Connect with us
Friday,18-April-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

کیوں اویسی صاحب نے پچھلے 85 سالوں میں تلنگانہ میں 7 سیٹ سے زیادہ اُمیدوار میدان میں نہیں اُتارے: اعجاز خان

Published

on

بالی ووڈ سے سیاست کے میدان میں قدم رکھنے والے اور مظلوموں کی حمایت میں آواز بلند کرنے والے بے باک نوجوان نے اویسی کوکشمکش میں مبتلا کردیا ہے، اعجاز خان کے بیانات سے اسدالدین اویسی کی قابلیت پر سوالیہ نشان لگنے لگا ہے۔ اعجاز خان پر الزامات عائد کرنے والے چند افراد کی نیندیں حرام ہونے لگی ہیں جب اعجاز خان پر لین دین کا الزام لگایا گیا تو اعجاز خان نے صاف طور پر بتا دیا کہ اگر میں لین دین کرتا تو انتخابی پرچہ واپس لے لیا ہوتا میں اسمبلی انتخاب کے میدان میں نہیں ہوتا جس طرح بلبل سیٹھ نے مجلس اتحادالمسلمین کے ٹکٹ سے سودے بازی کرکے پیچھے ہٹ گیا ۔
اعجاز خان نے کہا مجھ سے بار بار سوال کیا جارہا ہے کہ وارث پٹھان کے سامنے ووٹ کاٹنے کے لیے پرچہ داخل کرے ہو،میں ان سے سوال کررہا ہوں کےمجھ سے سوال کرنے سے پہلے آپ اسدالدین اویسی سے سوال کرو کہ مجلس مسلمانوں کی حامی پارٹی ہے مسلمانوں کے حقوق کی بات کرنے والی پارٹی ہے تو ریاست میں کئی قدآور مسلم ایم ایل ایز ایسے ہیں جو عوام میں معروف ہیں ،عوام کے کام کرتے ہیں وہاں کی عوام ان سے مطمئن ہیں ۔ کام کرنے والے مسلم ایم ایل ایز کے خلاف اویسی نے کیوں امیدوار کھڑے کئے ہیں؟میں تو صرف ایک جگہ سے عوام کی فرمائش پر انتخاب لڑ رہا ہوں لیکن اویسی نے تو پورے مہاراشٹر میں کام کرنے والے ایم ایل ایز کو نقصان پہنچانے کا کام کیا ہے
وہیں اعجاز خان نے کا کہنا ہے کے میں جیسے جیسے مجلس پارٹی اور اویسی کے بارے میں جانکاری جمع کرتا گیا تو مجھے اب اس بات کا احساس ہو رہا ہے کے اللہ نے مجھے اس پارٹی کا اُمیدوار ہونے اس بچایا کیوں کے یہ پارٹی سودے بازیاں کرتی ہے امت اور مسلمانوں کے جذبات سے کھلواڑ کرتی ہے کیوں اویسی جی تلنگانہ سے سبھی سیٹوں پر اپنا امیدوار نہیں کھڑا کرتے کیوں پچھلے 85 سالوں میں 7 یا 8 سیٹوں سے زیادہ اپنا اُمیدوار نہیں اترا جب کے تلنگانہ اُن کا گڑھ ہے کیوں اترپردیش میں بہار میں کئی سارے سیٹنگ مسلمان امیدواروں کے سامنے اپنے امیدوار اُتار کے ووٹوں کا بٹوارا کیا کیوں مہاراشٹرا میں جو جیتے ہوے اُمیدوار ہیں آمین پٹیل اسلم شیخ عارف نسیم خان آصف شیخ وغیرہ وغیرہ کے سامنے اپنا اُمیدوار اترا ؟ مقصد کیا ہے ؟ شیوسینا بی جے پی کو فائدہ پہچانا ؟ مسلمانوں کے حق کو بات کر رہے بہار اُتر پردیش میں کتنے مسلم جگہوں پر مجلس کی وجہ سے بی جے پی کی سیٹ آگی مجھے افسوس ہوتا ہے کہ اویسی جی کھلے عام مسلمانوں کا سودا کر رہے اور اب ایک طبقہ اویسی بھکت بھی ہوگیا ہے جیسا مودی بھکت ہیں ویسے اویسی بهکت اور ان بھکتوں کے چکر میں سہی مسلمان اُمیدوار ہار جائیگا اور شیوسینا بی جے پی کے اُمیدوار جیت جائینگے۔

اعجاز خان نے آگے بتایا کے 2014 کے ایک جلسے میں اویسی بھائیوں نے کہا تھا کہ ہمارے دو اُمیدوار بھی آ گئے تو ریلائنس سے اور سرکار وقف بورڈ کی ساری زمینے واپس نکل کے لانے کی ذمےداری میری ہے میں پوچھتا ہوں آپ کے وارث پٹھان اور آپ کے امتیاز جلیل نے اب تک کتنی وقف بورڈ کی زمینے نکال لی کتنا بھلا کر دیا مسلمانوں کا۔ ان کی صرف باتیں ہیں یہ ایک مسلم واد پارٹی ہے جو مسلمانوں کو اس دیش میں الگ تھلگ رکھنا چاہتی ہے جب کے ہمارا دیش سیکولر دیش ہے یہاں ہر مذہب کے لوگ رہتے ہیں تو اس طرح سے مسلمانوں کو گمراہ کر کے اُن کے ذہن کیوں بگاڑے جا رہے۔ اعجاز خان کے مطابق کانگریس پارٹی کو دیش سے ختم کرنے میں مجلس کا بہت بڑا ہاتھ ہے بی جے پی ہندوؤں کو الگ کر رہی اور یہ مسلمانوں میں زہر گھول رہے اس سے مسلمانوں کی ترقی نہیں ہو رہی اور یہ مذہبی فرقہ پرستی کا زہر آنے والی نسلوں میں گھول جا رہا۔۔۔

مجلس اتحادالمسلمین ہر جگہ کہتی ہے کہ ہمارے امیدوار کو ووٹ دو ،ہمیں ووٹ دے کر کامیاب کرو، میں کہتا ہوں جمہوریت ہے ہر کسی کو اپنے پسند کے امیدوار کو ووٹ دینے کا حق ہے، میرے حلقہ اسمبلی بائیکلہ میں وارث پٹھان نے کچھ ترقیاتی کام کیا ہوگا، لوگوں کےبنیادی مسائل کو حل کیا ہوگا تو انہیں ووٹ دو۔مجھ پر بھروسہ ہے میں کام کرنے کا اہل ہوں تو مجھے ووٹ دیں ،کسی پر زبردستی کرکے ووٹ نہیں مانگا جاسکتا ہے۔ وہ بھی سیاسی میدان میں ہیں میں بھی ہوں دونوں کے موازنہ میں جو بہتر ہو اسے ووٹ کریں۔میری مجلس سے ذاتی دشمنی نہیں ہے ، میرے مداحوں کی خواہش تھی کہ میں انتخاب لڑکر جیت درج کراؤں تاکہ مظلوموں کے حق میں اٹھائی جانے والی آواز کو اور زیادہ زور و شور سے اٹھا سکوں اور لوگوں کی بھلائی کا کام کر سکوں.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

(جنرل (عام

وقف ایکٹ متعصبانہ قانون، جمہوریت پر حملہ… کورٹ میں لڑائی کے ساتھ جمہوری طریقے سے احتجاج بھی قانون واپسی تک جاری رہے گا : آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ

Published

on

All-India-Muslim-P.-L.-Board

ممبئی : ممبئی وقف ایکٹ اقلیتوں کے ساتھ نا انصافی ہے اور اس میں کئی خامیاں ہیں مسلمانوں کو ان کے حقوق سے محروم کرنے کے لئے تعصب کی بنیاد پر وقف ایکٹ متعارف کروایا گیا ہے, اور یہ جمہوریت کو ختم کرنے والا قانون ہے۔ اس قانون کے خلاف اس وقت احتجاج جاری رہے گا, جب تک یہ واپس نہیں لیا جاتا اس قانون کے مفاذ سے نظم و نسق کا مسئلہ بھی پیدا ہو گیا ہے, اس قانون کے تحت ریاستی سرکاروں کے اختیارات بھی چھین لئے گئے ہیں, اس قسم کا اظہار خیالات آج یہاں جماعت اسلامی کے سربراہ سعادت اللہ حسینی نے کیا ہے, انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی ہے اور یہ ناقابل قبول ہے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان قاسم رسول الیاس نے کہا کہ وقف ایکٹ میں جو قانون نافذ کیا گیا ہے, اس پر جے پی سی میں اعتراض کیا گیا تھا اب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ اس پر عدالت نے عارضی راحت ضرور دی ہے, لیکن اس کی واپسی تک ہم اس پر اپنی قانونی اور جمہوری لڑائی جاری رکھیں گے, یہ ایک متعصبانہ قانون ہے, دیگر مذاہب کے لیے علیحدہ قانون موجود ہے۔ اور دستور ہمیں اس کی اجازت دیتا ہے کہ اپنے رسم و رواج کے معرفت مذہبی ادارے اور عبادتیں کر سکتے ہیں, یہ حق سے محروم کرنے کی کوشش اس ایکٹ میں کی گئی ہے۔ غریبوں اور دیگر پسماندہ طبقات کی آڑ میں وقف ایکٹ کا اطلاق ایک دھوکہ اور فریب ہے سرکار نے وقف سے متعلق جو بدگمانیاں پیدا کی ہیں وہ سراسر جھوٹ پر مبنی ہے۔ اگر سرکار وقف ایکٹ کے معرفت غریبوں اور دیگر طبقات کا حق فراہمی کا کام کرنا چاہتی ہے, وقف ڈیولپمنٹ کارپوریشن کیوں چھین لیا گیا۔

