Connect with us
Monday,01-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہاراشٹر میں لیبر قوانین میں تبدیلی کا امکان، فڑنویس حکومت کا کام کے اوقات 9 سے بڑھا کر 10 کرنے پر غور، ساتھ ہی اوور ٹائم کی حد میں بھی اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

Published

on

fadnavis

ممبئی : مہاراشٹر حکومت نجی شعبے میں کام کرنے والے لوگوں کے لیے ایک بڑا اصول نافذ کرنے جا رہی ہے۔ حکومت کام کے اوقات بڑھانے پر غور کر رہی ہے۔ وزیر محنت آکاش فنڈکر کے مطابق، فی الحال مہاراشٹر میں 9 گھنٹے کام کا اصول ہے، جسے بڑھا کر 10 گھنٹے کیا جا رہا ہے۔ یہ تجویز محکمہ محنت نے ممبئی میں منعقدہ کابینہ کی میٹنگ میں پیش کی۔ وزیر نے کہا کہ تجویز پر کام شروع ہو گیا ہے، حالانکہ ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ اگر یہ تبدیلی ہوتی ہے، تو مہاراشٹر شاپس اینڈ اسٹیبلشمنٹس (ملازمت کے ضابطے اور سروس کی شرائط) ایکٹ، 2017 میں تبدیلیاں کرنا ہوں گی۔ یہ قانون دکانوں، ہوٹلوں، تفریحی مراکز اور نجی کاروباروں میں کام کے اوقات اور ملازمت کے حالات کا تعین کرتا ہے۔

مہاراشٹر حکومت کا ماننا ہے کہ اس قاعدے میں تبدیلی کے بعد مہاراشٹر کے قوانین بین الاقوامی قوانین کی طرح ہو جائیں گے اور کام کی جگہ پر مزید سہولیات میسر آئیں گی۔ سب سے بڑی تبدیلی اوور ٹائم کے حوالے سے ہے۔ فی الحال، تین ماہ میں 125 گھنٹے اوور ٹائم کی اجازت ہے، جسے بڑھا کر 144 گھنٹے کیا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ مسلسل کام کرنے کے قوانین میں بھی تبدیلیاں کی جائیں گی۔ نئے اصول کے تحت ملازمین کو آرام دینے کے لیے درمیان میں وقفہ دینا ضروری ہو گا۔ تاکہ ان پر کام کا زیادہ دباؤ نہ ہو۔ ایک اور بڑی تبدیلی ہونے جا رہی ہے کہ نئے لیبر قوانین کی تشکیل کے بعد خواتین ملازمین کو رات گئے تک کام کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ حکومت نے کہا کہ اس سے خواتین کے لیے روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔

وزیر محنت نے کہا کہ حکومت اس قانون کا دائرہ کار بڑھانے کے بارے میں بھی سوچ رہی ہے۔ فی الحال، اصول یہ ہے کہ جن کاروباروں میں 10 سے کم ملازمین ہیں وہ اس قانون کے تحت نہیں آتے۔ لیکن نئی تجویز کے مطابق اس میں تبدیلی کی جائے گی۔ فنڈکر نے بتایا کہ یہ تمام چیزیں ابھی ابتدائی مرحلے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سی پرائیویٹ کمپنیوں میں ملازمین پہلے ہی مقررہ وقت سے زیادہ کام کرتے ہیں لیکن انہیں اس کے لیے صحیح رقم نہیں ملتی۔ اس لیے حکومت اس پر غور کر رہی ہے۔

(جنرل (عام

ممبئی ہائی کورٹ کا مراٹھا مظاہرین کو ممبئی کی سڑکیں خالی کرنے کا حکم، دیویندر فڑنویس کا کیا ردعمل؟

Published

on

manoj-&-fadnavis

ممبئی : منوج جارنگے پاٹل مراٹھا ریزرویشن کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ پیر کو بامبے ہائی کورٹ میں اس پر سماعت ہوئی۔ اس میں بامبے ہائی کورٹ نے مراٹھا مظاہرین کو کل یعنی منگل کی شام تک آزاد میدان کو چھوڑ کر ممبئی کی تمام سڑکیں خالی کرنے کا حکم دیا۔ ہائی کورٹ نے یہ بھی ہدایت دی کہ کسی بھی نئے مظاہرین کو ممبئی میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے اور منوج جارنگے کی صحت کا خیال رکھا جائے۔ بامبے ہائی کورٹ نے بھی بحث کے دوران کہا کہ تحریک اب منتظمین کے ہاتھ سے نکلتی جا رہی ہے۔ بمبئی ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے اس پر ردعمل ظاہر کیا۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے پیر کو کہا کہ انتظامیہ مراٹھا ریزرویشن کارکن منوج جارنگے کی قیادت میں جاری احتجاج پر بمبئی ہائی کورٹ کی ہدایات پر عمل درآمد کرے گی۔ چیف منسٹر کی یقین دہانی ہائی کورٹ کے اس ریمارکس کے فوراً بعد سامنے آئی کہ جارنگ اور ان کے حامیوں نے پہلی نظر میں شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔ درحقیقت، جسٹس رویندر گھُگے اور جسٹس گوتم انکھڈ کی بنچ نے کہا کہ چونکہ مظاہرین کے پاس تحریک جاری رکھنے کی جائز اجازت نہیں ہے، اس لیے وہ ریاستی حکومت سے توقع کرتی ہے کہ وہ مناسب قدم اٹھاتے ہوئے قانون میں طے شدہ طریقہ کار پر عمل کرے گی۔

عدالت نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اب کوئی بھی مظاہرین شہر میں داخل نہ ہو سکے، جیسا کہ جارنگ نے دعویٰ کیا ہے۔ فڑنویس نے پونے میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ حکومت ہائی کورٹ کی ہدایات پر عمل کرے گی۔ انہوں نے اس الزام کو مسترد کر دیا کہ امن و امان تباہ ہو گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چھٹپٹ واقعات (مراٹھا احتجاج سے متعلق) ہوئے ہیں، جنہیں پولس نے فوری طور پر سنبھال لیا۔ احتجاج ختم کرنے کے سوال پر فڑنویس نے کہا کہ مائیک پر بات چیت نہیں ہو سکتی، ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ کس سے بات کرنی ہے۔ ہم اٹل نہیں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج صبح ہونے والی میٹنگ میں قانونی آپشنز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی نارکوٹکس کنٹرول بیورو، ڈرگ سنڈیکیٹ کنگ پن کی 2.36 کروڑ روپے کی جائیدادیں منجمد

Published

on

NCB

ممبئی : سیفیما اور این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت مجاز اتھارٹی اور ایڈمنسٹریٹر کے دفتر نے این سی بی ممبئی کی جانب سے 2.36 کروڑ روپے مالیت کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں سے متعلق جاری کردہ قرقی کے احکامات کی تصدیق کی ہے جو گانجے کی اسمگلنگ میں ملوث پایا گیا تھا۔

‎ضبط کی گئی منقولہ جائیدادوں میں تین بینک اکاؤنٹس اور ایک مہندرا تھر اور غیر منقولہ جائیدادوں میں ارولی کنچن، تعلقہ حویلی، پونے، مہاراشٹر میں زمین کی ایک قطعہ اراضی شامل ہے۔

‎یہ معاملہ نارکوٹکس کنٹرول بیورو،ممبئی کے ذریعہ پاتھرڈی روڈ، اہلیانگر میں 111 کلو گرام گانجہ ضبط کرنے سے متعلق ہے, جس کے نتیجے میں پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ یہ منشیات آندھرا اڈیشہ سرحد (اے او بی) سے حاصل کی گئی تھی اور اس کی منزل پونے، مہاراشٹرتھی۔ تفتیش کے دوران، پونے سے اس بین ریاستی منشیات سنڈیکیٹ کو چلانے والے کنگپن اور ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کیا گیا تھا۔

‎یہ کیس منشیات کی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کی مؤثر طریقے سے شناخت کرنے اور منشیات کی اسمگلنگ سے حاصل ہونے والی رقم کے ذریعے حاصل کردہ اثاثوں کو منجمد کرکے ان کے ماحولیاتی نظام میں خلل ڈالنے کے این سی بی کے عزم کی مثال دیتا ہے۔

‎منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف لڑنے کے لیے، این سی بی شہریوں کا تعاون چاہتا ہے۔ کوئی بھی شخص مانسانیشنل نارکوٹکس ہیلپ لائن ٹول فری نمبر-1933 پر کال کرکے منشیات کی فروخت سے متعلق معلومات شیئر کرسکتا ہے۔ کال کرنے والے کی شناخت صیغہ راز میں رکھی گئی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مراٹھا مورچہ ممبئی بے حال حالات بدتر، مظاہرین کی ریلوے اسٹیشنوں پر بھیڑ، ریلوے بھی الرٹ، بی ایم سی کی مظاہرین کو خصوصی سہولیات

Published

on

CSMT

‎ ممبئی : ممبئی مراٹھا مورچہ کے سبب ممبئی میں سڑکوں پر ٹریفک نظام درہم برہم ہے اور یہاں ریلوے اسٹیشنوں پر مظاہرین کی بھیڑ ہونے کے سبب عام مسافروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے ممبئی میں مراٹھا ریزرویشن کو لے کر تحریک پر ریلوے نے بھی خصوصی انتظامات کئے ہیں. ریلوے پولس کمشنر ایم راکیش نے کہا کہ مراٹھا مورچہ کے سبب ریلوے اسٹیشن اور سی ایس ٹی پر خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں, اتنا ہی نہیں ریلوے اسٹیشن پر سیکورٹی بھی سخت کردی گئی ہے اور مراٹھا مورچہ کے مظاہرین سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ ریلوے اسٹیشنوں پر مسافروں کو آمدورفت کے لیے جگہ فراہم کرے تاکہ عام مسافروں کو کوئی دشواری نہ ہو۔

‎ ممبئی آزاد میدان و اطرافی علاقے میں 1000 سے زائد صفائی کارکن کام بی ایم سی نے تعینات کئے ہیں۔ ‎ جیٹنگ، سکشن پلانٹس 400 بیت الخلا صاف کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، 1500 پلاسٹک بیگز کی تقسیمبیت ,‎ہزاروں احتجاجیوں نے طبی سہولیات سے فائدہ اٹھایا ہے۔

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن آزاد میدان کے علاقے میں احتجاج کرنے والے بھائیوں کو بلاتعطل شہری خدمات فراہم کرتی ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے آزاد میدان اور علاقے میں جاری احتجاج میں حصہ لینے والے کارکنوں کو بلاتعطل شہری خدمات جیسے پینے کا پانی، صفائی، طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے واٹر سپلائی، سینی ٹیشن، فائر بریگیڈ اور صحت کے محکموں کی افرادی قوت کو بڑی تعداد میں تعینات کیا گیا ہے۔ صفائی کے لیے، میونسپل کارپوریشن کے ہر شعبہ (وارڈ) سے کم از کم 30 ملازمین اور سپروائزر آج (1 ستمبر 2025) آزاد میدان اور آس پاس کے علاقے میں کام کر رہے ہیں۔

تمام ملازمین احتجاج کی جگہ اور پورے علاقے کی مسلسل صفائی کر رہے ہیں۔ علاقے میں صفائی برقرار رکھنے کے لیے مظاہرین کو 1500 صفائی کے تھیلے (ڈسٹ بن بیگ) بھی فراہم کیے گئے ہیں۔ ان صفائی کے تھیلوں میں کچرا پھینکنے کی مسلسل اپیل ہے۔ ‎احتجاجیوں کی سہولت کے لیے بڑی تعداد میں بیت الخلاء کا انتظام کیا گیا ہے۔ بیت الخلاء کی تعداد بھی بڑھا کر 400 کردی گئی ہے۔ میونسپل کارپوریشن کے ملازمین کی جانب سے تمام بیت الخلاء کی مسلسل صفائی کی جارہی ہے۔ احتجاجی مقام پر 350 موبائل (پورٹ ایبل) اور 50 بیت الخلاء کو صاف کرنے کے لیے 5 سکشن اور جیٹنگ پلانٹس کام کر رہے ہیں۔ انتظامیہ احتجاج میں شریک بھائیوں سے بھی اپیل کر رہی ہے کہ وہ ان بیت الخلاء کو صاف ستھرا اور دوسروں کے استعمال کے لیے موزوں رکھنے میں تعاون کریں۔

‎احتجاج میں حصہ لینے والے کارکنوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر میونسپل کارپوریشن علاقے کے انتظامی محکموں (وارڈوں) اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے صفائی کارکنان کو صفائی مہم کے لیے احتجاج کے علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔ 29 اگست 2025 سے، ایک ہزار سے زائد ملازمین نے احتجاجی مقام اور علاقے میں صفائی کی خدمت میں حصہ لیا۔ کیڑوں اور مچھروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے گراؤنڈ ایریا میں مسلسل فیومیگیشن کی جا رہی ہے۔ اس کے لیے کل 6 ٹیمیں مسلسل کام کر رہی ہیں۔ اس کے علاوہ آزاد میدان اور قریبی علاقوں میں جراثیم کش پاؤڈر (آئیزول پاؤڈر) کا اسپرے کیا گیا ہے۔

‎احتجاج کے مقام پر بڑی تعداد میں موجود مظاہرین کی سہولت کے لیے آزاد میدان کے علاقے میں 24 گھنٹے طبی امداد کا کمرہ کام کر رہا ہے۔ ہزاروں مظاہرین اس سروس سے فائدہ اٹھا چکے ہیں۔ کل 31 اگست 2025 کو 577 مریضوں نے طبی سہولیات سے فائدہ اٹھایا۔ کچھ مریضوں کو مختلف وجوہات کی بنا پر مزید طبی علاج کے لیے قریبی اسپتال بھی بھیجا گیا۔ اس کے علاوہ میڈیکل ایڈ روم کے لیے ادویات کا وافر ذخیرہ بھی دستیاب کرایا گیا ہے۔ موجودہ بارش کے موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامیہ احتجاجیوں سے درخواست کر رہی ہے کہ وہ کسی بھی علامت کو نظر انداز کیے بغیر فوری طبی امداد حاصل کریں۔

میونسپل کارپوریشن نے مظاہرین کے استعمال کے لیے پینے کے پانی کے لیے 25 ٹینکرز دستیاب کرائے ہیں۔ قریبی فلنگ سٹیشن سے ٹینکرز بھر کر فوری اور انتھک پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ ‎وقفے وقفے سے ہونے والی بارش کو دیکھتے ہوئے آزاد میدان میں اب تک پانچ ٹرک بجری ڈالی جا چکی ہے تاکہ زمین پر کیچڑ نہ بن سکے اور سڑک کو ہموار کیا جا سکے۔ ممبئی آزاد میدان میں احتجاجی مظاہرہ کے پیش نظر جے جے جنکشن سے بیسٹ کے روٹ کو تبدیل کر دیا گیا ہے جے جے بریج اور نیچے سے بیسٹ کا گزر دشوار گزار تھا اس لیے بیسٹ خدمات پوری طرح سے صبح سے بند تھی۔ سڑکیں جام ہے اور مظاہرین سڑکوں کو بند کرنے کی کوشش کرتے ہوئے بھی نظر آئے ہیں ممبئی میں مظاہرین کے سبب عام شہری زندگی مفلوج ہو کررہ گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com