Connect with us
Tuesday,15-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

سنجے راوت کا مطالبہ… مہاراشٹر میں ‘بیلٹ پیپر’ کے ذریعے دوبارہ انتخابات کرائے جائیں، ای وی ایم میں بے ضابطگیوں کے بڑے الزامات لگائے۔

Published

on

sanjay-raut

ممبئی : شیوسینا-ادھو بالاصاحب ٹھاکرے (یو بی ٹی) کے رہنما اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے راوت نے پیر کو ‘الیکٹرانک ووٹنگ مشین’ (ای وی ایم) میں بے ضابطگیوں کے بڑے الزامات لگائے۔ انہوں نے مہاراشٹر میں بیلٹ پیپر کے ذریعے دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سنجے راوت نے الزام لگایا کہ ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کی بہت سی شکایات موصول ہوئی ہیں اور حال ہی میں منعقدہ انتخابات کی شفافیت پر سوالیہ نشان لگا ہے۔ درحقیقت، بی جے پی کی قیادت والے مہاوتی اتحاد نے اسمبلی انتخابات میں 288 میں سے 230 سیٹیں جیتی ہیں، جب کہ اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) نے 46 سیٹیں جیتی ہیں۔ شیو سینا (یو بی ٹی)، جو ایم وی اے کا حصہ ہے، نے 95 سیٹوں پر مقابلہ کیا اور صرف 20 سیٹیں جیتیں۔

سنجے راوت نے کہا کہ ہمیں ای وی ایم سے متعلق تقریباً 450 شکایات موصول ہوئی ہیں۔ بارہا اعتراضات کے باوجود ان معاملات پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ ہم کیسے کہہ سکتے ہیں کہ یہ انتخابات منصفانہ طریقے سے ہوئے؟ اس لیے میرا مطالبہ ہے کہ نتائج کو منسوخ کر کے بیلٹ پیپرز کے ذریعے دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔ کچھ مثالیں دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ناسک میں ایک امیدوار کو مبینہ طور پر صرف چار ووٹ ملے۔ جبکہ ان کے خاندان کے 65 ووٹ تھے۔ انہوں نے کہا کہ ڈومبیولی میں ای وی ایم کی گنتی میں تضادات پائے گئے اور انتخابی عہدیداروں نے اعتراضات کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔

شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما نے کچھ امیدواروں کی زبردست جیت کی ساکھ پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ انہوں نے ایسا کون سا انقلابی کام کیا جس سے انہیں 1.5 لاکھ سے زیادہ ووٹ ملے؟ حال ہی میں پارٹیاں بدلنے والے لیڈر بھی ایم ایل اے بن گئے۔ یہ شک کو جنم دیتا ہے۔ پہلی بار شرد پوار جیسے سینئر لیڈر نے ای وی ایم پر شک ظاہر کیا ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

انتخابات میں ایم وی اے کی خراب کارکردگی کے بارے میں پوچھے جانے پر راوت نے کسی ایک شخص پر الزام لگانے کے خیال کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے متحدہ ایم وی اے کے طور پر الیکشن لڑا۔ یہاں تک کہ شرد پوار جیسے لیڈر جن کی مہاراشٹر میں بہت عزت کی جاتی ہے، کو بھی شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمیں ناکامی کے پیچھے وجوہات کا تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کی ایک وجہ ای وی ایم میں بے ضابطگیوں کے علاوہ نظام کا غلط استعمال، غیر آئینی طرز عمل اور یہاں تک کہ عدالتی فیصلے بھی ہیں جنہیں جسٹس چندر چوڑ نے حل نہیں کیا تھا۔ راؤت نے زور دیا کہ اگرچہ ایم وی اے کے اندر اندرونی اختلافات ہوسکتے ہیں، لیکن ناکامی اجتماعی تھی۔ انہوں نے مہاوتی پر غیر منصفانہ انتخابات کرانے کا بھی الزام لگایا۔

جرم

ناگپور میں ریسٹورنٹ کے مالک کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا، پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی چھان بین شروع کی، علاقے میں سکیورٹی کو لے کر خوف و ہراس

Published

on

Murder

ناگپور : مہاراشٹر کے ناگپور شہر میں پیر کی رات دیر گئے ایک 28 سالہ ریستوراں کے مالک کو نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ یہ واقعہ صبح 1.20 اور 1.30 کے درمیان امربازاری تھانے کے علاقے میں ایک کیفے کے قریب پیش آیا۔ پولیس کے مطابق متوفی کی شناخت ’سوشا ریسٹورنٹ‘ کے مالک اویناش راجو بھوساری کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ اپنے ریسٹورنٹ مینیجر کے ساتھ کیفے کے سامنے بیٹھا آئس کریم کھا رہا تھا کہ چار نامعلوم افراد موٹر سائیکل اور موپیڈ پر وہاں پہنچے۔ ان میں سے ایک شخص نے اویناش پر چار گولیاں چلائیں اور اس کے بعد تمام ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔ اویناش کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کر دی۔

راجو بھوساری نامی شخص نے امباری پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ راجو بھوساری متوفی اویناش کے والد ہیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس قریبی سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کر رہی ہے۔ علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ پولیس کے اعلیٰ افسران اور فرانزک ماہرین جائے حادثہ پر گئے۔ اس نے ضروری شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ لوگ رات کو سیکورٹی پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ معاملہ باہمی دشمنی کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔

Continue Reading

سیاست

ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا میں آدتیہ ٹھاکرے کی گرفت مضبوط، تنظیم میں بڑی تبدیلیوں کا امکان، ممبئی میونسپل کارپوریشن انتخابات پر توجہ

Published

on

uddhav-thackeray..4

ممبئی : ادھو کی شیوسینا میں آدتیہ ٹھاکرے کی گرفت مضبوط کرنے کے لیے تنظیم میں بڑی تبدیلیوں کا امکان ہے۔ جس کی وجہ سے اعلیٰ حکام پر خطرے کی تلوار لٹک رہی ہے۔ دوسری جانب پارٹی کے اندر اختلافات مزید بڑھ گئے ہیں۔ اورنگ آباد میں پارٹی کے سابق ایم پی چندرکانت کھیرے اور قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے کے درمیان تنازعہ مزید گہرا ہوگیا ہے، جن کے درمیان ٹھاکرے خاندان اب تک مصالحت میں ناکام رہا ہے۔ ممبئی اور ریاست کے دوسرے حصوں کے لوگ ایک ایک کر کے ادھو سینا چھوڑ رہے ہیں۔ ممبئی میں ادھو سینا کے نصف سے زیادہ سابق کارپوریٹرس پارٹی چھوڑ چکے ہیں، اور لوگوں کی ایک لمبی قطار ہے جو ادھو سینا چھوڑنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

آدتیہ کے قریبی لیڈر کا کہنا ہے کہ تنظیم میں اہم عہدوں پر نئے اور نوجوان چہروں کو لایا جائے گا جیسے برانچ ہیڈز، ڈیپارٹمنٹ ہیڈز، جو یا تو آدتیہ ٹھاکرے کے وفادار ہوں گے یا آدتیہ کی پسند میں ہوں گے۔ ٹھاکرے خاندان چاہتا ہے کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے آئندہ انتخابات آدتیہ ٹھاکرے کی قیادت میں لڑے جائیں۔ لال باغ راجہ منڈل کے سکریٹری سدھیر سالوی کو براہ راست پارٹی کا سکریٹری بنایا گیا۔ ادھو ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ اب ہماری توجہ ممبئی میونسپل کارپوریشن پر ہے۔ ہمارے پاس ممبئی کے لال باغ، پریل اور ورلی جیسے علاقوں میں کٹر شیوسینک ہیں۔ ہم سب متحد اور خوش ہیں۔ ہم پر جو بحران آرہا ہے وہ صرف شیو سینا پر نہیں ہے، بلکہ مہاراشٹر، ممبئی اور مراٹھی شناخت پر ہے۔ ہم متحد ہوکر اس کا خاتمہ کریں گے۔ مجھے پورا یقین ہے کہ عام آدمی ہمارے ساتھ ہے۔

ادھو سینا کی اندرونی کشمکش اپنے عروج پر ہے۔ سابق ایم پی چندرکانت کھرے نے پیر کو پارٹی لیڈر امباداس دانوے کو نشانہ بنایا۔ کھیرے نے کہا کہ دانوے گزشتہ سال مہاراشٹر میں اورنگ آباد (چھترپتی سمبھاج نگر) لوک سبھا سیٹ سے اپنی شکست کے ذمہ دار تھے۔ کھیرے نے ادھو ٹھاکرے سے دانوے کے بارے میں دو بار شکایت کی لیکن ٹھاکرے نے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اپریل-مئی 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے دوران ان سے مشورہ کیے بغیر ٹکٹوں کی تقسیم کی گئی تھی، اور چھ ماہ بعد ہونے والے اسمبلی انتخابات میں چھترپتی سمبھاجی نگر (اورنگ آباد) ضلع میں پارٹی کا ایک بھی امیدوار نہیں جیتا تھا۔ کھیرے کے الزامات پر امباداس دانوے نے کہا کہ سابق ایم پی ایک سینئر لیڈر ہیں اور وہ کوئی بھی کارروائی کرنے کے لیے آزاد ہیں۔

Continue Reading

سیاست

مغربی بنگال تشدد پر سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے اٹھائے سوال، پورا مرشد آباد ایک ہفتے سے جل رہا ہے لیکن حکومت خاموش

Published

on

ہردوئی : یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے مغربی بنگال میں وقف ایکٹ کے تنازع پر سخت ردعمل دیا ہے۔ منگل کو انہوں نے ہردوئی میں کہا کہ ضد کرنے والے باتوں پر کان نہیں دھریں گے۔ فسادی صرف لاٹھیاں سنیں گے۔ جنہیں بنگلہ دیش پسند ہے وہ وہاں جائیں۔ یوگی نے بنگال تشدد پر کانگریس اور سماج وادی پارٹی کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر فسادیوں کو امن کا سفیر کہنے کا الزام لگایا۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ بنگال جل رہا ہے اور وہاں کے وزیر اعلیٰ خاموش ہیں۔ ممتا بنرجی فسادیوں کو امن کا سفیر کہہ رہی ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سیکولرازم کے نام پر فسادیوں کو کھلی چھٹی دی جارہی ہے۔ قبل ازیں وزیر اعلیٰ نے ہردوئی میں 650 کروڑ روپے کے 729 ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔

سی ایم یوگی نے کہا کہ پورا مرشد آباد ایک ہفتے سے جل رہا ہے، لیکن حکومت خاموش ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ سماج وادی پارٹی فسادات پر خاموش کیوں ہے؟ کچھ لوگ بنگلہ دیش میں ہونے والے واقعات کی حمایت کر رہے ہیں۔ اگر انہیں بنگلہ دیش پسند ہے تو انہیں وہاں جانا چاہیے۔ انہیں ہندوستانی سرزمین پر بوجھ نہیں بننا چاہئے۔ سی ایم یوگی نے 2017 سے پہلے کی اتر پردیش کی یاد دلائی، انہوں نے کہا کہ اس وقت ہر دوسرے یا تیسرے دن فسادات ہوتے تھے۔ ان فسادیوں کا واحد علاج لاٹھی ہے۔ وہ لاٹھی کے بغیر نہیں مانے گا۔ سی ایم یوگی کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات ہونے والے ہیں۔ ایسے میں اس بیان کو سیاسی طور پر بھی بہت اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com