Connect with us
Thursday,18-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد امرناتھ یاترا کی سیکورٹی کو لے کر خدشات، وزارت داخلہ نے یاترا کے لیے 52 ہزار سے زیادہ سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کی

Published

on

amarnath

نئی دہلی : جموں و کشمیر میں 22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے اور اس کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان فوجی کارروائی کے پیش نظر، اس سال 3 جولائی سے شروع ہونے والی امرناتھ یاترا ایک بڑا سیکورٹی چیلنج ہوگا۔ اس کے پیش نظر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، جنہوں نے 29-30 مئی کو جموں و کشمیر کا دورہ کیا، خود امرناتھ یاترا کی تیاریوں کے لیے سیکورٹی کا جائزہ لیا۔ وزیر داخلہ نے سیکورٹی فورسز کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ دہشت گردانہ حملے کے امکان کے پیش نظر اس بار امرناتھ یاترا کے دونوں راستوں پر سینٹرل آرمڈ پولیس فورسس کی 581 کمپنیاں یعنی 52 ہزار سے زیادہ فوجیوں کو تعینات کیا جائے گا۔ جموں و کشمیر پولیس کے اہلکار ان سے الگ ہوں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ وزارت داخلہ نے بھی اس کی منظوری دے دی ہے۔ 581 کمپنیوں میں سے زیادہ سے زیادہ 219 کمپنیاں سی آر پی ایف، 143 بی ایس ایف، 97 ایس ایس بی، 62 آئی ٹی بی پی اور 60 سی آئی ایس ایف سے تعینات کی جائیں گی۔ یہ تمام کمپنیاں وسط جون کے بعد اپنی متعلقہ پوسٹوں پر تعیناتی شروع کر دیں گی جس میں دونوں راستوں کے جغرافیائی محل وقوع کو دیکھنا بھی شامل ہے۔ سیکیورٹی اداروں نے بتایا کہ ایک کمپنی میں تقریباً 90 فوجی ہیں۔ اس کے مطابق یہاں 581 کمپنیوں میں 52 ہزار 290 فوجی تعینات ہوں گے۔ وزیر داخلہ امت شاہ کے علاوہ جموں و کشمیر پولیس کے ڈی جی پی نلین پربھات، سی آر پی ایف کے ڈی جی گیانیندر پرتاپ سنگھ اور بی ایس ایف کے ڈی جی دلجیت سنگھ چودھری بھی جموں و کشمیر پہنچے اور امرناتھ یاترا کی سیکورٹی کا جائزہ لیا۔ امرناتھ یاترا 3 جولائی سے 9 اگست تک چلے گی۔

ایجنسیوں نے بتایا کہ امرناتھ یاترا کی سیکورٹی کے لیے ڈرون اور ہیلی کاپٹروں کے ساتھ ساتھ ڈاگ سکواڈ کے ذریعے نگرانی کی جائے گی۔ بیس کیمپ تک پہنچنے والی گاڑیوں کو ٹیگ کیا جائے گا۔ تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ عقیدت مندوں کو لے جانے والی گاڑی بیس کیمپ تک پہنچے۔ چاہے وہ واپس آئے یا نہ آئے۔ امرناتھ مقدس غار کے نیچے سے اوپر تک اور درشن کے بعد غار سے نیچے تک عقیدت مندوں کی گنتی کا مکمل ریکارڈ رکھا جائے گا۔ تاکہ اگر کسی وجہ سے درمیان میں کوئی چیز غائب ہو تو اس کا حقیقی وقت میں پتہ لگایا جا سکے۔

سیاست

بھیونڈی سڑک توسیعی منصوبے میں مذہبی مقامات کا تحفظ، رکن اسمبلی رئیس شیخ کی میونسپل کمشنر سے ملاقات کے بعد مذہبی مقامات کی تحفظ کی یقین دہانی

Published

on

rais

ممبئی سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی رئیس شیخ نے بھیونڈی سڑک توسیعی منصوبہ میں مذہبی مقامات مسجد، مندر، گرودوارہ، سماج مندر کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے. ڈی پی پلان میں ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ بھیونڈی اور کلیان کی سڑک توسیعی پروجیکٹ متاثرین کی باز آبادکاری اور انہیں معاوضہ دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ رئیس شیخ پر الزام عائد کیا جارہا تھا کہ وہ بلڈر لابی کو فائدہ پہنچانے کے لئے ڈی پی پلان کے حامی ہے, جس کے بعد آج رئیس شیخ نے میونسپل کمشنر بھیونڈی نظام پورہ سے ملاقات کر کے یہ واضح کیا ہے کہ سڑک اور ڈی پی پلان و پالیسی ایم ایل اے تیار نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ سڑک توسیع اور ڈی پی پلان کو تبدیل کیا جائے اور مذہبی مقامات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے جس پر میونسپل کمشنر بھیونڈی نظام پورہ نے رئیس شیخ کو یقین دلایا کہ مذہبی مقامات کے تحفظ کو برقرار رکھا جائے گا. سروے میں اگر وہ حائل ہے تو اس کے باوجود ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ پروجیکٹ میں ضروری تبدیلی کی جائے انہوں نے کہا کہ مذہبی مقامات کسی بھی نوعیت کا ہو اس کا تحفظ ہو گا۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی کا مئیر خان بھی بن سکتا ہے بس ممبئی کا شہری ہو… بی جے پی لیڈر امیت ساٹم پر تنقید، ہر ایک چیز کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش پر رئیس شیخ برہم

