(جنرل (عام
مالیگاؤں میں الامین یونانی میڈیکل کالج کا عظیم الشان افتتاح

مالیگاؤں (وفا ناہید )ریاست مہاراشٹر میں کل سات یونانی میڈیکل کالجز ہیں اور مزید پانچ کالج شروع ہونا چاہئے،آج حکومت ہندیونانی اور آیورویدک ادویات کو بڑھاوا دے رہی ہے کیونکہ یونانی قدیم طب ہے جو آج بھی ہے اور مستقبل میں بھی قائم رہے گا اس طرح کا اظہار خیال مسیحا ء عصر ڈاکٹر زبیر شیخ نائب صدر سینٹرل کونسل انڈین میڈیسن نے مالیگاؤں شہر میں الامین یونانی میڈیکل کالج کی افتتاحی تقریب میں کیا۔ شہر مالیگاؤںمیں منصورہ کے بعد دوسری اقلیتی خاتون ایجوکیشن سوسائٹی کے زیر انصرام الامین میڈیکل کالج کا افتتاح بروز اتوار 6 اکتوبر 2019 کو صبح 11 بجے مولانا عمرین محفوظ رحمانی کے دست مبارک سے ہوا، مولانا نے اپنے صدارتی خطبہ میں کہا کہ ایسے حالات میں ملک ہندوستان میں مسلم اقلیتی کالج قائم کرنا ایک کارنامہ عظیم ہے،یونانی ادویات ملک عرب اور یونان کی دین ہے، ایلوپیتھی کےدور میں طب یونانی سے استفادہ کیا جا رہا ہے ۔ ڈاکٹر اظہر احمد یونانی سائنسداں نے الامین کالج کے بانی مرحوم عبدالمطلب شیخ کو اس موقع پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے الامین یونانی میڈیکل کالج کے مستقبل کے لئے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا، انھوں نے کالج کی ترقی و کامرانی میں اپنے تعاون مشوروں اور خدمات کی یقین دھانی بھی کروائی، بعدازاں پرنسپل الامین میڈیکل کالج ڈاکٹر اظہر احمد نے کالج کی روداد کے بارے میں بتایا کہ اس کالج میں 75 فیصد طالبات اور 25 فیصد طلباء ہیں،کالج کی اجازت سال 2014 میں ملتوی کر دی گئی تھی لیکن چیئرمن رضوان شیخ کی کاوشوں سے سال 2019 میں حکومت ہند کی اجازت ملنے کے بعد آج عملی جامعہ پہنایا گیا، الامین یونانی میڈیکل کالج شہر کیلئے فخر کی بات ہے۔اس تقریب میں خاتون ایجوکیشن سو سائٹی صدر محمودہ آپا۔ چیئرمین رضوان شیخ اور وائس چیئرمین ریحان شیخ کا استقبال و اعزاز کیا گیا، نیز رضوان شیخ کی خدمت میں ایک سپاس نامہ تحریر کردہ عزیز اعجاز پیش کیا گیا، پروگرام کے اخیر میں رضوان مطلب نے تمام ہی مہمانان کرام کا شکریہ ادا کیا، موصوف نے کہا کہ خاتون ایجوکیشن سوسائٹی کا مقصد ہے کہ سماج کیلئے تعلیم فراہم کرنا ہے تاکہ سماج و معاشرہ اس سے استفادہ کریں، یونانی میڈیکل کالج کی مرحوم عبدالمطلب نے بنیاد رکھی تھی جو آج پایہ تکمیل تک پہنچا۔اس موقع پر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سیکریٹری حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی نے کہا کہ مالیگاوں کی تاریخ میں نیا باب کھل رہا ہے ۔مرحوم عبدالمطلب سر کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا ۔جو لوگ خواب دیکھنے کے دلدادہ ہوتے ہیں ان کے لیے راتیں طویل ہوتی ہیں لیکن جو لوگ خواب کی تکمیل چاہتے ہیں ان کے لیے دن چھوٹے پڑتے ہیں ۔ اچھے دنوں کا خواب دکھانے والے آج ہر سو لوگ ادارے بناتے ہیں اور اپنے والدین کے نام سے منسوب کرتے ہیں لیکن رضوان عبدالمطلب نے اپنے یونانی میڈیکل کا نام الامین یونانی میڈیکل کالج حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نام سے منسوب کیا ہے۔یونان سے اس طب کا افتتاح ہوا لیکن اسے بڑھایا عربوں اور مسلمانوں نے ۔ ہم نے باپ دادا کے علوم کو اپنے سے الگ کردیا ۔بچے پڑھنے کو تیار نہیں اور معاشرہ تماشہ دیکھ رہا ہے ۔جہاں بارش نہیں ہوتی وہاں کی فصلیں خراب ہوجاتی ہیں اور جہاں تعلیم نہیں ہوتی وہاں کی نسلیں خراب ہو جایا کرتی ہیں ۔حکیم اجمل خان کو سات سمندر پار لے کر یورپ علاج کے لیے لے جایا جاتا تھا ۔حکیم عبدالوہاب نابینا تھے لیکن نبض دیکھ کر علاج کرنے میں مہارت حاصل تھی۔ طب یونانی میں تاریخ ہے بس سمجھنے کی ضرورت ہے ۔سرپرستوں سے مخاطب ہو کر آپ نے کہا کہ ہم اپنے بچوںکے اہم ہاتھ میں کمپوٹر دیتے ہوئے ان کے دوسرے ہاتھ میں قرآن مجید بھی دیں ۔کل قیامت کے دن اولاد اپنے گناہوں کا بوجھ تنہا نہیں اٹھائے گی بلکہ ان کے ساتھ ان کے والدین بھی شامل ہوں گے۔ وقت کی رفتار کو قابو میں نہیں کیا جا سکتا ۔وقت کے ساتھ چلنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔استاد کے حوالے سے آپ نے کہا کہ استاد نسلوں کا محافظ ہوتا ہے۔ استاد جیسا ہوگا ویسا ہی شاگرد پیدا ہوگا ۔اساتذہ کرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ روپیوں کی چمک دمک کے پیچھے نہ بھاگیں بلکہ آپ نسل نو معمار بنیں ۔آگر آج ہم تک علم کی کرنیں ہم تک پہنچ رہی ہیں تو یہ ہمارے صحابہ کرام کی ہمہ جہت کوششوں اور جد وجہد کا نتیجہ ہے۔افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی ڈاکٹر زبیر شیخ، ڈاکٹر اظہر احمد مولانا عمرین محفوظ رحمانی، اسحاق سیٹھ زر والا، مولانا عقیل ملی قاسمی رضوان شیخ، ریحان شیخ، ڈاکٹر وسیم یونانی سائنسداں، ڈاکٹر جاوید قریشی ،ڈاکٹر سلیم خان شاکر شیخ اور شہر مالیگاؤں کی تعلیمی، سماجی فلاحی و ملی شخصیات نے شرکت کی۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی گنیش اتسو ۱۲ پل انتہائی خطرناک، شرکا جلوس کو احتیاط برتنے کی اپیل

ممبئی گنیش اتسو کا آغاز ہو چکا ہے ایسے میں ممبئی شہر و مضافاتی علاقوں میں ریلوے کے ۱۲ پل انتہائی خستہ خالی کاشکار ہے اس لئے گنپتی بھکتوں کو جلوس کے دوران ان پلوں پر زیادہ وزن اور زیادہ دیر تک قیام کرنے سے گریز کرنے کی اپیل ممبئی بی ایم سی نے کی ہے۔
میونسپل کارپوریشن کے حدود میں وسطی اور مغربی ریلوے لائنوں پر 12 پل انتہائی خستہ مخدوش و خطرناک ہیں۔ بعض پلوں کی مرمت کا کام جاری ہے۔ مانسوں کے بعد کچھ پلوں پر کام شروع کر دیا جائے گا۔ اس لیے گنیش کے بھکتوں کو گنپتی آمد اور وسرجن کے دوران ان پلوں پر جلوس نکالتے وقت محتاط رہنے کی اپیل بی ایم سی نے کی ہے۔ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ اس سلسلے میں ممبئی میونسپل کارپوریشن اور ممبئی پولیس کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔
مرکزی ریلوے پر گھاٹ کوپر ریلوے فلائی اوور، کری روڈ ریلوے فلائی اوور، آرتھر روڈ ریلوے فلائی اوور یا چنچپوکلی ریلوے فلائی اوور، بائیکلہ ریلوے فلائی اوور پر جلوس نکالتے وقت احتیاط برتیں۔ اس کے علاوہ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ میرین لائنز ریلوے فلائی اوور، سینڈہرسٹ روڈ ریلوے فلائی اوور (گرانٹ روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان) ویسٹرن ریلوے لائن پر، فرنچ ریلوے فلائی اوور (گرانٹ روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان)، کینیڈی ریلوے فلائی اوور (چارنی روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان) پر جلوس نکالتے وقت محتاط رہیں۔ (گرانٹ روڈ اور ممبئی سینٹرل)، مہالکشمی اسٹیشن ریلوے فلائی اوور، پربھادیوی-کیرول ریلوے فلائی اوور اور دادر میں لوک مانیہ تلک ریلوے فلائی اوور وغیرہ۔
اس بات کا خیال رکھا جائے کہ ان 12 پلوں پر ایک وقت میں زیادہ وزن نہ ہو۔ ان پلوں پر لاؤڈ سپیکر کے ذریعے ناچ گانا اور گانا و ررقص پر پابندی ہے۔ عقیدت مندوں کو ایک وقت میں پل پر بھیڑ نہیں لگانی چاہئے، پل پر زیادہ دیر تک قیام سے گریز کرنا چاہئے پل سے فوراً آگے بڑھنا چاہئے، اور پولیس اور ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی طرف سے دی گئی ہدایات کے مطابق ہی شرکا جلوس پلوں سے گزرتے وقت ضروری ہدایت کا خیال رکھیں۔
(جنرل (عام
ایک افسوسناک واقعہ… ویرار ایسٹ میں واقع رمابائی اپارٹمنٹ کی 10 سال پرانی 4 منزلہ عمارت کا ایک حصہ منہدم، جس سے 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی۔

