ممبئی پریس خصوصی خبر
2006ممبئی ٹرین دھماکہ کیس : بمبئی ہائی کورٹ نے تمام 12 ملزمان کو بری کردیا، کہا: "استغاثہ مکمل طور پر ناکام رہا”
ممبئی، 21 جولائی 2025 — 2006 کے مہلک ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکوں کے معاملے میں بمبئی ہائی کورٹ نے ایک بڑا فیصلہ سناتے ہوئے *تمام 12 مجرموں کو بری کر دیا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ (پراسیکیوشن) ملزمان کے خلاف الزامات کو ثابت کرنے میں "مکمل طور پر ناکام” رہا۔
یہ فیصلہ جسٹس رویتی موہیتے-ڈیئرے اور جسٹس گوری گوڈسے کی دو رکنی بینچ نے سنایا۔ اس سے پہلے 2015 میں ایک خصوصی ایم سی او سی اے (مکوکا) عدالت نے ان میں سے کچھ کو سزائے موت اور باقی کو عمر قید کی سزا سنائی تھی، جسے اب ہائی کورٹ نے کالعدم قرار دے دیا۔
پس منظر: ملک کو ہلا دینے والا واقعہ
11 جولائی 2006 کو ممبئی کی لوکل ٹرینوں میں شام کے مصروف وقت میں سات سلسلہ وار بم دھماکے ہوئے تھے، جن میں 189 افراد جاں بحق اور 800 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ یہ واقعہ ہندوستان کی تاریخ کے بدترین دہشت گرد حملوں میں سے ایک مانا جاتا ہے۔
پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ تمام گرفتار شدہ افراد کا تعلق سیمی (ایس آئی ایم آئی) اور لشکرِ طیبہ (ایل ای ٹی) جیسے ممنوعہ تنظیموں سے ہے، اور انہوں نے پریشر کُکر بموں کے ذریعے ٹرینوں میں دھماکے کیے تھے۔
عدالت کی تنقید
ہائی کورٹ نے مہاراشٹر اے ٹی ایس (اے ٹی ایس) کی جانب سے کی گئی تفتیش کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ زیادہ تر کیس اعترافی بیانات پر مبنی تھا جن کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں کی گئی۔ عدالت نے شواہد کو ناقابلِ بھروسا اور غیر مستقل قرار دیا۔
عدالت نے یہ بھی نشاندہی کی کہ ایف آئی آر درج کرنے میں تاخیر ہوئی، اور ملزمان کے بیانات لینے کے دوران قانونی ضوابط کی خلاف ورزی کی گئی۔ عدالت نے کہا کہ منصفانہ اور غیر جانبدارانہ تفتیش ہی انصاف کی بنیاد ہے۔
انسانی حقوق اور قانونی پہلو
اس فیصلے کے بعد جھوٹے مقدمات، حراستی تشدد اور دہشت گردی سے متعلق قوانین کے غلط استعمال پر نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ انسانی حقوق کے کئی اداروں نے فیصلے کو سراہتے ہوئے تفتیش کاروں کو جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ریاستی حکومت نے فیصلے پر تشویش ظاہر کی ہے اور ممکنہ طور پر سپریم کورٹ میں اپیل کرنے پر غور کر رہی ہے۔
عدالت کے باہر کا منظر
فیصلے کے بعد عدالت کے باہر بری کیے گئے افراد کے اہلِ خانہ جذبات سے مغلوب ہو گئے۔ کئی افراد نے 17 سال جیل میں گزارے۔ ایک وکیل نے کہا، “انصاف میں دیر ضرور ہوئی، مگر انصاف بالآخر ہوا۔ یہ فیصلہ ثابت کرتا ہے کہ جذبات یا دباؤ کے تحت عدالتی فیصلے لینا خطرناک ہو سکتا ہے۔”
دوسری طرف، متاثرہ خاندانوں نے اس فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ اُن زخموں کو دوبارہ تازہ کر دیتا ہے جو کبھی بھر ہی نہیں سکے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
امراؤتی کے ایم پی انیل بونڈے کو حیدرآبادی مسلمان کی ای میل پر دھمکی، آئی آئی سی بینر ہٹانے اور اسلام مخالف بیان بازی پر غصہ، حالات کشیدہ

ممبئی ؛مہاراشٹرامراؤتی میں آئی سی سی نامی مسلم تنظیم نے ایک بنیر پنچوتی چوک پر لگایاگیا تھا جس پر تنازع پیدا ہو گیا اس کی وجہ سے امراؤتی میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی ہے ۔ رکن پارلیمان انیل بونڈے بینر لگانے کے خلاف کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ آج اس معاملہ میں انیل بونڈے کو ایک دھمکی آمیز ای میل موصول ہوا ہے جس کے بعد پولس نے اس معاملہ میں این سی درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے اس ای میل میں کہا ہوگیا ہے کہ انیل بونڈے کے اسلام مخالف بیان سے نفرت پیدا ہوگئی ہے اور حیدرآباد کے مسلمانوں میں اسکے خلاف ناراضگی ہے اور ماحول انتہائی گرم ہے۔شکایت کنندہ انیل بونڈے کے ذاتی سکریٹری نے شکایت کی ہے کہ جب وہ صبح معمولات کے مطابق ای میل چیک کر رہے تھے تو انہیں دھمکی آمیز ای میل موصول ہوا ۔ بونڈے کی آفیشل ای میل پر ایک نامعلوم ای میل آئی ڈی سے درج ذیل ای میل موصول ہوئی۔ ڈاکٹر صاحب آپ نے اسلامی تعلیمات کے خلاف جو زبان استعمال کی اس نے حیدرآباد کے مسلمانوں کے دلوں میں ایسی آگ لگائی کہ یہاں کا ماحول خطرناک حد تک گرم ہوگیایہ غصہ ہے جو چنگاری سے طوفان بن جاتا ہے۔ آپ کا ہرایک لفظ مسلمان ایک کھلے زخم کی طرح محسوس کر رہے ہیں لہٰذا اپنی زبان اور اپنے بیان پر سے قابو رکھیں کیونکہ ڈاکٹر صاحب، اس بار جذبات اس قدر بھڑک اٹھے ہیں کہ ایک غلط لفظ بھی پورے ماحول کو بے قابو کرنے کے لیے کافی ہے۔ حیدرآباد کی ناراض مسلم برادری کے نام پر دھمکی آمیز میل موصول ہوا ۔ بونڈے نے اسلامی تنظیم کے بینر کے تعلق سے پنچاوتی چوک میں شکایت درج کرائی تھی ۔ اسی وجہ سے کی آفیشل ای میل آئی ڈی پر ای میل کے ذریعے دھمکی دی گئی ہے۔ جس کے بعد این سی درج کر لی گئی ہے ۔ابیل بونڈے کی شناخت سخت گیر ہندوتوا لیڈر کے طور پر ہوتی ہے اور انہوں نے پنچ وتی چوک پر اسلامی بینر لگانے کی مخالفت کی تھی اس واقعہ سے حالات انتہائی کشیدہ ہے پولس فوری طرح سے الرٹ ہے ۔
(جنرل (عام
سعودی عرب عمرہ کےدوران عازمین بس حادثہ کاشکار ، ابوعاصم اعظمی کا حکومت ہند سے فوری مدد کا مطالبہ

ممبئی: مہاراشٹرا سماج وادی پارٹی اور ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی نے سعودی عرب میں عمرہ کے دوران سڑک حادثے میں ہندوستانی زائرین کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جاں بحق ہونے والے زائرین کی لاشیں ہندوستان لانے میں مدد کرے۔ اس المناک حادثے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مسلمان غمزدہ اور سوگوار ہیں۔ابو عاصم اعظمی نے بتایا کہ اللہ کے گھر مکہ کی زیارت کے بعد مدینہ جاتے ہوئے زائرین کی بس حادثے کا شکار ہوگئی اور یہ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ اس میں سوار 42 حاجی جاں بحق ہوگئے۔ ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ عمرہ کے لیے گئے ہندوستانی زائرین کے ساتھ یہ سانحہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ہم تمام شہداء کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، سوگوار خاندانوں کو صبر جمیل عطا فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحت یابی عطا فرمائے۔ آمین۔ ہم وزیر اعظم نریندر مودی اور جے شنکر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان خاندانوں کو فوری طور پر ہر ممکن مدد فراہم کریں جنہیں اپنے پیاروں کی لاشیں ہندوستان واپس لانی ہیں۔ اگر کوئی اپنے پیاروں کی آخری رسومات ادا کرنے سعودی عرب جانا چاہتا ہے تو اسے فوری طور پر ایمرجنسی ویزے جاری کیے جائیں اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی سے اغوا ہونے والی لڑکی محفوظ مل گئی۔

ممبئی۔ 20 مئی 2025 کو ایم آر اے مارگ پولیس اسٹیشن میں ایک نابالغ لڑکی کے اغوا کی شکایت موصول ہونے پر، پولیس نے سات سے آٹھ ٹیمیں تشکیل دیں اور بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی۔ پہلی دو کوششوں سے کوئی اہم سراغ نہیں ملا۔ تاہم، سی سی ٹی وی فوٹیج کی مکمل جانچ، 100 سے زیادہ کیمروں کی اسکیننگ، اور جمع کی گئی معلومات سے پتہ چلا کہ لڑکی کو وارانسی لے جایا گیا ہے۔
متاثرہ خاندان کا تعلق سولاپور سے ہے۔ لڑکی کے والد کو علاج کے لیے ممبئی کے سینٹ جارج اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ خاندان ان کی دیکھ بھال کے لیے ممبئی آیا تھا۔ اس دوران ایک مشکوک شخص نے لڑکی کو کھانا کھلانے کے بہانے اغوا کر لیا۔
واقعہ کا پردہ فاش کرنے پر پولیس کی دو ٹیمیں وارانسی روانہ کی گئیں۔ پوسٹر اور بینرز لگا کر لڑکی کے بارے میں معلومات کو بڑے پیمانے پر پھیلایا گیا۔ دریں اثنا، ایک مقامی صحافی نے پولیس سے رابطہ کیا اور ایک اہم اشارہ فراہم کیا: ایک مراٹھی بولنے والی لڑکی وارانسی کے ایک اسپتال میں زیر حراست تھی۔ پولیس فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچی اور لڑکی کو بحفاظت ممبئی واپس لے گئی۔ اس کے بعد اسے اس کے والد کے حوالے کر دیا گیا۔
دریں اثنا، مشتبہ شخص کی شناخت کر لی گئی ہے اور اس کی تلاش جاری ہے۔ تفتیش سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ملزم نے لڑکی کو اس وقت ورغلایا جب خاندان سی ایس ایم ٹی کمپلیکس کے قریب رہ رہا تھا۔ پورے معاملے کی تفتیش جاری ہے، اور پولیس کی بروقت اور موثر کارروائی کی وجہ سے لڑکی کو بحفاظت بچا لیا گیا۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
