Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

امین پٹیل کے حلقہ اسمبلی میں سب سے زیادہ غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر: جنید شیخ

Published

on

junaid-shaikh

اکھل بھارتیہ سینا کے ممبا دیوی کے نوجوان امیدوار جنید شیخ نے اپنی ایک سبھا میں عوام سے بات کرتے ہوے اس بات کا خلاصۃ کیا کے پچھلے ۱۰ سالوں میں ممبا دیوی ودھان سبھا میں سینکڑوں غیر قانونی بلڈنگوں کو بنایا گیا ہے یہ بلڈر مافیا غیر قانونی طریقے سے لوکھنڈ پر ۱۰ ؍منزلہ عمارت کھڑی کر دیتے ہیں جو مستقبل میں کبھی بھی گر سکتی ہے۔ ساتھ ہی غیر قانونی ہونے کی وجہ سے سرکاری لوگ کبھی بھی اس کو توڑ سکتے ہیں۔ کروڑوں روپئے کما کے یہ بلڈر مافیا یہاں سے چلے جاتے ہیں اور بلڈنگ گرنے پر معصوم لوگوں کا نقصان ہوتا ہے۔ جنید شیخ نے بتایا کہ اگر پرانے ایم ایل اے آمین پٹیل چاہتے تو قانونی طریقے سے بھی یہاں بلڈنگیں بنائی جا سکتی تھی پر رشوت کے چکر میں ممبادیوی کی ترقی کو نظر انداز کیا گیا ہے ۔ کیا ڈونگری بلڈنگ حادثہ کا ذمہ دار رکن اسمبلی آمین پٹیل نہیں ہونا چاہیے؟وقف کی زمینیں ممبا دیوی حلقہ میں کس کی لاپرواہی سے گئی؟رکن اسمبلی آمین پٹیل نے غیرقانونی عمارتوں کے خلاف ایوان میں آواز بلند کیوں نہیں کی؟ جنید شیخ نے کہا کہ اگر ممبا دیوی حلقہ اسمبلی سے ۲ ؍ بار رکن اسمبلی منتخب ہونے والے امین پٹیل کے کاموں پر ایک نظر ڈالی جائے تو کام کم اور بدعنوانیاں زیادہ کرنے کی پوشیدہ حقیقت سے پردہ اٹھ جائے گا۔ کام کرنے کے لیے ۱۰؍ سال کا عرصہ کم نہیں ہوتا لیکن ممبا دیوی حلقہ اسمبلی کے احاطے میں دلخراش واقعات پیش آئے ہیں اور مزید حادثات پیش آنے کا اندیشہ ہے۔ بارش کے موسم میں ڈونگری میں واقع ۱۰۰؍سال پرانی خستہ حال کیسر بائی بلڈنگ منہدم حادثہ میں کئی افراد ہلاک ہوگئے تھے کیوں اس بلڈنگ کو سرکاری فنڈ سے تعمیر نہیں کرایا گیا۔ ممبا دیوی میں ناگپاڑہ، کاذی پورہ، سدھارتھ نگر،کماٹی پورہ ، بھنڈی بازار، بھارت نگر، واڈی بندر ،دلال اسٹیٹ، وغیرہ علاقوں کا دورہ کرنے پر علم ہوتا ہے کہ بنیادی سہولیات میں ۱۰؍سالوں سے عوام کا کس طرح استحصال ہوتا رہا۔ عوام کے مسائل تو حل نہیں ہوئے لیکن کانگریس پارٹی کے رکن اسمبلی نے غیرقانونی کاموں کو فروغ دینے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ ممبئی شہر میں سب سے زیادہ غیرقانونی تعمیراتی کاموں کو بے خوف ہوکر ممبا دیوی اسمبلی حلقہ میں انجام دیا گیا۔ممبئی رابطہ کے نمائندے نے جب جنید شیخ کے لگائے گئے الزامات کے تحقیق کی تو مسجد بندر علاقے کے ایک شخص نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کہا کہ ہمارے علاقے میں بہت زیادہ بلڈنگیں غیرقانونی طور پر تعمیر کی گئی ہے اور اس بدعنوانی میں مقامی ایم ایل اے اور کارپوریٹرس کا ہاتھ رہا ہے۔ دو منزلہ اور۴؍منزلہ عمارت کی اجازت لے کر ۸؍ سے ۱۰؍ منزلہ عمارت تعمیر کردی گئی ہے۔ بلیک لسٹ بلڈروں کا سب سے زیادہ کام ممبا دیوی حلقہ اسمبلی میں ہوا ہے جن میں محبوب سورتیا، میراج رحمٰن، غنی جیٹھا، ابراہیم موتی والاجیسے بلیک لسٹ ڈیولپر نے دھوم مچا رکھی ہے انہیں مقامی ایم ایل اے کا مکمل تعاون شامل تھا۔ اسی وجہ سے ایک بھی ڈیولپر پر قانونی کاروائی نہیں کی گئی اور نہ ہی کسی کو جیل بھیجا گیا ۔ اگر ایک بھی مجرم جیل کی سلاخوں کے پیچھے چلا جاتا تو رکن اسمبلی کا عہدہ بھی خطرے میں آجاتا۔ بی ایم سی کے افسران و سیاسی پارٹی کے عہدیداران نے عدالت کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کا کام کیا ہے۔ کورٹ نے خستہ حال عمارتوں کو اور غیر قانونی عمارتوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا تھا لیکن انہیں منہدم نہیں کیا گیا۔ صورتی محلّہ کے اؤویس نامی شخص نے کہا کہ کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ایم ایل اے کے دباؤ میں کیا گیا ہے کیونکہ غیر قانونی تعمیراتی عمارت میں ایم ایل اے کے ووٹرس رہتےہیں اور ایم ایل اے نہیں چاہتا ہے کہ ان کے ووٹ بینک کو دھکا پہنچے اس کے لیے انہیں عدالت کے حکم کی خلاف ورزی ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔ ناگپاڑہ کے ہوٹل کاروباری امجد شخص نے بتایا ہے کہ غیر قانونی تعمیر سے انسانی جانوں کو خطرہ ہوتا ہے پر ممبا دیوی میں سیاسی لوگوں نے قانون کو تاک پر رکھ کے لوگوں کی زندگی کے ساتھ کھلواڑ مچا رکھا ہے۔ جنید شیخ نے آگے بتایا کے تمام غیرقانونی تعمیر ایم ایل اے کی ہری جھنڈی کے بعد ہی کی گئی۔ عوام یا میڈیا کے سامنے ایم ایل اے اس بات کا انکار کرسکتا ہے لیکن حقیقت یہی ہے ، اگر ایم ایل اے اس بات کے خلاف ہوتا تو ایوان اسمبلی میں آواز اٹھاتا لیکن گزشتہ ۱۰؍ سالوں میں انہوں نے کبھی غیرقانونی تعمیرات کے خلاف آواز بلند نہیں کی۔ اور نہ ہی تحریری شکل میں ایم ایل اے کے لیٹر ہیڈ پر افسران پر دباؤ بنانے کی کوشش کی۔وہ چاہتے تو غیر قانونی تعمیر ہوتی ہی نہیں یا جو عمارت غیرقانونی طور پر تعمیر کی جاچکی ہے اسے مسمار کیا جاسکتا تھا۔ لیکن ایم ایل اے کی ناک کے نیچے غیر قانونی تعمیرات کا کھلم کھلا غلط طریقے سےکام کیا جاتا رہا ، غیرقانونی کام کرنے والوں کو ایم ایل اے کی جانب سے تحفظ فراہم کرنے کی شکایت بھی عوام نے جنید شیخ سے کی ہے۔ وقف کی زمینیں کیوں مسلمانوں کے فائدے کےلیے استعمال نہیں کی جاتی ہے۔ وقف کی زمینوں میں بدعنوانی کی باتیں بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ وقف بورڈ کی زمینوں پر ناجائز قبضہ کرکے عمارت کی تعمیر کروائی گئی اوربی ایم سی کے افسران ،کارپوریٹرس اور ایم ایل اے نے لاپرواہی کا مظاہرہ کیا۔ حجرہ محلّہ جمعہ مسجد کے بغل میں غیر قانونی بلڈنگ کی تعمیر کی گئی اور مسجد کے ٹرسٹی سیاسی دباؤ میں خاموش رہے۔لوگ خادم کا انتخاب ہر پانچ سالوں میں کرتے ہیں تاکہ ان کے کاموں کو ایمانداری سے کیا جائے اس لیے عوام کو طے کرنا ہے کہ کون سا ایم ایل اے ہمارے لیے ہمارے حلقہ کے لیے کارگر ثابت ہوگا اسی کو ووٹ کریں، فیصلہ سوچ سمجھ کر کریں ایک بٹن دبانے سے ۵؍سال تک فائدہ بھی ہوسکتا ہے اور ۵؍ سالوں تک آپ کی جھولی میں پچھتاوےکے سوا کچھ نہیں ہوگا۔ وہیں اس معاملے پر جب ممبئی رابطہ کے نمائندے نے کانگریس کے امیدوار آمین پٹیل سے اس بارے میں بات کرنی چاہی تو اُنہوں میں اس معاملے پر بات کرنے سے منع کر دیا۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

