(جنرل (عام
دہلی ہائی کورٹ نے اجمیر شریف درگاہ میں خادموں کی سوسائٹی کے سی اے جی آڈٹ پر عبوری روک لگا دی ہے۔

نئی دہلی : دہلی ہائی کورٹ نے اجمیر شریف درگاہ میں خادموں کی سوسائٹی کے سی اے جی آڈٹ پر عبوری روک لگا دی ہے۔ جسٹس سچن دتہ نے کیس کی سماعت کی۔ اس نے سی اے جی کو بھی سنا اور اس کا جواب بھی دیکھا۔ اس کے بعد انہوں نے آڈٹ پر عبوری روک لگانے کا حکم دیا۔ جسٹس دتا نے 14 مئی کو کہا تھا، “ان حالات کے پیش نظر، ایک عبوری اقدام کے طور پر، یہ ہدایت دی جاتی ہے کہ اگلی سماعت تک، سی اے جی 30.01.2025 کے خط کے مطابق کوئی کارروائی نہیں کرے گی۔” اگلی سماعت ہونے تک سی اے جی اس معاملے میں مزید کچھ نہیں کرے گا۔ ہائی کورٹ میں دو درخواستیں دائر کی گئیں۔ یہ درخواستیں انجمن معینیہ فخریہ چشتیہ خدام خواجہ صاحب سیدزادگان درگاہ شریف اجمیر کی جانب سے تھیں۔ درخواست گزاروں کی نمائندگی آشیش سنگھ اور اتل اگروال نے کی۔
سماعت کے دوران عدالت نے سی اے جی کے وکیل سے دو سوال پوچھے۔ پہلا سوال یہ تھا کہ کیا سی اے جی نے درخواست گزار سوسائٹی کے آڈٹ کے لیے 15.03.2024 کو رضا مندی دی تھی، جب یہ خط جاری کیا گیا تھا؟ دوسرا سوال یہ تھا کہ کیا 13.01.2025 تک آڈٹ کرنے کی شرائط و ضوابط پر اتفاق ہو گیا تھا (جس تاریخ کو بجٹ ڈویژن، محکمہ اقتصادی امور، وزارت خزانہ نے آڈٹ کرنے کے لیے سی اے جی کو خط جاری کیا تھا)؟ سی اے جی کے وکیل نے دونوں سوالوں کا نفی میں جواب دیا۔ عدالت نے کہا، “اس سے درخواست گزار کے اس دعوے کو تقویت ملتی ہے کہ سی اے جی ایکٹ کے سیکشن 20 کے تقاضوں کو پورا نہیں کیا گیا ہے۔ عدالت کو لگتا ہے کہ سی اے جی نے آڈٹ شروع کرنے سے پہلے ضروری اصولوں کی پیروی نہیں کی۔
ہائی کورٹ نے 28 اپریل کو سی اے جی سے جواب طلب کیا تھا۔ اجمیر شریف درگاہ کے کھاتوں کا آڈٹ کرنے کے سی اے جی کے حکم کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی پر یہ جواب طلب کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ اگر سی اے جی قواعد پر عمل نہیں کرتا ہے تو وہ اس حکم پر روک لگانے کے لیے تیار ہے۔ عدالت نے سی اے جی کے وکیل سے اس سلسلے میں معلومات طلب کرنے اور اپنا موقف واضح کرنے کو کہا تھا۔ دہلی ہائی کورٹ سی اے جی کے حکم کو چیلنج کرنے والی ایک درخواست کی سماعت کر رہی ہے جس میں مالی سال 2022-23 سے 2026-27 تک سوسائٹی کے کھاتوں کا آڈٹ کرنے کو کہا گیا تھا۔ پچھلی سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل اتل اگروال نے کہا تھا کہ انہیں آڈٹ کی شرائط کے بارے میں مطلع نہیں کیا گیا تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ حکم سی اے جی ایکٹ کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ سی اے جی ایکٹ کہتا ہے کہ جس ادارے کے کھاتوں کا آڈٹ ہونا ہے اسے آڈٹ کی شرائط و ضوابط کو ظاہر کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ اس تنظیم کو بھی متعلقہ وزارت کے سامنے اپنے خیالات پیش کرنے کا موقع ملنا چاہیے۔ درخواست گزار سوسائٹی نے اقلیتی امور کی وزارت کے 15 مارچ 2024 کو آڈٹ کرانے کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا کہ وزارت خزانہ نے 30 جنوری 2025 کو ایک خط جاری کیا اور آڈٹ کا کام سی اے جی کو سونپ دیا۔ سماعت کے دوران عدالت نے یہ بھی پوچھا کہ کیا آڈٹ شروع ہو گیا ہے؟ سی اے جی کے داخل کردہ جواب کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ آڈٹ شروع نہیں ہوا ہے۔ عدالت نے کہا کہ میں اس پر روک لگانے کو تیار ہوں، آپ معلومات لیں اور بتائیں کہ آپ کیا کر رہے ہیں۔
سیاست
اسمبلی احاطہ میں جتیندرآہواڑ اور بی جے پی لیڈر گوپی چندپڈلکر کے کارکنان میں تصادم، رکن اسمبلی ہی محفوظ نہیں ہے تو کیا فائدہ… آہواڑ برہم و نالاں

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے احاطے میں این سی پی لیڈر و رکن اسمبلی جتیندرآہواڑ اور بی جے پی لیڈر گوپی چندپڈلکر کے کارکنان کے مابین تصادم کے بعد ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی۔ بی جے پی رکن اسمبلی پڈلکر اور رکن اسمبلی جتیندر آہواڑ کے مابین گالی گلوج بھی ہوئی تھی۔ اسمبلی میں جہاں عوام کے مسائل پیش کئے جاتے ہیں اب یہ عوامی مندر میں تصادم کی واردات ہوئی ہے۔ دونوں کارکنان میں تصادم اس حد تک شدید تھا کہ ایک دوسرے کے کپڑے بھی پھٹ گئے اس پر سیاسی اور عوامی حلقے میں تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ این سی پی لیڈر جتیند آہواڑ نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں دھمکی دی جارہی ہے, ان کو سوشل میڈیا پر ایس ایم ایس کے معرفت گالیاں دی گئی۔ اسمبلی میں ایک رکن اسمبلی ہی محفوظ نہیں تو کیا فائدہ رکن اسمبلی منتخب ہو کر۔ جتیندر آہواڑ نے کہا کہ پڈلکر کے کارکنان نے ہی حملہ کیا تھا, ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ انہیں اقتدار کا تکبر ہے, اس متعلق پڈلکر نے کچھ بھی کہنے سے گریز کیا ہے جبکہ اسمبلی میں حالات کشیدہ ہو گئے ہیں اور سیکورٹی کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد جتیندر آہواڑ برہم اور نالاں ہے اور انہوں نے صحافیوں سے خطاب کے دوران اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔
سیاست
مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل تیز، ادھو ٹھاکرے اور فڑنویس کی ملاقات نصف گھنٹے میٹنگ

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر کی سیاست میں اب سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ ادھو ٹھاکرے اور دیویندر فڑنویس کی نصف گھنٹہ ملاقات سے سرگوشیاں شروع ہو گئی ہے۔ اس موقع پر ادیتہ ٹھاکرے بھی موجود تھے۔ یہ میٹنگ قانون ساز کونسل کے لیڈر رام شندے کی کیبن میں منعقد ہوئی۔ بدھ کو وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ادھو ٹھاکرے کو سرکار میں شمولیت کی پیشکش کی تھی, جس کے بعد سے ہی چہ میگوئیاں شروع ہو گئی تھی۔ اب اس میٹنگ سے مزید سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ اس میٹنگ میں دونوں لیڈران میں نصف گھنٹے تبادلہ خیال ہوا۔ ادھو ٹھاکرے نے اس موقع پر فڑنویس کو ایک کتاب بھی دی جو ہندی لازمی کیوں؟ کے موضوع پر تھی سہ لسانی فارمولہ کے بعد ریاستی سرکار نے ہندی کے خلاف احتجاج کے بعد ہندی لازمیت کے جی آر کو منسوخ کر دیا تھا, لیکن اس معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے, جو فیصلہ کرے گی کہ ہندی لازمی رکھی جائے یا نہیں۔ اسی درمیان عوامی تحفظ بل سے متعلق گورنر سے ملاقات کے لئے حکمت عملی کی میٹنگ کے لئے کانگریس صدر ہرش وردھن سپکال بھی اپوزیشن لیڈر امباداس کی کیبن میں داخل ہوئے ہیں, جن سرکشا بل کو لے کر گورنر سے میٹنگ کے انعقاد پر ادھو سے ان کی ملاقات اور تبادلہ خیال ہوگا۔
سیاست
یتیموں کی فیس سرکار ادا کریگی، رئیس شیخ کے مطالبہ پر ایوان اسمبلی میں وزیر موصوفہ کی وضاحت

مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں بھیونڈی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے یتیموں کی تعلیمی فیس اور اسکولی فیس سے متعلق سرکار سے سوال کرتے ہوئے یہ واضح کرنے کی درخواست کی ہے کہ یتیموں کو ایس سی کی طرز پر مکمل فیس کی فراہمی اور سہولت میسر ہوگی ایک جی آر 2003 ء میں اس مناسبت سے جاری کیا گیا تھا لیکن اس کی کوئی سہولت ان بچوں کو میسر نہیں آئی ہے, جبکہ سرکاری نوکریوں میں بھی انہیں سہولت میسر کرنے سے متعلق سرکار نے کیا قدم اٹھایا اور اب تک کتنے یتیموں کو سرکاری نوکری ملی ہے, جس پر زیر موصوفہ نے کہا کہ یتیموں کو اسکول فیس 100 فیصد فراہم ہوگی اور آج سے ہی اس جی آر پر مکمل عمل آوری ہوگی اور ایس سی ریزرویشن کے طرز پر یتیموں کو ریزرویشن فراہم کرنا مشکل ہے۔ کیونکہ دونوں کی درجہ بندی علیحدہ ہے, لیکن اس کے باوجود یتیموں کو جو بھی سہولیات فراہم ہے, اسے نافذ العمل کیا جائے گا۔ اس پر رئیس شیخ نے کہا کہ یتیموں کی سہولت سے متعلق سرکلر تو جاری ہے, لیکن اب تک اس پر عمل آوری نہیں کی جاتی جس پر وزیر موصوفہ نے کہا کہ اب تک سرکاری نوکری میں ایک فیصد ریزرویشن میں 714 یتیموں کو نوکری ملی ہے, اس پر رئیس شیخ نے کہا کہ 2018 سے کئی بچے فیس نہ ملنے کے سبب ڈراپ آؤٹ یعنی اپنا تعلیمی سلسلہ منقطع کر چکے ہیں, اگر فیس فراہمی کا اعلان آپ کر رہے ہیں تو کیا اس سال ہی فیس فراہم ہوگی اور انہیں فیس مرحلہ وار طریقے سے دی جائے گی کہ یکمشت فیس ادا کی جائے گی, کیونکہ یتیموں کو داخلہ سے پہلے فیس فراہم نہیں ہوتی ہے اور انہیں یہ فیس ادائیگی میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ایسی صورتحال میں داخلہ کے وقت ہی انہیں فیس کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے اس پر وزیر موصوفہ نے کہا کہ فیس سے متعلق تمام احکامات جاری کئے گئے ہیں اور آج سے ہی یہ سرکلر پر سختی سے عمل آوری ہوگی۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا