Connect with us
Saturday,03-May-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

این آئی اے کا پہلگام دہشت گردانہ حملے پر اپنی رپورٹ میں بڑا انکشاف… اس حملے میں لشکر طیبہ کے ساتھ آئی ایس آئی اور پاکستانی فوج بھی ملوث تھی۔

Published

on

NIA

نئی دہلی : نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی مسلسل تحقیقات کر رہی ہے۔ ایجنسی کی ابتدائی رپورٹ میں بڑا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے ساتھ ساتھ پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اور پاک فوج بھی ملوث تھی۔ اس حملے میں 26 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ این آئی اے اس حملے کی مسلسل تحقیقات کر رہی ہے۔ ایجنسی نے وادی کشمیر سے تقریباً 20 اوور گراؤنڈ ورکرز (او جی ڈبلیوز) کی نشاندہی کی ہے۔ ان افراد پر حملہ آوروں کو مدد فراہم کرنے کا الزام ہے۔ فی الحال ان تمام سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

این آئی اے جلد ہی زمینی کارکنوں نثار احمد عرف حاجی اور مشتاق حسین سے بھی پوچھ گچھ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ دونوں اس وقت جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں بند ہیں۔ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ نے آئی ایس آئی اور پاکستانی فوج کے ساتھ مل کر اس حملے کی سازش کی تھی۔ دو مشتبہ افراد ہاشمی موسیٰ عرف سلیمان اور علی بھائی عرف طلحہ بھائی پاکستانی شہری ہیں۔ وہ سرحد پار بیٹھے اپنے آقاؤں سے مسلسل رابطے میں تھے اور ان سے ہدایات لے رہے تھے۔ تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ حملہ آور پہلگام حملے سے چند ہفتے قبل دراندازی کر چکے تھے۔ اس نے مقامی اوور گراؤنڈ ورکرز سے مدد حاصل کی۔ ان لوگوں نے ان دہشت گردوں کو پناہ دی۔ پھر اس نے علاقے کے بارے میں معلومات دی اور آنے جانے میں مدد کی۔ ذرائع کے مطابق، دہشت گرد 15 اپریل کے قریب پہلگام پہنچے۔ انہوں نے چار مقامات پر ریکی کی – وادی بایسران، ارو ویلی، بیتاب ویلی اور ایک مقامی تفریحی پارک۔ آخر کار اس نے بایسران کا انتخاب کیا کیونکہ وہاں سکیورٹی کم تھی۔

این آئی اے نے موقع سے 40 سے زیادہ کارتوس برآمد کیے ہیں۔ ان کو تحقیقات کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ تفتیش کاروں نے علاقے کا ایک تھری ڈی نقشہ بھی بنایا ہے اور قریبی موبائل ٹاورز سے ڈیٹا بھی حاصل کیا ہے۔ ایک ذریعے نے بتایا کہ حملے سے پہلے کے دنوں میں علاقے میں سیٹلائٹ فون کی سرگرمی میں اضافہ ہوا تھا۔ کم از کم تین سیٹلائٹ فون بیسران اور اس کے آس پاس کام کر رہے تھے۔ ان میں سے دو کے سگنلز کا پتہ چلا اور ان کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ اب تک 2800 سے زیادہ لوگوں سے پوچھ گچھ کی جا چکی ہے۔ 150 سے زائد افراد اب بھی حراست میں ہیں۔ ان میں زمینی کارکن اور جماعت اسلامی اور حریت کے مختلف گروپ جیسے کالعدم گروپوں سے وابستہ لوگ شامل ہیں۔ ایجنسی پہلگام کے آس پاس کی سڑکوں اور عوامی مقامات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سکین کر رہی ہے۔ مزید برآں، لوگوں کی نقل و حرکت کا پتہ لگانے کے لیے علاقائی سیکورٹی چوکیوں سے موصول ہونے والے ڈیٹا کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔

جرم

سیوڑی جین مندر میں چوری تین گرفتار، سی سی ٹی وی کو نقصان پہنچانے کے بعد بھی ملزمین کا پولس نے لگایا سراغ

Published

on

sewri

ممبئی : سیوڑی آر اے قدوائی مارگ پولیس اسٹیشن کی حدود میں جین مندر میں نقب زنی کرنے والے تین نقاب پوش لٹیروں کو پولیس نے گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ 22 اپریل کی نصف شب 2 بجے تین نامعلوم لٹیرے جین مندر کا قفل توڑ کر داخل ہوئے, مندر میں موجود مورتی کے زیورات سونے کا ٹیکا، سونے کی کاپٹی، چاندی کا مکوٹ عطیات بکس کی رقم کل 7 لاکھ سے زائد کے زیورات اور نقدی چوری کر کے فرار ہوگئے تھے۔ چوری کے دوران نامعلوم نقب زنوں نے سی سی ٹی وی کیمرے اور ویڈیو فوٹیج کو نقصان پہنچایا تھا اور اس کے وائر بھی منقطع کر دئیے تھے, اس لئے ان کی تلاش مشکل تھی لیکن پولیس ٹیم نے یہاں علاقہ میں 29 مقامات پر تقریبا 70 سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیج کا معائنہ کیا جس میں ان ملزمین کی شناخت ہوگئی ملزمین نے منہ پر ہاتھ رومال سے اپنا چہرہ ڈھانپ لیا تھا تاکہ اس کی شناخت نہ ہو سکے, لیکن پولیس نے ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تینوں چور سنیل سنگھ سورج سنگھ، راہل سنگھ پروین سنگھ،جگر دنیش سنگھ واگھیلا کو گرفتار کر لیا ملزمین کے قبضے سے مسروقہ مال اور ساز وسامان کی برآمد ہوگئی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی کی سر براہی میں جوائنٹ پولیس کمشنر ستیہ نارائن چودھری اورڈی سی پی راگسودھا کی ایماء پر کی گئی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

یوپی اور بہار کے لیے خصوصی ٹرینیں چلانے کا مطالبہ، ‎ایس پی لیڈر رئیس شیخ کا مرکزی وزیر ریلوے اشونی وشنو کو مکتوب ارسال

Published

on

Rais-Shaikh

ممبئی : اتر پردیش اور بہار کے شمالی ہندوستانیوں کے لئے ٹرین ٹکٹوں کی عدم دستیابی کے تناظر میں، سماج وادی پارٹی کے قانون ساز اسمبلی رئیس شیخ نے ہفتہ کو مطالبہ کیا کہ ریلوے ممبئی سے ان ریاستوں کے لئے خصوصی ٹرینیں چلائے۔ شیخ نے اس وقت مطالبہ کیا جب ٹرینوں کی لائنوں اورریلوے پلیٹ فارم پر عوام کی بھیڑ و عام شہری سہولیات فقدان سوشل میڈیا پرعام ہوا ۔ شمالی ہندوستانی کمیونٹی کے افراد کی ایک بڑی تعداد مناسب ٹرین خدمات کی کمی کی وجہ سے پریشان ہے۔ ‎وزیر ریلوے اشونی وشنو کو لکھے اپنے خط میں شیخ نے کہا کہ باندرہ ٹرمینس، لوک مانیا تلک ٹرمینس (ایل ٹی ٹی) اور دادر جیسے ریلوے اسٹیشنوں پر ٹکٹوں کے لیے مسافروں کا ہجوم ہے۔ شمالی ہندوستانیوں کی ایک بڑی تعداد گرمیوں کے دوران اتر پردیش اور بہار کا سفر کرتی ہے، جو شادیوں کے موسم کے ساتھ موافق ہوتا ہے۔ کافی ٹرینوں کی کمی اور اس کے نتیجے میں زیادہ بھیڑ ممبئی میں شمالی ہندوستانی برادری کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریلوے فوری طور پر ممبئی سے گورکھپور، پٹنہ اور پوروانچل کے دیگر مقامات کے لیے خصوصی ٹرینیں چلائے، جو باندرہ، ایل ٹی ٹی اور سی ایس ٹی اسٹیشنوں سے روانہ ہو ۔شیخ نے مزید کہا، “ریلوے کو بھیڑ کو منظم کرنے اور مسافروں کی مدد کے لیے ممبئی کے بڑے اسٹیشنوں پر مناسب ہیلپ ڈیسک اور جی آر پی امدادی بوتھ بھی قائم کرنے چاہئے۔ انہوں نے رش کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے یوپی جانے والی تمام ٹرینوں میں اضافی جنرل اور سلیپر کوچز شامل کرنے کی ضرورت پر مزید زور دیا۔ انہوں نے ریلوے پر بھی زور دیا کہ وہ متعلقہ حکام کے ساتھ بہتر تال میل کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے۔

Continue Reading

جرم

وزیر ماحولیات پنکجہ منڈے سے بدکلامی ملزم پونہ سے گرفتار

Published

on

arrested

ممبئی : مہاراشٹر سائبر سیل نے وزیر ماحولیات پنکجہ منڈے کو ہراساں کرنے والے ایک نوجوان کو پونہ کے بھوساری علاقہ سے گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق متعدد پیغامات اور ذاتی موبائل پر ملزم وزیر موصوفہ کو مسلسل ہراساں کرنے کے ساتھؒ توہین آمیز تبصرہ بھی کیا کرتا تھا۔ اس کے بعد محکمہ سائبر سیل کو شکایت موصول ہوئی اور مذکورہ بالا نمبر کو ٹریس کیا گیا تو اس کا سراغ پونہ کے بھوساری میں پایا گیا۔ سائبر ٹکنالوجی ایکٹ اور بی ا یم ایس کی دفعات کے تحت مقدمہ درج گیا, اور اس معاملہ میں ملزم امول چھگن راؤ کالے کو گرفتار کر لیا گیا ہے, جو انجینئرنگ گریجویٹ ہے اور ضلع بیڑ کا ساکن بھی ہے۔ ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اسے ریمانڈ پر رکھنے کا حکم صادر کیا گیا ہے۔ وزیر موصوفہ کو ملزم بارہا ہراساں کیا کرتا تھا, اس معاملہ میں پولیس جرم میں استعمال موبائل فون اور دیگر ڈیوائس بھی ضبط کرنے کا دعوی کیا ہے۔

ڈیجیٹل شواہد جمع کرنے کے ساتھ اس معاملہ میں مزید کون ملوث ہے اس کی بھی جانچ کی جارہی ہے۔ محکمہ سائبر خواتین سے متعلق شکایت پر فوری کارروائی کرتی ہے, اور اگر کوئی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا غلط استعمال کرتے ہوئے خواتین کو نشانہ بناتا ہے تو اس پر سخت کارروائی کی جاتی ہے۔ اگر کوئی خواتین کی ذاتی نوعیت کی معلومات افشاء کر کے اسے بدنام کرنے، دھمکیاں دینے کے جرم میں ملوث پایا جاتا ہے تو سائبر محکمہ اس پر سخت کارروائی کرتی ہے۔ سائبر سیل نے اپیل کی ہے کہ اگر کوئی خواتین ہراسائی کا شکار ہے تو وہ فوری طور پر سائبر سیل سے رابطہ کرسکتی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com