(جنرل (عام
مہاراشٹر میں بلدیاتی انتخابات کا انتظار مزید بڑھا… سپریم کورٹ میں اس معاملے پر سماعت، عدالت نے ان انتخابات کی آخری تاریخ 31 جنوری 2026 تک بڑھا دی
ممبئی : مہاراشٹر میں بلدیاتی انتخابات پچھلے چار پانچ سالوں سے ملتوی ہیں۔ سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں ان ملتوی ہونے والے انتخابات کے انعقاد کی تاریخ میں توسیع کی گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے اس مطالبے پر منگل کو سماعت کی۔ اس میں سپریم کورٹ نے انتخابات کی آخری تاریخ 31 جنوری 2026 تک بڑھا دی ہے۔ سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ 31 جنوری کے بعد مزید کوئی ڈیڈ لائن نہیں دی جائے گی۔ دراصل ریاست میں بلدیاتی انتخابات او بی سی ریزرویشن کے معاملے سمیت دیگر کئی وجوہات کی وجہ سے ملتوی ہوئے تھے۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے انتخابات پر پابندی ختم کردی تھی۔ مئی میں عدالت نے الیکشن کمیشن کو چار ماہ کے اندر یعنی اکتوبر 2025 تک الیکشن سے متعلق عمل مکمل کرنے کا حکم دیا تھا، اس کے مطابق کمیشن نے وارڈ کی از سر نو تعین، ریزرویشن، ووٹر لسٹ کی تیاری جیسے کام شروع کر دیے تھے۔ لیکن، ریاستی حکومت کی طرف سے ای وی ایم، تہوار اور عملہ کی کمی جیسی وجوہات بتائی گئیں۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے انتخابات کی آخری تاریخ 31 جنوری 2026 تک بڑھا دی ہے۔اس سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ ریاست میں بلدیاتی انتخابات اگلے سال ہی ہوں گے۔
سپریم کورٹ نے اب ریاستی حکومت کو ریاست کے بلدیاتی اداروں یعنی میونسپل کارپوریشن، نگر پالیکا، ضلع پریشد اور نگر پنچایت کے انتخابات کے عمل کو مکمل کرنے کی آخری تاریخ میں توسیع کردی ہے۔ اس کے مطابق اب ریاستی حکومت کو بلدیاتی انتخابات کا عمل 31 جنوری 2026 سے پہلے مکمل کرنا ہوگا۔اس سے قبل سپریم کورٹ نے چار ماہ کے اندر بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔ تاہم اب یہ ڈیڈ لائن ختم ہونے کے باوجود ایک بھی بلدیاتی الیکشن نہیں ہوا۔
اس سلسلے میں منگل کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اس وقت عدالت نے ریاستی حکومت سے پوچھا کہ انتخابی عمل میں اتنی تاخیر کیوں ہوئی؟ ریاستی حکومت کی جانب سے اپنا موقف پیش کرنے کے بعد عدالت نے اب ریاستی حکومت کو بلدیاتی انتخابات کے لیے 31 جنوری 2026 تک کا وقت دیا ہے۔ اس لیے اب 31 جنوری تک ریاستی الیکشن کمیشن کو تمام میونسپل کارپوریشنوں، میونسپلٹیوں، ضلع کونسلوں اور نگر پنچایتوں کے انتخابات کرانا ہوں گے اور ان کے نتائج کا اعلان کرنا ہوگا۔
سیاست
بہار الیکشن نتائج عوام کا این ڈی اے پر اعتماد بحال : ایم پی شریکانت شندے

ممبئی بہار الیکشن پر این ڈی اے کی فتح پر شیوسینا لیڈر اور رکن پارلیمان شریکانت شندے نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بہار الیکشن میں تاریخی فتح وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں لوگوں کے غیر متزلزل اعتماد کا ثبوت ہے۔ بہار کے عوام نے بدعنوانی، انارکی اور جنگل راج کو پروان چڑھانے والی طاقتوں کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔ عوام نے منگل راج کو منتخب کیا ہے، جنگل راج کو نہیں۔
کانگریس اور اس کی حلیف جماعتیں، جو ذات پات اور خوشامد کی سیاست پر انحصار کرتی تھیں اسے مکمل طور پر شکست دے دی ہے۔ کانگریس کا سنگل ہندسوں میں گرنا اس تلخ سچائی کو بے نقاب کرتا ہے کہ راہل گاندھی کی سیاست کا بڑی اور باشعور ریاست میں کوئی اثر نہیں ہے۔ اس کا ذات پات، فرقہ وارانہ کارڈ اور اس نے جو بھی بیانیہ بنایا ہے وہ سب بری طرح ناکام ہو چکے ہیں۔
بہار کے غریبوں، پسماندہ ، خواتین، نوجوانوں، کسانوں اور مزدوروں نے این ڈی اے کے حق میں بھرپور ووٹ دیا ہے۔ یہ عوامی اعتمادنتیش کمار کی صاف ستھری شبیہ، گڈ گورننس اور عوام پر مبنی سیاست کا فیصلہ کن اثبات ہے۔ اپوزیشن چاہے جتنے بھی حملے کرے، عوام نے استحکام، سلامتی اور ترقی کا راستہ منتخب کیا ہے۔
بہار میں بڑے پیمانے پر حکومت سازی کی لہر ثابت کرتی ہے کہ ہندوستان تبدیلی چاہتا ہے لیکن تبدیلی انارکی سے استحکام تک، بدعنوانی سے احتساب تک، جنگل راج سے گڈ گورننس تک ہونی چاہیے۔ اور یہ تبدیلی صرف این ڈی اے ہی دے سکتی ہے۔
یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ قائد حزب اختلاف نے ایس آئی آر جیسے معاملے پر الیکشن کو پٹری سے اتارنے کی کوشش کی اور الیکشن کمیشن جیسے باوقار ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ بہار کے عوام نے اس غیر ذمہ دارانہ سیاست کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے انتشار نہیں جمہوریت کا انتخاب کیا ہے۔
بہار نے ایک واضح، غیر واضح اور تاریخی پیغام دیا ہے این ڈی اے مستقبل ہے۔ کانگریس اور اس کی اتحادی جماعتیں قیادت کرنے، حکومت کرنے یا عوام کے اعتماد کے مستحق ہیں۔
میں بہار کے عوام اور ووٹروں کو مبارکباد دیتا ہوں۔ میں بہار میں نئی این ڈی اے حکومت کے مستقبل کے کام اور سفر کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
اورنگ آباد فلسطین اور غزہ کےلیے چندہ جمع کرنے کے الزام میں سید بابر گرفتار

ممبئی مہاراشٹر انسداد دہشت گردی دستہ اے ٹی ایس نے ایک نوجوان کو فلسطین اور غزہ کےلیے چندہ جمع کرنے کے الزام میں اورنگ آباد سنبھاجی نگر سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔امام رضا فاؤنڈیشن اور رضاایمپاورمنٹ فاؤنڈیشن، اورنگ آباد کے ڈائریکٹر بابر علی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ امام احمد رضا فاؤنڈیشن، اورنگ آباد اور رضا ایمپاورمنٹ فاؤنڈیشن، اورنگ آباد، سی ٹی ایس نمبر 10655، دکان نمبر 4، میٹرو اپارٹمنٹ، چمپاچوک شہباز، چھترپتی سمبھاجی نگر، امام احمد رضا فاؤنڈیشن، اے امام احمد رضا فاؤنڈیشن، اورنگ آباد ڈائرکٹرسید بابر علی سید محمود علی المعروف سید بابر علی راجوی قادری بدام گلی، کیراڈ پورہ چھترپتی سمبھاجی نگر کے خلاف۱۲ نومبر کو پولس اسٹیشن سٹی چوک میں سیکشن 316، 318 بی این ایس کے تحت یوگیش ایکناتھ ساونت، عمر 50، پیشہ نوکری، پوہیکون بی نمبر کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جس کے بعد اے ٹی ایس نے اس معاملہ کی تفتیش شروع کردی ہے ملزم بابر سید نے اپنے ذاتی کیو آر کوڈ کا استعمال کرتے ہوئے لوگوں سے چندہ حاصل کیا ہے اور اس کے بعد اس نے اپنے ذاتی اکاؤنٹ پر رقم کی منتقلی کی ہے اور لوگوں کو دھوکہ دیا ہے ۔ ملزم جو کہ امام احمد رضا فاؤنڈیشن، اورنگ آباد اور رضا ایمپاورمنٹ فاؤنڈیشن، اورنگ آباد کا ڈائریکٹر ہے، اس نے سوشل میڈیا کے ذریعے فلسطین اور غزہ میں امدادی کاموں میں تعاون کرنے کا دعویٰ کیا ہے، حالانکہ مذکورہ فاؤنڈیشن کہیں رجسٹرڈ نہیں ہے اور رضا ایمپاورمنٹ فاؤنڈیشن کو ملک سے باہر مالی رقوم بھیجنے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اس کے بعد امام احمد رضا فاؤنڈیشن کے نام سے عطیات کی اپیل کر کے ملزم نے جو کہ فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر ہیں، اپنے ذاتی بینک اکاؤنٹ کے کیو آر کوڈ کا استعمال کرتے ہوئے اپنے مالی فائدے کے لیے رقوم جمع کرائیں اور مالی فراڈ اور مجرمانہ اعتماد شکنی وغیرہ کا ارتکاب کیا، مذکورہ جرم کی شکایت پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔اس کیس کی تفتیش اقتصادی محکمہ کر رہا ہے ۔ اس کیس میں ملزم نے مذکورہ تنظیموں کے ذریعے اپنے مالی منفعت کے لیے فلسطین اور غزہ کے عوام کے امدادی کاموں کے لیے تقریباً 91 لاکھ روپے زکوٰۃ کے طور پر اجمع کیے اور اس میں سے 10 لاکھ روپے بیرون ملک منتقل کیے ، اس لیے تحقیقاتی اداروں نے مقدمہ درج کرلیا۔ واضح رہے کہ دلی کار بم دھماکہ کے بعد اے ٹی ایس الرٹ ہے اور اس نے اب ایسے افراد کی جانچ شروع کردی ہے جو مجرمانہ سرگرمیوں اور غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں اس کے علاوہ مشتبہ افراد کی حرکات و سکنات پر بھی نظر رکھی جارہی ہے ۔ دہلی بم دھماکوں کے تناظر میں اسلامی ممالک کے لیے آن لائن مدد حاصل کرنے کے انکشاف کے بعد اورنگ آباد میں ہندو انتہا پسند تنظیموں کے معرفت احتجاج کا بھی اندیشہ ہے ۔
(جنرل (عام
ڈی کمپنی اراکین سے تعلقات نواب ملک کو منی لانڈنگ کیس سے ڈسچارج کرنے سے عدالت کا انکار

ممبئی : ممبئی سابق وزیر اور این سی پی لیڈر نواب ملک کو پی ایم ایل اے ایکٹ میں راحت دینے سے عدالت نے انکار دیا ہے جس کے سبب نواب ملک کو زبردست جھٹکا لگا ہے اور عدالت نے یہ واضح کیا ہے کہ نواب ملک کے خلاف کافی ریکارڈ اور ثبوت دستیاب ہے اس لئے انہیں اس کیس سے بری نہیں کیا جاسکتا ۔ ممبئی کی ایک خصوصی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں مہاراشٹر کے سابق وزیر اور این سی پی لیڈر نواب ملک کے خاندان کے ذریعہ چلائی جانے والی ایک رئیل اسٹیٹ کمپنی کو کیس سے ڈسچارج کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ الزامات طے کرنے کے لئے "ریکارڈ پر کافی مواد” موجود ہے۔ ملک اور اس کے رشتہ دار سولیڈس انویسٹمنٹس پرائیویٹ لمیٹڈ اور ملک انفراسٹرکچر چلاتے ہیں، جنہیں مفرور گینگسٹرو دہشت گرد داؤد ابراہیم اور اس کے ساتھیوں کی سرگرمیوں سے منسلک منی لانڈرنگ کیس میں نامزد کیا گیا ہے۔ ملک انفراسٹرکچر نے اس کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کیس کا دعویٰ کرتے ہوئے اس مقدمے سے رہائی کی درخواست کی تھی۔
پی ایم ایل اے ایکٹ تحت مقدمات کے خصوصی جج ستیہ نارائن ناوندر نے 11 نومبر کو عرضی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "یہ ظاہر ہے کہ نواب ملک نے ڈی-کمپنی کے ارکان حسینہ پارکر، سلیم پٹیل، اور ملزم سردار خان کے ساتھ مل کر، غیر قانونی طور پر غصب کی گئی جائیداد کی لانڈرنگ میں حصہ لیاجو کہ "جرم میں شریک ہے ۔ مذکورہ حکمنامہ جس کی تفصیلات جمعرات کو دستیاب کرائی گئیں، اس میں کہا گیا ہے کہ جائیداد کو منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون (پی ایم ایل اے) کے تحت منسلک کیا گیا ہے۔ "مزید برآں، سولیڈس انویسٹمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ اور ملک انفراسٹرکچر کے ذریعے جمع کیا جانے والا کرایہ، جو دونوں ملک خاندان کے زیر کنٹرول ہیں، پی ایم ایل اے کے سیکشن کے تحت جرم کی آمدنی کو تشکیل دیتے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ تمام ملزمان کے خلاف الزامات عائد کرنے کے لیے ریکارڈ پر کافی مواد موجود ہے۔ ملک کے خلاف ای ڈی کا مقدمہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے ذریعہ ابراہیم، ایک نامزد عالمی دہشت گرد اور 1993 کے ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کے ایک اہم مفرور ملزم، اور اس کے ساتھیوں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت درج کی گئی ایف آئی آر پر مبنی ہے۔ ای ڈی نے ملک کو فروری 2022 میں گرفتار کیا تھا۔ وہ فی الحال ضمانت پر رہا ہے ۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
