Connect with us
Wednesday,01-October-2025

مہاراشٹر

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے 3 اکتوبر کا بھارت بند مؤخر کر دیا

Published

on

bharat

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے اعلان کیا ہے کہ 3 اکتوبر 2025 کو طے شدہ بھارت بند فی الحال مؤخر کر دیا گیا ہے۔ یہ بند حال ہی میں پاس ہونے والے وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے خلاف بلایا گیا تھا۔ بورڈ کی جانب سے پہلے اعلان کیا گیا تھا کہ 3 اکتوبر کو صبح 8 بجے سے دوپہر 2 بجے تک مسلمانوں کی ملکیت والی دکانیں، کاروبار اور تعلیمی ادارے بند رکھے جائیں گے تاکہ حکومت کی توجہ متنازع دفعات کی طرف دلائی جا سکے۔

تاہم اندرونی مشاورت اور سپریم کورٹ میں جاری قانونی کارروائی کو مدِنظر رکھتے ہوئے اے آئی ایم پی ایل بی نے یہ بند فی الحال ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بورڈ کا کہنا ہے کہ آئندہ احتجاجی حکمتِ عملی طے کرنے کے بعد نئی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کو لے کر ملک بھر میں احتجاج جاری ہے اور اس کی آئینی حیثیت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ عدالت نے فی الحال کچھ متنازع دفعات، جیسے پانچ سال کی شق اور وقف بورڈز میں غیر مسلم اراکین کی تعداد پر حد مقرر کرنے والے قانون، پر عمل درآمد روک دیا ہے۔ بورڈ نے واضح کیا ہے کہ بند کو مؤخر کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ تحریک ختم ہو گئی ہے۔ اے آئی ایم پی ایل بی نے کہا کہ وقف اداروں اور برادری کے حقوق کے تحفظ کے لیے پرامن جدوجہد اور قانونی لڑائی جاری رہے گی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

کرلا : فوزیہ اسپتال کی لاپروائی سے مریضوں کی جان خطرے میں، ہوٹل اور اسپتال ایک ہی عمارت میں کیسے؟ لائسنس منسوخ، حاجی عرفات کی کارروائی کا مطالبہ

Published

on

Foziya-Hospital

ممبئی : کرلا فوزیہ اسپتال کی لاپروائی کے سبب مریضوں کی زندگی خطرہ میں ہے. یہاں بی یو ایم ایس یونانی اور بی ایچ ایم ایس ڈاکٹر برسرپیکار ہے جنہیں میڈیکل پریکٹس کی اجازت حاصل نہیں ہے, اس لئے اسپتال انتظامیہ انور اسماعیل لکڑوالا، ان کا برادر عثمان لکڑوالا، ڈاکٹر انجم دیشمکھ سمیت پینل کے تمام ڈاکٹروں کی انکوائری کے بعد اسپتال کا اجازت نامہ لائسنس منسوخ کیا جائے, یہ مطالبہ بی جے پی لیڈر اور سابق اقلیتی کمیشن سربراہ حاجی عرفات شیخ نے وزیر نگراں صحت پرکاش آبٹکر سے کیا ہے. انہوں نے کہا کہ اسپتال کی غیر ذمہ داری اور بدعنوانی کے سبب مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے اس لئے اس کی انکوائری ہو اور اہلیان کرلا کو انصاف ملے۔ کرلا ایل بی ایس مارگ پر فوزیہ اسپتال و میڈیکل پوری طرح سے فرضی ہے, اس اسپتال میں جو ڈاکٹر برسر روزگار ہے وہ ہومیوپیٹھی اور یویانی غیر رجسٹرڈ ہے اور اسپتال عملہ بھی غیر تربیت یافتہ عملہ ہے, اس کی انکوائری ضروری ہے. اس اسپتال میں نیچے ہوٹل بغل میں بھٹی اور بھٹیار خانہ کے ساتھ پہلی اور دوسری منزل پر اسپتال ٹیرس پر جم اور کینٹین کی اجازت کیسے ممکن ہے. یہ سوال اہلیان کرلا کر رہے ہیں۔ حاجی عرفات نے وزیر صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ اسپتال کا لائسنس منسوخ کرنے کے ساتھ ایسے بی ایم سی افسران اور میڈیکل افسران پر کارروائی ہو جنہوں نے اس اسپتال کو پروانہ دیا ہے۔ یہ اسپتال غیر قانونی تعمیرات پر آباد ہے. کیا وارڈ افسر اسسٹنٹ میونسپل کمشنر دھناجی ہرلیکر، فائر افسر انیل پوار، ہیلتھ افسر ڈاکٹر ستیش تحصلیدار نے اب تک اس اسپتال پر کارروائی کیوں نہیں کی, کیا یہ افسران اب تک خواب خرگوش میں ہے۔ حاجی عرفات نے اسپتال میں کشادگی نہیں ہے اگر ہوٹل اور اسپتال میں آتشزدگی ہوئی تو فائر بریگیڈ اسپتال میں کیسے داخل ہوگی. یہاں مریضوں کو ایسے حالات میں بچانا مشکل ہوگا. انہوں نے کہا کہ اسپتال انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کے سبب مریضوں کی زندگی خطرہ میں ہے, کیونکہ انتہائی تشویشناک مریضوں کا علاج بھی ایم ڈی یا ایم بی بی ایس ڈاکٹر نہیں بلکہ یہی ہومیوپیتھی اور یونانی ڈاکٹر ہی انجام دیتے ہیں. اسپتال کی اسی غفلت کے سبب کئی اموات ہوئی ہے ایسے میں اسپتال کے خلاف کارروائی ہو. فائر بریگیڈ بی ایم سی نے اسپتال کو کس بنیاد پر این او سی جاری کی ہے اور یہاں کمروں کی استطاعت سے زیادہ بیڈ ہے اور اسپتال میں مریضوں کے لئے جگہ کی قلت ہے, یہاں علاج بھی ٹھیک طرح سے نہیں ہوتا ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی فراڈ : 49 سالہ تاجر نے لوئرپریل میں فلیٹ کی ڈیل میں 3.10 کروڑ کا دھوکہ کیا۔ بلڈر پر دھوکہ دہی کے الزام میں مقدمہ درج

Published

on

fraud

ممبئی : ممبئی میں مقیم ایک تاجر نے شہر کے ایک بلڈر پر الزام لگایا ہے کہ اس نے لوئرپریل میں آئیسن ہائٹس پروجیکٹ میں ایک مبینہ طور پر دھوکہ دہی والے فلیٹ کی فروخت میں اسے 3.10 کروڑ روپے سے زیادہ کا دھوکہ دیا ہے، قبضے کے لیے تقریباً ایک دہائی کے انتظار کے بعد۔ شکایت کے بعد، این ایم جوشی مارگ پولیس نے ہٹاڈیہ بلڈرز پرائیویٹ لمیٹڈ کے ایشور لال لکھڈا کے خلاف دھوکہ دہی کا معاملہ درج کیا ہے۔ لمیٹڈ ایف آئی آر کے مطابق، شکایت کنندہ، چمپت سوتھار، 49، جو شیشے کا کاروبار چلاتا ہے اور چنچپوکلی (ایسٹ) میں رہتا ہے، 2014 میں ایک نیا فلیٹ خریدنے کی کوشش کر رہا تھا۔ ایک باہمی کاروباری رابطے کے ذریعے، اس کا تعارف رئیل اسٹیٹ ایجنٹ چمپالال جین سے ہوا، جس نے اسے ایک زیر تعمیر پروجیکٹ دکھایا، جسے ابوطیہ کی طرف سے تعمیر کیا جا رہا ہے۔ این ایم جوشی مارگ، لوئرپریل پر لمیٹڈ۔

جین نے سوتھر کو یقین دلایا کہ عمارت کی 14 منزلیں پہلے ہی مکمل ہو چکی ہیں اور اگلے 18 ماہ کے اندر قبضہ دے دیا جائے گا۔ سائٹ کے دورے کے دوران جائیداد سے متاثر ہو کر، سوتھر نے خریداری کو آگے بڑھانے پر رضامندی ظاہر کی اور اس کا تعارف بلڈر ایشور لال لکھڈا سے کرایا گیا، جو آدتیہ بلڈنگ، سککا نگر، وی پی روڈ، ممبئی کے رہائشی ہیں۔ 7ویں منزل پر فلیٹ نمبر 702 کے لیے کل 2.46 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک ڈیل طے پا گئی — فلیٹ کے لیے 2.36 کروڑ روپے اور پارکنگ سلاٹ کے لیے 10 لاکھ روپے۔ 16 اپریل 2014 اور 18 اگست 2016 کے درمیان، ستھار نے دعویٰ کیا کہ اس نے چیک کے ذریعے 1.12 کروڑ روپے اور نقد رقم میں 1.30 کروڑ روپے، کل 2.42 کروڑ روپے۔ تاہم، شکایت کے مطابق، لکہاڈا نے ادائیگیاں حاصل کرنے کے بعد فلیٹ کے معاہدے کے عمل سے گریز کرنا شروع کر دیا۔

2017 اور 2018 میں اس منصوبے کی تعمیر رک گئی۔ جنوری 2019 میں کام دوبارہ شروع ہوا، جس سے ستار کو ایک بار پھر بلڈر کے ساتھ فالو اپ کرنے پر مجبور کیا گیا، جس نے پھر مبینہ طور پر اضافی ادائیگیوں کا مطالبہ کیا۔ ستھر نے 67.82 لاکھ روپے چیک کے ذریعے ہتاڈیہ بلڈرز کے اکاؤنٹ میں منتقل کر دیے۔ 8 اپریل 2024 تک، ستار کی طرف سے ادا کی گئی کل رقم 3.10 کروڑ روپے تک پہنچ گئی تھی۔ لکھڑا نے مبینہ طور پر ستمبر 2024 تک فلیٹ حوالے کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن ایسا کرنے میں ناکام رہا۔ متعدد فالو اپس کے بعد کوئی جواب نہ ملنے کے بعد، ستار نے 8 مارچ 2025 کو ایک قانونی نوٹس بھیجا، جس میں 15 دنوں کے اندر قبضے کا مطالبہ کیا۔ بلڈر کی طرف سے کوئی جواب نہ ملنے پر، ستار نے این ایم جوشی مارگ پولیس سے رجوع کیا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بلدیاتی انتخابات کے بعد ایس آئی آر نظرثانی ہو، الیکشن کمیشن سے رکن اسمبلی رئیس شیخ کا مطالبہ ، بڑے پیمانے پر ووٹروں کے نام حذف ہونے کا خدشہ

Published

on

raees

‎ممبئی : بہار کے بعد تمام ریاستوں میں ایس آئی آر کے نفاذ پر مہاراشٹر سماج وادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی رئیس شیخ نے الیکشن کمیشن کو ایک مکتوب ارسال کرکے بلدیاتی. اور بی ایم سی الیکشن کے بعد ایس آئی آر نظرثانی سروے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ بی ایم سی اور بلدیاتی الیکشن سے قبل اگر ریاست میں ایس آئی آر کا نفاذ ہوگا تو ووٹروں کے متاثر ہونے کا اندیشہ ریاستی بلدیاتی انتخابات کے دوران ووٹر لسٹوں پر نظر ثانی کا کام کیا جاتا ہے تو سیاسی پارٹیوں اور کارکنوں کے لیے الیکشن کی تیاری کا موقع میسر نہیں ہو گا۔ اس کے نتیجے میں، بڑی تعداد میں ووٹروں کے ناموں کے حذف ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے، سماج وادی پارٹی کے ‘بھیونڈی ایسٹ’ کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے مطالبہ کیا ہے کہ یہ پروگرام انتخابات ختم ہونےیعنی فروری کے بعد منعقد کیا جائے۔ ایم ایل اے شیخ نے اس سلسلے میں کمیشن کو خط لکھا ہے۔

‎اس بارے میں جانکاری دیتے ہوئے ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ مرکزی الیکشن کمیشن نے 25 ستمبر 2025 کو تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف الیکٹورل افسران کو ووٹر لسٹ پر نظرثانی (ایس آئی آر ) پروگرام کے بارے میں ایک خط ارسال کیاہے۔ مہاراشٹر میں 31 جنوری 2026 تک بلدیاتی انتخابات کرانے کے سپریم کورٹ کے احکامات ہیں۔ اس کی وجہ سے انتظامیہ مصروف ہے اور نظرثانی کے لیے افرادی قوت کی کمی ہے اور سیاسی جماعتیں انتخابی مہم کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔

‎ایم ایل اے رئیس شیخ نے مزید کہا کہ اگر اس مدت کے دوران مہاراشٹر میں ووٹر لسٹوں کی خصوصی نظرثانی (ایس آئی آر ) کی جاتی ہے تو کارکن اور سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر توجہ مرکوز نہیں کرسکیں گے۔ بہار میں منعقد اس پروگرام (ایس آئی آر ) نے 56 فیصد ووٹروں کو متاثر کیا تھا۔ ممبئی میٹروپولیٹن ریجن (ایم ایم آر) کے علاقے میں 25 فیصد تارکین وطن اور باقی مہاراشٹر میں 5.5 فیصد ہیں۔ ریاست میں صرف 46 فیصد ووٹروں کے پاس پیدائشی سرٹیفکیٹ ہے اور 94 فیصد ووٹروں کے پاس ’آدھار‘ ہے۔

‎نتیجے کے طور پر، اگر نظرثانی پروگرام (ایس آئی آر ) کو انتخابی مدت کے دوران لیا جاتا ہے، تو اس سے مہاجر، دلت، اقلیت، قبائلی ووٹرز متاثر ہو سکتے ہیں۔ ووٹروں کے ناموں کی ایک بڑی تعداد حذف ہو سکتی ہے۔ لہٰذا انتخابی فہرستوں (ایس آئی آر) پر گہری نظر ثانی کا کام بلدیاتی انتخابات کے بعد یعنی فروری 2026 کے بعد شروع کیا جائے، اس سے قبل اس سلسلے میں تمام سیاسی جماعتوں کا اجلاس بلایا جائے۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ مرکزی الیکشن کمیشن کے چیف کمشنر دنیش کمار کو ایک خط ارسال کیا گیا ہے جس میں اس (ایس آئی آر ) پروگرام کو پیش کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com