جرم

دہلی کی ایک عدالت نے اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا، بھنڈاری پر واڈرا سے تعلق کا الزام، رابرٹ واڈرا کی بڑھے گی ٹینشن

Published

on

Sanjay-Bhandari-&-Robert

نئی دہلی : دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے ہفتہ کو اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا۔ یہ فیصلہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی درخواست کے بعد آیا۔ خصوصی عدالت نے یہ حکم مفرور اقتصادی مجرم ایکٹ 2018 کے تحت جاری کیا ہے۔ اس فیصلے سے بھنڈاری کی برطانیہ سے حوالگی کی ہندوستان کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔ بھنڈاری 2016 میں لندن فرار ہو گیا تھا جب متعدد تفتیشی ایجنسیوں نے اس کی سرگرمیوں کی جانچ شروع کی تھی۔

اس واقعہ سے رابرٹ واڈرا کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ واڈرا پر ہتھیاروں کے ڈیلروں سے روابط رکھنے کا الزام ہے اور وہ زیر تفتیش ہے۔ ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل واڈرا کو منی لانڈرنگ کیس میں تازہ سمن جاری کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں بھی بھنڈاری کے ساتھ ان کے تعلقات کا الزام ہے۔ ای ڈی نے 2023 میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ بھنڈاری نے 2009 میں لندن میں ایک پراپرٹی خریدی اور اس کی تزئین و آرائش کی۔ الزام ہے کہ یہ رقم واڈرا نے دی تھی۔ واڈرا نے کسی بھی طرح کے ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے ان الزامات کو ‘سیاسی انتقام’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ واڈرا نے کہا، ‘سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے۔’

بھنڈاری کے خلاف یہ کارروائی ای ڈی کی بڑی کامیابی ہے۔ اس سے واڈرا کی مشکلات بھی بڑھ سکتی ہیں۔ ای ڈی اب بھنڈاری کو ہندوستان لانے کی کوشش کرے گی۔ واڈرا کو حال ہی میں ای ڈی نے سمن بھیجا تھا۔ لیکن وہ کوویڈ علامات کی وجہ سے ظاہر نہیں ہوا۔ ای ڈی اس معاملے میں واڈرا سے پوچھ گچھ کرنا چاہتا ہے۔ ای ڈی جاننا چاہتا ہے کہ واڈرا کا بھنڈاری سے کیا رشتہ ہے۔ یہ معاملہ 2009 کا ہے۔ الزام ہے کہ بھنڈاری نے لندن میں جائیداد خریدی تھی۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ یہ جائیداد واڈرا کے پیسے سے خریدی گئی تھی۔ واڈرا نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سب سیاسی سازش ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس معاملے میں آگے کیا ہوتا ہے۔ کیا ای ڈی واڈرا کے خلاف کوئی ثبوت تلاش کر پائے گی؟ کیا بھنڈاری کو بھارت لایا جا سکتا ہے؟ ان سوالوں کے جواب آنے والے وقت میں مل جائیں گے۔

Continue Reading

سیاست

جو بالا صاحب نہ کر سکے، فڑنویس نے کر دکھایا… بھائی ادھو کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے پر راج ٹھاکرے کا بڑا بیان

Published

on

Raj-Thackeray

ممبئی : 20 سال کے طویل وقفے کے بعد مہاراشٹر کی سیاست میں ایک تاریخی لمحہ آیا جب راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے ایک اسٹیج پر ایک ساتھ نظر آئے۔ ‘مراٹھی وجے دیوس’ کے نام سے منعقد کی گئی اس بڑی عوامی میٹنگ میں دونوں لیڈروں نے مراٹھی زبان، مہاراشٹر کی شناخت اور ثقافتی شناخت کے حوالے سے واضح اور تیز پیغام دیا۔ اجلاس کا آغاز راج ٹھاکرے کے خطاب سے ہوا، جس میں انہوں نے نہ صرف تین زبانوں کی پالیسی پر حملہ کیا بلکہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی پالیسیوں پر بھی تنقید کی۔

راج ٹھاکرے نے کہا کہ جب محاذ پر بات ہوئی تو بی جے پی حکومت کو فیصلہ واپس لینا پڑا۔ بارش کی وجہ سے یہ جلسہ گنبد میں ہونا پڑا۔ میں ان سے معذرت خواہ ہوں جو اندر نہیں آ سکے، جو بالا صاحب نہ کر سکے، وہ آج ہو گیا۔ دیویندر فڑنویس نے ہمیں اکٹھا کیا۔ ہم 20 سال بعد اکٹھے ہوئے ہیں۔ شام کو میڈیا میں بحث ہوگی کہ دونوں بھائی ایک ہوجائیں گے یا نہیں۔ ان دونوں کی باڈی لینگویج کیسی تھی؟ ہم اسے مراٹھی وجے دیوس کے طور پر منا رہے ہیں۔ ہمارا ایجنڈا مراٹھی شناخت ہے۔ مہاراشٹر کی طرف کوئی مشکوک نظر سے نہیں دیکھے گا۔ میں مہاراشٹر کے لیے جو بھی کر سکتا ہوں کروں گا۔ آپ کسی پر ہندی مسلط نہیں کر سکتے۔

ہندی کا مسئلہ بغیر کسی وجہ کے اٹھایا جانے والا موضوع تھا۔ راج ٹھاکرے نے ہندی کو مسلط کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کیا یہ چھوٹے بچوں پر زبردستی کیا جائے گا؟ آپ کو تین زبانوں کا فارمولا کہاں سے ملا؟ ہندی بولنے والی ریاستیں خود ترقی نہیں کر سکتیں اور یہاں نوکریوں کے لیے آتی ہیں۔ کیا ہمیں ہندی بولنے والی ریاستوں کے لیے ہندی سیکھنی ہوگی؟ ممبئی کو الگ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اگر کسی میں ہمت ہے تو وہ ممبئی میں قسمت آزمائے۔ اگر ہم خاموش بیٹھے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کمزور ہیں۔ دادا بھوسے نے مراٹھی میڈیم میں تعلیم حاصل کی اور وزیر تعلیم بنے۔ دیویندر فڑنویس انگریزی کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وزیراعلیٰ بنے۔

بالا صاحب ٹھاکرے اور شری کانت ٹھاکرے دونوں نے انگریزی میڈیم میں تعلیم حاصل کی لیکن کیا کوئی ان کے مراٹھی پر سوال کر سکتا ہے؟ ایل کے اڈوانی نے عیسائی اسکول میں تعلیم حاصل کی لیکن کوئی ان کے ہندوتوا پر سوال اٹھا سکتا ہے۔ تمل تیلگو کے بارے میں، کوئی پوچھے کہ تم نے یہ کہاں سے سیکھی؟ اگر میں مراٹھی پر فخر کرتا ہوں تو اس سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ جے للیتا، اسٹالن اور کونیموزی، چندرابابو نائیڈو، نارا لوکیش، اے آر رحمان سبھی نے انگریزی اسکولوں میں تعلیم حاصل کی، لیکن کیا وہ ہندی بولنا شروع کر دیے۔ اے آر رحمان نے ہندی کے بارے میں سوال اٹھایا اور اسٹیج سے چلے گئے۔

بچے انگلش میڈیم میں پڑھتے ہیں تو بھی مراٹھی کا غرور ختم نہیں ہونا چاہیے۔ ریاستوں کے نام پر فوج کی مختلف رجمنٹیں ہیں لیکن دشمن پر ایک ہی طرح سے حملہ کرتی ہیں۔ وہاں زبان کا سوال ہی کہاں پیدا ہوتا ہے۔ آج تمام مراٹھی اکٹھے ہیں۔ بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اب زبان کے بعد وہ ذات پات کی سیاست کریں گے۔ میرا بھائیندر واقعہ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں ہندی میڈیا نے کہا کہ ایک گجراتی تاجر مارا گیا ہے۔ لڑائی جھگڑے کی ضرورت نہیں۔ لیکن اگر کوئی ڈرامہ رچاتا ہے تو اسے کانوں کے نیچے مارنا چاہیے۔ اگر آپ کبھی ایسا کرتے ہیں تو کبھی اس کی ویڈیو نہ بنائیں۔ اسے ‘مارا مارا’ کہنے دو۔ میرے بہت سے دوست گجراتی بھی ہیں اور بہت اچھی مراٹھی بولتے ہیں۔

شیوسینا اور بی جے پی کے درمیان بات چیت ہوگی یا نہیں؟ پرکاش جاوڈیکر آئے اور کہا کہ وہ بال ٹھاکرے سے ملنا چاہتے ہیں۔ میں نے کہا وہ مجھ سے نہیں ملے گا۔ میں نے پوچھا یہ کیا ہے؟ جاوڈیکر نے کہا کہ سی ایم کے معاملے پر فیصلہ ہو چکا ہے، یہ انہیں بتانا ہوگا۔ اس کے بعد میں نے بال ٹھاکرے کو جگایا اور بتایا کہ سریش دادا جین کا نام فائنل ہو گیا ہے۔ پھر بال ٹھاکرے نے کہا کہ جاوڈیکر سے کہو کہ وزیر اعلیٰ صرف مراٹھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر اور مراٹھی کے علاوہ کوئی بحث نہیں ہو سکتی۔ میں بال ٹھاکرے کا خواب پورا کروں گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com