Published

on

Rais-Shaikh

‎ممبئی : اگر ممبئی کا شہری ہیں اور ممبئی والوں سے محبت رکھتا ہیں تو ممبئی سے کوئی بھی ڈیسوزا، خان، کھانولکر میئر بن سکتا ہے، ممبئی میں بی جے پی ہر چیز کو مذہبی عینک سے دیکھتی ہے اور یہ سراسر غلط ہے۔ ممبئی سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے بدھ کو بی جے پی کے ممبئی صدر ایم ایل اے امیت ساٹم کے جواب میں کہا۔

‎منگل کو ورلی میں بی جے پی کی فتح سنکلپ ریلی میں ایم ایل اے امیت ساٹم نے چیلنج کیا تھا، ‘اگر ممبئی میونسپل کارپوریشن میں شیوسینا (یو بی ٹی) اقتدار میں آتی ہے تو ‘خان’ ممبئی کے میئر بنیں گے۔ لیکن بی جے پی ایسا نہیں ہونے دے گی۔ ممبئی کا رنگ بدلنے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا۔ اس پر نوٹس لیتے ہوئے ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا، “کوئی بھی ممبئی کا میئر بن سکتا ہے، چاہے وہ بوہری، پارسی، عیسائی، مراٹھی، مسلمان ہو، ممبئی شہر بی جے پی کی ذاتی جاگیر نہیں ہے، اگر ممبئی والے اپنے عقیدے کا اظہار کرتے ہیں، تو کسی بھی ذات یا مذہب کا ممبئی والا اس شہر کا میئر بن سکتا ہے۔

‎ایم ایل اے شیخ نے مزید کہا کہ ریاست میں ڈبل انجن والی حکومت ختم ہو گئی ہے۔ ممبئی کی ترقی کے لیے بی جے پی کے پاس کوئی مسئلہ نہیں بچا ہے۔ لہٰذا بی جے پی لیڈروں کو ایسے مسائل اور شوشہ کھڑا کرتی ہے۔ جو انتخابی دور میں مذہبی تقسیم کو بڑھاتے ہیں۔ بی جے پی ممبئی کی ترقی کو اہم نہیں سمجھتی۔ اس لیے اس شہر کو غیر محفوظ بنایا جا رہا ہے۔

‎اس ملک کی مٹی میں ہمارے اسلاف کا خون بھی شامل ہے۔ سیاسی لیڈروں کے مذہب کو آپ کیا دیکھتے ہیں؟ ترقی میں رہنما کے تعاون اور کام کو دیکھیں، رئیس شیخ نے بی جے پی صدر پر سخت تنقید کرتے ہوئے ان ہدف تنقید بنایا ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی مینا تائی ٹھاکرے کے مجسمہ کی بے حرمتی سے کشیدگی، پولس الرٹ نامعلوم ملزمین کے خلاف کیس درج

Published

on

meena taai

ممبئی دادر شیواجی پارک میں بال ٹھاکرے کی اہلیہ اور ادھو ٹھاکرے کی والدہ مینا تائی ٹھاکرے کے مجسمہ کی بے حرمتی کے بعد پولس نے نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کر لیا ہے. مجسمہ کی بے حرمتی کے بعد یہاں حالات کشیدہ ہو گئے. شیوسینا ادھو ٹھاکرے گروپ کے لیڈران نے سراپا احتجاج کیا اور خاطیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا, اس کے بعد پولس اسٹیشن میں میمونڈرم دیا گیا اور بعدازاں پولس نے شکایت درج کر لی ہے اور نامعلوم افراد کی تلاش شروع کر دی ہے. صبح دس بجے شیوسینکوں نے یہ پایا کہ یہاں مینا تائی ٹھاکرے کے مجسمہ پر رنگ پھینکا گیا ہے, جس کے بعد اس کی اطلاع پولس کو دی پولس نے نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کر لیا ہے اس واقعہ کے بعد علاقہ میں کشیدگی ہے, لیکن امن قائم ہے. پولس نے یہاں اضافی بندوبست بھی تعینات کر دیا ہے, جبکہ پولس نے علاقہ میں سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر آلات سے انکوائری بھی شروع کر دی ہے. سی سی ٹی فوٹیج کا معائنہ بھی کیا جارہا ہے ممبئی میں مینا تائی کے مجسمہ کی توہین کے خلاف شیوسینکوں نے احتجاج بھی کیا اور شیوسینا اس واقعہ سے مشتعل ہو گئے. پولس نے اس معاملہ میں کارروائی شروع کر دی ہے اور ملزمین کی تلاش بھی جاری ہے. پولس نے بتایا کہ اس واقعہ کے بعد ایف آئی آر درج کر لیا گیا ہے. مینا تائی کے انتقال کے بعد یہاں یادگار کے طور پر ان کے مجسمہ کی تنصیب کی گئی تھی اور یہاں شیوسینک آتے ہیں ایسے میں اس کی توہین کے بعد حالات انتہائی خراب ہو گئے تھے, لیکن پولس نے دعویٰ کیا ہے کہ جلد ہی اس معاملہ میں ملوث افراد کو گرفتار کر لیا جائے گا. اب بھی کشیدگی برقرار ہے لیکن امن قائم ہے پولس تفتیش میں مصروف ہے۔ اس واقعہ کے بعد پولس نے یہاں الرٹ جاری کر دیا ہے اور اضافی دستوں کو بھی تعینات کر دیا گیا ہے. پولس میں شکایت کے بعد شیوسینکوں نے مجسمہ کو صاف کر دیا ہے اب حالات پرامن ہے ۔ اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی سی پی مہندر پنڈت جائے وقوع پر پہنچ گئے اور وفد نے انہیں میمورنڈم دیا اور پولس نے مقدمہ درج کیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com