ممبئی : ویرار ایسٹ میں رمابائی اپارٹمنٹ کا ایک حصہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب اچانک گر گیا۔ اس حادثے میں 3 افراد کی موت ہو گئی اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، فائر بریگیڈ، این ڈی آر ایف اور ایمبولینس کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ دو پروں والی اس عمارت کا ایک بازو مکمل طور پر گر گیا۔ جس حصے میں یہ حادثہ ہوا، وہاں چوتھی منزل پر ایک سالہ بچی کی سالگرہ کی تقریب جاری تھی۔ جس کی وجہ سے متاثرین کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر عمارت کے دوسرے ونگ کو بھی خالی کرا لیا ہے۔ جائے حادثہ پر راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے اور نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ یہ عمارت 10 سال پرانی بتائی جاتی ہے۔
ڈی ایم ایم او نے کہا کہ رمابائی اپارٹمنٹ کا جو حصہ گرا وہ چار منزلہ تھا۔ یہ حادثہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ریسکیو ٹیمیں پھنسے ہوئے لوگوں کو بحفاظت نکالنے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ عمارت بہت پرانی تھی۔ اسے مرمت کی ضرورت تھی۔ میونسپل کارپوریشن اسے پہلے ہی خطرناک قرار دے چکی تھی۔ لیکن، اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اس واقعہ سے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ لوگ خوفزدہ ہیں۔ وہ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ انتظامیہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ڈی ایم ایم او کے مطابق عمارت کا پچھلا حصہ گر گیا۔ یہ حصہ چامنڈا نگر اور وجے نگر کے درمیان نارنگی روڈ پر واقع تھا۔ یہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ انتظامیہ ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ان کا علاج جاری ہے۔
(جنرل (عام
ہائی کورٹ کے ججوں کی بڑی تعداد کا تبادلہ، سپریم کورٹ کالجیم نے 14 ججوں کے تبادلے کی سفارش کی۔

نئی دہلی : سپریم کورٹ کالجیم نے مختلف ہائی کورٹس کے 14 ججوں کے تبادلے کی سفارش کی ہے۔ اس اقدام میں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، مدراس، راجستھان، دہلی، الہ آباد، گجرات، کیرالہ، کلکتہ، آندھرا پردیش اور پٹنہ ہائی کورٹس کے جج شامل ہیں۔ کالجیم کی طرف سے جاری بیان کے مطابق 25 اور 26 اگست کو ہونے والی میٹنگوں کے بعد تبادلوں کی سفارش مرکز کو بھیجی گئی ہے۔
اس سفارش کے تحت جسٹس اتل شریدھرن کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ سے چھتیس گڑھ ہائی کورٹ، جسٹس سنجے اگروال کو چھتیس گڑھ ہائی کورٹ سے الہ آباد سینئر جسٹس، جسٹس جے نشا بانو کو مدراس ہائی کورٹ سے کیرالہ ہائی کورٹ، جسٹس دنیش مہتا کو راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس دنیش مہتا کو راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ اور جسٹس ہرنیگن کو پنجاب ہائی کورٹ میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس ارون مونگا (اصل میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے) دہلی ہائی کورٹ سے راجستھان ہائی کورٹ، جسٹس سنجے کمار سنگھ الہ آباد ہائی کورٹ سے پٹنہ ہائی کورٹ تک۔
جسٹس روہت رنجن اگروال کو الہ آباد ہائی کورٹ سے کلکتہ ہائی کورٹ، جسٹس مانویندر ناتھ رائے (اصل میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ، موجودہ گجرات ہائی کورٹ) کو آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس ڈوناڈی رمیش (اصل میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ) کو الہ آباد ہائی کورٹ سے واپس آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس سندیپ نٹور کو گجرات ہائی کورٹ سے واپس آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس سندیپ ناتھ کو گجرات ہائی کورٹ میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ چندر شیکرن سودھا کیرالہ ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس تارا ویتاستا گنجو دہلی ہائی کورٹ سے کرناٹک ہائی کورٹ اور جسٹس سبیندو سمانتا کلکتہ ہائی کورٹ سے آندھرا پردیش ہائی کورٹ۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا