو سراسر غلط ہے۔ جبکہ صوتی آلودگی کا اصول تمام پر یکساں نافذ ہے لیکن صرف بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کی شکایت پر مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر اتارنے سے ماحول خراب ہونے کا خدشہ ہے اور نظم و نسق کی برقراری کیلئے پولیس کارروائی پر روک لگانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی لاؤڈاسپیکر کے مسئلہ پر پولیس کمشنر سے ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی نے بتایا کہ عید الاضحی تک لاؤڈاسپیکر پر کوئی کارروائی نہیں ہوگی, جبکہ اس مسئلہ پراعظمی نے پولیس کمشنر کی توجہ مبذول کروائی کہ صرف مسجدوں پر ہی یکطرفہ کارروائی کی جارہی ہے۔ کریٹ سومیا کی شکایت کے بعد پولیس حرکت میں آجاتی ہے اور پھر کارروائی شروع ہو جاتی ہے۔ انہو ں نے کہا کہ مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر کو اتروانے کے مسئلہ میں ممبئی میں نقص امن کو خطرہ لاحق ہے۔ اعظمی نے کہا کہ جس طرح سے کریٹ سومیا اور نتیش رانے اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کر رہے ہیں, اس سے ممبئی شہر کا ماحول خراب ہوا ہے, نظم ونسق کی برقراری کیلئے پولیس کو ان پر بھی کارروائی کرنی چاہئے۔

پولیس کمشنر دیوین بھارتی نے وفد کو یقین دلایا ہے کہ وہ اس مسئلہ پر ضروری اقدامات کریں گے اور قانون کے مطابق ہی کارروائی ہوگی۔ ابو عاصم اعظمی نے عیدالاضحی پر بھی شرانگیزی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کمشنر کو بتایا کہ جس طرح سے کچھ شرپسند مسلسل قربانی لے کر سوسائٹیوں میں تنازع پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سوسائیٹیوں میں قربانی کو لے کر نتیش رانے کی زہر افشانی پر اعظمی نے کہا کہ قربانی سوسائیٹیوں میں کی جاتی ہے اور یہ قانونی طریقے سے ہوتی ہے اس میں کسی بھی قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہے, لیکن کچھ لوگ ماحول خراب کرنے کے لئے قربانی کو مسئلہ بنا کر پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندو دھرم میں بھی بلی دی جاتی ہے, تب کسی کو اعتراض نہیں ہوتا۔ انہوں نے نتیش رانے کے ورچول قربانی کے مطالبہ پر کہا کہ اسلام شریعت سے چلے گا اور شریعت کے مطابق ہی مسلمان قربانی کرتے ہیں, اور قانون نے ہمیں اس کی اجازت دی ہے۔ اس نمائندہ وفد میں سماجوادی پارٹی لیڈر یوسف ابراہانی، ایڈوکیٹ امین سولکر، ہری مسجد کے خطیب و امام مولانا زبیر احمد برکاتی بھی شریک تھے۔ یوسف ابراہانی نے بتایا کہ لاؤڈاسپیکر کے مسئلہ پر قانونی چارہ جوئی جارہی ہے اور عدالت سے بھی رجوع کیا جارہا ہے, جبکہ لاؤڈاسپیکر کے مسئلہ پر جو بھی شرائط عائد کی گئی ہے وہ غیر قانونی ہے, جبکہ سپریم کورٹ نے ڈسیبل کنٹرول کرنے کا حکم دیا تھا اور ڈسیبل طے کئے گئے ہیں۔ اسی کے مناسبت سے مسجدوں میں لاؤڈاسپیکر کا استعمال کیا جاتا ہے, لیکن پولیس کریٹ سومیا کے دباؤ میں کارروائی کر رہی ہے اور مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر اتروانے کا اختیار پولیس کو نہیں ہے, لیکن اس کے باوجود یہ عمل جاری ہے, جبکہ ممبئی پولیس کمشنر نے اس مسئلہ پر ضروری کارروائی کا بھی یقین دلایا ہے۔

