Connect with us
Monday,28-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

کیا ہندوستان اور چین کے درمیان مضبوط تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے کازان سے تیاریاں جاری ہیں؟ ماہرین نے کہا کے یہ ایک پیغام بھیجنے کی کوشش ہے۔

Published

on

Rajnath-&-china

نئی دہلی : وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اگلے ہفتے لاؤس میں ہوں گے۔ راجناتھ سنگھ آسیان وزرائے دفاع پلس میٹنگ (اے ڈی ایم ایم ) اجلاس میں شرکت کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دوران وہ اپنے چینی ہم منصب وزیر دفاع ڈونگ جون سے ملاقات کر سکتے ہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو، مشرقی لداخ میں گشت کے انتظامات پر دونوں فریقوں کے اتفاق کے بعد دونوں ممالک کے درمیان وزارتی سطح پر یہ پہلی ملاقات ہوگی۔

دراصل راجناتھ سنگھ آسیان ممالک کے وزرائے دفاع اور دیگر آٹھ ممالک کے وزراء کے درمیان ہونے والی سالانہ میٹنگ میں شرکت کرنے والے ہیں۔ حال ہی میں، کازان میں برکس سربراہی اجلاس کے دوران چینی صدر شی جن پنگ اور پی ایم مودی کے درمیان دو طرفہ بات چیت ہوئی۔ طویل وقفے کے بعد ہونے والی اس ملاقات کے بعد ہندوستانی سیکریٹری خارجہ وکرم مصری نے کہا تھا کہ دونوں ممالک نے پٹرولنگ معاہدے سے دستبرداری کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کا خیر مقدم کیا ہے۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے سرحدی تنازعے کے مستقل حل کے لیے خصوصی نمائندوں کی سطح پر بات چیت شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ہندوستان کے این ایس اے اجیت ڈوول اور چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے اس ملاقات کو جلد طے کرنے کو کہا تھا۔ اس کے علاوہ، دونوں رہنماؤں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکام دوطرفہ ڈائیلاگ میکانزم کے ذریعے اسٹریٹجک ڈائیلاگ کو آگے بڑھائیں گے، جس میں وزیر خارجہ کی سطح کا میکانزم بھی شامل ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ رواں سال جولائی میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی اہم ملاقات بھی دونوں ممالک نے کازان میں جو کچھ حاصل کیا اس کی ایک بڑی وجہ تھی۔

راج ناتھ سنگھ نے حال ہی میں چانکیا ڈیفنس ڈائیلاگ 2024 میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان گشت کا انتظام مہینوں کی سفارتی بات چیت کا نتیجہ ہے۔ چینی امور کے ماہر ہرش وی پنت کا کہنا ہے کہ ‘اگرچہ دونوں ممالک کے درمیان بہت سے معاملات میں بہت زیادہ عدم اعتماد ہے، لیکن گلوان کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان دونوں ممالک کے درمیان دفاعی بات چیت کو پہنچا۔ ایسے میں اگر کوئی ملاقات ہوتی ہے تو اسے اعتماد قائم کرنے کے پیغام کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔ درحقیقت ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت تعلقات معمول سے بہت دور ہیں لیکن بھارت محتاط قدم اٹھاتے ہوئے اس طرف بڑھنے کی کوشش کر رہا ہے، یہی بات چین پر بھی لاگو ہوتی ہے۔

سیاست

مہاراشٹر میں بدعنوان اور داغدار وزرا کو برخاست کیا جائے… ریاستی گورنر سے شیوسینا کا مطالبہ، مانک راؤ کوکاٹے سمیت دیگر وزرا کے خلاف کارروائی کی مانگ

Published

on

Manikrao

‎ممبئی : مہاراشٹر میں بدعنوان اور داغدار وزرا کے خلاف کارروائی کا مطالبہ شیوسینا نے کیا ہے ریاستی گورنر کو ایک میمونڈم دیا جس میں وزیر زراعت مانک راؤ کوکاٹے کے ایوان میں جنگلی رمی، وزیر داخلہ مملکت یوگیش کدم کی والدہ کے نام پر ساؤلی بار اراکین اسمبلی کی غنڈی گردی کی توجہ مبذول کرائی گئی اس کے ساتھ ہی ان وزرا کو فوری طور پر وزارت سے برخاست اور برطرف کرنے کا مطالبہ یو بی ٹی شیوسینا نے کیا ہے۔

‎شیوسینا ادھو ٹھاکرے یوبی ٹی کے وفدنے، قائد حزب اختلاف امباداس دانوے کی قیادت میں، گور کو ایک خط پیش کیا اور شیوسینا کے لیڈران نے آج حکمراں پارٹی کے داغدار، بدعنوان اور بے حس وزراء اور اراکین کو فوری طور پر برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔ شیوسینا کے وفد نے بتایا کہ وزرا کو اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے عہدہ سے مستعفی ہو جانا چاہئے, لیکن اس سرکار میں وزرا من مانی رویہ اختیار کر رہے ہیں ہوسٹل میں سنجے گائیکواڑ کی ملازم سے تشدد، سنجے سرشاٹ کی بدعنوانی سمیت دیگر سنگین معاملہ پر گورنر کی توجہ بھی وفد نے مبذول کروائی ہے۔

خط میں ریاستی کابینہ میں کئی وزراء کی بدعنوانی اور معاملات کے بارے میں تفصیلات دی گئی۔ وزیر سنجے شرساٹ، وزیر زراعت مانیک راؤ کوکاٹے، ریاستی وزیر یوگیش کدم اور وزیر نتیش رانے کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ‎ریاست میں ہنی ٹریپ کیس، تھانے بوریولی ٹنل کیس، میرا بھائندر میونسپل کارپوریشن کی اراضی کے حصول کے عمل میں بے ضابطگیاں جیسے کئی معاملات کے بارے میں ایک خط کے ذریعے گورنر کو تفصیلات فراہم کی گئی۔

‎شیوسینا لیڈر انیل پراب، ڈپٹی لیڈر ونود گھوسالکر، ببن راؤ تھوراٹ، اشوک داترک، وجے کدم، نتن ناندگاؤںکر، وٹھل راؤ گائیکواڑ، بھاؤ کورگاؤںکر، سشمتائی آندھرے، سپرادتائی پھرترے، وشاکتائی راوت، سکریٹری سائیناتھ ڈی ناتھ، ایم ایل اے سیناتھ، سکریٹری اس موقع پر ابھیانکر، منوج جامستکر، نتن دیشمکھ، اننت نار اور مہیش ساونت موجود تھے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

تھانے میونسپل کارپوریشن کی بڑی کارروائی… مہاراشٹر کے تھانے میں بلڈوزر گرجئے، 117 غیر قانونی تعمیرات منہدم، ممبرا میں 40 ڈھانچے مٹی میں

Published

on

Illegal

ممبئی : تھانے میونسپل کارپوریشن (ٹی ایم سی) نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ گزشتہ ایک ماہ میں تھانے میونسپل کارپوریشن نے 151 میں سے 117 غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا۔ اس کے ساتھ 34 دیگر تعمیرات میں کی گئی غیر قانونی تبدیلیوں کو بھی ہٹا دیا گیا۔ اس مہم کے تحت ممبرا میں سب سے زیادہ 40 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔ اس کے بعد ماجیواڑا-مانپڑا علاقے میں 26 اور کلوا علاقے میں 17 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔ یہ کارروائی ہائی کورٹ کی ہدایات کے مطابق کی گئی۔ اس کا مقصد شہر میں غیر قانونی تعمیرات کو روکنا ہے۔ تھانے میونسپل کارپوریشن کے مطابق، انسداد تجاوزات ٹیمیں 19 جون سے یہ مہم چلا رہی ہیں۔ اس دوران شیل علاقے کے ایم کے کمپاؤنڈ میں 21 عمارتوں کو بھی مسمار کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر (محکمہ تجاوزات) شنکر پٹولے نے کہا کہ ٹی ایم سی نے اب تک 117 غیر مجاز تعمیرات کو منہدم کیا ہے۔ 34 دیگر تعمیرات میں کی گئی غیر قانونی تبدیلیوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔

میونسپل کارپوریشن کے مطابق جن غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا گیا ان میں چاول، توسیعی شیڈ اور تعمیرات، پلیٹ فارم وغیرہ شامل ہیں۔ جو کہ پولیس اور مہاراشٹر سیکورٹی فورس کے ذریعہ فراہم کردہ سیکورٹی کے تحت کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بامبے ہائی کورٹ کی حالیہ ہدایت کے مطابق اب کسی بھی غیر قانونی تعمیر کو بجلی یا پانی فراہم نہیں کیا جائے گا۔ تھانے میونسپل کارپوریشن کے کمشنر سوربھ راؤ نے مہاوتارن اور ٹورینٹ کو اس حکم کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے سخت ہدایات جاری کی ہیں۔ اس مہم کے تحت ممبرا میں سب سے زیادہ 40 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔ اس کے بعد ماجیواڑا-مانپڑا علاقے میں 26 اور کلوا علاقے میں 17 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔

Continue Reading

بزنس

مہاراشٹر میں نئی ہاؤسنگ پالیسی نافذ… اب 4,000 مربع میٹر سے بڑے ہاؤسنگ پروجیکٹوں میں 20% مکان مہاڑا کے، یہ اسکیم مکانات کی مانگ کو پورا کرے گی۔

Published

on

Mahada

ممبئی : مہاراشٹر کی نئی ہاؤسنگ پالیسی میں 20 فیصد اسکیم کے تحت 4,000 مربع میٹر سے زیادہ کے تمام ہاؤسنگ پروجیکٹوں میں 20 فیصد مکانات مہاڑا (مہاراشٹرا ہاؤسنگ ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹی) کے حوالے کرنے کا انتظام ہے۔ اس اسکیم کا مقصد میٹروپولیٹن علاقوں میں گھروں کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنا ہے۔ تاہم، اس اسکیم کو فی الحال ممبئی میں لاگو نہیں کیا جائے گا کیونکہ اس کے لیے بی ایم سی ایکٹ میں تبدیلی کی ضرورت ہوگی۔ ایکٹ کے مطابق، بی ایم سی کو مکان مہاڑا کے حوالے کرنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ مہاراشٹر ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ نے تمام میٹروپولیٹن ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹیز میں ہاؤسنگ پالیسی 2025 میں 20 فیصد اسکیم کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب تک یہ اسکیم صرف 10 لاکھ سے زیادہ آبادی والے میونسپل علاقوں میں لاگو تھی۔ 10 لاکھ آبادی کی حالت کی وجہ سے ریاست کے صرف 9 میونسپل علاقوں کے شہری ہی اس اسکیم کا فائدہ حاصل کر پائے۔

4 ہزار مربع میٹر سے زیادہ کے ہاؤسنگ پروجیکٹ میں، بلڈر کو 20 فیصد مکانات مہاراشٹر ہاؤسنگ ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹی (مہاڑا) کے حوالے کرنے ہوتے ہیں۔ مہاڑا ان مکانات کو لاٹری کے ذریعے فروخت کرے گا۔ اب تک، 20 فیصد اسکیم کے تحت، صرف تھانے، کلیان اور نوی ممبئی میونسپل کارپوریشن علاقوں میں ایم ایم آر میں مکانات دستیاب تھے۔ قوانین میں تبدیلی کے بعد، اگلے چند مہینوں میں، ایم ایم آر کے دیگر میونسپل علاقوں میں تعمیر کیے جانے والے 4 ہزار مربع میٹر سے بڑے پروجیکٹوں کے 20 فیصد گھر بھی مہاڑا کی لاٹری میں حصہ لے سکیں گے۔ تمام پلاننگ اتھارٹیز کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ 4 ہزار مربع میٹر سے زیادہ کے پروجیکٹ کو منظور کرنے سے پہلے مہاڑا کے متعلقہ بورڈ کو مطلع کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com