Connect with us
Saturday,21-September-2024
تازہ خبریں

قومی خبریں

مسٹرشاہ نے حیدرآباد کی سردار پٹیل نیشنل پولیس اکیڈیمی میں شرکت کی

Published

on

مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ مجاہد آزادی اور ہندوستان کے پہلے وزیر داخلہ سردار پٹیل نے ہندوستان میں 630 دیسی ریاستوں کے الحاق میں اہم رول ادا کیا، آرٹیکل 370 کے نفاذ کی وجہ سے ہندوستان جموں وکشمیر کو ضم نہیں کرسکا تاہم وزیراعظم مودی کی قیادت میں دفعہ 370 کو ختم کردیا گیااور جموں وکشمیر بھی بقیہ ہندوستان کا مکمل اٹوٹ حصہ بن گیا ہے۔ مسٹر شاہ نے حیدرآباد کی سردار پٹیل نیشنل پولیس اکیڈیمی میں تربیت پانے والے آئی پی ایس پروبیشنرس کے 70ویں بیچ کی دکشن پاسنگ آوٹ پریڈ میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ این ڈی اے حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد جموں وکشمیر اب ہندوستان کا حصہ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد ہی آنجہانی سردار پٹیل کا خواب پورا ہوا ہے۔انہوں نے کئی دہائیوں قدیم مسئلہ کشمیر کے حل پر مودی حکومت کو مبارکباد بھی پیش کی۔ انہوں نے کہاکہ آزادی کے بعد نظام نے حیدرآباد دیسی ریاست کو ہندوستان میں ضم کرنے سے انکار کردیا تھا تاہم پٹیل نے اس بات کو یقینی بنایا کہ حیدرآباد، ہند یونین میں ضم ہوجائے۔اس کاسارا سہرا اُس وقت کی پولیس فورس کو جاتا ہے، انہوں نے سردار پٹیل کو یاد کرتے ہوئے ملک کے اتحاد کے لئے ان کی خدمات کو خراج پیش کیا۔انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک کا دستور نظم ونسق کو دو حصوں میں تقسیم کرتا ہے۔ پارلیمنٹ کے منتخب نمائندے اور قانون ساز ادارے پالیسیوں اور قانون کی تیاری کا کام کرتے ہیں۔ دوسرا آئی پی ایس عہدیدار ہیں جو زمینی سطح پراس کو نافذ کرتے ہیں۔ کوبھی عہدیدار جو یہاں سے نکلنے کے بعد کسی بھی ریاست میں خدمات انجام دے اس کوئی چاہئے کہ وہ سنجیدگی کے ساتھ کام کرے اورعوام کااحترام کرے۔انہوں نے اس پریڈ کے موقع پر بہ حیثیت مجموعی بہتر کارکردگی کے حامل آئی پی ایس عہدیداروں کی ستائش بھی کی۔انہوں نے کہاکہ جو پروبیشنرس آئی پی ایس بنے ہیں، ان کو چاہئے کہ وہ اپنے کارنامہ سے مطمئن نہ ہوں بلکہ ملک کے غریبوں کواونچا اٹھانے کیلئے اپنی مساعی کریں۔ مسٹر شاہ نے زور دیتے ہوئے کہاکہ خوشحال، تعلیم یافتہ اور محفوظ ہندوستان ہمارا نشانہ ہونا چاہئے۔ بلند، متنوع اورعظیم ملک کو محفوظ رکھنا، اس کے جمہوری اقدار کو برقرار رکھنا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ رابطہ، تبادلہ خیال اورتال میل کے بغیر کبھی بھی کامیابی نہیں مل سکتی۔انہوں نے کہاکہ دستور کے تحفظ کی ذمہ داری آئی پی ایس عہدیداروں کی ہونی چاہئے۔اس اکیڈیمی میں 18 دسمبر2017 کو پروبیشنرس کی بنیادی تربیت کا آغاز کیا گیا تھا۔اس بیج میں 192 پروبیشنرس بشمول 12 خاتون آئی پی ایس عہدیدار اور 11 بیرونی ممالک کے عہدیدار بھی شامل ہیں جنہوں نے پاسنگ آوٹ پریڈ میں حصہ لیا۔ان میں رائل بھوٹان پولیس کے چھ عہدیدار اور نیپال پولیس کے 5 عہدیدار بھی ہیں۔امیت شاہ نے غوث غلام کو وزیراعظم بیٹن اور وزیرداخلہ ریوالور پیش کیا۔ غوث عالم کو تلنگانہ کیڈر کے لئے الاٹ کیا گیا ہے جنہوں نے تربیت کے دوران بہ حیثیت مجموعی بہتر مظاہرہ کیا۔ راجستھان کی رچہ تومر بہ حیثیت مجموعی بہتر مظاہرہ کرنے والی خاتون قرار پائیں جن کو ٹروفی دی گئی۔

سیاست

وقف بل 2024 : مسلم پرسنل لاء بورڈ نے وقف بل کی مخالفت کی ہے، بل کو لے کر بی جے پی اور اے آئی ایم پی ایل بی کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔

Published

on

Waqf-Bill-2024

نئی دہلی : آج کل وقف (ترمیمی) بل 2024 کو لے کر ملک میں سیاسی درجہ حرارت بڑھ رہا ہے۔ اس بل کی مخالفت کرنے والوں میں کچھ قانونی ماہرین اور اپوزیشن جماعتوں کے رہنما بھی شامل ہیں۔ اس معاملے پر اپوزیشن پارٹیاں بی جے پی کو گھیرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ دوسری طرف، قانونی ماہرین اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے جمعرات کو وقف (ترمیمی) بل 2024 کی کھل کر مخالفت کی۔

پارلیمنٹ کی کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر انہوں نے بل پر اپنے اعتراضات درج کرائے ۔ اس دوران کمیٹی ممبران میں گرما گرم بحث بھی دیکھنے میں آئی۔ دراصل، بی جے پی رکن میدھا کلکرنی نے وقف گورننگ کونسل کی تشکیل پر سوال اٹھایا تھا۔ اس معاملے کو لے کر ہنگامہ ہوا اور گرما گرم بحث شروع ہو گئی۔

معاملہ اس وقت گرم ہوا جب کلکرنی نے قانونی ماہر فیضان مصطفی سے وقف گورننگ کونسل کی تشکیل پر سوالات پوچھے۔ مصطفیٰ چانکیا نیشنل لاء یونیورسٹی، پٹنہ کے وائس چانسلر بھی ہیں۔ کلکرنی نے اس پر اپوزیشن رکن سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا جسے انہوں نے پہلے ہی مسترد کر دیا۔ تاہم بعد میں کمیٹی کی چیئرپرسن جگدمبیکا پال اور بی جے پی رکن اپراجیتا سارنگی کی موجودگی میں انہوں نے کلکرنی سے افسوس کا اظہار کیا۔

مصطفیٰ کے علاوہ پسماندہ مسلم مہاج اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نمائندوں نے بھی کمیٹی کے سامنے اپنے خیالات پیش کئے۔ پروفیسر مصطفیٰ اور اے آئی ایم پی ایل بی دونوں نے اس قانون کی مخالفت کی ہے۔ پسماندہ تنظیم کے نمائندوں نے بل میں کئی ترامیم کی تجویز دی ہے۔

Continue Reading

جرم

شاہجہاں پور میں مقبرہ توڑ کر شیولنگ کی بنیاد رکھی گئی، دو برادریوں میں ہنگامہ، مقدمہ درج، پولیس فورس تعینات

Published

on

Shahjahanpur

اترپردیش کے شاہجہاں پور سندھولی میں واقع قدیم مذہبی مقام پر مقبرے کو منہدم کر کے شیولنگ نصب کیے جانے کے بعد جمعرات کو سہورا گاؤں میں ایک بار پھر کشیدگی کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ سینکڑوں لوگوں کا ہجوم لاٹھیاں لے کر جمع ہو گیا۔ مزار کی طرف بڑھنے والے ہجوم پر قابو پانے کے لیے کئی تھانوں کی فورسز موقع پر پہنچ گئیں، لیکن بھیڑ نہیں مانی۔ قبر مسمار کر دی گئی۔ پولیس اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے۔ اس نے ان لوگوں کو سمجھایا جو ہنگامہ برپا کر رہے تھے۔ پھر ہنگامہ تھم گیا۔ گاؤں میں کشیدگی کی صورتحال ہے۔

سہورا گاؤں میں قدیم مذہبی مقام کے احاطے میں ایک اور برادری کا مقبرہ بنایا گیا تھا۔ کئی سال پہلے بھی دونوں فریقوں کے درمیان کشیدگی رہی تھی۔ تب پولیس نے دوسری برادریوں کے ہجوم کے جمع ہونے پر پابندی لگا دی تھی۔ کچھ دن پہلے کسی نے سجاوٹ کے لیے قبر پر اسکرٹنگ بورڈ لگا دیا تھا۔ منگل کو جب لوگوں نے اسے دیکھا تو انہوں نے احتجاج کیا اور پولیس کو اطلاع دی۔ بدھ کے روز، اس مقبرے کو ہٹا دیا گیا اور شیولنگ نصب کیا گیا۔

معاملے کی اطلاع ملتے ہی لوگوں کی بھیڑ جمع ہوگئی۔ کشیدگی پھیلنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ دونوں طرف سے وضاحت کی گئی۔ گاؤں کے ریاض الدین نے پجاری سمیت کچھ لوگوں پر الزام لگاتے ہوئے شکایت درج کرائی تھی۔ بعد ازاں قبر کو دوبارہ تعمیر کیا گیا۔ دیواروں پر خاردار تاریں لگا دی گئیں۔ اس کی اطلاع ملتے ہی آس پاس کے کئی گاؤں کے سینکڑوں لوگ جمعرات کو موقع پر پہنچ گئے۔ ان لوگوں کا کہنا تھا کہ مقبرے کی دوبارہ تعمیر کے بعد شیولنگا کو ہٹا دیا گیا تھا۔

ہجوم کے غصے کو دیکھ کر قریبی تھانوں کی پولیس فورس سندھولی پہنچ گئی۔ لوگوں نے تاریں ہٹا کر قبر کو گرا دیا۔ اطلاع ملتے ہی ایس ڈی ایم اور سی او بھی موقع پر پہنچ گئے۔ سی او نے جب لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی تو ان کی بھی بدتمیزی ہوئی۔ اے ڈی ایم انتظامیہ سنجے پانڈے اور ایس پی رورل منوج اوستھی موقع پر پہنچ گئے۔

دوسرے فریق کی جانب سے تھانے میں کوئی شکایت درج نہیں کرائی گئی۔ اے ڈی ایم سنجے پانڈے نے کہا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ گاؤں کی سوسائٹی کی زمین کو لے کر دونوں فریقوں کے درمیان جھگڑا چل رہا ہے۔ قبر پر کسی نے شرارت کی تھی۔ گاؤں میں پولیس تعینات ہے۔ گاؤں کے حالات بھی نارمل ہیں۔ پولیس اسٹیشن انچارج دھرمیندر گپتا نے بتایا کہ ایک فریق کی شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کر کے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ ضلع سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ایس راج راجیش سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ تاہم ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔

Continue Reading

سیاست

کیا بہار پولیس میں استعفوں کا دور آ گیا ہے؟ آئی پی ایس کامیا مشرا کے بعد شیودیپ لانڈے نے استعفیٰ دے دیا۔

Published

on

Kamya-Mishra-&-Shivdeep-Lande

پٹنہ : ایسا لگتا ہے کہ بہار کے کچھ سپر پولیس اب اپنے ‘مستقبل کے منصوبے’ پر کام کر رہے ہیں۔ آئی پی ایس کامیا مشرا کے بعد آئی پی ایس شیودیپ وامن راؤ لانڈے نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ شیودیپ لانڈے کو حال ہی میں پورنیا رینج کا آئی جی بنایا گیا تھا۔ انہوں نے خود ہی سوشل میڈیا پر پوسٹ کرکے اپنے استعفیٰ کی اطلاع دی ہے۔ آئی پی ایس لانڈے نے اپنے 18 سال کے دور میں بہار کی خدمت کی ہے اور اب نئے شعبوں میں کام کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ آئی پی ایس کامیا مشرا کے بعد آئی پی ایس شیودیپ لانڈے کے استعفیٰ کی خبر نے ہلچل مچا دی ہے۔ اس سے قبل آئی پی ایس کامیا مشرا نے بھی استعفیٰ دے دیا تھا جسے ابھی تک قبول نہیں کیا گیا ہے۔ اس صورتحال میں محکمہ پولیس کا رویہ کیا ہوگا یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا۔ لیکن، کسی نے ابھی تک ان کے مستقبل کے منصوبوں کا انکشاف نہیں کیا۔ لیکن، کچھ لوگ یہ قیاس کر رہے ہیں کہ جان سورج 2 اکتوبر کو شروع ہونے والی پرشانت کشور کی پارٹی میں شامل ہو سکتے ہیں۔

شیودیپ لانڈے نے اپنی پوسٹ میں لکھا، ‘میرے پیارے بہار، گزشتہ 18 سالوں سے ایک سرکاری عہدے پر رہنے کے بعد آج میں نے اس عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان تمام سالوں میں میں نے بہار کو اپنے اور اپنے خاندان سے اوپر سمجھا ہے۔ سرکاری ملازم کے طور پر میرے دور میں اگر کوئی غلطی ہوئی ہے تو میں اس کے لیے معذرت خواہ ہوں۔ آج میں نے انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) سے استعفیٰ دے دیا ہے لیکن میں بہار میں ہی رہوں گا اور مستقبل میں بھی بہار ہی میرے کام کی جگہ رہے گا۔

2006 بیچ کے آئی پی ایس شیودیپ لانڈے کا تعلق اصل میں اکولا، مہاراشٹر سے ہے۔ ایک کسان خاندان سے تعلق رکھنے والے شیودیپ نے اسکالرشپ کی مدد سے تعلیم حاصل کی۔ بعد میں انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد انہوں نے یو پی ایس سی کا امتحان پاس کیا اور آئی پی ایس آفیسر بن گئے۔ شیودیپ لانڈے اگرچہ بہار کیڈر کے افسر تھے لیکن انہوں نے کچھ عرصہ مہاراشٹر میں بھی کام کیا۔ جب وہ بہار میں ایس ٹی ایف کے ایس پی تھے تو ان کا تبادلہ مہاراشٹرا کیڈر میں کر دیا گیا تھا۔ مہاراشٹر میں، اس نے اے ٹی ایس میں ڈی آئی جی کے عہدے تک کام کیا۔ اس کے بعد وہ بہار واپس آگئے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com