Continue Reading

سیاست

لاؤڈ اسپیکر سے متعلق سرکیولر فوری واپس لیا جائے : نسیم خان

Published

on

Arif-Naseem-Khan

ممبئی : مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے ریاستی صدر ہرش وردھن سپکال اور ریاستی کارگزار صدر و سابق وزیر محمد عارف نسیم خان نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی پولیس کے ذریعے مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے سلسلے میں جاری کیے گئے۔ نئے سرکیولر کو آڑے ہاتھوں لیا اور اسے فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ تلک بھون میں ہوئی اس پریس کانفرنس میں عارف نسیم خان نے کہا کہ مہاراشٹر میں حکمراں بی جے پی حکومت عوامی مسائل جیسے مہنگائی، بے روزگاری، کسانوں کی بدحالی، صنعتی زوال اور امن و قانون کی بگڑتی صورت حال سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے جان بوجھ کر مذہبی جذبات کو بھڑکانے والے موضوعات کو ہوا دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے سلسلے میں پولیس کی جانب سے جاری کردہ تازہ سرکیولر نہ صرف آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے, بلکہ ریاست کے پرامن ماحول کو متاثر کرنے والا قدم بھی ہے۔

نسیم خان نے یاد دلایا کہ سال 2022 میں عدالت نے مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے لیے واضح ہدایت دی تھی کہ صبح 6 بجے سے رات 10 بجے تک ایک مخصوص آواز کی حد کے دائرے میں اس کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ لیکن اب پولیس نے 11 مئی کو ایک نیا سرکیولر جاری کیا ہے، جس میں عبادت گاہوں میں لاؤڈ اسپیکر لگانے کے لیے تعمیراتی نقشے کی منظوری، پراپرٹی کارڈ اور بلدیاتی اداروں کی تصدیق کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے اس سرکیولر کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام پولیس کے ذریعے مذہبی امور میں صریح مداخلت ہے، جو کہ آئینی طور پر دی گئی مذہبی آزادی کے خلاف ہے۔ نسیم خان نے کہا کہ یہ ایک فرقہ وارانہ ذہنیت کا عکاس قدم ہے جو ریاستی حکومت کی خاموش منظوری کے بغیر ممکن نہیں۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ دیوندر فڑنویس سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ اس غیر آئینی اور اشتعال انگیز سرکیولر کو فوراً منسوخ کرنے کا حکم جاری کریں، تاکہ عوام کے اندر پھیلنے والی بے چینی اور بداعتمادی کا ازالہ ہو سکے۔

پریس کانفرنس کے بعد محمد عارف نسیم خان نے عیدالاضحیٰ کے پیش نظر دیونار مذبح خانے کا بھی معائنہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے مذبح خانے کے افسران، انتظامیہ کے نمائندوں، قربانی کے جانوروں کے تاجروں اور خریداروں سے تفصیلی بات چیت کی۔ انہوں نے جانوروں کی خرید و فروخت، صفائی ستھرائی، پانی کی فراہمی، روشنی، ٹریفک کنٹرول، ٹوکن سسٹم اور دیگر سہولیات کے متعلق معلومات حاصل کیں اور افسران کو سختی سے ہدایت دی کہ وہ عوام اور تاجروں کو درپیش تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں۔ نسیم خان نے کہا کہ قربانی کے تہوار میں لاکھوں افراد کا تعلق ہوتا ہے اور انتظامیہ کی معمولی لاپروائی بھی بڑے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ اس لیے متعلقہ اداروں کو مکمل مستعدی اور حساسیت کے ساتھ اپنے فرائض انجام دینے چاہئیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ مذہبی تہواروں کے دوران نہ صرف سہولیات فراہم کرے بلکہ مذہبی جذبات کا احترام کرتے ہوئے غیر ضروری پابندیوں اور سرکاری کارروائیوں سے گریز کرے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com