Connect with us
Monday,16-June-2025
تازہ خبریں

سیاست

جموں و کشمیر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سنیل شرما کی امیت شاہ سے ملاقات، کئی اہم امور پر تبادلہ خیال

Published

on

Sunil-Sharma-met-Amit-Shah

نئی دہلی: جموں و کشمیر میں قائد حزب اختلاف سنیل شرما نے جمعرات کو نئی دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کی اور جموں و کشمیر اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے ساتھ ساتھ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی سلامتی اور ترقی سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ سنیل شرما نے کہا کہ جموں و کشمیر تزویراتی لحاظ سے ایک اہم خطہ رہا ہے۔ اور اس نے کئی سیکورٹی اور ترقیاتی چیلنجوں کا سامنا کیا ہے۔ یہ تمام مسائل ایک دوسرے سے گہرے جڑے ہوئے ہیں اور مودی حکومت کی طرف سے سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ خطے میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دور دراز علاقوں میں سڑک کے رابطوں کو مزید بڑھانے کی بھی درخواست کی۔ انہوں نے میٹنگ کے دوران سیاحت، صنعت اور کاروبار جیسے اہم شعبوں پر بھی بات چیت کی، انہوں نے جموں و کشمیر میں منشیات کے استعمال اور منشیات کی اسمگلنگ میں اضافے پر بھی روشنی ڈالی اور فوری مداخلت کی ضرورت پر زور دیا۔ سنیل شرما نے جموں و کشمیر اسمبلی میں وزیر داخلہ کے ساتھ بجٹ اجلاس پر تبادلہ خیال کیا۔ امیت شاہ نے سنیل شرما کو یقین دلایا کہ جموں و کشمیر میں امن اور ترقی مودی حکومت کی اولین ترجیح رہے گی۔ اور اس کے باشندوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ہر قدم اٹھایا جائے گا۔ حال ہی میں جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا تھا۔ کہ وزیر اعظم مودی جموں و کشمیر کو ایک ترقی یافتہ ریاست کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ اگر میں کہوں کہ ترقی نہیں ہونی چاہیے تو کوئی اس سے اتفاق نہیں کرے گا۔ اگر جموں و کشمیر کے تئیں مرکزی حکومت کے ارادے اچھے ہیں تو ہم ان کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔ یہ بجٹ جموں و کشمیر کے عوام کا بجٹ ہے۔

جرم

لڑکیوں اور خواتین سے فحش کلامی اور برہنہ تصاویر وائرل، کرناٹک سے سیکورٹی گارڈ گرفتار، فرضی پروفائل تیار کر کے خواتین کو بلیک میل کیا کرتا تھا

Published

on

ممبئی : ممبئی کالج کی طالبہ کو بلیک میل کرنے اور خواتین کی فحش تصاویر سوشل سائٹ پر وائرل کرنے کی دھمکی دینے کی پاداش میں ۲۵ سالہ کمپیوٹر پروگرامر منوج پرساد سنگھ کو بلاری کرناٹک سے گرفتار کرنے کا دعویٰ ممبئی پولس نے کیا ہے۔ ممبئی میں کالج کی طالبہ نے شکایت درج کروائی تھی کہ انسٹاگرام پر اس کا فرضی پروفائل تیار کر کے اس کی فحش تصاویر وائرل کرنے کی ملزم نے دھمکی دی تھی, جس کے بعد پولس نے اس کی تفتیش شروع کر دی اور تفتیش کے بعد اس کا سراغ کرناٹک میں ملا۔ یہاں وہ بطور سیکورٹی گارڈ کے طور پر کام کرنے کے ساتھ اسی مقام پر مقیم تھا۔ ملزم نے کمپیوٹر میں دلی سافٹ اسکول کمپیوٹر ٹریننگ پروگرام 2016 میں مکمل کیا تھا۔ ملزم کے قبضے سے اس کا موبائل فون بھی ضبط کیا, اس کے موبائل سے 100 مختلف خواتین کی فرضی آئی ڈی اور ای میل بھی بر پایا گیا اس کے ساتھ ہی 11 خواتین کے فرضی انسٹاگرام آئی ڈی بھی تیار کیا گیا تھا, فون گیلری میں 13 ہزار پانچ سو اسکرین شوٹ خواتین اور لڑکیوں کی تصاویر ملی ہے۔ ملزم خواتین اور لڑکیوں کو انسٹاگرام پر فالو کر کے انہیں پیغام ارسال کر کے انہیں برہنہ ویڈیو اور ویڈیو کالز کرنے کی کوشش کیا کرتا تھا اور اگر یہ خواتین اور لڑکیاں اس سے فحش کلامی نہ کرے تو ان کا فرضی پروفائل تیار کر کے انسٹاگرام اور دیگر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کی دھمکی دیا کرتا تھا۔ ملزم کو گرفتار کر کے اس کا ریمانڈ حاصل کیا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

آندھرا پردیش اور تلنگانہ دہلی میں واقع اپنی جائیدادوں کو 58:42 کے تناسب سے تقسیم کرنے کو تیار، جانیں کس کو کیا ملے گا؟

Published

on

Andhra-&-Telangana

نئی دہلی : آندھرا پردیش کی تقسیم کے 11 سال بعد، آندھرا پردیش اور تلنگانہ اب دہلی میں واقع اپنی جائیدادوں کو باضابطہ طور پر تقسیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ دونوں ریاستیں جلد ہی اپنی اپنی عمارتوں کی تعمیر کا عمل شروع کریں گی۔ اثاثوں کی تقسیم آندھرا پردیش تنظیم نو قانون میں بتائے گئے 58:42 کے آبادی کے تناسب کے مطابق کی جائے گی۔ متحدہ آندھرا پردیش کی دہلی میں 19.776 ایکڑ زمین تھی۔ اس میں 1 اشوکا روڈ پر واقع آندھرا بھون اور پٹودی ہاؤس کی زمین بھی شامل ہے۔ اب اسے تقسیم کیا گیا ہے، آندھرا پردیش کو 11.536 ایکڑ اور تلنگانہ کو 8.24 ایکڑ الاٹ کیا گیا ہے۔

آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے چیف سکریٹریز جلد ہی اراضی اور جائیدادوں کی تقسیم کے دستاویزات پر دستخط کریں گے۔ آندھرا پردیش حکومت کے ایک سینئر اہلکار نے ای ٹی کو بتایا کہ ریاست کو وزارت داخلہ کی طرف سے ایک خط موصول ہوا ہے جس میں تقسیم کو باقاعدہ بنایا گیا ہے۔ سب سے بڑا تنازعہ آندھرا بھون میں مختلف بلاکس کے الاٹمنٹ کو لے کر تھا۔ دونوں ریاستیں گوداوری اور سباری بلاکس چاہتی تھیں، جو آندھرا بھون کمپلیکس کے اندر ایک ہی جگہ واقع ہیں۔ لیکن، اثاثوں کی حتمی تقسیم میں، سبری بلاک تلنگانہ اور گوداوری اور سورنا مکھی بلاکس آندھرا پردیش میں چلا گیا ہے۔ پٹودی ہاؤس میں دونوں ریاستوں کو ایک ایک حصہ ملا ہے۔

جائیداد کی تقسیم آندھرا پردیش تنظیم نو قانون میں بیان کردہ 58:42 کے آبادی کے تناسب کے مطابق کی گئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ 58% اثاثہ آندھرا پردیش اور 42% تلنگانہ کو جائے گا۔ اس تقسیم کے بعد دونوں ریاستی حکومتیں اپنی اپنی عمارتوں کی تعمیر کا کام شروع کریں گی۔ ذرائع کے مطابق تلنگانہ نے 18 ماہ قبل ڈیزائن کا عمل شروع کیا تھا لیکن اسے حتمی شکل دینا ابھی باقی ہے۔ آندھرا پردیش نے بھی اسی طرح کی کارروائی شروع کی تھی لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے اس ڈیزائن کو منظور نہیں کیا۔ عہدیدار نے کہا کہ ڈیزائن کا عمل دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ موجودہ آندھرا بھون ایک پرانی عمارت ہے اور اس کی جگہ دو نئی عمارتوں کا امکان ہے۔

متحدہ آندھرا پردیش کے پاس دہلی کے قلب میں زمین کا اتنا بڑا ٹکڑا تھا کیونکہ حیدرآباد کے نظام نے 1917، 1928 اور 1936 میں حکومت ہند سے ادائیگی پر 18.18 ایکڑ زمین حاصل کی تھی۔ اس پر حیدرآباد ہاؤس تعمیر کیا گیا تھا۔ بعد میں، این ٹی راما راؤ حکومت نے حیدرآباد ہاؤس کو مرکز کے حوالے کر دیا، جس کے بدلے آندھرا پردیش کو 1 اشوکا روڈ پر زمین، پٹودی ہاؤس کی 7.56 ایکڑ اور قریب میں 1.21 ایکڑ کا نرسنگ ہاسٹل ملا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

20 جون کیسر باغ ڈونگری کی وقف کانفرنس میں مسلم پرسنل لا بورڈ نے عوام سے بڑی تعداد میں شریک ہونے کی اپیل کی

Published

on

all india muslim personal law board

ممبئی، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے زیر ہدایت ” تحفظ اوقاف کانفرنس ” جو بتاریخ ۲۰ جون ۲۰۲۵ بروز جمعہ شام سات بجے، بمقام ـ کیسر باغ، شیدا مارگ، چارنل، ڈونگری ـ ممبئی ۹ میں زیر صدارت حضرت مولانا فضل الرحیم مجددی صاحب، جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ منعقد ہورہی ہے، اس عظیم الشان کانفرنس میں ملک کے نامور خطیب وعالم دین، سابق ایم پی اور مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر حضرت مولانا عبیداللہ خاں اعظمی بھی اپنی علالت کے باوجود شرکت کررہے ہیں۔

کانفرنس کے دیگر مقررین میں حضرت مولانا سید خالد اشرف ( سربراہ دارلعلوم محمدیہ، مینارہ مسجد)، حضرت مولانا محمود احمد خاں دریابادی ( کنوینئر مہاراشٹرا، وقف بچاو تحریک مسلم پرسنل لاء بورڈ)، حضرت مولانا مفتی سعیدالرحمن فاروقی ( رکن تاسیسی پرسنل لا بورڈ)، حضرت مولانا اعجاز احمد کشمیری ( خطیب ہانڈی والی مسجد)،حضرت مولانا کمال احمد خان ( شیعہ عالم دین)، جناب عبدالمجیب شیخ ( سکریٹری جماعت اسلامی)، حضرت مولانا عبدالجلیل سلفی( نمائندہ صوبائی جمیعۃ اہل حدیث)

دیگر مہمانان کے طور پر جناب اروند ساونت ( ایم پی)، جناب ابوعاصم اعظمی( ایم ایل اے)، جناب امین پٹیل ( ایم ایل اے)، جناب رئیس شیخ ( ایم ایل اے)، جناب ہارون خان (ایم ایل اے)، جناب منوج جام سوتکر ( ایم ایل اے)، جناب یوسف ابراہانی ( سابق ایم ایل اے)، جناب وارث پٹھان ( سابق ایم ایل اے)، جناب بشیر پٹیل ( سابق ایم ایل اے) شامل ہو رہے ـ ہیں۔

اس پروگرام کے کنوینئڑ مولانا روح ظفر خطیب شیعہ مسجد ڈونگری نے یہ اطلاعات فراہم کی ہیں ۔ـ کنوینئر وانتظامیہ کمیٹی کے ممبران نیز اراکین مسلم پرسنل لاء بورڈ فرید شیخ، سلیم موٹروالا، حافظ اقبال چوناوالا، ـ مولانا اُسیدقاسمی، شاکر شیخ اور ڈاکٹر عظیم الدین نے برادران اسلام سے زیادہ سے زیادہ تعداد میں شریک ہونے کی اپیل کی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com