Connect with us
Tuesday,22-July-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایت کے مطابق وقف بچاو ہفتے کا آغاز ـ مساجد میں بیانات، کالی پٹی کا اہتمام

Published

on

Protests

ممبئی ۱۱ اپریل، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایت کے مطابق آج جمعہ ۱۱ اپریل سے تحفظ اوقاف ہفتے کا آغاز ہوا، اس کے تحت شہر کی بیشتر مساجد میں اوقاف کی اہمیت، ضرورت، اور افادیت پر علماء وائمہ کرام کے بیانات ہوئے، موجودہ وقف ترمیمی ایکٹ ۲۰۲۵ کی خرابیوں پر روشنی ڈالی گئی، یہ بتایا کہ اوقاف سلسلے میں حکومت کے اس نئے قانون سے ہندوستان میں ہمارے بزرگوں کی وقف کردہ ہزاروں ایکٹر زمین خطرے میں پڑسکتی ہے، اوقاف پر جن لوگوں نے ناجائز قبضے کررکھے ہیں اس قانون کے بعد وہ ناجائز قبضے بارہ سال بعدجائز کہلائیں گے، اسی طرح اس ایکٹ کی دیگر خطرناک باتوں کی نشاندھی کی گئی.

علماء کرام نے لوگوں سے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایات کی روشنی میں دستور وقانون میں دئے گئے بنیادی حقوق کے مطابق ہمیں یہ جد وجہد کرنی ہے، ہماری لڑائی کسی مذہب یا ذات کے خلاف نہیں بلکہ ہم اپنے چھینے ہوئے حق کی بازیابی کے لئے جدوجہد کررہے ہیں، اور ہم بغیر کسی طرح کا اشتعال قبول کئے ہوئے یہ جدوجہد آخر تک جاری رکھیں گے. تاخیر سے اطلاع پہونچنے کی وجہ سے کئی مساجد میں کالی پٹی کا پروگرام نہیں ہوسکا، تاہم بہت سی مساجد میں نمازیوں نے کالی پٹی باندھ کر اس ظالمانہ قانون کے خلاف آواز بلند کی ـ مختلف علاقوں کے ذمہ داران نے بتایا ہے کہ آئند جمعہ انشااللہ مکمل تیاری کے ساتھ کالی پٹی پروگرام مرتب کیا جائے گا.

بورڈ کی وقف بچاو مہم کے مہاراشٹراکنوینر مولانا محمود احمد خاں دریابادی نے بتایا ہے کہ اگرچہ وقف بچاو مہم کا پہلا مرحلہ 7 جولائی تک جاری رہے گا، تاکہ اس وقف بچاو ہفتے کے دوران ہی ایک بڑی پریس کانفرنس، اور غیر مسلم برادران کے ساتھ کئی نششتیں رکھی جائیں گی، شہر کے مختلف علاقوں میں پروگرام ہوں گے، پولیس اور انتظامیہ کو اعتماد میں لے انسانی زنجیر وغیرہ کا بھی اہتمام کیا جارہا ہے، حسب ضرورت گرفتاریاں بھی پیش کی جائیں گی ـ مولانا دریابادی نے مزید کہا کہ شہر کے کسی بڑے میدان میں  موجودہ وقف قانون کے لئے بڑے  پیمانے پر احتجاجی پروگرام کے لئے انتظامیہ کے اعلی عہدے داروں سے گفت وشنید بھی جاری ہے. ممبئی کے قرب وجوار کے علاقے ممبرا، بھیونڈی، میرا روڈ کے علاوہ مہاراشٹرا کے بیشتر علاقوں میں مساجد میں کالی پٹی کا اہتمام ہوا اور ائمہ مساجد کے بیانات بھی ہوئےــ. 

سیاست

ممبئی ٹرین بم دھماکہ ہائیکورٹ کے فیصلہ کو اے ٹی ایس کا چلینج، سپریم کورٹ میں اپیل پر سماعت قبول، 24 جولائی کو شنوائی ممکن

Published

on

S.-Court-ATS

ممبئی : مہاراشٹر انسداد دہشت گردی دستہ اے ٹی ایس نے ممبئی ٹرین بم دھماکوں میں ماخوذ مجرمین کو ہائیکورٹ سے بری کئے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں چلینج کیا ہے۔ نچلی عدالت نے ۲۰۱۵ میں ۱۲ مجرمین کو سزا سنائی تھی, جس میں پانچ کو پھانسی اور سات کو مکوکا کے تحت عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ اے ٹی ایس نے اب سزا یافتہ مجرمین کو بری کیے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے اور اسے سماعت کے لیے قبول کر لیا گیا۔ اس پر سماعت ۲۴ جولائی کو ہو گی۔ اے ٹی ایس نے اس معاملہ میں قانونی صلاح و مشورہ کے بعد سپریم کورٹ میں ہائیکورٹ کے فیصلہ کو چلینج کیا ہے۔ ممبئی میں ۱۱ جولائی ۲۰۰۶ لوکل ٹرینوں میں بم دھماکہ ہوا تھا اس کے بعد اے ٹی ایس نے اس معاملہ ۱۳ ملزمین کو گرفتار کیا تھا, جس میں عبدالوحد شیخ کو بری کر دیا گیا تھا۔ اب اس معاملہ میں ہائیکورٹ نے تمام مجرمین کو بری کر دیا اور فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا, جس کے بعد تمام کی رہائی عمل میں لائی گئی ہے۔ اے ٹی ایس نے اپنی چارج شیٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ یہ بم دھماکہ لشکر طیبہ، سیمی اور آئی ایس آئی نے انجام دیا تھا اور ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس معاملہ میں ہائیکورٹ نے اپنے فیصلہ میں واضح کیا ہے کہ استغاثہ ثبوت کی بنیاد پر یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے کہ یہ دھماکہ کس نے کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ٹرین دھماکے میں معصوم مسلم نوجوانوں کو قربانی کا بکرا بنایا گیا، جھوٹے مقدمات میں پھنسانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے : ابو عاصم اعظمی

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

‎ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ممبئی ٹرین بم دھماکوں کے الزام سے بری مسلم نوجوانوں کی رہائی مسرت کا اظہار کرتےہوئے مسلم نوجوانوں کو بلا کسی قصور کے ہراساں کر کے پھنسانے والے افسران کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ساتھ ہی ان مسلم نوجوانوں کو بے گناہی کے ۱۹ سال جیل میں پر ہرجانہ ادا کرنے کا مطالبہ بھی ہے انہوں نے کہا کہ سرکار کو ان سے معافی طلب کرنی چاہئے۔ لیکن سرکار اس معاملہ کو سپریم کورٹ میں چلینج کررہی ہے۔ اعظمی نے کہا کہ کچھ فرقہ پرست لیڈران عدالت کے فیصلہ کو ہی تسلیم کرنے سے انکار کر رہے ہیں جب ان ملزمین کو پھانسی کی سزا ہوئی تھی تو وہ جشن منارہے تھے اب ہائیکورٹ کے فیصلہ پر ششدر ہے انہیں شرم آنی چاہئے کہ بے قصوروں کو ۱۹ برس تک جیل میں رکھا گیا بلاکسی وجہ کے ان کی زندگی اجیرن بنائی گئی ۔ ابوعاصم اعظمی نے بتایا کہ مسلم نوجوانوں کو بغیر کسی ثبوت کسی بھی واردات اور بم دھماکوں کو بعد نشانہ بنایا جاتا ہے انہیں بے قصور ہونے کے بعد جیلوں میں ٹھونس دیا جاتا ہے آج بھی کئی مسلم نوجوان بے گناہی کے بعد بھی جیلوں میں اسیر ہے پولیس کا رول اس میں متعصبانہ ہے اور پولس نے جو رول ادا کیا ہے اس معاملہ میں ایس آئی ٹی تشکیل دے کر اس معاملہ میں تفتیشی افسران اور ذمہ داروں پر کارروائی ہو ۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلم نوجوانوں کی بے گناہی کے بعداب یہ ثابت کرنا ہوگا کہ اصل مجرمین کون ہے وہ اب تک آزاد کیوں ہے

‎اعظمی نے کہا کہ میں پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ 2006 میں ممبئی لوکل ٹرین کے سلسلہ وار بم دھماکوں میں بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ آج جب 19 سال بعد عدالت نے انہیں باعزت بری کر دیا ہے تو یہ انصاف ضرور ہے لیکن انصاف بہت دیر سے ہوا ہے۔

‎اس فیصلے سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس اور تفتیشی ایجنسیوں کا رویہ مسلمانوں کے ساتھ کتنا متعصبانہ رہا ہے۔ جہاں کہیں بم دھماکہ ہوتا ہے اصل مجرموں کو پکڑنے کے بجائے بے گناہ مسلمانوں کو دہشت گردی کے جھوٹے الزامات میں پھنسایا جاتا ہے۔

‎یہ تعجب کی بات نہیں ہے کہ ان بے گناہوں کی رہائی بھی کچھ لیڈروں کے لیے قابل قبول نہیں ہے ۔یہ ملک میں بڑھتی ہوئی نفرت کی سنگین صورتحال کو ظاہر کرتا ہے۔

اگر اس ملک میں آئین ہے تو میرا حکومت سے مطالبہ ہے کہ باعزت بری ہونے والے تمام بے گناہوں کو مکان، نوکریاں اور مالی معاوضہ دیا جائے۔ ان بے گناہوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے والی تحقیقاتی ایجنسیوں کو کھلے عام معافی مانگنی چاہیے۔ ان افسران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے جن کی غفلت یا جانبداری سے یہ ناانصافی ہوئی ہے۔اصل مجرموں کی شناخت اور انہیں سزا دینے کے لیے ایک نئی ایس آئی ٹی (خصوصی تفتیشی ٹیم) تشکیل دی جانی چاہیے۔ ‎مسلمانوں کو بار بار ‘سافٹ ٹارگٹ’ سمجھ کر قربانی کا بکرا بنانے کا رویہ بند ہونا چاہیےاورسرکارکو اپنی غلطی پر معافی طلب کرنی چاہئے۔

Continue Reading

(Tech) ٹیک

ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ پر ٹریفک کی نگرانی کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے نصب 236 جدید سی سی ٹی وی کیمرے فعال، مختلف خصوصیات کے ساتھ

Published

on

Cameras Monitor

بریہن ممبئی مہانگر پالیکا (بی ایم سی) کے ذریعہ تعمیر کیا گیا دھرم ویر، سوراجیہ رکھشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) نامی یہ اہم منصوبہ مرحلہ وار طریقے سے عوامی ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ اس سڑک پر 236 سی سی ٹی وی کیمرے مختلف مقامات پر نصب کیے گئے ہیں جو جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں۔

اہم خصوصیات اور فوائد :

  • حادثات کی فوری اطلاع : اگر سڑک پر کہیں کوئی حادثہ ہو تو کیمرے فوری طور پر کنٹرول روم کو اطلاع دیتے ہیں تاکہ متاثرین کو فوری مدد فراہم کی جا سکے۔
  • رفتار پر نظر : رفتار کی حد پار کرنے والی گاڑیوں کا ڈیٹا بھی کیمرے محفوظ کرتے ہیں۔
  • ٹریفک تجزیہ : یہ نظام روزانہ گزرنے والی گاڑیوں کی تعداد، اقسام، اور رفتار کی خلاف ورزی کا ریکارڈ رکھتا ہے۔

یہ منصوبہ ممبئی کے شہریوں کو تیز، آسان اور محفوظ سفری سہولیات فراہم کرنے کے مقصد سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ سڑک شامل داس گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ فلائی اوور) سے لے کر ورلی-باندرہ سی لنک کے ورلی کنارے تک پھیلی ہوئی ہے، جس کی لمبائی 10.58 کلومیٹر ہے۔ دونوں سمتوں میں ٹریفک شروع ہو چکا ہے، اور منصوبے کے تحت مختلف اقسام کے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔

کیمروں کی اقسام اور ان کے کام :

  1. ویڈیو حادثہ شناختی کیمرے (وی آئی ڈی سی)
    جڑواں سرنگوں میں ہر 50 میٹر کے فاصلے پر 154 کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ یہ کیمرے خودکار طور پر گاڑیوں کے حادثات، غلط سمت میں چلنے والی گاڑیوں وغیرہ کی شناخت کرتے ہیں اور کنٹرول روم کو فوری اطلاع دیتے ہیں۔
  2. نگرانی کیمرے (پی ٹی زیڈ کیمرے)
    سڑک پر نگرانی کے لیے 71 کیمرے لگائے گئے ہیں جنہیں گھمایا، جھکایا اور زوم کیا جا سکتا ہے۔ ان میں موجود وی آئی ڈی ایس (ویڈیو انسیڈنٹ ڈیٹیکشن سسٹم) کسی حادثے کی صورت میں خودکار طور پر اس پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
  3. گاڑیوں کی گنتی کے کیمرے (اے ٹی سی سی کیمرے)
    زیر زمین سرنگوں کے داخلہ اور اخراج کے مقامات پر 4 کیمرے لگائے گئے ہیں جو گزرنے والی گاڑیوں کی تعداد اور اقسام کا ریکارڈ رکھتے ہیں۔
  4. نمبر پلیٹ شناختی کیمرے (اے این پی آر کیمرے)
    نئی سڑک پر گاڑیوں کی رفتار کو کنٹرول کرنے کے لیے 7 کیمرے لگائے گئے ہیں۔ یہ کیمرے رفتار کی حد سے تجاوز کرنے والی گاڑیوں کی تصاویر اور نمبر پلیٹ ریکارڈ کرتے ہیں۔ ٹریفک مینجمنٹ میں بہتری:

مقامی لوگوں کی جانب سے اوور اسپیڈنگ، ریسنگ، اور شور شرابے کی شکایات موصول ہو رہی تھیں۔ ان کیمروں کی مدد سے بی ایم سی اور ممبئی ٹریفک پولیس اب ان خلاف ورزیوں پر کنٹرول رکھ سکیں گے۔ تمام کیمرے فعال ہونے کے بعد، بی ایم سی نے اس ہائی وے کو 24 گھنٹے کھلا رکھنے کی منصوبہ بندی مکمل کر لی ہے۔

یہ نظام ممکنہ حادثات سے بچاؤ اور حادثے کی صورت میں فوری کارروائی کے لیے انتہائی مددگار ثابت ہو رہا ہے۔ بی ایم سی نے تمام ڈرائیوروں سے اپیل کی ہے کہ وہ ممبئی کوسٹل روڈ پر ٹریفک قوانین کی مکمل پابندی کریں تاکہ یہ سڑک سب کے لیے محفوظ اور سہل رہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com