ممبئی پریس خصوصی خبر
رمضان اور ہولی پر الرٹ، فرقہ پرستوں پر پولس کی نظر، افطار بازاروں پر بھی انتظامات، شرپسندی برداشت نہیں کی جائے گی : پولس کمشنر تھانہ آشوتوش ڈومبرے
تھانہ : رمضان المبارک اور ہولی پر تھانہ میں خصوصی حفاظتی انتظامات کا دعوی تھانہ پولیس کمشنر اشوتوش ڈومبرے نے کیا ہے انہوں نے کہا کہ ماہ صیام میں افطار بازار میں کافی بھیڑ ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مغرب اور عصر کے دوران ٹریفک میں کسی بھی قسم کی کوئی خلل نہ پیدا نہ ہو, اس لئے ٹریفک پولیس بندوبست پر تعینات رہے گی۔ یہاں ممبئی پریس سے بات کرتے ہوئے آشوتوش ڈومبرے نے کہا کہ سوشل میڈیا پر بھی خاص نظر رکھی جارہی ہے۔ سوشل میڈیا پر گمراہ کن پیغامات عام کرنے والو ں پر بھی کارروائی ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی صوتی آلودگی کے مسئلہ پر بھی پولیس توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اکثر و بیشتر پولیس کو صوتی آلودگی کی شکایت موصول ہوتی ہے۔ پولیس تمام شکایت کی تصدیق و توثیق کرتی ہے, اور اسکے بعد ہی کارروائی کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان کیلئے علماء کرام عمائدین شہر اور ذمہ داروں سے میٹنگ بھی منعقد کی گئی تھی, جس میں علماء کرام نے یقین دلایا ہے کہ وہ ہر ممکن تعاون کریں گے۔ اس لئے تھانہ میں پرامن ماحول میں رمضان گزر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح سے سوشل میڈیا کا غلط استعمال کیا جاتا ہے, اس پر بھی پولیس کی نگرانی ہے۔ اس کیساتھ ہی سماج دشمن عناصر اور فرقہ پرستوں پر کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔ اشوتوش ڈومبرے نے کہا کہ مسلم اکثریتی علاقے ممبرا، تھانہ، بھیونڈی، کلیان سمیت دیگر علاقوں پر رمضان کی رونقیں ہوتی ہیں, اور رات دیر گئے لوگ سحر کیلئے بیدار رہتے ہیں, ایسے میں پولیس کا خاص بندوبست تعینات کیا گیا ہے۔
رمضان میں صوتی آلودگی کے نام پر اذان پر اعتراضات سے متعلق جب آشوتوش ڈومبرے سے دریافت کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ مسجد کے ذمہ داروں اور علماء کرام نے یقین دلایا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کی گائڈ لائن کی پابندی کریں گے, اور تھانہ سپریم کورٹ اور صوتی آلودگی کے ضوابط کے مطابق ہی اذان دی جا رہی ہے, اور کوئی بھی مسجد میں زیادہ آواز میں لاؤڈ اسپیکر نہیں بجایا جاتا, بلکہ اس کی مقررہ حد میں ہی اذان دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شکایت ملنے پر اس پر کارروائی کرنے کیلئے پہلے پولیس تصدیق کرتی ہے اور شکایت درست ثابت ہوئی تو ہی کارروائی کرتی ہے, اس لئے شرپسند عناصر اگر کسی مسجد میں لاؤڈ اسپیکر سے تیز آواز میں لاؤڈ اسپیکر کی شکایت بھی کرتے ہیں, تو پولیس اس کی تحقیق کرتی ہے اور شکایت درست ہونے پر ہی کارروائی ہوتی ہے البتہ نہیں۔
ہولی کو لے کر تھانہ پولیس کمشنر آشوتوش ڈومبرے نے کہا کہ ہولی میں کسی بھی قسم کی کوئی گڑ بڑی نہ ہو اس لئے پولیس کو الرٹ رہنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ 13 مارچ کو ہولی کا دھن اور 14 مارچ کو ‘دھولی وندنا’ یعنی ہولی کھیلی جاتی ہے, اس دوران مذہبی مقامات مسجدوں کے پاس اضافی بندوبست ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی ایسے حساس علاقے جہاں ماضی میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات رونما ہو چکے ہیں, وہاں خصوصی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ خواتین کے ساتھ چھیڑخانی پر قدغن لگانے کیلئے ایسے افراد کی فہرست بھی تیار کر لی گئی ہے, جو اس قسم کے معاملات میں ملوث ہیں۔ اس کے علاوہ پولیس کے خصوصی دستے بھی تعینات کئے گئے ہیں, جو ہولی کے دوران عوامی مقامات، حساس مقامات اور جشن کے دوران نظر رکھے گا۔ آشوتوش ڈومبرے نے یقین کا اظہار کیا ہے کہ کوئی کسی بھی مذہب یا ملت سے تعلق کیوں نہ رکھتا ہوں وہ پرامن طریقے سے اپنا تہوار منائیں پولیس ان کے ساتھ ہے اگر کوئی گڑ بڑی پیدا کرتا ہے, تو شرپسندوں پر پولیس کارروائی کریگی, کسی کو بھی فکر کرنے یا گھبرانے کی ضرورتر نہیں ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ایس آئی او جنوبی مہاراشٹرا کا اقلیتوں کے پی ایچ ڈی فیلوشپ میں تاخیر اور تعلیمی اداروں میں اسلامو فوبیا ختم کرنے کا مطالبہ

ممبئی : سٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن (ایس آئی او) مہاراشٹرا ساؤتھ زون، جو سماجی انصاف، تعلیمی مساوات اور مذہبی آزادی کے تحفظ کے لیے وقف ہے، نے حکومت مہاراشٹر سے مداخلت کا فوری مطالبہ کیا ہے تاکہ پسماندہ طلباء، خاص طور پر مسلم، ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور دیگر کمزور برادریوں کو متاثر کرنے والے دو سنگین بحرانوں کا حل نکالا جائے۔ یہ مسائل بھارتی آئین کے آرٹیکل 14، 15، 21 اور 25 کی سنگین خلاف ورزیوں کی نمائندگی کرتے ہیں، جو ریاست بھر میں اعلیٰ تعلیم تک رسائی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
اس ضمن میں ایس آئی او مہاراشٹرا ساؤتھ زون نے تقریباً ڈھائی سال سے رکی ہوئی پی ایچ ڈی فلوشپس کے فوری ریلیز اور تعلیمی اداروں میں امتیازی سلوک اور اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔ تنظیم نے اجاگر کیا ہے کہ بیوروکریٹک تاخیروں اور ادارہ جاتی تعصبات نے مالی مشکلات کو مزید بڑھا دیا ہے، جو طلباء کو ڈراپ آؤٹ پر مجبور کر رہے ہیں اور مہاراشٹر کی جاری زرعی اور موسمیاتی چیلنجز کے درمیان اہم تحقیق کو روک رہے ہیں۔
زیرالتوا پی ایچ ڈی فلوشپس : ہزاروں سکالرز کے لئے سنجیدہ بحران, ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور دیگر پسماندہ گروہوں کے 3,200 سے زائد پی ایچ ڈی اسکالرز 2022 سے فلوشپس کا انتظار کر رہے ہیں جو بارٹی، سارتھی، مہاجیوتی، آرٹی اور امروت کے زیر انتظام اسکیموں کے تحت ہیں۔ بجٹ کی تاخیروں، جو اکتوبر 30، 2023 کی متنازعہ گورنمنٹ ریزولیوشن (جی آر) سے مزید پیچیدہ ہو گئی ہے، جس نے ایوارڈز کی حد مقرر کر دی ہے اور ادارہ جاتی خودمختاری کو محدود کر دیا ہے، نے ادائیگیوں کو منجمد کر دیا ہے اور نئی انرولمنٹس کو روک دیا ہے۔
طلباء کی مسلسل سرگرمیوں، بشمول ستمبر 2025 میں پونے کے گڈلک چوک پر آٹھ دن کا مسلسل احتجاج اور اکتوبر 2025 میں ممبئی کے آزاد میدان پر چار دن کے مظاہرے کے باوجود بھی معاملے کا کوئی حل نہیں نکلا نا ہی کوئی فیلوشپ جاری کی گئی۔ اگرچہ ڈپٹی چیف منسٹر ایکناتھ شندے نے ان احتجاجوں کے بعد 10 دنوں میں اشتہارات جاری کرنے کا حکم دیا تھا، تاہم کوئی پیش رفت رپورٹ اب تک نظر میں نہیں آئی، جس سے زراعت، موسمیاتی لچک اور سماجی علوم پر اہم تحقیق معطل ہو گئی ہے۔
بڑھتا اسلاموفوبیا : تعلیمی اداروں میں تشویشناک واقعات
یس آئی او نے مسلم طلباء کے خلاف نفرتی ماحول اور ہراسانی کے سنگین واقعات کو بھی اجاگر کیا ہے، جو تعلیمی اداروں میں شدت پسندی اور نفرتی ماحول کو بڑھایا دینے کی نشاندہی کرتا ہے۔
- کلیان آئیڈیل کالج (نومبر 21، 2025) : وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے کارکنان نے فارمیسی کالج پر غیر قانونی طور پر حملہ کیا، نماز ادا کرنے کے فوراً بعد تین مسلم طلباء کو شیواجی کی مورتی کے سامنے اٹھک بیٹھک کرنے اور معافی مانگنے پر مجبور کیا۔ حیرت انگیز طور پر، اب تک کوئی ایف آئی آر اس معاملے میں درج نہیں کی گئی ہے۔
- گوریگاؤں وویک کالج (دسمبر 2025 کے اوائل) : برقعہ/نقاب پر پابندی عائد کرنے والا ایک سرکلر احتجاجوں کا باعث بنا ہے، جو مسلم طالبات کے مذہبی لباس کے خلاف ادارہ جاتی تعصب کو ظاہر کرتا ہے اور فرقہ وارانہ تناؤ کو ہوا دیتا ہے۔
ایس آئی او کا خیال ہے کہ یہ واقعات خوف اور اجنبیت کا ماحول پیدا کر رہے ہیں، جو نیشنل ایجوکیشن پالیسی (این ای پی) کی شمولیت پسندانہ اصولوں کو کمزور کر رہے ہیں اور جمہوری اقدار کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
- پی ایچ ڈی فیلوشپس : پی ایچ ڈی رجسٹریشن کے 30 دنوں کے اندر 2022 سے تمام بقایا جات کی فوری ریلیز؛ 2023 جی آر کو ترمیم یا واپس لینا تاکہ خودمختاری بحال ہو اور اکتوبر 2025 کے حکم کے مطابق 15 دنوں میں اشتہارات شائع کئے جائیں۔
- بجٹ کی حمایت : اسٹیم اور سماجی علوم کے لئے 5,000 سالانہ فیلوشپ کے لیے 2026-27 ریاستی بجٹ میں ناقابل تسخیر حصہ مختص کیا جائے۔
- شمولیت پسندانہ نگرانی کا میکانزم : اقلیتی گروہوں، طلباء یونینز اور حکومتی افسران کے نمائندوں پر مشتمل ایک مخصوص نگرانی کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ فیلوشپ کی تقسیم اور امتیازی سلوک کے خلاف کوششوں کی نگرانی کی جائے، اور شفافیت کے لیے ماہانہ عوامی رپورٹس جاری کی جائیں۔
- کلیان آئیڈیل کالج (نومبر 21، 2025) : 15 دنوں کے اندر اقلیتی کمیشن کے ذریعے ایف آئی آر درج کی جائے اور تحقیقات شروع کی جائے اور تمام ملزمان کو سزا دی جائے۔
- گوریگاؤں وویک کالج (دسمبر 2025 کے اوائل) : مہاراشٹر کے اداروں میں مذہبی لباس پر امتیازی پابندیوں کی روک تھام، فیکلٹی اور عملے کے لیے مذہبی آزادیوں پر لازمی حساسیت تربیت کا آغاز کیا جائے اور فوری شکایات کے ازالہ پروٹوکولز کا نفاذ ہو۔
- روک تھام کے اقدامات : 60 دنوں کے اندر ریاست بھر میں ہدایات جاری کی جائے، جو امتیازی سلوک کی روک تھام، بین المذاہب کمیٹیوں اور جرمانوں کو لازمی قرار دیں تاکہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔
ایس آئی او نے تعمیری باچیت کی اپنی وابستگی پر زور دیا ہے لیکن ساتھ ہی متنبہ کیا ہے کہ اگر یہ مطالبات کا جواب نہ دیا گیا تو بڑے پیمانے پر احتجاج اور قومی اپیلیں کی جائیں گی۔
قانونی تعدد : وفد کے ذریعے ایم ایل ایز سے ملاقات اور مناسب لائحہ عمل تیار کرنے کی اپیل
مہاراشٹر اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوران ایک اہم پیش رفت میں، بھیونڈی ایسٹ کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے مائینارٹی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹیٹیوٹ (ایم آر ٹی آئی) کے طویل المدتی مسائل اور ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی اور دیگر اقلیتی طلباء کے لئے پی ایچ ڈی فیلوشپس میں تاخیر کا شدید طور پر ذکر کیا۔ ان کی مداخلت ان طلباء کی تشویشناک صورتحال کے گرد بڑھتی ہوئی سیاسی فوریت کو اجاگر کرتی ہے۔
اس کے علاوہ، ایس آئی او مہاراشٹر جنوبی اور شمالی زونز کا مشترکہ وفد حال ہی میں ایم ایل ایز اور ریاستی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین سے ملاقات کی۔ ان ملاقاتوں کا فوکس ایم آر ٹی آئی کی تاخیر شدہ فعالیت، سارتھی، بارٹی، امروت، آرٹی اور مہاجیوتی کے تحت فیلوشپ کی تاخیر، تعلیمی اداروں میں بڑھتا اسلاموفوبیا اور بالخصوص مسلم طلباء کے ساتھ نفرتی ہراسانی پر مرکوز تھا۔ وفد نے ان مسائل کو اسمبلی میں فوری طور پر پیش کرنے کی اپیل کی تاکہ فوری حل نکالا جائے۔ ایس آئی او کی یہ کوششیں نتائج دے رہی ہیں، ایم ایل ایز اب ہماری آواز کو طاقت کے ایوانوں میں بلند کر رہے ہیں۔ مل کر، ہمیں یقینی بنانا چاہیے کہ تعصب یا پالیسی کی ناکامیوں کی وجہ سے کوئی طالب علم پیچھے نہ چھوٹے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی بی ایم سی انتخابات کے لیے سماجوادی تیار، پارلیمانی کمیٹی تشکیل! سیاسی سرگرمی عروج پر، امیدواروں کیلئے انٹرویو بھی شروع

ممبئی : میونسپل کارپوریشن بی ایم سی انتخابات کے اعلان کے بعد اب سیاسی پارٹیو ں نے بھی تیاریاں شروع کردی ہے مہایوتی مہاوکاس اگھاڑی انتخابی مفاہمت کیلئے کوشاں ہے۔ تو سماجوادی پارٹی نے اپنے دم خم پر انتخابات میں حصہ لینے کا ببانگ دہل اعلان کردیا ہے اور بی ایم سی الیکشن میں پارٹی کی ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کے متمنی امیدواروں کے انٹرویو کا سلسلہ بھی شروع کردیا ہے۔ میونسپل کارپوریشن بی ایم سی انتخابات 2026 کے لیے سماج وادی پارٹی نے پارلیمانی بورڈ تشکیل دیا۔ امیدواروں کے انٹرویو کی تاریخوں کا اعلان بھی ایس پی نے کیا ہے ۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) انتخابات کی تیاریوں کو حتمی شکل دیتے ہوئے، سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے ریاستی صدر اوررکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے ممبئی ریاست کے لیے ایک پارلیمانی بورڈ تشکیل دیا ہے۔ یہ بورڈ آئندہ بی ایم سی انتخابات کے لیے ٹکٹوں کی تقسیم اور پارٹی کی حکمت عملی کے حوالے سے اہم فیصلے کرے گا۔تشکیل شدہ پارلیمانی بورڈ کے عہدیداران میں ابو عاصم اعظمی، (ایم ایل اے اور ریاستی صدر) یوسف ابراہانی ،ایگزیکٹیو صدر، ممبئی ، رئیس شیخ، (ایم ایل اے اور جنرل سکریٹری، ممبئی کپل پاٹل، (خصوصی مدعو رکن)معراج صدیقی، (چیف جنرل سکریٹری، ممبئی) |اجے یادو، (نائب صدر، ممبئی) کبیر موریہ، (جنرل سکریٹری، ممبئی) ایس پی سے امیدواری کے خواہاں امیدواروں کے انٹرویو 19 دسمبر 2025 اور 21 دسمبر 2025 کو منعقد ہو گا۔انٹرویو کا مقام اور وقت جلد ہی طے کیا جائے گا تمام خواہاں امیدواروں کو ان تاریخوں پر حاضر ہونے کی تیاری کرنی چاہیے۔ اس سلسلے میں مزید معلومات کے لیے ممبئی کے چیف جنرل سکریٹری جناب معراج صدیقی سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔سماجوادی پارٹی نے اپنے طور پر بی ایم سی الیکشن تنہا لڑنےکا بھی اعلان کیا تھا اب باقاعدہ اس کی تیاریاں بھی شروع کردی ہے بی ایم سی الیکشن میں زیادہ سے زیادہ نشستوں پر اپنےامیدواراتارنے کا بھی فیصلہ سماجوادی پارٹی نے کیا ہے ۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی : کاندیولی علاقہ میں پولیس پر حملہ کرنے کے الزام میں پولیس نے 5 افراد کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے جبکہ اب بھی دو مفرور ہے

ممبئی : کاندیولی علاقہ میں پولیس پر حملہ کرنے کے الزام میں پولیس نے 5 افراد کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے جبکہ اب بھی دو مفرور ہے تفصیلات کے مطابق کاندیولی کے ایکتا نگر میں کچھ لوگوں نے پولیس پر حملہ کر دیا اور اس حملہ کے بعد ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگیا, جس کے بعد پولیس نے فوری طور پر کیس درج کر لیا اور پانچ ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب 8 بجکر 45 منٹ پر لال جی پاڑہ ایکتا نگر میں دو گروپ میں تشدد جاری تھا اس میں سے ایک گروپ کے شخص بھیم کنوجیا نے بیٹ مارشل میں شکایت کی اور بیٹ مارشل نے یہاں پپو جھا کو پولیس اسٹیشن جانے کی ہدایت دی اور وین میں بیٹھنے کو کہا اس نے اس دوران شکایت کنندہ سے حجت اور تکرار شروع کر دی, اس کے علاوہ گالی گلوج بھی دی شکایت کنندہ کی مدد کے لئے پولیس افسر کنبھارے اور پولیس حوالدار کھوت پہنچے ان سے بھی اس نے مارپیٹ کی اور سرکاری کام میں مداخلت کی جس کے بعد پولیس نے اس معاملہ میں وکی سنگھ، پپو جھا کو جائے وقوع سے ہی گرفتار کر لیا جبکہ چندر کانت جھا، سمن جھا اور گڈو جھا کو بعد میں گرفتار کر لیا گیا ہے. اس معاملہ اب تک 5 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے, ملزمین کے خلاف پولیس نے شکایت کنندہ ساگر سدام بابر 32 سالہ پولیس اہلکار کی شکایت پر معاملہ درج کیا ہے, ان پر پولیس نے بی این ایس کی دفعات 121(1),221,189(3),191(2),190,324,352 کے تحت کیس درج کیا ہے اور مفرور ملزمین کی تلاش جاری ہے. اس کی تصدیق ڈی سی پی سندیپ جادھو نے کی ہے. انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں مزید کارروائی کیلئے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بھی مدد لی جارہی ہے اور ملزمین کی شناخت کیلئے پولیس ٹیم کو سرگرم کر دیا گیا ہے. پولیس پر حملہ کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے, جس کے بعد اب پولیس کی حفاظت کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے, جبکہ پولیس عوام کو تحفظ فراہم کرتے ہیں لیکن اب شرپسند عناصر کے معرفت پولیس پر حملہ تشویشناک ہے. اس سے قبل ملاڈ میں بھی پولیس پر حملہ کیا گیا تھا, جس کے بعد کیس درج کر کے ملزمین کا پریڈ بھی کروایا گیا تھا۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
