Connect with us
Friday,14-November-2025

(جنرل (عام

‘ایلون مسک کے ‘ایکس’ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی درخواست پر کرناٹک ہائی کورٹ کے حکم پر تشویش کا اظہار کیا

Published

on

xx

بنگلورو : ایلون مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس نے، جو پہلے ‘ایکس’ کے نام سے جانا جاتا تھا پیر (29 ستمبر) کو ایک بیان جاری کیا جس میں کرناٹک ہائی کورٹ کے حالیہ حکم پر تشویش کا اظہار کیا گیا جس میں اس کی عرضی پر مرکز کے سوشل میڈیا مواد کو ہٹانے کے اختیار کو چیلنج کیا گیا تھا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے کہا کہ ہائی کورٹ کا حکم پولیس افسران کو ’سہیوگ‘ پورٹل کے ذریعے من مانی طور پر ہٹانے کے احکامات جاری کرنے کی اجازت دے گا۔ ایکس نے یہ بھی کہا کہ وہ "آزاد اظہار” کے دفاع کے لیے اپیل کرتا رہے گا۔ X کو بھارت میں کرناٹک کی عدالت کے حالیہ حکم پر گہری تشویش ہے، جو لاکھوں پولیس افسران کو تعاون نامی ایک خفیہ آن لائن پورٹل کے ذریعے من مانی طور پر ہٹانے کے احکامات جاری کرنے کی اجازت دے گا، بیان میں کہا گیا ہے۔ "اس نئی حکومت کی قانون میں کوئی بنیاد نہیں ہے، آئی ٹی ایکٹ کے سیکشن 69اے کی خلاف ورزی، سپریم کورٹ کے فیصلوں اور اظہار رائے کی آزادی میں شہریوں کے بیانات اور آزادی اظہار رائے کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ایکس نے مزید کہا کہ تعاون پورٹل پولیس افسران کو عدالتی جائزہ کے بغیر مواد ہٹانے کا حکم دیتا ہے۔

ایکس نے کہا، "سہیوگ افسران کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ صرف "غیر قانونی” کے الزامات کی بنیاد پر مواد کو ہٹانے کا حکم دے سکیں، بغیر عدالتی جائزہ یا مقررین کے لیے مناسب عمل کے، اور پلیٹ فارم کو عدم تعمیل کے لیے مجرمانہ ذمہ داری کے ساتھ دھمکیاں دیں۔” سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ کا حکم "بنیادی آئینی مسائل” کو حل کرنے میں ناکام رہا۔ ایکس نے اس حکم پر بھی سوال کیا کہ کمپنی کو خدشات ظاہر کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، کیونکہ کمپنی ہندوستان میں مقیم نہیں ہے۔

"ایکس ہندوستانی قانون کا احترام کرتا ہے اور اس کی تعمیل کرتا ہے، لیکن یہ حکم ہمارے چیلنج میں بنیادی آئینی مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہے اور بمبئی ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلے سے مطابقت نہیں رکھتا ہے کہ اسی طرح کی حکومت غیر آئینی تھی۔ ہم احترام کے ساتھ اس نقطہ نظر سے متفق نہیں ہیں کہ ہمیں بیرون ملک شامل ہونے کی وجہ سے ان خدشات کو اٹھانے کا کوئی حق نہیں ہے- ایکس ہمارے عوامی صارفین کے دل میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور ہندوستان میں ہمارے عوام کے دلوں میں تعاون کرتا ہے۔ ہم آزادانہ اظہار کے دفاع کے لیے اس حکم کی اپیل کریں گے۔

24 ستمبر کو کرناٹک ہائی کورٹ نے انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعہ 79(3)(ب) کے تحت مرکزی حکومت کے احکامات کو چیلنج کرنے والی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی عرضی کو خارج کر دیا۔ درخواست میں یہ اعلان کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا کہ آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 79(3)(ب) سرکاری افسران پر معلومات کو روکنے کے احکامات جاری کرنے کے لیے نہیں کرتی ہے۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ ایکسکارپوریشن ریاستہائے متحدہ میں ہٹانے کے احکامات کی پیروی کرتی ہے، وہ جگہ جہاں ایکس تھا۔ امریکی انتظامیہ اس کی خلاف ورزی کو مجرم قرار دیتی ہے۔ اس سال مارچ میں ایکس نے کرناٹک ہائی کورٹ میں ایک پٹیشن دائر کی، جس میں حکومت ہند کی جانب سے انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کے سیکشن 79(3) کے استعمال کو چیلنج کیا گیا۔

جرم

نوجوان کو لوٹنے والے تین ملزمان گرفتار، ٹٹوالا سے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔

Published

on

گھاٹ کوپر کے اسلفہ علاقہ میں موٹرسائیکل پر گھر لوٹ رہے ایک نوجوان پر ٹین لوگون نے چوپڑ دکھاکر ہملہ کیا اور جبرن لوٹا پاٹ کی۔ گھاٹ کوپر پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 309(4)، 3(5)، تعزیرات ہند کی دفعہ 4، 25، اور تعزیرات ہند کی دفعہ 37(1) اور 135 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

شکایت کنندہ سورج مہادیو دیٹھے (24) اور اس کا دوست یش کامبلے 12 نومبر کی دوپہر تقریباً 1:30 بجے ہوم گارڈ ٹریننگ سنٹر کے قریب سے گزر رہے تھے کہ تین پہیوں والے ٹیمپو میں سوار تین نامعلوم افراد نے انہیں روکا۔ ملزمان نے چوپڑ کو پوائنٹر کے طور پر استعمال کرتے ہوئے ان پر حملہ کیا، ان کے ساتھ بدسلوکی کی اور ان کا ہونڈا ڈیو اسکوٹر اور موبائل فون چھین لیا۔

کیس درج ہوتے ہی اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس اور گھاٹ کوپر ڈویژن کے سینئر پولیس انسپکٹر نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ تکنیکی اور روایتی تفتیش کی بنیاد پر ملزم نے حسین اسلم میمن عرف گینڈا کی شناخت کی۔ ٹٹ والا کے علاقے میں چھپے ہونے کی اطلاع ملنے پر پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔ پوچھ گچھ کے دوران، اس نے اپنے ساتھیوں – منا رام ولاس شرما اور دلشاد الدین سیتاب الدین شیخ – کے نام بتائے جنہیں بعد میں گرفتار کیا گیا۔

13 نومبر کو تینوں ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں 17 نومبر تک پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ گینڈا ایک بدنام زمانہ مجرم ہے جس کے خلاف مختلف تھانوں میں 13 سے زائد مقدمات درج ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی سے اغوا۴ سالہ بچی ۶ ماہ بعد بنارس سے بازیافت ممبئی پولس نے لگایا سراغ

Published

on

ممبئی : ممبئی شولاپورسے سی ایس ٹی ممبئی آمد کے بعد ریلوے ۴ سالہ بچی کو ممبئی پولس نے تلاش کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے تفصیلات کے مطابق ۲۰ مئی ۲۰۲۵ کو بچی اپنی والدین کے ساتھ ممبئی آئی تھی اسی دوران ایک نامعلوم شخص نے بچی کا اغوا کرلیا اسے ممبئی سے یوپی لے گیا اس کے بعد پولس نے بچی کی تلاش میں متعدد ٹیمیں تشکیل دی اور پھر ایک ٹیم کو بنارس روانہ کیا گیا یہاں پولس نے سوشل میڈیا اور میڈیا کا سہارا لیا اور بچی کی تصویر وائر ل کی جس کے بعد ایک صحافی نے پولس کو بتایا کہ یہاں کے ایک اناتھ آشرم یتیم خانہ میں ایک مراٹھی بولنے والا بچہ ہے جس کے بعد پولس نے اس مقام پر پہنچ کر اس کی تصدیق کی اور ۱۲ نومبر کو دستاویزات کے ساتھ بچی کو ممبئی لایا یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی پروین منڈے اور ایم آرے مارگ اور آزاد میدان پولس کے عملہ نے انجام دیا ہے ۔

Continue Reading

جرم

ڈونگری شبینہ گیسٹ ہاؤس ڈرگس اسمگلنگ کیس میں تین اسمگلر گرفتار

Published

on

ممبئی : ممبئی ڈونگری پولس اسٹیشن کی حدود میں شبینہ گیسٹ ہاؤس سے تین کلو گرام منشیات کوکین کی ضبطی کے بعد تین ڈرگس پیڈلرکو پولس نے چنئی جیل سے حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے پولس کے مطابق یہاں شبیہ گیسٹ ہاؤس میں ڈرگس کوکین سے متعلق اطلاع ملی تھی جس کی بنیاد پر ۲ نومبر کو پولس اور اے ٹی سی عملہ نے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے منشیات ضبط کی جس کی کل مالیت کروڑوں میں بتائی جاتی ہے اس معاملہ میں پولس نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت کیس درج کر لیا اس ضبطی کے بعد یہ اطلاع ملی کہ یہ کوکین ترون کپور ، سہیل انصاری ، ہمانشو شاہ نے ایتھوپیا ساؤتھ افریقہ ملک سے اسمگلنگ کر کے لایا تھا اور چنئی کی جیل میں نارکوٹکس کنٹرول بیورو کیس میں چنئی کی جیل میں مقید ہے جس پر پولس نے ان تینوں ملزمین کا تابع حاصل کر لیا اور انہیں اس کیس میں باقاعدہ طور پر گرفتار کیا گیا ہے یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی ، ڈی سی پی پروین منڈے اور اے سی پی تنویر شیخ کی رہنمائی میں انجام دی گئی ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com