(جنرل (عام
این آئی اے کا پہلگام دہشت گردانہ حملے پر اپنی رپورٹ میں بڑا انکشاف… اس حملے میں لشکر طیبہ کے ساتھ آئی ایس آئی اور پاکستانی فوج بھی ملوث تھی۔

نئی دہلی : نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی مسلسل تحقیقات کر رہی ہے۔ ایجنسی کی ابتدائی رپورٹ میں بڑا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے ساتھ ساتھ پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اور پاک فوج بھی ملوث تھی۔ اس حملے میں 26 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ این آئی اے اس حملے کی مسلسل تحقیقات کر رہی ہے۔ ایجنسی نے وادی کشمیر سے تقریباً 20 اوور گراؤنڈ ورکرز (او جی ڈبلیوز) کی نشاندہی کی ہے۔ ان افراد پر حملہ آوروں کو مدد فراہم کرنے کا الزام ہے۔ فی الحال ان تمام سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
این آئی اے جلد ہی زمینی کارکنوں نثار احمد عرف حاجی اور مشتاق حسین سے بھی پوچھ گچھ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ دونوں اس وقت جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں بند ہیں۔ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ نے آئی ایس آئی اور پاکستانی فوج کے ساتھ مل کر اس حملے کی سازش کی تھی۔ دو مشتبہ افراد ہاشمی موسیٰ عرف سلیمان اور علی بھائی عرف طلحہ بھائی پاکستانی شہری ہیں۔ وہ سرحد پار بیٹھے اپنے آقاؤں سے مسلسل رابطے میں تھے اور ان سے ہدایات لے رہے تھے۔ تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ حملہ آور پہلگام حملے سے چند ہفتے قبل دراندازی کر چکے تھے۔ اس نے مقامی اوور گراؤنڈ ورکرز سے مدد حاصل کی۔ ان لوگوں نے ان دہشت گردوں کو پناہ دی۔ پھر اس نے علاقے کے بارے میں معلومات دی اور آنے جانے میں مدد کی۔ ذرائع کے مطابق، دہشت گرد 15 اپریل کے قریب پہلگام پہنچے۔ انہوں نے چار مقامات پر ریکی کی – وادی بایسران، ارو ویلی، بیتاب ویلی اور ایک مقامی تفریحی پارک۔ آخر کار اس نے بایسران کا انتخاب کیا کیونکہ وہاں سکیورٹی کم تھی۔
این آئی اے نے موقع سے 40 سے زیادہ کارتوس برآمد کیے ہیں۔ ان کو تحقیقات کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ تفتیش کاروں نے علاقے کا ایک تھری ڈی نقشہ بھی بنایا ہے اور قریبی موبائل ٹاورز سے ڈیٹا بھی حاصل کیا ہے۔ ایک ذریعے نے بتایا کہ حملے سے پہلے کے دنوں میں علاقے میں سیٹلائٹ فون کی سرگرمی میں اضافہ ہوا تھا۔ کم از کم تین سیٹلائٹ فون بیسران اور اس کے آس پاس کام کر رہے تھے۔ ان میں سے دو کے سگنلز کا پتہ چلا اور ان کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ اب تک 2800 سے زیادہ لوگوں سے پوچھ گچھ کی جا چکی ہے۔ 150 سے زائد افراد اب بھی حراست میں ہیں۔ ان میں زمینی کارکن اور جماعت اسلامی اور حریت کے مختلف گروپ جیسے کالعدم گروپوں سے وابستہ لوگ شامل ہیں۔ ایجنسی پہلگام کے آس پاس کی سڑکوں اور عوامی مقامات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سکین کر رہی ہے۔ مزید برآں، لوگوں کی نقل و حرکت کا پتہ لگانے کے لیے علاقائی سیکورٹی چوکیوں سے موصول ہونے والے ڈیٹا کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔
سیاست
مہاراشٹر میں مراٹھی کے نام پر تشدد ناقابل برداشت، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے مراٹھی بنام ہندی تنازع اور تشدد کے خلاف ریاستی وزیر اعلی دیویندرفڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اتربھارتی یہاں ممبئی میں کام کاج کی غرض سے آتے ہیں, ان کے بغیر ممبئی کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ لیکن لسانیات کے نام پر ان پر تشدد عام ہو گیا۔ ایم این ایس کے ہندی زبان اور اتربھارتیوں کے تشدد پر اعظمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پر اس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مراٹھی زبان کے نام پر شمالی ہند کے باشندوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی سیاست کی جا رہی ہے۔ ممبئی میں روزی کمانے کے لیے آنے والے غریبوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے, یہ غنڈہ گردی صرف غریبوں پر ہو رہی ہے، کسی بڑے کارپوریٹ پر تشدد کیوں نہیں برپا کیا جارہا ہے, غریبوں پر ہی یہ تشدد کیوں؟ یہ سوال اعظمی نے کیا ہے کہ میں اپنے قومی صدر محترم سے اکھلیش یادو جی سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی اس سیاست کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز حق بلند کر کے اتربھارتیوں کو انصاف دلائے اور سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کی مبینہ پالیسی پر حکومت سے سوال کریں۔
میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اعظمی نے مراٹھی کے نام پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
دیشا سالین کیس ادیتہ ٹھاکرے کا تبصرہ سے انکار، فیکچر ابھی باقی ہے بی جے پی لیڈر نتیش رانے

ممبئی : بامبے ہائیکورٹ میں ممبئی پولس نے ماڈل دیشا سالیان کیس میں اپنی رپورٹ پیش کردی ہے, جس میں شیوسینا لیڈر ادیتہ ٹھاکرے کو راحت نصیب ہوئی ہے۔ اس رپورٹ میں پولس نے بتایا ہے کہ دیشا سالیان کی موت خودکشی یعنی حادثاتی ہے۔ اس معاملہ میں پولس نے پہلے بھی اے ڈی آر حادثاتی موت کا معاملہ درج کیا تھا۔ دیشا سالیان کے والد اور اس کے وکیل نے ادیتہ ٹھاکرے پر کئی سنگین الزامات عائد کئے تھے اور اسے قتل قرار دیا تھا۔ پولس رپورٹ کی پیشی کے بعد اب ادیتہ ٹھاکرے کے یہاں ودھان بھون میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاُ کہ دیشا سالیان کیس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی گئی تھی, جو ناکام ہو گئی ہے اس لئے اس پر وہ کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔ دوسری طرف وزیر اور بی جے پی لیڈر نتیش رانے نے اس تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ فیکچر ابھی باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیشا سالیان کیس میں جو رپورٹ داخل کی گئی ہے وہ حتمی نہیں ہے, اس معاملہ میں سرکار نے وقت طلب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولس کی رپورٹ کو ان کے والد اور وکیل نے چلینج کیا ہے۔ ادیتہ ٹھاکرے پر میں نے الزام عائد نہیں کیا ہے, ان کے والد نے کہا ہے کہ یہ دیشا سالیان کی عظمت کا معاملہ ہے, اس لیے اس معاملہ میں عدالت میں کیس جاری ہے۔ انہو ں نے کہا کہ اس پر سرکاری وکیل اور سرکار نے اپنا موقف واضح کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیکچر ابھی باقی ہے اس لئے صحافیوں سے گزارش کی ہے کہ وہ حقائق پسندانہ صحافت کرے۔
سیاست
واری کو اربن نکسل قرار دینے پر اپوزیشن برہم سرکار کے خلاف احتجاج

ممبئی : مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں چوتھے روز واری کو اربن نکسل قرار دینے پر اپوزیشن نے ہنگامہ کرتے ہوئے سرکار پر واری کی توہین کرنے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے چوتھے روز اپوزیشن نے ودھان بھون کی سیڑھوں پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سرکار کے وزراء پر کئی سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ ریاستی سرکار کی کابینہ میں شامل وزراء اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر تے ہوئے ریاست میں سرکاری زمینات پر قبضہ کر رہے ہیں۔ جس طرح حکمراں محاذ ہندو مذہب کی مقدس یاترا واری کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ وٹھورائے اور وارکروں کو اربن نکسل شہری ماؤ نواز قرار دے کر واری پالکھی کی توہین کر رہی ہے, یہ قابل مذمت ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی کے اراکین نے حکمراں محاذ کے خلاف ودھان بھون کی سیڑھوں پر پرزور احتجاجی مظاہرہ کیا اور سرکار پر واری کا توہین کا الزام عائد کیا۔
اس مظاہرہ میں اراکین نے سرکار پر لعنت ملامت کر تے ہوئے نعرہ بازی بھی کی اور کہا کہ لعنت ہے گھوٹالہ باز سرکار پر کسان بھوکے مر رہے ہیں اور وزراء وارکری کو شہری نکسل اربن نکسلی قرار دے رہے ہیں۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں شیوسینا لیڈر اپوزیشن امباداس دانوے، وجئے وردیتوار، سچن اہیر، جتندر آہواڑ وغیرہ شریک تھے۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا