Connect with us
Sunday,26-October-2025

ممبئی پریس خصوصی خبر

مسلمانوں کو سیکولرازم کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے : پرکاش امبیڈکر کا بیان

Published

on

اورنگ آباد: ونچت بہوجن اگاڑی(وي بي اے) کے سربراہ پرکاش امبیڈکر نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو یہ سمجھنا چاہیے کہ یہ اسمبلی انتخابات ریاست میں سیکولرازم کا التزام قائم کرنے کا ان کے لئے آخری موقع ہے۔ مسٹر امبیڈکر نے ضلع کی مختلف اسمبلی نشستوں پر اپنی پارٹی کے امیدواروں کے حق میں کل رات یہاں ’عام خاص میدان‘ میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسلم کمیونٹی سے مذہب کوالگ رکھ کر الیکشن لڑنے کے لئے ان کی پارٹی کے سیکولر اصولوں کو اپنانے کی اپیل کی۔ مسٹر امبیڈکر نے کہاکہ پہلے کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے بغیر کئی پارٹیاں ایک ساتھ آتی تھیں، لیکن یہ صرف کچھ وقت کے لئے ہے۔ انہوں نے وي بی اے ریاست میں ابھرے سیکولر قوتوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا’’میں سیاست میں مذہب کے تئیں یقین نہیں رکھتا، لیکن میں نے اپنے سماجی کریئر میں اصول کے طور پر سیکولرازم کے راستے کو قبول کیا ہے۔‘‘انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس نے کئی برسوں تک صرف ووٹ بینک کے لئے مسلمانوں کو استعمال کیا ہے۔ مسلم برادری کو بھی پہلے ہی احساس ہو گیا ہے لیکن یہ ان کے لئے اپنی غلطی کی اصلاح کرنے کا آخری موقع ہے، اور جس کے لئے ان کو (مسلمانوں کو) ہمارے ساتھ آنا چاہئے۔ مسٹر امبیڈکر نے اپنی طویل تقریر میں ریاست کی موجودہ بی جے پی- شیوسینا اتحاد والی حکومت اور وزیراعلی دیویندر فرنويس کے طریق کار اور انتخابی مہم میں ان کے تقریر کرنے کے طریقوں کی تیکھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر غفار قادری بھی شریف انسان ہیں۔ لیکن انہوں نے اے آئی ایم آئی ایم کے ریاستی صدر اور اورنگ آباد کے ایم پی امتیاز جلیل کا نام لئے بغیر ان کی تیکھی تنقید کی۔ قابل غور ہے کہ اے آئی ایم آئی ایم نے گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں وي بي اے سے اتحاد کیا تھا لیکن اس بار اسمبلی انتخابات میں سیٹ تقسیم کے معاملہ پر دونوں پارٹیوں کے درمیان کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکا ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

بھیونڈی میں اردو گھر کی تعمیر میں ایک بڑی کامیابی، اردو گھر کے لئے زمین الاٹ، نائب وزیر اعلی اجیت دادا پوار کی جلد میٹنگ متوقع

Published

on

Rais-Ajit

ممبئی : اردو زبان سے محبت کے لئے مشہور بھیونڈی شہر کے عوام کے اردو گھر کا خواب شرمندۂ تعبیر ہونے جا رہا ہے. بھیونڈی (مشرق) سے سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ کی پانچ سال کی انتھک جدوجہد رنگ لائی اور حکومت مہاراشٹر نے بھیونڈی شہر میں اردو گھر کی تعمیر کی تجویز کو ہری جھنڈی دکھا دی ہے. خاص بات یہ ہے کہ اردو گھر کی تعمیر کے لئے جتنے بھی تکنیکی اور قانونی مسائل تھے ان کو دور کر کے رئیس شیخ نے بھیونڈی کے محبان اردو کے لئے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے.

قابل غور بات یہ ہے کہ بھیونڈی شہر میں محبان اردو کی اکثریت کے باوجود اسے حکومت کی طرف سے بار بار نظرانداز کیا گیا اور اردو گھر کا جو خواب اہلیان بھیونڈی نے دیکھا تھا، اس کی کوئی امید نظر نہیں آ رہی تھی لیکن سن ٢٠٢١ میں رکن اسمبلی رئیس شیخ نے اہلیان بھیونڈی کے اردو گھر کے دیرینہ خواب کو حقیقت میں بدلنے کی جدوجہد شروع کی حالانکہ اس دوران انہیں کئی تکینکی اور قانونی مسائل کا سامنا کرنا پڑا لیکن رئیس شیخ نے ہار نہیں تسلیم کی اور اردو گھر کی تعمیر کے لئے مسلسل جدوجہد کرتے رہے اور اب پانچ سال کی طویل محنتوں اور کوششوں کے بعد حکومت نے بھیونڈی شہر میں اردو گھر بنانے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے.

رئیس شیخ نے بتایا کہ ریاست مہاراشٹر میں ممبئی کے قریب واقع مسلم اکثریتی شہر بھیونڈی، محنت کش مزدوروں کا شہر ہے. یہ شہر ملک بھر میں اپنی ٹیکسٹائل صنعت کی وجہ سے ‘مانچسٹر’ کہلاتا ہے. یہاں اردو زبان میں پڑھنے لکھنے والوں کی اکثریت ہے. بھیونڈی میں کثیر تعداد میں سرکاری اور نجی اردو اسکولیں ہیں جس میں ہزاروں بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں. اس کے ساتھ ہی یہاں کے بچے یشونت راؤ چوہان یونیورسٹی، مولانا آزاد یونیورسٹی اور دیگر تعلیمی اداروں سے اعلی تعلیم حاصل کر رہے ہیں. اس ضمن میں ہم نے سن ٢٠٢١ میں بھیونڈی شہر میں اردو گھر کی تعمیر کے لئے آواز بلند کی اور اس وقت کے اقلیتی محکمے کے وزیر نواب ملک سے ملاقات کر کے تحریری طور پر بھیونڈی شہر میں اردو گھر کی تعمیر کے لئے ایک مکتوب دیا. رئیس شیخ نے بتایا کہ اردو گھر کی تعمیر میں کئی رکاوٹیں حائل تھیں، حکومت کی شرائط کے مطابق اردو گھر کی تعمیر کے لئے اقلیتی محکمے کے پاس خود کی ٢٥٠٠ اسکوائر میٹر کی قطعہ اراضی ہونا لازمی تھا جس کے لئے ہم نے کوشش کی اور بھونڈی شہر میں واقع اسکول نمبر ٢٢ – ٦٢ کے سامنے واقع گروپ گرام پنچایت سمیتی کی زمین کو حاصل کیا گیا اور اب اس سلسلے میں حکومت کی طرف سے اردو گھر کی تعمیر کے لئے زمین الاٹ کر دی گئی ہے اور ہمیں امید ہے کہ بہت جلد بھیونڈی میں اردو گھر کی تعمیر کا خواب پورا ہوگا. رئیس شیخ نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم نے ریاست کے نائب وزیر اعلی اجیت دادا پوار کو ایک مکتوب لکھا ہے اور ان کی صدارت میں متعلقہ محکمے کے ساتھ ایک میٹنگ طلب کرنے کی گزارش کی ہے. ہمیں توقع ہے کہ بہت جلد نائب وزیر اعلی کی طرف سے یہ میٹنگ طلب کی جائے گی.

Continue Reading

سیاست

بلدیاتی انتخابات سے قبل مہایوتی میں ناراضگی، حلیف پارٹیوں کے ورکرس کی بی جے پی میں شمولیت سے اضطراب، شندے کا اچانک دلی دورہ

Published

on

SHINDE

ممبئی : بلدیاتی الیکشن سے قبل ہی مہاوکاس اگھاڑی سے لے کر مہایوتی میں ناراضگی کا دور شروع ہوگیا ہے, کیونکہ بی جے پی کی حلیف پارٹیاں اپنی ہی اتحادیوں سے اس لئے نالاں ہے کیونکہ کئی پارٹی کارکنان فنڈ کی تقسیم کو لے کر بی جے پی پر سنگین الزام عائد کر رہے ہیں اس میں شندے سینا اور اجیت پوار این سی پی گروپ کے لیڈران بھی شامل ہیں ایسے میں مہایوتی میں شگاف پیدا ہوگئی ہے۔مہاراشٹر مہایوتی میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں ہے نائب وزیر اعلی مہایوتی کے رویہ سے ناراض ہے ممبئی میونسپل کارپوریشن بی ایم سی الیکشن کے ساتھ بلدیاتی انتخابات قریب ہونے کے باوجود بھی مہایوتی میں اتحاد سے متعلق فارمولہ پر کوئی اہم فیصلہ نہیں ہوا ہے جس کے سبب حلیف پارٹیاں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے اور تنہا الیکشن لڑنے کا دم بھر رہی ہے, لیکن حتمی مہایوتی اتحاد سے متعلق فیصلہ اور فرمان دلی سے ہی جاری ہوتا ہے اس لئے نائب وزیر اعلی ایکناتھ شندے فوراً نصف شب دہلی پہنچ گئے۔ ان کے دہلی کے اچانک دورہ نے بحث چھیڑ دی ہے۔ خاص طور پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ مہاراشٹر کے دورے پر آرہے ہیں۔ اس سے پہلے سب کی توجہ اس بات پر مرکوز رہے گی کہ شندے کے دہلی پہنچنے سے عظیم اتحاد میں کیا نئی پیش رفت ہوگی۔ تھانے سمیت ریاست کے کچھ مقامات پر شندے سینا اور بی جے پی کے درمیان رسہ کشی جاری ہے۔ شندے سینا کے ایم ایل اے کو فنڈز فراہم کرنے پر بھی ناراضگی ہے۔ اس لیے دہلی کا دورہ اہمیت کا حامل ہے۔ شندے سینا اور بی جے پی کے درمیان رسہ کشی اور اختلافات بھی عروج پر ہیں۔ بلدیاتی انتخابات کا آغاز ہوچکا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی میں دیگر پارٹیوں کے کارکنان کی شمولیت میں بھی اضافہ ہوا ہے یہاں تک شندے کارکنان بھی بی جے پی میں شامل ہورہے ہیں ایسے میں شندے کارکنان ناراض ہے بی جے پی میں صرف شندے کارکنان ہی شامل نہیں ہوئے ہیں بلکہ اجیت پوار کے کارکنان کی بھی شمولیت نے حلیف پارٹیوں میں بے چینی پیدا کر دی ہے بی جے پی میں شمولیت کی اصل وجہ فنڈ کی تقسیم کا تنازع ہے کیونکہ بی جے پی حلیف پارٹیوں کے اراکین کو فنڈ کی فراہمی سے محروم کر رہی ہے یہ الزام بھی شندے سینا نے عائد کیا ہے جس کی وجہ سے ناراضگی پائی جارہی ہے۔ کئی مقامات پر بی جے پی کے مقامی لیڈروں نے خود انحصاری کا نعرہ دیا ہے۔ تھانے اور دیگر علاقوں میں دونوں جماعتوں کے درمیان طویل گفت و شنید جاری ہے۔ کہا جاتا ہے کہ فنڈز کی تقسیم پر ناراضگی کا ڈرامہ بھی جاری ہے۔ اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ شندے کے دورہ کے پس پشت کیا مقصد تھا۔ آج دہلی میں ایم پی ڈاکٹر شریکانت شندے کے بنگلے سے سینئر لیڈروں سے ملاقات بھی ہوئی۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گے۔ معلوم ہوا ہے کہ شندے آج صبح مودی سے ملنے روانہ ہوئے ہیں۔ اس دورے کے دوران وہ ریاست کے کن کن مسائل پر بات کریں گے اس کی معلومات جلد ہی سامنے آئے گی۔ وزیر اعلی دیویندرفڑنویس نے بھی اپنا ودربھ دورہ منسوخ کر دیا ہے دریں اثنا، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ مہاراشٹر کے دورے پر ہیں، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کا منگل ودربھ دورہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اب یہ انکشاف کیا جا رہا ہے کہ وہ 2 نومبر کو منگل ودربھ کا دورہ کریں گے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے کی نقاب کشائی منگل کو منعقد ہونی تھی اسے بھی ملتوی کر دیا گیا ہے اس تقریب میں منوج جارنگے پاٹل اور دیویندر فڑنویس ایک ہی اسٹیج پر موجود رہیں گے دورہ کی منسوخی کے سبب شیواجی مہاراج کے معتقدین میں ناراضگی پائی جارہی ہے.

