Connect with us
Thursday,06-March-2025
تازہ خبریں

سیاست

مراٹھی زبان پر متنازع بیان پر اسمبلی میں ہنگامہ آرائی… وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کی مراٹھی زبان پر بھیاجی جوشی کے بیان پر سرکار کا موقف واضح

Published

on

fadnavis-&-Bhaiyyaji

‎ممبئی : مہاراشٹر میں آر ایس ایس لیڈر بھیاجی جوشی کے متنازع بیان پر مہاراشٹر اسمبلی آج ہنگامہ کی نذر ہوگیا, جس کے بعد مہاراشٹر وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو اس پر سرکار کا موقف واضح کرنا پڑا۔ مہاراشٹر اسمبلی اجلاس میں اس وقت ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی, جب آر ایس ایس کے سنیئر لیڈر بھیاجی جوشی نے ممبئی کے مضافاتی گھاٹکوپر علاقہ میں منعقدہ ایک تقریب مراٹھی زبان کو لازمی قرار نہیں دیا اور کہا کہ ممبئی میں متعدد زبانیں بولی جاتی ہے, اور ممبئی کثیرلسانی زبان ہے اس لئے مراٹھی زبان سیکھنے کی ضرورت نہیں ہے, گھاٹکوپر میں گجراتی بولی جاتی ہے یہاں متعدد زبانیں بولی جاتی ہیں, اس پر اپوزیشن نے سرکار سے موقف واضح کرنے کا مطالبہ کیا ہے, اس موضوع پر یو بی ٹی لیڈر بھاسکر جادھو نے سرکار سے اس کا موقف دریافت کیا۔

‎اس پر وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ بھیاجی جوشی کا بیان میں نے سماعت نہیں فرمایا ہے۔ مہاراشٹر سرکار کی بھاشا زبان مراٹھی ہے۔ مہاراشٹر میں مقیم ہر ایک باشندہ کو مراٹھی زبان سیکھنا لازمی ہے۔ مہاراشٹر سرکار ایک مرتبہ پھر باور کروانا چاہتی ہے کہ سرکاری کام کاج مراٹھی زبان میں ہوگا اور اس لئے مراٹھی زبان میں گفتگو بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام زبانوں کا احترام کرتے ہیں, لیکن مراٹھی مہاراشٹر کی زبان ہے۔ بھیاجی جوشی نے گھاٹکوپر میں کہا تھا کہ یہاں گجراتی بولنے والوں کی تعداد ہے اور زیادہ تر ہندی سے بھی ناواقف ہے, ایسے میں یہاں مراٹھی بولنے یا سیکھنے کی ضرورت نہیں ہے, کیونکہ ممبئی میں متعدد زبانیں بولی جاتی ہیں۔

‎مراٹھی پر بھیاجی جوشی کا متنازع بیان پر ادھو ٹھاکرے نے بھی سرکار پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ سرکار کو اس پر اپنا موقف واضح کرنا چاہئے۔ کیونکہ بھیاجی جوشی نے یہاں آکر تنازع کھڑا کیا ہے, جبکہ مراٹھی زبان مہاراشٹر کی زبان ہے اور مراٹھی زبان کے ساتھ سوتیلا سلوک قطعی برداشت نہیں کیا جائے گا۔

بین الاقوامی خبریں

ڈونلڈ ٹرمپ کو آنکھ دکھانے کے نتائج! ٹرمپ کی ٹیم نے یوکرین کے اپوزیشن لیڈر سے بات کی، انتخابات کے انعقاد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

Published

on

Zelensky and Trump

کیف : وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں ڈونلڈ ٹرمپ کو چیلنج کرنے والے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کسی بھی وقت معزول ہوسکتے ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ کی ٹیم کے کم از کم چار عہدیداروں نے اوول آفس کی بحث کے تقریباً ایک ہفتے بعد یوکرائنی اپوزیشن لیڈروں سے بات کی ہے۔ اس گفتگو میں روس کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پولیٹیکو کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ٹرمپ ٹیم کے سینئر حکام نے یوکرین کی اپوزیشن لیڈر یولیا تیموشینکو سے بات کی ہے۔ تیموشینکو سابق وزیر اعظم اور پیٹرو پوروشینکو کی پارٹی کے سینئر رکن ہیں، جس میں پہلے زیلنسکی بھی شامل تھے۔ پولیٹیکو نے انکشاف کیا ہے کہ بات چیت یوکرین میں صدارتی انتخابات کے جلد انعقاد کے گرد گھومتی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یوکرین میں اس وقت مارشل لا ہے اور موجودہ حالات میں انتخابات نہیں ہو سکتے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ اگر یوکرین میں جنگی حالات میں انتخابات کرائے جاتے ہیں تو اس سے سیاسی افراتفری پھیل سکتی ہے اور اس کا فائدہ صرف روس کو ہوگا۔ اس کے علاوہ ناقدین یہ سوال بھی کرتے ہیں کہ اگر الیکشن ہو بھی گئے تو ان علاقوں کا کیا ہوگا جن پر روس کا قبضہ ہے؟

ڈونلڈ ٹرمپ بارہا انتخابات کے انعقاد میں تاخیر پر تنقید کر چکے ہیں۔ صدر زیلنسکی کی مدت گزشتہ سال ختم ہوئی تھی اور اس کے بعد سے روس نے انہیں مسلسل یوکرین کا ‘ناجائز لیڈر’ کہا ہے۔ لیکن اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ ملک کا ایک بڑا حصہ ابھی تک جنگ کی لپیٹ میں ہے، ملک کی ایک بڑی آبادی بے گھر ہو چکی ہے، لاکھوں لوگ ملک سے باہر پناہ گزینوں کی طرح زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، تو کیا ایسے حالات میں شفاف انتخابات ممکن ہوں گے؟ اگر انتخابات جلد بازی میں بھی کرائے جائیں تو کیا ملک سے باہر بے گھر ہونے والے اپنا ووٹ ڈال سکیں گے؟

انتخابات کا مطالبہ کرنا الگ بات ہے لیکن کیا ٹرمپ ٹیم کی اپوزیشن لیڈروں سے گفتگو یوکرین کی سیاست میں امریکہ کی مداخلت نہیں؟ حزب اختلاف کے رہنماؤں سے مذاکرات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی اندرونی سیاست میں مداخلت کر رہے ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ کے معاونین جنہوں نے تیموشینکو سے بات کی تھی نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ حکومت کے اندر جاری جنگ اور وسیع پیمانے پر بدعنوانی کی وجہ سے زیلنسکی ووٹ سے محروم ہو جائیں گے۔ اگرچہ زیلنسکی واقعی اپنی مقبولیت کھو چکے تھے لیکن گزشتہ ہفتے ٹرمپ کے ساتھ بحث کے بعد ان کی مقبولیت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ دوسری جانب رواں ہفتے امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹنک نے ان دعوؤں کو مسترد کر دیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ یوکرائنی سیاست پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی واحد دلچسپی یوکرین کی جنگ میں امن کی تلاش ہے۔

تاہم، حزب اختلاف کے رہنما تیموشینکو اور پوروشینکو دونوں نے عوامی طور پر زیلنسکی سے اتفاق کیا ہے کہ جنگ کے وقت انتخابات نہیں ہونے چاہییں۔ اس کے باوجود، پوروشینکو نے ٹرمپ کی ٹیم سے ملاقات کی ہے، اور ٹرمپ کی ٹیم یوکرین میں ایسے رہنماؤں کو تلاش کرنے کے لیے کام کر رہی ہے جن کے ساتھ کام کرنا ان کے لیے آسان ہو گا۔ پولیٹیکو نے ایک ریپبلکن رہنما کے حوالے سے کہا کہ ایسے رہنماؤں کی تلاش جاری ہے جو جنگ میں امن کی خاطر ان باتوں پر متفق ہوں گے جن سے زیلنسکی متفق نہیں ہیں۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

ترکی میں سرگرم حزب التحریر نے امریکہ کے ایف-35 لڑاکا طیاروں کے حوالے سے ہندوستان کو دھمکی دی اور پاکستانی فوج کی تعریف بھی کی۔

