ممبئی پریس خصوصی خبر
مہاراشٹرا کے تمام اضلاع میں ڈی ایم اور ممبئی میں گورنر کو آل انڈیا مسلم ہرسنل لا بورڈ کا وقف قانون کے خلاف میمورنڈم

ممبئی ـ۲ مئی : آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے آج مہاراشٹرا کے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر میں حالیہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی معرفت صدر جمہوریہ کو میمورنڈم ہیش کیا گیا. البتہ ممبئی چونکہ ریاست کا صدر مقام ہے, اس لئے یہاں مذکورہ میمورنڈم راج بھون پہونچ کر گورنر مہاراشٹرا مسٹر سی پی رادھا کرششنن کو پیش کیا گیا، جن کی غیر موجودگی ان کے سکریٹری مسٹر ایس راما مورتی نے قبول کیاـ مہاراشٹرا میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی تحفظ اوقاف کمیٹی کے کنوینئر مولانا محمود احمد خاں دریا بادی کی زیر قیادت دئے جانے والے میمورنڈم میں کہا گیا ہےـ
- حالیہ ترامیم جو وقف ایکٹ 1995 میں کی گئی ہیں، امتیازی ہیں اور ہندوستان کے آئین میں درج بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔
- یہ آئین ہند کے آرٹیکل 14، 25، 26 اور 29 میں بیان کردہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔
- یہ امتیازی ہیں کیونکہ یہ وقف جائیدادوں کو دی گئی حفاظت اور تحفظ کو ختم کرتی ہیں، جب کہ وہی تحفظ ہندو، سکھ، بودھ اور عیسائی برادریوں کو حاصل ہے۔
- یہ مذہب کی آزادانہ پیروی (آرٹیکل 25) اور اپنے مذہبی اداروں کے قیام و انتظام (آرٹیکل 26 و 29) کے حق کے خلاف ہے۔
- یہ کسی مسلمان شہری کے لیے اپنی جائیداد کو وقف کے طور پر دینے کی آزادی کی خلاف ورزی ہے اگر وہ گزشتہ 5 سال سے عملی مسلمان نہ رہا ہو۔
- یہ ترامیم امتیازی ہیں کیونکہ یہ دیگر مذہبی اداروں کو دیے گئے تحفظ اور حقوق کو بھی سلب کر لیتی ہیں۔
- یہ قانونِ تحدید (Law of Limitations) سے دی گئی چھوٹ کو ختم کرتی ہیں، جو وقف جائیداد کے نظم و نسق کے ہمارے حق کو متاثر کرتی ہیں۔
- اگر حکومت نے وقف زمین پر قبضہ کر لیا ہے تو اب وہ مالک بن سکتی ہے کیونکہ فیصلہ کا اختیار نامزد افسر کے حق میں چلا جائے گا۔
- صرف مسلمان ہی وقف بورڈ اور سنٹرل وقف کونسل کے رکن بن سکتے تھے، یہ شرط بھی ختم کر دی گئی ہے۔ اب انتخابات کی جگہ نامزدگی نے لے لی ہے۔
- وقف استعمال کنندہ کو رجسٹریشن کرانا ہوگا اور اگر معاملہ متنازع ہو جائے تو جائیداد وقف کی حیثیت کھو سکتی ہے۔
- یہ تبدیلیاں مسلمانوں کو اپنے ادارے قائم کرنے، چلانے اور منظم کرنے سے محروم کر رہی ہیں۔
لہٰذا ہم، دستخط کنندگان، مؤدبانہ گزارش کرتے ہیں کہ لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے منظور شدہ ان تمام متنازع ترامیم کو منسوخ کیا جائے۔
ممبئی میں میمورنڈم پیش کرنے والوں میں درج ذیل افراد شامل تھےـ
مولانا محمود دریا بادی صاحب. أبو عاصم اعظمی صاحب. فرید شیخ صاحب. مفتی سعیدالرحمن صاحب. سلیم موٹر والا صاحب. مونسی بشریٰ عابدی صاحبہ. سرفراز آرزو صاحب. مولانا آغاروح ظفر صاحب. مولانا انیس اشرفی صاحب. مولانا عبد الجليل انصاری صاحب. مفتی محمد حذیفہ قاسمی صاحب. ہمایوں شیخ صاحب. ڈاکٹر عظیم الدین صاحب. شاکر شیخ صاحب. مولانا برہان الدین قاسمی صاحب. مولانا محمد اسید صاحب
مہاراشٹر کے دیگر علاقوں تھانہ، پال گھر، اورنگ آباد، ہنگولی، بھساول، ایوت محل، پربھنی، واشم، جلگاوں، جامنیر، پونہ، منگرول، بیڑ، نندوبار، جالنہ، سانگلی، جنتور، سمیت مہاراشٹر کے تمام اضلاع میں بھی ڈی ایم اور تعلقہ جات میں ایس ڈی ایم کو وقف قانون کے خلاف میمورنڈم پیش کئے گئے۔
سیاست
مہاراشٹر میں مراٹھی کے نام پر تشدد ناقابل برداشت، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے مراٹھی بنام ہندی تنازع اور تشدد کے خلاف ریاستی وزیر اعلی دیویندرفڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اتربھارتی یہاں ممبئی میں کام کاج کی غرض سے آتے ہیں, ان کے بغیر ممبئی کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ لیکن لسانیات کے نام پر ان پر تشدد عام ہو گیا۔ ایم این ایس کے ہندی زبان اور اتربھارتیوں کے تشدد پر اعظمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پر اس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مراٹھی زبان کے نام پر شمالی ہند کے باشندوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی سیاست کی جا رہی ہے۔ ممبئی میں روزی کمانے کے لیے آنے والے غریبوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے, یہ غنڈہ گردی صرف غریبوں پر ہو رہی ہے، کسی بڑے کارپوریٹ پر تشدد کیوں نہیں برپا کیا جارہا ہے, غریبوں پر ہی یہ تشدد کیوں؟ یہ سوال اعظمی نے کیا ہے کہ میں اپنے قومی صدر محترم سے اکھلیش یادو جی سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی اس سیاست کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز حق بلند کر کے اتربھارتیوں کو انصاف دلائے اور سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کی مبینہ پالیسی پر حکومت سے سوال کریں۔
میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اعظمی نے مراٹھی کے نام پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
دیشا سالین کیس ادیتہ ٹھاکرے کا تبصرہ سے انکار، فیکچر ابھی باقی ہے بی جے پی لیڈر نتیش رانے

ممبئی : بامبے ہائیکورٹ میں ممبئی پولس نے ماڈل دیشا سالیان کیس میں اپنی رپورٹ پیش کردی ہے, جس میں شیوسینا لیڈر ادیتہ ٹھاکرے کو راحت نصیب ہوئی ہے۔ اس رپورٹ میں پولس نے بتایا ہے کہ دیشا سالیان کی موت خودکشی یعنی حادثاتی ہے۔ اس معاملہ میں پولس نے پہلے بھی اے ڈی آر حادثاتی موت کا معاملہ درج کیا تھا۔ دیشا سالیان کے والد اور اس کے وکیل نے ادیتہ ٹھاکرے پر کئی سنگین الزامات عائد کئے تھے اور اسے قتل قرار دیا تھا۔ پولس رپورٹ کی پیشی کے بعد اب ادیتہ ٹھاکرے کے یہاں ودھان بھون میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاُ کہ دیشا سالیان کیس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی گئی تھی, جو ناکام ہو گئی ہے اس لئے اس پر وہ کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔ دوسری طرف وزیر اور بی جے پی لیڈر نتیش رانے نے اس تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ فیکچر ابھی باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیشا سالیان کیس میں جو رپورٹ داخل کی گئی ہے وہ حتمی نہیں ہے, اس معاملہ میں سرکار نے وقت طلب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولس کی رپورٹ کو ان کے والد اور وکیل نے چلینج کیا ہے۔ ادیتہ ٹھاکرے پر میں نے الزام عائد نہیں کیا ہے, ان کے والد نے کہا ہے کہ یہ دیشا سالیان کی عظمت کا معاملہ ہے, اس لیے اس معاملہ میں عدالت میں کیس جاری ہے۔ انہو ں نے کہا کہ اس پر سرکاری وکیل اور سرکار نے اپنا موقف واضح کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیکچر ابھی باقی ہے اس لئے صحافیوں سے گزارش کی ہے کہ وہ حقائق پسندانہ صحافت کرے۔
سیاست
واری کو اربن نکسل قرار دینے پر اپوزیشن برہم سرکار کے خلاف احتجاج

ممبئی : مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں چوتھے روز واری کو اربن نکسل قرار دینے پر اپوزیشن نے ہنگامہ کرتے ہوئے سرکار پر واری کی توہین کرنے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے چوتھے روز اپوزیشن نے ودھان بھون کی سیڑھوں پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سرکار کے وزراء پر کئی سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ ریاستی سرکار کی کابینہ میں شامل وزراء اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر تے ہوئے ریاست میں سرکاری زمینات پر قبضہ کر رہے ہیں۔ جس طرح حکمراں محاذ ہندو مذہب کی مقدس یاترا واری کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ وٹھورائے اور وارکروں کو اربن نکسل شہری ماؤ نواز قرار دے کر واری پالکھی کی توہین کر رہی ہے, یہ قابل مذمت ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی کے اراکین نے حکمراں محاذ کے خلاف ودھان بھون کی سیڑھوں پر پرزور احتجاجی مظاہرہ کیا اور سرکار پر واری کا توہین کا الزام عائد کیا۔
اس مظاہرہ میں اراکین نے سرکار پر لعنت ملامت کر تے ہوئے نعرہ بازی بھی کی اور کہا کہ لعنت ہے گھوٹالہ باز سرکار پر کسان بھوکے مر رہے ہیں اور وزراء وارکری کو شہری نکسل اربن نکسلی قرار دے رہے ہیں۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں شیوسینا لیڈر اپوزیشن امباداس دانوے، وجئے وردیتوار، سچن اہیر، جتندر آہواڑ وغیرہ شریک تھے۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا