(جنرل (عام
اتل سبھاش معاملے پر برہمی کے درمیان بھتہ خوری پر سپریم کورٹ کا اہم حکم، عدالت نے بھتہ کی رقم کا فیصلہ کرنے کے لیے 8 معیار مقرر کیے

نئی دہلی : اتل سبھاش خودکشی کیس نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر شدید غصہ پایا جاتا ہے۔ 34 سالہ سبھاش بنگلورو میں ایک نجی کمپنی میں انجینئر تھے۔ مرنے سے پہلے اس نے 24 صفحات کا نوٹ لکھا اور 80 منٹ کا ویڈیو پیغام ریکارڈ کیا جس میں اس نے اپنے درد کا اظہار کیا۔ اپنی بیوی پر تشدد کے ساتھ ساتھ، اس نے فیملی کورٹ کے جج کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جس نے مبینہ طور پر اس سے کیس کے تصفیے کے لیے 5 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا، جو اس کی موت کا ذمہ دار ہے۔ سبھاش کی شادی 5 سال قبل ہوئی تھی اور اس کا 4 سال کا بچہ تھا۔ فیملی کورٹ نے انہیں حکم دیا تھا کہ وہ بچے کی کفالت کے لیے ہر ماہ اپنی بیوی کو 40 ہزار روپے ادا کرے۔ بیوی نکیتا سنگھانیہ نے ان کے اور ان کے خاندان کے خلاف جہیز کے لیے ہراسانی سمیت 9 مقدمات درج کرائے تھے۔ سبھاش کی موت کے بعد سوشل میڈیا پر بہت سے لوگ غصے کا اظہار کر رہے ہیں اور الزام لگا رہے ہیں کہ کئی بار عدالتیں من مانی طریقے سے طلاق کے معاملات میں کفالت کی رقم کا فیصلہ کرتی ہیں۔ اتل سبھاش معاملے پر برہمی کے درمیان سپریم کورٹ نے مینٹیننس الاؤنس کا فیصلہ کرنے کے لیے ملک بھر کی عدالتوں کو 8 نکاتی فارمولہ دیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ مستقل بھتہ کی رقم شوہر کو جرمانہ نہ کرے۔ ان کو بیوی کے لیے باعزت معیار زندگی کو یقینی بنانے کے مقصد سے بنایا جانا چاہیے۔ سپریم کورٹ کے ان رہنما خطوط کے بعد ‘بھیک مانگیں، قرض لیں یا چوری کریں، رکھ رکھاؤ ادا کرنا پڑے گا’ جیسے فیصلوں پر روک لگنے کی امید ہے۔
سپریم کورٹ نے عدالتوں کے لیے 8 نکاتی رہنما اصول مقرر کیے ہیں، جن کی بنیاد پر انہیں بھتہ کی رقم کا فیصلہ کرنا ہوگا۔ عدالت نے کہا کہ ‘اس بات کو یقینی بنانا بھی ضروری ہے کہ مستقل گٹھ جوڑ کی رقم شوہر کو جرمانہ نہ کرے بلکہ اس کا مقصد بیوی کے لیے باعزت معیار زندگی کو یقینی بنانا ہونا چاہیے۔’ تاہم، نومبر 2020 میں، سپریم کورٹ نے ‘رجنیش بمقابلہ نیہا’ کیس میں مینٹیننس الاؤنس سے متعلق عدالتوں کے لیے رہنما خطوط بھی مرتب کیے تھے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ مینٹیننس الاؤنس کا فیصلہ کرنے کے لیے عدالت عظمیٰ نے اپنے تازہ ترین فیصلے میں کون سے 8 پیرامیٹرز طے کیے ہیں۔
میاں بیوی کی سماجی اور معاشی حیثیت
مستقبل کی بیوی اور بچوں کی بنیادی ضروریات
دونوں جماعتوں کی اہلیت اور ملازمت
آمدنی اور دولت کے ذرائع
سسرال میں رہتے ہوئے بیوی کا معیار زندگی
کیا اس نے اپنے خاندان کی دیکھ بھال کے لیے اپنی نوکری چھوڑ دی ہے؟
کام نہ کرنے والی بیوی کے لیے قانونی جنگ کے لیے مناسب رقم
شوہر کی مالی حالت، اس کی کمائی اور دیگر ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ گزارہ بھی
4 نومبر 2020 کو، سپریم کورٹ نے ‘رجنیش بمقابلہ نیہا’ کیس میں دیکھ بھال کے الاؤنس سے متعلق ملک بھر کی عدالتوں کے لیے رہنما خطوط مرتب کیے تھے۔ عدالت نے کہا تھا کہ بھتہ کی رقم کا کوئی مقررہ فارمولہ نہیں ہے۔ یہ کیس پر منحصر ہے اور کیس سے کیس مختلف ہوسکتا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ جب عدالتیں دیکھ بھال کی رقم کا فیصلہ کرتی ہیں تو انہیں کسی بھی سابقہ فیصلے پر غور کرنا چاہیے۔ دیکھ بھال کی رقم کا تعین کرتے وقت جن اہم پہلوؤں پر غور کیا جانا چاہیے وہ ہیں فریقین کے حالات، درخواست گزار کی ضروریات، مدعا علیہ کی آمدنی اور اثاثے، دعویدار کی مالی ذمہ داریاں، فریقین کی عمر اور ملازمت کی حیثیت، نابالغ بچوں کی دیکھ بھال اور بیماری یا معذوری. سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ دیکھ بھال سے متعلق احکامات پر بھی سول عدالت کے فیصلوں کی طرح عمل کیا جائے۔ اگر حکم کی تعمیل نہیں کی گئی تو متعلقہ فریق کو حراست میں لینے سے لے کر جائیداد ضبط کرنے تک کی کارروائی کی جائے۔ عدالتوں کو ایسے معاملات میں توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کا اختیار ہوگا۔
سوشل میڈیا پر لوگ مینٹیننس الاؤنس کے حوالے سے مختلف عدالتوں کی جانب سے دیے گئے کچھ عجیب و غریب فیصلوں کا بھی ذکر کر رہے ہیں۔ بھتہ ادا کرنا پڑے گا چاہے شوہر بے روزگار ہو۔ اگر بیوی شوہر سے زیادہ کماتی ہو تب بھی اس کو بھتہ ملے گا۔ شوہر کی موت کے بعد بھی بیوی اپنے سسرال سے کفالت کا دعویٰ کرسکتی ہے۔ بعض اوقات عدالت یہ تبصرہ بھی کرتی ہے کہ بھیک مانگو، قرض لو یا چوری کرو، جو بھی کرو، تمہیں کفالت ادا کرنا پڑے گی۔
9 سال قبل 2015 میں ‘راجیش بمقابلہ سنیتا اور دیگر’ کیس میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ اگر شوہر کفالت ادا کرنے میں ناکام رہتا ہے تو اسے ہر ناقص کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ شوہر کی پہلی اور سب سے اہم ذمہ داری اس کی بیوی اور بچے کے تئیں ہے۔ عدالت نے یہاں تک کہا کہ اس ذمہ داری کو پورا کرنے کے لیے شوہر کے پاس بھیک مانگنے، قرض لینے یا چوری کرنے کا اختیار ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جنوری 2018 میں، مدراس ہائی کورٹ نے ایک کیس میں فیملی کورٹ کے ججوں کو مشورہ دیا کہ وہ دیکھ بھال کے معاملات میں ‘بھیک مانگیں، قرض لیں یا چوری کریں’ جیسے تبصروں سے گریز کریں۔ جسٹس آر ایم ٹی ٹیکا رمن نے کہا کہ بھیک مانگنا یا چوری کرنا قانون کے خلاف ہے، اس لیے ایسے تبصرے نہ کریں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
میں بھی آئی لو محمد کہتا ہوں… مجھ پر بھی مقدمہ کرو : ابو عاصم اعظمی

ممبئی : آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم مجھے محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے پیار ہے” لکھنے پر کچھ مسلم نوجوانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ اس واقعے کے خلاف آج ممبئی میں سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کی قیادت میں احتجاج کیا گیا، جس میں ” آئی لو محمد (میں محمد سے پیار کرتا ہوں) کے پوسٹر اٹھائے ہوئے تھے اور “میں محمد سے محبت کرتا ہوں” کے نعرے لگائے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے سماج وادی پارٹی ممبئی/مہاراشٹر کے ریاستی صدر اور ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ میں محمد سے پیار کرتا ہوں، میں بھی کہتا ہوں، میرے خلاف بھی مقدمہ درج کرو۔ ابو عاصم اعظمی نے مزید کہا کہ محمدصلی اللہ علیہ وسلم اس زمین پر صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ رحمت للعالمین بن کر تشریف لائے. وہ ساری دنیا کے لیے ایک نعمت ہے، تمام مذاہب پر کی گئی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ تمام مذاہب میں سب سے زیادہ عقیدت رکھنے والے وہ تھے جو اللہ کے نبی سے محبت کرتے تھے۔ ہم جب تک زندہ ہیں اللہ کے نبی کے بارے میں کوئی منفی بات سننا برداشت نہیں کریں گے۔ چاہے ہمیں جیل میں ڈال دیا جائے یا مار دیا جائے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی ہانڈی والی مسجد پر پرامن احتجاج، مسلمان اپنے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم پر مر مٹنے کو تیار، مسلم نوجوانوں پر درج مقدمہ واپس لیا جائے : رضا اکیڈمی

ممبئی اور مہاراشٹر کی سڑکیں اور مسجدیں آئی لو محمد کے نعروں سے اس وقت گونج اٹھیں جب یوپی میں آئی لو محمد کا بینر آویزاں کرنے پر کیس درج کیا گیا تھا مہاراشٹربھر میں عاشقان رسول نے پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا اس دوران پولس کا بندوبست بھی تعینات تھا۔ اترپردیش کے کانپور میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا بینر آویزاں کرنے پر ۲۵ مسلم نوجوانوں پر کیس کے بعد دنیا بھر میں سوشل میڈیا پر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام گرامی ٹرنڈنگ پر ہے۔ یوپی پولس کی اس کارروائی کے خلاف ممبئی اور مہاراشٹرمیں بھی مسلمانوں نے بعد نماز جمعہ پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا اور اس احتجاجی مظاہرہ میں مسلمانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پولس نے جو کارروائی کی ہے وہ غلط ہے اور مقدمہ واپس لینے کے ساتھ وہ مسلم نوجوانوں سے معافی مانگے یہاں ہانڈی والی مسجد میں خطیب وامام مولانا اعجاز کشمیری نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نامی گرامی دنیا میں مشہور ہے اور مسلمان اپنے آقا کی اتباع کرتا ہے. جس طرح سے یوپی میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نام لکھنے پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے وہ سراسر ناانصافی ہے اور اب پولس اسے دوسرا رنگ دینے کی کوشش کر رہی ہے. پولس نے اس کا رخ دوسری جانب کرنے کے لئے اسے علیحدہ معاملہ قرار دیا ہے جو درست نہیں ہے کشمیری نے کہا کہ پولس نے جو ایف آئی آر مسلم نوجوانوں کے خلاف درج کیا ہے. وہ واپس لینا چاہیے اور معافی مانگنی چاہئے کیونکہ پولس نے یہ کارروائی کر کے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی ہے انہوں نے کہا کہ مسلمان نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے بے انتہا محبت کرتا ہے اس لیے وہ اپنی جان ان پر نچھاور کرتا ہے اس کے بعد درودپاک اور آئی لو محمد کا فلک شگاف نعرہ بلند کیا گیا عاشق رسول نے ممبئی اور مہاراشٹر میں آئی لو محمد کا نعرہ لگا کر اپنی عقیدت اور محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ثبوت دیا پولس نے اس دوران سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے. ممبئی کے گوونڈی میں رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے بھی آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تختی لے کر احتجاج مظاہرہ کیا اس کے ساتھ ہی انہوں کہا کہ دنیا میں سب سے مقبول اور متقی شخصیت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم ہے جس طرح سے یوپی میں آئی لو محمد لکھنے پر کیس درج کیا گیا ہے. اس لئے ہم پرامن احتجاج کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست عناصر کو ہر ایک چیز پر اعتراض ہوتا ہے ایسے میں ملک کا ماحول خراب کرنے کی بھی سازش کی جارہی ہے اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
رضا اکیڈمی کے سربراہ سعید نوری نے کہا کہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن اپنی نبی کی بے حرمتی قطعی برداشت نہیں کرسکتا اور اس کےلئے وہ اپنی جانوں کا نذرانہ دینے سے بھی گریز نہیں کرے گا کیونکہ مسلمانوں کا ایمان کا حصہ اور عقیدہ ہی نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ پولس نے جو مسلم نوجوانوں پر کیس درج کیا ہے وہ فوری طور پر واپس لے۔
اسی طرح مہاراشٹر کے اورنگ آباد، ممبرا، ناندیڑ، بھیونڈی، عثمان آباد میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا احتجاجی مظاہرہ میں عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تختی اٹھا رکھی تھی اور آئی لو محمد کا نعرہ بلند کیا گیا اتنا ہی نہیں ناندیڑ اور جنتور میں کلکٹر کو میمورنڈم دیا گیا اس کے علاوہ بیڑ میں عاشقان رسول نے چوک پر مظاہرہ کیا۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
مالیگاؤں بم دھماکہ 2008ء بری ملزمین کے خلاف کیس قابل قبول، این آئی اے اور ملزمین کو ہائیکورٹ کا نوٹس

ممبئی : ممبئی مالیگاؤں بم دھماکہ 29 ستمبر 2008 ء کیس میں بامبے ہائیکورٹ نے بی جے پی کی سابق رکن پارلیمان سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور لیفٹینٹ کرنل سری کانت پرساد پروہت سمیت 7 بری ملزمین کے خلاف نوٹس جاری کی ہے۔ قومی سلامتی ایجنسی این آئی اے کو بھی نوٹس ارسال کی گئی ہے اس میں ہائیکورٹ نے اس معاملہ پر جواب طلب کیا ہے. دفاعی وکیل متین شیخ نے عدالت کو بتایا کہ وہ دو ہفتوں میں فیصلے کی نقول اور دیگر دستاویزات عدالت کے سپرد پیش کریں گے. انہوں نے بتایا کہ نچلی عدالت کی سزا اور فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اس معاملہ میں ہائیکورٹ نے اب باضابطہ طور پر سزا کو چیلنج کرنے والی عرضداشت کو قبول کر کے جواب طلب کیا ہے۔
جمعیۃ العلماء کے وکیل متین شیخ اور شاہد ندیم انصاری اس معاملہ کی پیروی کر رہے ہیں. مالیگاؤں بم دھماکہ کے الزام میں این آئی اے نے 7 ملزمین کے خلاف مقدمہ چلایا تھا اس میں سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور دیگر کیخلاف سزا موت کا بھی مطالبہ کیا تھا. لیکن ثبوتوں کی عدم دستیابی کے سبب عدالت نے انہیں بری کر دیا تھا اس برات کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ بامبے ہائیکورٹ کے چیف جسٹس چندر شیکھر اور جسٹس گوتم انکھڈے کی دو رکنی بینچ اس معاملہ میں سماعت کرے گی۔ مالیگاؤں بم دھماکہ میں ملوث سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، سری کانت پرسادو پروہیت, رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجے راہیرکر، سدھاکر دیویدی اور سوامی دیانند پانڈے پر این آئی اے کی خصوصی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا تھا. این آئی اے کی عدالت نے ملزمین کو بری کر دیا تھا, جس کو متاثرین نے چیلنج کیا ہے۔
-
سیاست11 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا