Connect with us
Tuesday,15-April-2025
تازہ خبریں

قومی خبریں

ڈاکٹرذاکرنائک نے کہا کہ انہیں ہندوستانی عدلیہ پراعتماد ہے، لیکن استغاثہ کے طریقہ کارپرنہیں

Published

on

اسلامی اسکالر این آئی آرڈاکٹر ذاکر نائیک نے آج اس بات کا اظہار کیا ہے کہ اگر سپریم کورٹ تحریری طورپران کے تحفظ اورتب تک جیل میں نہ رکھے جانے کی ضمانت دے، جب تک انہیں سزا نہ ہوجائے تووہ آج وطن واپس لوٹ آئیں گے۔انہوں نے ایک بیان میں یہ بھی کہا کہ انہیں ہندوستانی عدلیہ پراعتماد ہے، لیکن استغاثہ کے طریقہ کار پر بھروسہ نہیں ہے۔
ڈاکٹر نائیک نے مزیدان کے الزامات اور شکایتوں کے علاوہ ہندوستان یا دنیا میں کہیں بھی کسی عدالت میں ایک بھی فیصلہ نہیں ہے، حالیہ ہندوستانی تاریخ میں ایسے کئی مقدمات سامنے آئیں کہ مسلمانوں کو گرفتاری کے بعد بیسیوں سال جیل میں رکھا گیا اور عدالت نے انہیں بے قصور قراردے دیا۔
انہوں نے کہا کہ ”مجھے ہندوستانی ایجنسیوں کی کارکردگی کا علم ہے، میں اپنی زندگی اور اپنے نامکمل کام کو برباد نہیں کرنا چاہتا ہوں۔“ ڈاکٹر نائیک حال میں ای ڈی کے ذریعہ کے معاملہ پر اظہار خیال کررہے تھے، جس نے ان کے خلاف 193 کروڑ روپے کے حوالہ کا مقدمہ دائر کیا ہے اور ممبئی کی ایک عدالت نے ان کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے۔اگر وارنٹ جاری کیا گیا تو ایک پٹیشن انٹر پول کو روانہ کی جائے گی تاکہ ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے کاملائیشیا سمیت تمام ممبرممالک سے مطالبہ کیا جائے۔
گزشتہ روز ملائیشیا نے ومیراعظم مہاتر محمد نے کہا ہے کہ ان کے ملک کو نائیک کو ملک بدررکرنے کا اختیار نہیں ہے، اگر وہ ہندوستان میں منصفانہ مقدمہ کا سامنا کرنے کے لیے تیار نہ ہوں۔
ڈاکٹر ذاکرنائیک نے کہا کہ ہندوستانی خفیہ ایجنسیوں کی کارکردگی قابل مذمت ہے اور ”میرے نام کے ساتھ روز روز نئی نئی کہانیاں پیش کی جارہی ہیں۔اور یہ سب ناانصافی پر مبنی ہے اور ان کی کوشش ہے کہ انہیں پکڑکر جیل میں ڈال دیا جائے اور کوئی سماعت نہ ہو۔ان کی قانونی جائیداد کو بھی 2018 اور پھر مارچ 2019 میں قرق کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن ٹریبونل میں وہ جائیدادکے غیر قانونی کوثابت نہ کرپائے۔

سیاست

نیشنل ہیرالڈ کیس میں سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کے خلاف چارج شیٹ داخل، دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ میں 25 اپریل کو کیس کی سماعت

Published

on

Soniya-&-Rahul

نئی دہلی : ای ڈی نے نیشنل ہیرالڈ معاملے میں کانگریس لیڈر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے راہل اور سونیا گاندھی سے جڑی کمپنی ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ (اے جے ایل) کے 700 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثوں کو ضبط کرنے کا عمل شروع کرنے کے چند دن بعد یہ کارروائی کی ہے۔ ان جائیدادوں میں دہلی، ممبئی اور لکھنؤ کی اہم جائیدادیں شامل ہیں۔ ان میں قومی دارالحکومت میں بہادر شاہ ظفر مارگ پر واقع مشہور ہیرالڈ ہاؤس بھی شامل ہے۔ ای ڈی نے نیشنل ہیرالڈ منی لانڈرنگ کے مبینہ معاملے میں کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ راہول گاندھی، سونیا گاندھی اور کانگریس اوورسیز چیف سیم پترودا کے خلاف دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ میں شکایت درج کرائی ہے۔ چارج شیٹ میں سمن دوبے سمیت کچھ اور نام بھی ہیں۔ خصوصی جج وشال گوگنے نے 9 اپریل کو داخل کی گئی چارج شیٹ کے اہم نکات کا جائزہ لیا اور 25 اپریل کو سماعت کی اگلی تاریخ مقرر کی۔ اس دن، ای ڈی کے خصوصی وکیل اور تفتیشی افسر عدالت کے مشاہدے کے لیے کیس ڈائری بھی پیش کریں گے۔ ای ڈی کی چارج شیٹ پر کانگریس نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔

کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ یہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی جانب سے انتقامی سیاست ہے۔ جے رام رمیش نے لکھا، ‘نیشنل ہیرالڈ کے اثاثوں کو ضبط کرنا قانون کی حکمرانی کو چھپانے والا ریاستی سرپرستی والا جرم ہے۔ سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور کچھ دیگر کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنا وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی جانب سے انتقامی سیاست اور دھمکی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ تاہم کانگریس اور اس کی قیادت خاموش نہیں رہے گی۔ ستیہ میو جیتے۔’ ای ڈی کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت کی جا رہی ہے۔ نیشنل ہیرالڈ اے جے ایل نے شائع کیا ہے۔ یہ کمپنی ینگ انڈین پرائیویٹ لمیٹڈ کی ملکیت ہے۔ سونیا گاندھی اور راہول گاندھی دونوں کی کمپنی میں 38 فیصد حصہ داری ہے۔ اس کی وجہ سے وہ کمپنی کے سب سے بڑے شیئر ہولڈر ہیں۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کہا کہ یہ کارروائی اے جے ایل منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کا حصہ ہے۔ تحقیقات منی لانڈرنگ کی روک تھام کے ایکٹ (پی ایم ایل اے) 2002 کے سیکشن 8 کے تحت کی جا رہی ہیں۔ مزید یہ کہ منی لانڈرنگ (منسلک یا منجمد اثاثوں کا قبضہ) رولز، 2013 کی متعلقہ دفعات پر بھی عمل کیا جا رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ ان اثاثوں پر قبضہ کر سکتے ہیں جو انہوں نے منسلک یا منجمد کر رکھے ہیں۔

Continue Reading

سیاست

مغربی بنگال تشدد پر سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے اٹھائے سوال، پورا مرشد آباد ایک ہفتے سے جل رہا ہے لیکن حکومت خاموش

Published

on

ہردوئی : یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے مغربی بنگال میں وقف ایکٹ کے تنازع پر سخت ردعمل دیا ہے۔ منگل کو انہوں نے ہردوئی میں کہا کہ ضد کرنے والے باتوں پر کان نہیں دھریں گے۔ فسادی صرف لاٹھیاں سنیں گے۔ جنہیں بنگلہ دیش پسند ہے وہ وہاں جائیں۔ یوگی نے بنگال تشدد پر کانگریس اور سماج وادی پارٹی کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر فسادیوں کو امن کا سفیر کہنے کا الزام لگایا۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ بنگال جل رہا ہے اور وہاں کے وزیر اعلیٰ خاموش ہیں۔ ممتا بنرجی فسادیوں کو امن کا سفیر کہہ رہی ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سیکولرازم کے نام پر فسادیوں کو کھلی چھٹی دی جارہی ہے۔ قبل ازیں وزیر اعلیٰ نے ہردوئی میں 650 کروڑ روپے کے 729 ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔

سی ایم یوگی نے کہا کہ پورا مرشد آباد ایک ہفتے سے جل رہا ہے، لیکن حکومت خاموش ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ سماج وادی پارٹی فسادات پر خاموش کیوں ہے؟ کچھ لوگ بنگلہ دیش میں ہونے والے واقعات کی حمایت کر رہے ہیں۔ اگر انہیں بنگلہ دیش پسند ہے تو انہیں وہاں جانا چاہیے۔ انہیں ہندوستانی سرزمین پر بوجھ نہیں بننا چاہئے۔ سی ایم یوگی نے 2017 سے پہلے کی اتر پردیش کی یاد دلائی، انہوں نے کہا کہ اس وقت ہر دوسرے یا تیسرے دن فسادات ہوتے تھے۔ ان فسادیوں کا واحد علاج لاٹھی ہے۔ وہ لاٹھی کے بغیر نہیں مانے گا۔ سی ایم یوگی کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات ہونے والے ہیں۔ ایسے میں اس بیان کو سیاسی طور پر بھی بہت اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

Continue Reading

سیاست

زمین کی خریداری کے معاملے میں ای ڈی نے رابرٹ واڈرا کو کیا سمن، حکومت پر ای ڈی کا غلط استعمال کرنے کا الزام، کمپنی سے متعلق مالی بے ضابطگیوں کی جانچ

Published

on

Robert-Vadra

نئی دہلی : ای ڈی نے ہریانہ میں زمین کی خریداری سے متعلق ایک معاملے میں رابرٹ واڈرا کو سمن جاری کیا۔ سمن جاری ہونے کے بعد واڈرا اپنے گھر سے پیدل ہی ای ڈی کے دفتر پہنچے۔ واڈرا کے ساتھ ان کے کچھ حامی بھی ای ڈی کے دفتر پہنچے۔ تاہم حامیوں کو ای ڈی آفس کے باہر روک دیا گیا۔ واڈرا سیدھے ای ڈی آفس کے اندر گئے، جہاں ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ای ڈی کے دفتر پہنچنے سے پہلے واڈرا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف تحقیقاتی ایجنسی کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ واڈرا نے مزید کہا، ‘میں نے اقلیتوں کے بارے میں بات کی تھی، اسی لیے یہ لوگ مجھے دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن میں ہر حملے کا جواب دیتا رہوں گا۔ مجھے کچھ چھپانے کی ضرورت نہیں ہے۔ بی جے پی میرے خلاف ای ڈی کا غلط استعمال کر رہی ہے۔

اپنے خلاف کارروائی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے رابرٹ واڈرا نے کہا کہ میں عوام کی آواز اٹھاؤں گا۔ ابھی تک کی تفتیش میں کچھ نہیں ملا، پھر بھی مجھے جان بوجھ کر ہراساں کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح راہل گاندھی کو بھی پارلیمنٹ میں بولنے سے روکا جاتا ہے۔ واڈرا کو جس معاملے میں نوٹس جاری کیا گیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے وہ ہریانہ میں شکوپور زمین کے سودے سے متعلق منی لانڈرنگ کا معاملہ ہے۔ اس میں واڈرا کو دوسرا سمن سونپا گیا۔ رابرٹ واڈرا پہلے ہی 8 اپریل کو جاری سمن پر پیش نہیں ہوئے تھے۔ ای ڈی نے واڈرا کو پوچھ گچھ کے لیے اپنے دفتر آنے کو کہا تھا۔ دراصل مرکزی تفتیشی ایجنسی واڈرا کی کمپنی اسکائی لائٹ ہاسپیٹلیٹی سے متعلق مبینہ مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کر رہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com