Connect with us
Thursday,16-October-2025

سیاست

تینوں اسمبلی حلقوں میں دو میںسہ رخی اور ایک میں سیدھے طور پر مقابلے کے آثار ہیں

Published

on

election

بھیونڈی مشرقی حلقہ اسمبلی اور مغربی حلقہ اسمبلی میں سہ رخی مقابلے اور دیہی حلقہ اسمبلی میں براہ راست مقابلے کے امکانات دکھائی دے رہے ہیں۔ واضح ہو کہ بھیونڈی مشرقی حلقہ اسمبلی میں بی جے پی ‘شیوسینا اتحاد کے امیدوار روپیش مہاترے ، کانگریس کے سنتوش ایم شیٹی اور سماج وادی پارٹی کے رئیس شیخ کے درمیان سہ رخی لڑائی ہونے کا امکان ہے۔ اسی طرح ، بھیونڈی مغرب میں ، بی جے پی – شیوسینا اتحاد کے امیدوار مہیش چوگلے ، کانگریس کے شعیب گڈو اور اے آئی ایم آئی ایم کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار خالد مختار شیخ کے بیچ سہ رخی مقابلے کے آثار ہیں۔ لیکن دیہی حلقہ اسمبلی میں شیوسینا-بی جے پی اتحاد کے امیدوار شانتارام مورے اور راشٹروادی کانگریس پارٹی کی مادھوری مہاترے میں براہ راست مقابلے کے امکانات ہیں۔
بھیونڈی مشرقی حلقہ اسمبلی سے پانچ امیدواروں کی پرچہ نامزدگی واپس لینے کے بعد ، شیوسینا کے روپیش مہاترے ، کانگریس کے سنتوش شیٹی ، سماج وادی پارٹی کے رئیس شیخ ، ونچت بہوجن اگھاڑی سے بودھیش جادھو ، ایم این ایس سے منوج گلوی ، بہوجن سماج پارٹی سے نذیر احمد صدیق انصاری، سماجوادی فارورڈ بلاک سے عبدالسلام انصاری ، بہوجن مہا پارٹی سے نارائن ونگا اور پیس پارٹی کے حبیب الرحمٰن خان سمیت 14 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ جس میں شیوسینا ، کانگریس ۔ سماج وادی پارٹی میں سہ رخی مقابلے کے امکانات ہیں۔ جس میں سماج وادی پارٹی کے ووٹوں کی تقسیم یہ فیصلہ کرے گی کہ اس سے کس کو فائدہ پہونچنے والا ہے۔ بی جے پی – شیوسینا اتحاد کے امیدوار روپیش مہاترے اور بی جے پی کے ضلع صدر کا عہدہ چھوڑ کر کانگریس سے انتخاب لڑنے والے بی جے پی کے کارپوریٹر سنتوش شیٹی 2014 کے اسمبلی انتخابات میں بھی آمنے سامنے تھے ، جس میں سنتوش شیٹی 3393 ووٹوں سے ہار گئے تھے۔ جس کی وجہ سے اس اسمبلی انتخابات میں ان کا حوصلہ کافی بلند ہے۔ بی جے پی – شیوسینا اتحاد کے امیدوار ایم ایل اے روپیش مہاترے ہیٹ ٹرک لگانے کے لئے تیسری بار انتخاب لڑ رہے ہیں۔ان کے حامیوں کا خیال ہے کہ اس بار روپیش مہاترے کے جیتنے پر انہیں یقینی طور پر کابینہ میں جگہ دی جائے گی۔اسی کے ساتھ ہی ، سماج وادی پارٹی سے ممبئی کے کارپوریٹر رئیس شیخ اپنی قسمت آزمانے آئے ہیں ، رئیس شیخ ممبئی کے کارپوریٹر ہونے کی وجہ سے سے بھیونڈی کے ووٹروں سے ناواقف ہیں لہذا یہ دیکھنا ضروری ہوگا کہ سماجوادی پارٹی کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کے نام پر انہیں کتنے ووٹ ملیں گے۔ حالانکہ رئیس شیخ کا نام کراماتی کارپوریٹرز میں شمار کیا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے سماجوادی پارٹی کی قیادت یہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ بھیونڈی مشرق کی ترقی کے لئے کارپوریٹر رئیس شیخ کو جیتنا انتہائی ضروری ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ سماجوادی پارٹی کے امیدوار اقلیتوں کے ووٹوں کی پولرائزیشن پر کیا کردار ادا کرتی ہے۔ اسی طرح مغربی اسمبلی حلقہ میں بی جے پی ‘کانگریس‘ اے آئی ایم آئی ایم کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار میں سہ رخی مقابلے کے امکانات ہیں، بھیونڈی مغربی اسمبلی حلقہ سے بی جے پی کے رکن اسمبلی مہیش چوگلے ، کانگریس سے شعیب گڈو ، ونچت بہوجن اگھاڑی سے سوہاس بونڈے ، ایم این ایس سے ناگیش مقادم ، بی ایس پی سے ابوسہما خان اور آزاد امیدوار ،محمد خالد مختار شیخ اے آئی ایم آئی ایم کے حمایت یافتہ سمیت کل سات امیدوار انتخابی میدان میں ہیں ، جس میں بی جے پی کے مہیش چوگلے اور کانگریس کے شعیب گڈو کے درمیان براہ راست مقابلہ ہے ایسا قیاس کیا جا رہا ہے ، لیکن اچانک AIMIM کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار محمد خالد مختار شیخ کے انتخابی میدان میں اترتے ہی سہ رخی مقابلے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ AIMIM کے حمایت یافتہ امیدوار محمد خالد مختار شیخ کے ذریعے ہی یہ طے ہوگا کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا۔ قابل ذکربات یہ ہے کہ راشٹروادی کانگریس پارٹی کے ضلع صدر کا عہدہ چھوڑ کر ، محمد خالد مختار شیخ نے اے آئی ایم آئی ایم میں شامل ہو گئے تھے اور انہوں نے اے آئی ایم آئی ایم اور آزاد امیدوار کے طور پر کاغذات نامزدگی داخل کروائے تھے لیکن جانچ کے دوران اے آئی ایم آئی ایم کے کاغذات نامزدگی رد ہو گیا تھا۔ جس کی وجہ سے وہ آزاد امیدوار ہو گئے تھے، محمد خالد مختار شیخ کا اے آئی ایم آئی ایم کی پرچہ نامزدگی رد ہونے کے بعد کانگریس نے راحت کی سانس لی تھی۔ لیکن اے آئی ایم آئی ایم کے حمایت یافتہ امیدوار کے اعلان کے بعد صورتحال بدل گئی ہے۔اسی طرح دیہی اسمبلی حلقہ انتخاب میں شیوسینا ۔ اور راشٹروادی کانگریس پارٹی آمنے سامنے ہیں ، بھیونڈی دیہی حلقہ اسمبلی میں ، بی جے پی شیوسینا مہاگٹھ بندھن کے ایم ایل اے شانتارام مورے ، این سی پی کی مادھوری مہاترے ، ونچت بہوجن اگھاڑی سے سوپنل کولی ، ایم این ایس سے شوبھانگی گوواری ، سی پی آئی سے کامریڈ نتیش مہسے اور مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی سے کامریڈ لکشمن واڈو سمیت سات امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ جس میں شیوسینا- بی جے پی مہاگٹھبندھن کے امیدوار شانتارام مورے اور این سی پی کی مادھوری مہاترے کے درمیان براہ راست مقابلے کے امکانات ہیں۔ بھیونڈی دیہی اسمبلی حلقہ کا علاقہ بھیونڈی تعلقہ کے دیہی علاقوں سمیت واڑا تک پھیلا ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے امیدواروں کو سخت محنت کرنی پڑے گی۔

(جنرل (عام

اگر دہیسر ٹول کو منتقل نہیں کیا گیا تو کیا یہ مستقل طور پر بند ہو جائے گا؟ معاملہ سی ایم فڑنویس تک پہنچا، مقامی تاجروں کے احتجاج نے کام روک دیا۔

Published

on

ممبئی : حکومت نے حال ہی میں ممبئی میٹروپولیٹن ریجن (ایم ایم آر) میں میرا بھائیندر میں واقع ٹول پلازہ کو دہیسر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے خود اس کا اعلان کیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ٹول پلازہ کو اب ویسٹرن ہوٹل اور گھوڈبندر کے درمیان منتقل کیا جائے گا۔ حکومت نے یہ فیصلہ ممبئی-احمد آباد ہائی وے پر شدید ٹریفک جام کی روشنی میں کیا، لیکن اب دہیسر ٹول پلازہ کو مستقل طور پر بند کرنے کا مطالبہ تیز ہو گیا ہے۔ اجیت پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے ریاستی جنرل سکریٹری اور سابق کونسلر ڈاکٹر آصف شیخ نے اس سلسلے میں وزیر اعلی دیویندر فڈنویس کو ایک درخواست پیش کی۔ اس کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ایم ایس آر ڈی سی اور ممبئی میونسپل کارپوریشن کمشنر کو تحقیقات کرنے اور ضروری کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔

ڈاکٹر شیخ نے کہا کہ یہ ٹول بھاری ٹریفک جام اور روزانہ ہزاروں گاڑی چلانے والوں کو تکلیف کا باعث بنتا ہے۔ ریاستی حکومت نے پہلے میرا-بھائیندر سرحد سے باہر ٹول کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا، لیکن عوامی مخالفت کی وجہ سے یہ منصوبہ فی الحال روک دیا گیا ہے۔ دریں اثنا، ممبئی میونسپل کارپوریشن نے 1,500 کروڑ میں دہیسر چیک پوسٹ کمپلیکس میں ہوٹل، مال اور ٹرانسپورٹ ہب تیار کرنے کے لیے ٹینڈر جاری کیا ہے۔ شیخ نے زور دیا کہ ٹول کا مسئلہ حل ہونے تک پراجیکٹ کو ملتوی کیا جائے۔

جہاں یہ شفٹ ان لوگوں کو خاصی راحت فراہم کرے گا جو روزانہ ٹریفک جام سے کشیمیرا سے دہیسر تک جدوجہد کر رہے ہیں، وہیں اس سے میرا-بھائیندر کے تاجروں کے مسائل بھی بڑھ جائیں گے۔ جہاں میرا-بھائیندر سے ممبئی جانے والی تجارتی گاڑیاں (ٹرک، ٹیمپو وغیرہ) ٹول فری ہوں گی، وہیں تھانے، بھیونڈی، ویرار اور گجرات سے دودھ، اناج، چینی اور سبزیاں لے جانے والی ہزاروں گاڑیاں ٹول کے تابع ہوں گی۔ مقامی تاجروں کا خیال ہے کہ اس سے ان پر غیر ضروری مالی بوجھ پڑے گا اور اشیاء کی قیمتوں پر اثر پڑے گا۔ داہیسر ٹول اسٹیشن میرا-بھائیندر کی سرحد پر واقع ہے۔ اسے دو کلومیٹر شمال کی طرف ورسووا پل کی طرف منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بلدیاتی انتخابات پرمہایوتی میں مفاہمت پر تعطل برقرار،بی جے پی اور شیوسینا میں زور آزمائی،ایکناتھ شندے کافی ناراض، تبصرہ کرنے سے گریز

Published

on

‎ممبئی بلدیاتی انتخابات میں مہایوتی میں اختلافات سامنے آئے ہیں شندے گروپ نے خودمختاری کا دعویٰ کیا ہے تو دوسری طرف بی جے پی بھی زور آزمائی کررہی ہے ایسے میں بلدیاتی انتخابات میں انتخابی مفاہمت پر تعطل برقرار ہے شیوسینا کی میٹنگ میں کارکنان نے خودانحصاری کا نعرہ بلند کیا جس کے بعدنائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کافی ناراض ہیں اور انہوں نے ہدایت جاری کی ہے کہ کوئی بھی اتحاد سے متعلق تبصرہ کرنے سے گریز کرے اگر کوئی ایسا کرتا ہے تو اس پر تادیبی کارروائی بھی ممکن ہے ۔

‎ریاست میں آئندہ چند دنوں میں بلدیاتی انتخابات ہے ۔اس پس منظر میں سیاست تیز ہوگئی ہے ۔ مہاوتی اور مہاوکاس اگھاڑی کی اتحادی جماعتوں نے پارٹی سطح پر انتخابات کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ مہاراشٹر کے موجودہ سیاسی پس منظر کو مدنظر رکھتے ہوئے بلدیاتی انتخابات کو لے کر کافی تجسس پایا جاتا ہے۔بلدیاتی انتخابات میں مہایوتی اپنی قسمت آزمائی کا موقع ملے گا ۔ ایک طرف مہایوتی کے سینئر لیڈر بار بار کہہ رہے ہیں کہ بلدیاتی انتخابات مہایوتی کا اتحاد قائم رہے گا ۔ بلدیاتی انتخابات کے پس منظر میں بی جے پی نے ہر محکمے کی میٹنگیں کیں۔ ان میٹنگوں میں ان محکموں میں آنے والے ضلع پریشد، پنچایت سمیتی اور میونسپل کارپوریشن کی انتخابی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ تمام بلدیاتی انتخابات میں عظیم اتحاد متحدہ طور پر انتخابی میدان میں حصہ لے گا جن نشستوں پر انتخابی مفاہمت ممکن نہیں ہے وہاں دوستانہ مقابلہ ہوگا ۔اس بات کا خیال رکھا جائے گا کہ عظیم اتحاد میں شامل جماعتوں پر کوئی شدید تنقید کا کسی کو کوئی ‎موقع میسر نہ آئے

‎دریں اثنا، بلدیاتی انتخابات کے پس منظر میں شیوسینا شندے گروپ کی ایک اہم میٹنگ تھانے میں ہوئی۔ نریش مہاسکے نے ضلع صدر کی حیثیت سے یہ میٹنگ بلائی تھی لیکن اس میٹنگ میں تھانے میں شیوسینا کے عہدیداروں نے خود انحصاری کا نعرہ بلند کیا۔ ذرائع بتا رہے ہیں کہ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اس وقت کافی نالاں ہوئے جب عہدیداروں نے خود انحصاری کا نعرہ لگایا۔ ذرائع یہ بھی بتا رہے ہیں کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اتحاد پر اب سے صرف ایکناتھ شندے ہی تبصرہ کریں گے اور اگر کوئی تبصرہ کرے گا تو اسے کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ساتھ ہی یہ اطلاع بھی سامنے آ رہی ہے کہ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے بلدیاتی انتخابات کے پس منظر میں پارٹی کے سینئر لیڈروں کی رہنمائی کریں گے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

اے این سی 80 کروڑ کی منشیات تباہ

Published

on

ممبئی ؛ ممبئی کرائم برانچ انٹی نارکوٹکس سیل نے ضبط شدہ گانجہ منشیات کوڈین اور دیگر نشہ آور ادویات کو تباہ کرنے کا دعوی کیا ہے ۔ اے این سی کے ۵۹ درج شدہ جرائم میں 144.310کلو گرام گانجہ ، کوڈین ، ہیروئن ویسٹ مینجمنٹ پنول کی فیکٹری میں تباہ نذر آتش کیا گیا اس ضبط شدہ ڈرگس میں 163 کلو گرام کو ڈین سیرف بوتلیں 7908 تقریبا 80.65 کروڑ کی منشیات کو تباہ کر دیا گیا ہے ممبئی پولس نے 2025 میں 530 کلو کو ڈین سیریف کی بوتلیں 50 کروڑ 30 لاکھ کو ضائع کیا گیا یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنردیوین بھارتی کی ایما پر جوائنٹ پولس کمشنر جرائم لکمی گوتم نے انجام دی ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com