Published

on

hizb ut-tahrir

انقرہ : ترکی میں رجب طیب اردگان کی قیادت میں کھلے عام کام کرنے والے کالعدم دہشت گرد گروپ حزب التحریر (ایچ یو ٹی) نے پاک فوج کی تعریف کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔ حزب التحریر نے اپنے بیان میں بھارت کے خلاف زہر اگل دیا ہے۔ اس بدنام زمانہ دہشت گرد گروہ نے امریکہ کی طرف سے بھارت کو ایف-35 لڑاکا طیارے فروخت کرنے کی پیشکش پر بھی شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اس کے علاوہ وہ بھارت کے ایٹمی بموں کے حوالے سے بھی بیانات دے چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق حزب التحریر نے اپنے بیان میں پاکستان میں لاہور کا خطاب دیا ہے جبکہ بیان ترکی میں دیا ہے۔ یہ دہشت گرد گروہ کئی ممالک سے کام کرتا ہے۔ اس میں پاکستان اور ترکی اہم ہیں۔ حزب التحریر کو ان دونوں ممالک میں حکومتی سرپرستی حاصل ہے۔ اس گروہ کے سرکردہ دہشت گردوں کو پولیس تحفظ حاصل ہے۔ اس کے علاوہ ان ممالک میں حکومت کی جانب سے مالی مدد بھی فراہم کی جا رہی ہے۔

حزب التحریر نے اپنے تازہ ترین بیان میں کہا ہے کہ “امریکہ نے جوہری ہتھیاروں کے حصول کے لیے پاکستان میں فوجی پروگرام کی حمایت کے لیے 397 ملین ڈالر کے فنڈز جاری کیے ہیں۔ ایک کانگریسی اہلکار نے زور دے کر کہا کہ امریکی ساختہ ایف-16 لڑاکا طیاروں کے استعمال پر سختی سے کنٹرول ہے اور اسے صرف انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے اجازت ہے، جبکہ بھارت کے خلاف اس کے استعمال پر پابندی ہے۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ “دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے جدید ترین لڑاکا طیارے ایف-35 بغیر کسی شرط کے ہندو ریاست کو فروخت کرنے کی پیشکش کی، اس کے علاوہ، امریکا نے اکتوبر 2023، ستمبر 2024 اور دسمبر 2024 میں پاکستان کے جوہری اور میزائل پروگرام میں شامل کمپنیوں پر پابندیاں عائد کیں۔ دوسری جانب، امریکا نے ہندو ریاست کو نیوکلیئر گروپ کو خصوصی طور پر نوازا”۔

فروری میں، ہندوستان کی قومی تحقیقاتی ایجنسی نے حزب التحریر کے خلاف کارروائی کی۔ گزشتہ سال چنئی میں پولیس نے سوشل میڈیا پر بھارت مخالف پروپیگنڈہ پھیلانے کے الزام میں چھ افراد کو گرفتار کیا تھا۔ این آئی اے نے اگست میں اس معاملے کی تحقیقات اپنے ہاتھ میں لے لی تھیں۔ گرفتار ہونے والوں میں عزیز احمد عرف جلیل عزیز احمد کو تامل ناڈو حزب التحریر کے رہنما فیض الرحمٰن کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔ حزب التحریر کا اصل سرپرست پاکستان ہے۔ وہ پاکستان کی فوجی مدد سے کشمیر میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرتا ہے۔ نمایاں مجرمانہ سرگرمیوں میں کشمیر میں سیکورٹی فورسز پر حملہ کرنا اور نوجوانوں کو اکسانا شامل ہے۔ وہ نوجوانوں کو بنیاد پرست بنانے میں بھی سرگرم عمل ہے۔ وہ پاکستانی فوج کے کہنے پر کشمیر میں پرتشدد واقعات کرواتا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

رمضان اور ہولی کے چلتے شرپسندوں پر پولس کی نظر، صوتی آلودگی کے اصولوں کی خلاف ورزی پر کارروائی کا انتباہ : ممبئی پولس کمشنر وویک پھنسلکر

Published

on

Mumbai-P.-C.-V.-Pansalkar

ممبئی : رمضان اور ہولی کے پیش نظر ممبئی پولیس الرٹ پر, مسلم اکثریتی علاقوں میں رمضان کے تناظر میں خصوصی حفاظتی انتظامات کا دعوی, ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر نے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی شہر میں افطار بازار، مسجدوں اور مسلم اکثریتی علاقوں پر پولیس نے خاص توجہ دیتے ہوئے یہاں حفاظتی انتظامات سخت کئے ہیں۔ اس کے علاوہ رمضان میں رات دیر گئے تک چہل پہل رہتی ہے, ایسی صورتحال میں بازاروں پر پولیس کی خاص نظر رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھنڈی بازار, جے جے پائیدھونی علاقوں میں بازار سجتا ہے اور مسلمان سحر و افطار کیلئے یہاں کا رخ کرتے ہیں۔

رمضان میں ٹریفک کا مسئلہ بھی ہوتا ہے ایسے میں ٹریفک پولیس کو بھی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ بازاروں میں افطاری کی خریداری عصر اور مغرب کے دوران کی جاتی ہے, اور ایسے میں بازاروں میں بھیڑ بھاڑ ہوتی ہے۔ یہاں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے اس لئے پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مضافاتی علاقوں کرلا، ساکی ناکہ، جوگیشوری، اندھیری ملاڈ مالونی میں بھی رمضان میں بازاروں میں رونقیں ہوتی ہیں۔ اس میں ٹریفک کا مسئلہ بھی پیدا ہوتا ہے, لیکن کسی کو ٹریفک سے کوئی تکلیف نہ ہو اس لئے ٹریفک محکمہ کو ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

ٹریفک پولیس کے ساتھ شہری پولیس کو بھی الرٹ رہنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں ممبئی پولیس سوشل میڈیا اور شرپسندوں پر بھی نظر رکھ رہی ہے اگر کوئی ماحول خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اس پر سخت کارروائی ہوگی یہ انتباہ بھی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر نے دیا ہے انہوں نے کہا کہ اپواس اور روزہ ایک دوسرے سے مماثلت رکھتے ہیں, اور ہر مذہب میں روزوں کا تذکرہ ہے اسی طرح اپواس یعنی پرماتما اور ایشو کا ذکر و ازکار اور عبادت کرنا ہے اسی طرح سے روزہ قرب الہی کا ذریعہ ہے۔

وویک پھنسلکر نے کہا ہے کہ 13 مارچ کو ہولیکا دھن ہوگی اور 14 کو ہولی کھیلی جائے گی۔ اس دوران مذہبی مقامات مسجدوں پر بھی خاص حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں, اس کے ساتھ ہی شرپسند عناصر اور خواتین کے ساتھ بدتمیزی اور چھیڑخانی کرنے والوں پر بھی پولیس کی نظر رہے گی۔ جرائم پیشہ کی فہرست بھی مرتب کی گئی ہے, انہوں نے کہا کہ ممبئی شہر میں پرامن طریقے سے رمضان اور ہولی کا تہوار منایا جائیگا اگر کوئی شرپسند عناصر اس میں گڑ بڑی پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے اس پر کارروائی ہوگی۔

اذان پر اعتراض اور لاؤڈاسپیکر پر ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر سے یہ دریافت کیا گیا کہ آیا لاؤڈاسیپکر سے متعلق فرضی شکایت بھی کی جاتی ہے تو اس پر کمشنر نے کہا کہ شکایت موصول ہونے کے بعد اس پر کارروائی کی جاتی ہے, اور اسکی تصدیق کے بعد ہی کارروائی ہوتی ہے۔ اگر کوئی فرضی شکایت ہے تو اسکی تحقیق کی جاتی ہے کہ آیا یہ شکایت درست یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی گائڈ لائن پر عمل آوری لازمی ہے, اور پولیس اس کی تعمیل کروانے کیلئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقررہ حد میں لاؤڈ اسپیکر کو اجازت دی گئی ہے, لیکن اگر کوئی صوتی آلودگی کے اصولوں کی خلاف وزری کرتا ہے تو اس پر بھی کارروائی ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com