Connect with us
Tuesday,29-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

لالو پرساد کے قریبی ساتھی سابق ریونیو منسٹر آلوک مہتا کے 16 ٹھکانوں پر ای ڈی نے چھاپے مارے، بینک قرض سے متعلق معاملات میں بے ضابطگیوں کے الزامات

Published

on

ED

پٹنہ : اب اسے اتفاق کہہ لیں یا کچھ آر جے ڈی لیڈروں کے الزامات میں پھنسنے کی کہانی۔ لیکن اگر ہم کارروائی کی بات کریں تو آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد کے خاندان کے بعد ای ڈی کی کارروائی نے ان کے قریبی لوگوں پر تباہی مچانا شروع کر دی ہے۔ آج ای ڈی آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو کے قریبی ساتھی سابق ریونیو منسٹر آلوک مہتا کے کئی مقامات پر چھاپے مار رہی ہے جبکہ اس سے پہلے ای ڈی نے آر جے ڈی لیڈر سبھاش یادو، ارون یادو اور رادھا چرن سیٹھ پر بھی چھاپے مارے تھے۔ ای ڈی نے آج صبح بہار حکومت کے سابق وزیر اور آر جے ڈی لیڈر آلوک کمار مہتا کے 16 مقامات پر چھاپے مارے۔ ای ڈی نے جمعہ کی صبح دارالحکومت پٹنہ میں واقع رہائش گاہ پر چھاپہ مارا۔ اس کے علاوہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی ٹیم نے سابق وزیر آلوک مہتا کے 16 مقامات پر بھی چھاپے مارے ہیں۔ ای ڈی کی مختلف ٹیمیں سابق وزیر آلوک مہتا کے 16 مقامات پر پہنچی ہیں جن میں پٹنہ، سمستی پور، دہلی اور اتر پردیش شامل ہیں۔

دراصل آلوک مہتا پر بینک قرض سے متعلق معاملات میں بے ضابطگیوں کا الزام ہے۔ ان تمام بے قاعدگیوں کی جانچ کے لیے ای ڈی کے اہلکار اپنے مقامات پر پہنچ گئے ہیں۔ موصولہ اطلاع کے مطابق ویشالی اربن کارپوریشن بینک سے متعلق کروڑوں روپے کے بینک لون گھوٹالہ کا معاملہ ہے۔

ای ڈی نے بہار کے ریت کے تاجر سبھاش یادو کے ٹھکانے پر بھی چھاپہ مارا تھا۔ ای ڈی نے ان کے خلاف ریت کی غیر قانونی تجارت اور منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا تھا۔ اس کے بعد ای ڈی نے سبھاش یادو کی دانا پور، مانیر میں واقع رہائش گاہ کے علاوہ مرچیا دیوی اپارٹمنٹ، دانا پور میں واٹر پلانٹ، شاہ پور پولیس اسٹیشن کے تحت دفتر اور دیگر مقامات پر چھاپہ مارا تھا۔ تب ای ڈی نے 2 کروڑ روپے کی نقدی کی وصولی کی اطلاع دی تھی۔ اس کے علاوہ بڑی تعداد میں سرمایہ کاری اور زمین سے متعلق دستاویزات برآمد کی گئیں۔ سبھاش یادو، جو آر جے ڈی کے امیدوار تھے، بریڈسن کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹڈ کے ڈائریکٹر ہیں، جو ریت کے کاروبار سے منسلک ہے۔ سبھاش یادو آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد کے قریبی بتائے جاتے ہیں۔ ریت کے تاجر سبھاش یادو کے مختلف مقامات پر یہ تیسرا چھاپہ ہے۔ اس سے پہلے بھی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سی بی آئی اور محکمہ انکم ٹیکس کی ٹیموں کے ساتھ مل کر ان کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے تھے۔

یہ آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو کے ایک اور قریبی ساتھی پر چھاپا گیا تھا۔ یہ سابق ایم ایل اے ارون یادو تھے۔ ای ڈی نے ان کے خلاف بھی بڑی کارروائی کی تھی۔ ای ڈی نے منی لانڈرنگ کیس میں ارون یادو کی تقریباً 25 کروڑ روپے کی جائیداد ضبط کی تھی، فروری 2024 میں ارون یادو کے مقام پر چھاپہ مارا گیا تھا۔ اسی سلسلے میں دانا پور علاقے میں رابڑی دیوی کے نام پر چار فلیٹ ارون یادو کی ایم ایل اے بیوی کرن دیوی کے نام منتقل کر دیے گئے۔ فروری 2024 میں، آر جے ڈی کے سابق ایم ایل اے ارون یادو، ان کی بیوی کرن دیوی اور کچھ دوسرے لوگوں کے گھر پر چھاپے مارے گئے۔ ای ڈی نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت 2024 میں آر جے ڈی ایم ایل اے اور ان کی اہلیہ کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کیا تھا۔

ای ڈی نے اس سے پہلے ارون یادو اور ان کے خاندان کے کچھ افراد کے بیانات اس جانچ کے حصے کے طور پر ریکارڈ کیے تھے۔ ای ڈی نے ان کے خاندان کے افراد اور کرن درگا کنٹریکٹرس پرائیویٹ لمیٹڈ کی جائیدادوں، دستاویزات اور بینک کھاتوں کی تفصیلات بھی حاصل کیں۔ اس سے قبل مرکزی تفتیشی ایجنسی کی الگ الگ ٹیموں نے گزشتہ سال مئی اور اس سال جنوری میں بھوجپور کے گاؤں اگیاون میں ان کے گھر اور دانا پور میں ان کے فلیٹ کی تلاشی لی تھی۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ سابق ایم ایل اے نے اپنی فرضی کمپنی کرن درگا کنٹریکٹرس پرائیویٹ لمیٹڈ کے ذریعہ ماں مراچیا دیوی کمپلیکس میں فلیٹ خریدے تھے۔ ارون یادو بھی آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد اور ان کے خاندان کے افراد سے متعلق زمین کے بدلے نوکری کے گھوٹالے میں مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں کے نشانے پر ہیں۔

سیاست

لوک سبھا میں ‘آپریشن سندور’ پر زبردست بحث، ‘مجھے بولنے دو، ڈیڑھ لاکھ روپے دے کر آیا ہوں…’ راشد انجینئر نے سب کو حیران کر دیا

Published

on

Rashid-Engineer

سری نگر/نئی دہلی : لوک سبھا میں ‘آپریشن سندور’ پر گرما گرم بحث جاری ہے۔ اس میں حکمراں اور اپوزیشن جماعتوں کے رہنما اس معاملے پر اپنی اپنی رائے دے رہے ہیں۔ اس دوران منگل کو ایک عجیب واقعہ پیش آیا۔ جیسے ہی شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ اور ایکناتھ شندے کے بیٹے شری کانت شندے اپنی بات پیش کرنے ہی والے تھے کہ بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے رکن اسمبلی انجینئر رشید نے شور مچانا شروع کردیا۔ لوک سبھا کی سیڑھیوں پر کھڑے کشمیری ایم پی نے التجا کی کہ انہیں بولنے کا موقع دیا جائے۔ درحقیقت، بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے ایم پی انجینئر رشید کو پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں شرکت کے لیے نچلی عدالت نے حراستی پیرول دے دیا ہے۔

منگل کو پارلیمنٹ کی کارروائی جاری تھی۔ اسی دوران جب شریکانت شندے بولنے کے لیے کھڑے ہوئے تو رشید انجینئر نے احتجاجاً آواز بلند کی۔ لوک سبھا کی سیڑھیوں پر کھڑے ہو کر انہوں نے بلند آواز میں کہا کہ وہ روزانہ ڈیڑھ لاکھ روپے ادا کرتے ہیں اور انہیں بولنے کا موقع ملنا چاہئے۔ انہوں نے لوک سبھا اسپیکر سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے علاقے میں ‘آپریشن سندور’ ہوا ہے۔ اس واقعہ سے لوک سبھا میں کچھ دیر ہنگامہ ہوا۔

انجینئر رشید نے 2024 میں بارہمولہ لوک سبھا سیٹ جیت کر سب کو حیران کر دیا تھا، انہوں نے جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شکست دی۔ راشد نے جیل میں رہتے ہوئے یہ الیکشن لڑا تھا۔ این آئی اے نے انہیں 2016 میں گرفتار کیا تھا۔ اب دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے انہیں پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں شرکت کے لیے پیرول دے دیا ہے۔ انہیں 24 جولائی سے 4 اگست تک پیرول ملا ہے۔ اس سے قبل مہاراشٹر سے کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرنیتی شندے نے بھی پارلیمنٹ میں اپنے خیالات پیش کئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان خاندانوں کے لیے گہرا غم ہے جنہوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے میں اپنے پیاروں کو کھو دیا اور یہ غصہ اس حکومت کے تئیں ہے جو اب تک پہلگام حملے کے مجرموں کو پکڑنے یا ان کا کوئی سراغ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ آپریشن سندور میڈیا میں حکومت کا محض ‘تماشا’ تھا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مولانا ساجد رشیدی بی جے پی کے دلال، ڈمپل یادو کے خلاف تبصرہ اعظمی برہم

Published

on

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈراور رکن اسمبلی ابوعاصم نے رکن پارلیمان ڈمپل یادو پر مولانا ساجد رشیدی کے متنازع تبصرہ کی مذمت کی اور کہا کہ مولانا موصوف بی جے پی کے دلال ہے اور اسی نہج پر ٹیلیویژن چینلوں پر بی جے پی کی حمایت بھی کرتے ہیں اکثر بحث میں وہ متنازع بیانات دیتے ہیں, مسجد میں ہر ایک کو جانے کی اجازت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی مسجد میں ڈمپل یادو کو مدعو کیا گیا تھا لیکن مولانا ساجد نے انتہائی تضحیک آمیز تبصرہ کیا ہے۔ مسلمان کبھی بھی کسی خاتون کے خلاف اس قسم کا تبصرہ نہیں کرتا وہ خواتین کو احترام کرتے ہیں, لیکن جو تبصرہ مولانا ساجد نے کیا ہے وہ اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد میں ڈمپل یادو کی حاضری پر تبصرہ کرنے کا مولانا موصوف کو تبصرہ کا کوئی حق نہیں ہے, مولانا کو اپنے بیان پر شرمندہ ہونا چاہیے۔ انہیں شرم آنی چاہیے کہ انہوں نے ایک قابل احترام خاتون کے لئے تضحیک آمیز بیان جاری کیا ہے, اس کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ بھی اعظمی نے کیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہایوتی سرکار کے متنازع وزرا کی کابینہ میٹنگ، ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس وزرا کے متنازع بیانات سے ناراض

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر مہایوتی سرکار میں متنازع وزرا کے خلاف ریاستی وزیر اعلی ایکشن موڈ میں آگئے ہیں۔ کابینہ میٹنگ میں ان متنازع وزرا کی کلاس بھی لی گئی جو تنازع کا شکار پائے گئے تھے۔ وزیر اعلی نے ان وزرا کو تنبیہ بھی کی ہے۔ حال ہی میں وزیر سنجے شرساٹ کا پیسوں سے بھرا بیگ کے ساتھ ویڈیو وائرل ہوا تھا, اسی کے ساتھ وزیر زراعت مانک رائو کوکاٹے کا ایوان اسمبلی میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ان کے استعفی کا مطالبہ شروع ہوگیا تھا۔ اپوزیشن نے اب بھی متنازع وزرا کے استعفی کے مطالبہ کے ساتھ گورنر کو ایک میمورنڈم بھی شیوسینا یو بی ٹی نے دیا تھا۔ ان تمام وزرا کی وزیراعلی کو تبیہ کرنے کے ساتھ آئندہ تنازع سے دور رہنے کی صلاح بھی دی ہے, ساتھ ہی وارننگ دی ہے کہ آئندہ غلطی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزارت زراعت سمیت دیگر محکمہ سے متعلق کابینہ کی میٹنگ میں اہم فیصلے کئے گئے۔ کابینہ کی میٹنگ میں وزیر اعلی نے کہا کہ متنازع بیان اور تبصرہ ناقابل برداشت ہے, اس سے سرکار کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔ ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اپنے وزرا سے ناراض تھے اس لئے اس کابینہ کی میٹنگ میں باضابطہ طور پر متنازع وزرا کی کلاس لینے کے ساتھ انہیں سمجھایا گیا کہ وہ متنازع بیان دینے سے گریز کرے۔ دوسری طرف اپوزیشن نے متنازع وزرا کے خلاف سرکار کو گھیرنا شروع کر دیا ہے۔

مہاراشٹر ایم ایل اے ہوسٹل میں شندے سینا کے رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ نے ملازم کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا اس کے ساتھ ہی مانک رائو کوکاٹے کی ایوان میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل اور پھر سنجے شرساٹ کی متنازع ویڈیو کے بعد مہایوتی سرکار کے خلاف اپوزیشن حملہ آور تھی بتایا جاتا ہے کہ جلد ہی کابینہ میں بھی رد وبدل اور تبدیلی ممکن ہے, لیکن اس متعلق اب تک کوئی بھی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ اس مہایوتی سرکار میں نائب وزرا اعلی شندے اور اجیت پوار بھی شامل ہے, اس میں شندے اور اجیت پوار کے وزرا کی تبدیلی سے متعلق ایکناتھ شندے اور اجیت پوار فیصلہ لے سکتے ہیں جبکہ متنازع وزرا کی کرسی خطرہ میں ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com