Connect with us
Wednesday,05-November-2025

جرم

بابا صدیقی قتل کیس میں ممبئی پولیس کا دعویٰ، ملزمان کو قتل کا ٹھیکہ ملا تھا، عدالت نے انہیں 4 نومبر تک پولیس کی تحویل میں بھیجا

Published

on

Police-&-Baba-Siddiqui

ممبئی : ممبئی کرائم برانچ نے بدھ کو این سی پی لیڈر بابا صدیقی قتل کیس میں پونے سے تین ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ انہیں جمعرات کو قلعہ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے ملزمان کو 4 نومبر تک پولیس کی تحویل میں بھیج دیا۔ کرائم برانچ کے ذرائع کے مطابق پونے سے گرفتار روپیش موہول، کرن سالوے اور شیوم کوہاد کا تعلق پہلی ٹیم سے ہے، جنہیں شبھم لونکر نے پہلے گولی چلانے کو کہا تھا۔ پہلی ٹیم کے پانچ ارکان کو پولیس نے امبرناتھ، ڈومبیولی اور پنویل سے گرفتار کیا تھا۔ ان پانچ ارکان میں سے نتن سپرے اور رام کنوجیا نے ان تینوں ملزمین کے ساتھ جولائی کے دوسرے ہفتے میں بابا صدیقی کے گھر اور دفتر کی تلاشی لی تھی۔ لیکن بابا صدیقی کی سیاسی حیثیت کو دیکھتے ہوئے انہیں قتل کرنے سے انکار کر دیا۔ مہاراشٹر ماڈیول بھی پیسوں کے حوالے سے ناکام رہا۔ پھر یوپی اور ہریانہ کے شوٹر تیار کیے گئے۔

کرائم برانچ کو تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ بابا صدیقی کے قتل کی سازش جون کے دوسرے ہفتے میں رچی گئی تھی۔ 7 جولائی کو رام کنوجیا پنویل سے ادے پور گئے۔ تب مہاراشٹر ماڈیول لیڈر نتن سپرے نے پونے کے تین ملزمین کے ساتھ مل کر صدیقی کے گھر اور دفتر کی دو بار تلاشی لی تھی۔ جب بھگوت سنگھ اور کنوجیا دونوں 11 جولائی کو ادے پور سے ہتھیاروں کے ساتھ ممبئی پہنچے۔ تب تک تین شوٹر جو پونے سے آئے تھے قتل کرنے سے انکار کر چکے تھے۔ جب شبھم لونکر کو اس بات کا علم ہوا تو اس نے اپنے بھائی پروین لونکر کو کسی دوسری ریاست سے لڑکوں کو ملازمت دینے کی ہدایت دی۔ پروین نے ہریش نشاد سے دو لڑکوں کو لیا، جو اس کے ساتھ ہی سکریپ کی دکان چلاتے تھے، لیکن شبھم کو تین شوٹروں کی ضرورت تھی۔ پھر ایک شوٹر گرنیل سنگھ کو ہریانہ سے لایا گیا۔

اب تک 14 گرفتار، 3 مفرور کرائم برانچ نے جائے وقوعہ سے دو شوٹر گرنیل سنگھ اور دھرم راج کشیپ کو گرفتار کیا ہے۔ قتل کا حکم دینے والے پروین لونکر کو پونے سے گرفتار کیا گیا اور ہریش کشیپ جو پروین کے ساتھ ہی سکریپ کی دکان چلاتا تھا کو بہرائچ سے گرفتار کیا گیا۔ اس کے بعد پہلی ٹیم کے پانچ ارکان نتن سپرے، پردیپ تھومبارے، چیتن پاردھی، سمبھاجی پاردھی اور رام کنوجیا کو گرفتار کیا گیا۔ دسواں ملزم بھگوت سنگھ، جس نے ہتھیار فراہم کیے تھے، کو بیلا پور سے گرفتار کیا گیا۔ بدھ کو امیت کمار کو ہریانہ سے اور روپیش، کرن، شیوم کو پونے سے گرفتار کیا گیا۔ اب تک کل 14 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جب کہ شبھم لونکر، ذیشان اختر اور شوٹر شیوکمار گوتم مفرور ہیں۔

(جنرل (عام

حیدرآباد میں ڈاکٹر کے گھر سے منشیات برآمد

Published

on

حیدرآباد، حیدرآباد کے ایک ڈاکٹر کو ایکسائز پولیس نے اس کے گھر سے منشیات برآمد ہونے کے بعد گرفتار کرلیا، حکام نے منگل کو بتایا۔ مخصوص اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے، پروہیبیشن اینڈ ایکسائز حکام اور این ٹی ایف (نارکوٹکس ٹاسک فورس) نے مشیر آباد کے علاقے میں ایک ڈاکٹر جان پال کے گھر کی تلاشی لی اور 3 لاکھ روپے مالیت کی منشیات برآمد کی۔ ملزم مبینہ طور پر اپنے کرائے کے مکان سے نشہ آور اشیاء فروخت کرتا تھا۔ وہ مبینہ طور پر دہلی اور بنگلورو میں تاجروں سے منشیات خرید رہا تھا۔ ایس ٹی ایف اہلکاروں کو ڈاکٹر کے احاطے سے او جی کش، ایم ڈی ایم اے، کوکین اور ہیش آئل ملا۔ ایکسائز پولیس نے کیس میں تین دیگر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ جان پال مبینہ طور پر اپنے دوستوں پرمود، سندیپ اور شرت کے ساتھ مل کر یہ ریکٹ چلا رہے تھے۔ وہ اس کے گھر کو منشیات کا ذخیرہ کرنے اور فروخت کرنے کے لیے استعمال کر رہے تھے، بدلے میں اسے مفت منشیات کی پیشکش کر رہے تھے۔ تینوں فرار تھے، اور ایکسائز پولیس نے ان کی تلاش شروع کر دی ہے۔ دریں اثنا سائبرآباد پولیس نے 11 افراد کو گرفتار کیا جو منشیات کے غیر قانونی رکھنے، فروخت اور استعمال میں ملوث تھے۔ گچی بوولی پولیس اور اسپیشل آپریشنز ٹیم (ایس او ٹی)، سائبرآباد کے مادھا پور زون نے ایک ایس ایم لگژری گیسٹ روم کو-لیونگ پر چھاپہ مارا۔ پی جی ہاسٹل، ٹی این جی اوز کالونی، گچی باؤلی اور دو افراد کو گرفتار کیا۔ ان کے اعتراف کی بنیاد پر باقی ملزمان کو ہوٹل نائٹ آئی، مادھا پور سے گرفتار کیا گیا۔ بعد ازاں تفتیش میں صارفین کی بھی نشاندہی کی گئی، اور انہیں بھی حراست میں لے لیا گیا۔ چھاپے کے دوران ملزمان کے قبضے سے نشہ آور اشیاء برآمد ہوئی جسے وہ استعمال کر کے معلوم و نامعلوم افراد کو فروخت کر رہے تھے۔ ملزمان کے قبضے سے 32.14 گرام ایم ڈی ایم اے اور 4.67 گرام گانجہ برآمد ہوا۔ سات ملزمان جن میں دو نائجیرین باشندے بھی شامل ہیں، جو اس کیس کے مرکزی ملزم ہیں، مفرور ہیں۔ ملزمان میں سپلائی کرنے والے، تقسیم کار اور صارف شامل ہیں، پولیس کے مطابق، ان کا نیٹ ورک حیدرآباد اور تلنگانہ کے دیگر حصوں میں پھیلا ہوا ہے۔ ملزمان غیر قانونی ذرائع سے نشہ آور اشیاء منگواتے تھے اور مختلف علاقوں میں نوجوانوں اور طلباء کو فروخت کرتے تھے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

جے اینڈ کے کوآپریٹو بینک کے ای ایکس-ایم ڈی کو تاریخ پیدائش جعل کرنے کے جرم میں سزا سنائی گئی۔

Published

on

سری نگر، جموں و کشمیر کوآپریٹو سنٹرل لینڈ ڈیولپمنٹ بینک کے ایک سابق منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) کو منگل کو عدالت نے تاریخ پیدائش میں جعلسازی کا مجرم قرار دیتے ہوئے اسے دو سال قید کی سزا سنائی۔ کرائم برانچ کشمیر کے اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے جموں و کشمیر کوآپریٹو سنٹرل لینڈ ڈیولپمنٹ بینک لمیٹڈ کے سابق مینیجنگ ڈائریکٹر محمد شفیع بندے کو اپنی ملازمت کی مدت میں غیر قانونی طور پر توسیع دینے کے لیے اپنی تاریخ پیدائش میں دھوکہ دہی کے الزام میں سزا سنائی ہے۔ "مقدمہ ایک شکایت سے شروع ہوا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ملزم نے جعلی سرٹیفکیٹ بنا کر اپنے اصل سال پیدائش 1934 کے بجائے جان بوجھ کر اپنی تاریخ پیدائش 01.09.1939 درج کی تھی۔” کرائم برانچ کشمیر کی طرف سے تحقیقات شروع کی گئی، جس کے دوران تصدیق میں ہیرا پھیری کی تصدیق ہوئی اور مزید ثابت ہوا کہ اس کی اصل تاریخ پیدائش 1934 ہے۔ "بعد ازاں، کرائم برانچ کشمیر (اب اکنامک آفنسز ونگ) میں ایک باضابطہ مقدمہ درج کیا گیا۔ تحقیقات کے دوران، الزامات ثابت ہوئے، جس سے یہ بات سامنے آئی کہ ملزمہ نے سات سال سے زائد عرصے تک سروس میں قیام کیا، جس سے خود کو غلط فائدہ ہوا اور اس کے مطابق سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام، عدالت میں دائر کیا گیا”۔ عدالتی فیصلہ. مکمل مقدمے کی سماعت کے بعد، شہر کے جج، سری نگر کی معزز عدالت نے ملزم کو دفعہ 420، 468، اور 471 آر پی سی کے تحت قصوروار پایا، اور اسے ہر ایک شمار پر دو سال کی سادہ قید اور 5000 روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ "تمام سزائیں ایک ساتھ چلیں گی۔ یہ سزا عوامی خدمات میں شفافیت، جوابدہی اور دیانتداری کو فروغ دینے کے لیے ای او ڈبلیو کے غیر متزلزل عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔” جموں و کشمیر پولیس مالیاتی اداروں اور عام لوگوں کے فنڈز میں شامل دھوکہ دہی کرنے والی ایجنسیوں/ افراد کے ریکٹس کی سرگرمی سے تحقیقات کر رہی ہے۔ مختلف فرائض انجام دینے والے سرکاری ملازمین کی مالی حالت اور کارکردگی کے حوالے سے باقاعدگی سے نگرانی کی جاتی ہے تاکہ سول سروسز میں نظم و ضبط اور جوابدہی کو یقینی بنایا جا سکے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

راجکوٹ فائرنگ کیس : مزید دو گرفتار، پولیس مزید مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔

Published

on

احمد آباد، راجکوٹ پولیس نے شہر کے ایک اسپتال کے باہر فائرنگ کے واقعے میں اہم کامیابی حاصل کی ہے۔ اسپیشل آپریشنز گروپ (ایس او جی) نے پینڈا اور مرگا گینگز کے درمیان جاری دشمنی سے منسلک فائرنگ کے تبادلے میں مبینہ طور پر معاونت کرنے کے الزام میں مزید دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ دو گرفتار ملزمان کی شناخت کملیش اور بھرت ڈابھی کے طور پر ہوئی ہے۔ ان دونوں کو امریلی ضلع کے بابڑہ کے سمادھیالہ گاؤں سے پکڑا گیا، جہاں وہ حملے کے بعد سے چھپے ہوئے تھے۔ پولیس نے مزید تفتیش کے لیے ان کا ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔ تفتیش کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں تین مختلف ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا، جو منگلا مین روڈ کے قریب 29 اکتوبر کی نصف شب کے قریب ہوا، جب حریف گروہ کے ارکان نے ایک دوسرے پر فائرنگ کردی، جس سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔ واقعے کے بعد کسی بھی گروہ نے کوئی باقاعدہ شکایت درج نہیں کرائی، جس سے پولیس کو دونوں گروپوں کے 11 افراد کے خلاف ایف آئی آر سوموٹو درج کرنے پر مجبور کیا گیا۔ جائے وقوعہ سے چھ خالی کارتوس اور ایک زندہ گولی برآمد ہوئی ہے۔ سی سی ٹی وی کی زیرقیادت جانچ کے بعد، پولس نے پہلے سات مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تھا، جن میں ہرشدیپ عرف میٹیو زالا، جیویک عرف مونٹو روجاسارا، جگنیش عرف بھیلو گادھوی، ہمت عرف کالو لنگا گادھوی، لکی راج سنگھ زالا، منیشدان گڑھوی، اور پرمل عرف پریو سولنکی شامل ہیں۔ افسران نے دو دیسی ساختہ پستول، تین کارتوس اور 3.75 لاکھ روپے سے زیادہ کی ایک کار بھی ضبط کی۔ ابتدائی تحقیقات بتاتی ہیں کہ گینگ وار ایک خاتون پر شروع ہوئی، جو مبینہ طور پر مرگا گینگ کے رکن سے منسلک تھی۔ دونوں گروپوں کے درمیان دشمنی تقریباً دس ماہ سے چلی آ رہی ہے، جس میں متعدد جوابی فائرنگ کی گئی ہے — بشمول اس سال جنوری، فروری اور اگست میں ہونے والے واقعات۔ تازہ ترین گرفتاریوں سے راجکوٹ فائرنگ کیس میں گرفتار ملزمان کی کل تعداد نو ہو گئی ہے، کیونکہ پولیس ریاست بھر میں باقی مشتبہ افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے۔ حکام نے کہا کہ جب کہ فراریوں کو پکڑنے کے لیے آپریشن جاری ہے، سٹی پولیس دونوں گینگوں کو ختم کرنے اور راجکوٹ میں امن بحال کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com