وقف ایکٹ کی آڑ میں ہندوستانی جمہوریت اور ڈاکٹر باباصاحب امینڈکر کے دستور پرسرکار نے حملہ کیا ہے اور غنڈہ گردی کی جارہی ہے, یہ کہا جارہا ہے کہ یہ قانون تسلیم کرنا ہی ہوگا, یہ قانون صرف مسلمانوں کو ہی متاثر نہیں کرے گا, بلکہ دستور کی روح پر حملہ ہے۔ غریبوں بیواؤں کے اگر وزیر اعظم اتنے ہی ہمدورد ہے تو بلقیس بانو کو انصاف کیوں نہیں دیا۔ گجرات فساد میں احسان جعفری کی بیوہ ذکیہ جعفری مظلومہ انصاف کی متلاشی مظلومہ قبر میں پہنچ گئی, گجرات میں ۱۱ سال میں مسلمانوں پر کیا مظالم کئے گئے, یہ سب جانتے ہیں یہ سرکار مسلمانوں کی آبیاری نہیں بلکہ تباہی چاہتی ہے۔ اپوزیشن نے اس بل کی شدید مخالفت کی ہے لیکن اس کے باوجود اس منظور کیا گیا, ۲۰۱۳ میں وقف قانون متفقہ طور پر منظور کیا گیا تھا, اس قانون کو اس وقت لانے کی کیا ضرورت تھی, جب یہ قانون منظور کیا گیا تو بی جے پی بھی اس کی حامی تھی اس کی مخالفت نہیں ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون آرٹیکل ۲۴،۲۵،۱۱ کی صریحا خلاف ورزی ہے جو ہمارے حقوق کی تحفظ کرتا ہے۔

مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری فضل الرحمن مجددی نے کہا کہ اب وقف ایکٹ کے معرفت واقف کو یہ ثابت کرنا ہوگا یہ وہ مسلمان ہے اس میں جے پی سی میں باعمل مسلمان ہونے کی شرط رکھی گئی ہے۔ یہ قانون کی خلاف وزری ہے پہلے یہ کہا گیا تھا کہ پانچ سال مسلمان ہونا شرط ہے, لیکن اب اس میں باعمل اور ثابت کرنا ہوگا کہ آپ مسلمان ہیں اور اسلام پر عمل پیرا کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی تنازع کی صورت میں اس زمین کو سرکاری زمین قرار دیا جائے گا۔ وقف ایکٹ اور وقف سے متعلق غلط فہمیاں پیدا کی گئی ہیں اور سوشل میڈیا میں ان غلط فہمیوں کو ہوا دیا گیا۔ میڈیا میں بھی یہ پھیلایا گیا کہ وقف کی ملکیت اتنی زیادہ ہے اور الہ آباد ہائیکورٹ کے کیس میں تو یہ کہا گیا کہ اب وقف کے معاملہ ہائیکورٹ کو ہی سپریم کورٹ انصاف کیلئے جانا پڑا ہے۔ یہ سراسر غلط ہے یہ ہائیکورٹ کے باہر لب سڑک ایک مسجد کا تنازع تھا, جس کو کاظمی صاحب نے نمازیوں کے لئے تعمیر کروائی تھی اس طرح سے بدگمانیاں پھیلائی جارہی ہے۔

مونسہ بشری عابدی نے کہا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ نے جو بھی احتجاج کا اعلان کیا ہے اس میں مسلم خواتین پیش پیش رہے گی۔ مسلم خواتین کو سرکار لالی پاپ نہیں دے سکتی, کیونکہ وہ سرکار کی نیت اور منشیات کو جانتی ہے۔ انہوں کہا کہ بتی گل سے لے کر ہر طرح کے احتجاج میں خواتین شامل ہے اور ہم اس قانون کے خلاف احتجاج جاری رکھیں گے۔ اس پریس کانفرنس میں مولانا محمود دریا بادی، امن کمیٹی سربراہ فرید شیخ، سمیت دیگر مذاہب کے نمائندے بھی شریک تھے۔ :

Continue Reading

جرم

ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

Published

on

Crime

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔

Continue Reading

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com