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

بہادر اہلکار نے جان پر کھیل کر بچائی زخمی لڑکی کی جان

Published

on

J.-J.-Hospital

ممبئی : ممبئی پولس ٹریفک اہلکار نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک سفاک عاشق کے چنگل سے دوشیزہ معشوقہ کو بحفاظت بچانے میں کامیابی حاصل کی ہے جس کے بعد اس اہلکار کی ستائش کی جارہی ہے اس نے زخمی خون میں لت پت لڑکی کو اسپتال پہنچایا اور اپنی جان پر کھیل کر مسلح نوجوان سے اسے آزاد کروایا, جس کے بعد نوجوان نے خودکشی کرلی۔

‎آج صبح 10:17 بجے بائیکلہ ٹریفک ڈپارٹمنٹ گروپ کی ایم ٹی پی ہیلپ لائن سے کال موصول ہوئی کہ دو پہیہ اور چار پہیہ گاڑیاں میوریش بلڈنگ، دتارام لاڈ مارگ، کالاچوکی کے سامنے فٹ پاتھ پر کھڑی ہیں، جس سے راہگیروں کو پریشانی ہو رہی ہے۔ مذکورہ کال کے جواب میں بائیکلہ ٹریفک ڈپارٹمنٹ کے رائڈر پولیس کانسٹیبل کرن سوریہ ونشی وہاں پہنچے جب وہ مذکورہ جگہ پر کارروائی کر رہے تھے تو وہاں موجود کچھ لوگوں نے اہلکارکو بتایا کہ آستھا نرسنگ ہوم کے کیبن میں ایک لڑکا ایک لڑکی پر چاقو سے حملہ کررہا ہے۔ واقعہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے کرن سوریاونشی فوراً موقع پر گئے اور متاثرہ لڑکی کو ملزم لڑکے کی گرفت سے چھڑانے کی کوشش کی اور اسے نرسنگ ہوم سے باہر لے گئے۔ چونکہ وہ زخمی حالت میں تھی اس لیے اس نے جلدی دکھائی اور ایک لمحے کی تاخیر کے بغیر لڑکی کو ٹیکسی میں بٹھا کر ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر اسپتال، رانی باغ لے آیا۔ لڑکی کو وہاں ابتدائی طبی امداد دی گئی۔ کالاچوکی کے افسران اور اہلکار زخمی خاتون کو مزید علاج کے لیے جے جے اسپتال لے گئے۔

اس کے علاوہ اس واقعے میں حملہ آور نے خود کو بھی چاقو مارا اور اسے کالاچوکی پولیس اسٹیشن کی مدد سے کے ای ایم اسپتال لے جایا گیا۔ ‎ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر ریلوے اسپتال کا ڈپٹی کمشنر آف پولیس، زون 4، اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس کے ساتھ ساتھ کالاچوکی پولیس اسٹیشن کے سینئر پولیس انسپکٹر نے دورہ کیا۔ ‎لڑکی سر جے جے اسپتال میں زیر علاج ہے۔ تھانہ کالاچوکی کے پولیس اہلکار مزید تفتیش کر رہے ہیں۔ اہلکار نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر لڑکی کی حفاظت کی اور دلبرداشتہ عاشق کے چنگل سے اسے بچایا اسکے لیے مذکورہ اہلکار کی ستائش کی جارہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com