Connect with us
Thursday,19-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ہریانہ میں 5 اکتوبر کو ووٹنگ، شام کو ایگزٹ پول کے نتائج، 8 اکتوبر کو تصویر واضح ہوگی، ہر اپ ڈیٹ

Published

on

Vote..

ودھان سبھا چناو 2024 لائیو اپڈیٹس : جموں و کشمیر میں ووٹنگ کے تین مرحلوں کے بعد اب سب کی نظریں نتائج پر ہوں گی۔ یہاں تین مرحلوں میں 18 ستمبر، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو انتخابات مکمل ہوئے ہیں۔ اب ہریانہ کی باری ہے۔ یہاں کل یعنی 5 اکتوبر کو ایک ہی مرحلے میں 90 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ جموں و کشمیر میں جہاں فاروق عبداللہ کی پارٹی نیشنل کانفرنس کے مقابلے میں آگے ہے، وہیں ہریانہ میں صورتحال مختلف ہے۔ یہاں بی جے پی، کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے درمیان مقابلہ ہے۔ دونوں اسمبلی انتخابات کے نتائج 8 اکتوبر کو آئیں گے۔ کل ہریانہ میں ووٹنگ کے بعد شام کو ایگزٹ پول بھی جاری کیے جائیں گے۔

اشوک تنور کے کانگریس میں شامل ہونے کے بعد پارٹی کے خزانچی اجے ماکن نے کہا کہ ہم سب نے آئین کی حفاظت کا عہد لیا ہے۔ ہم ملک کے آئین اور بابا صاحب امبیڈکر کے اصولوں کی حفاظت کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ اشوک تنور جی کے آنے سے ان کوششوں کو مزید تقویت ملے گی۔ پارٹی میں شامل ہوتے ہوئے اشوک تنور نے کہا کہ ان کا سیاسی کیریئر کانگریس پارٹی سے شروع ہوا۔ میں کچھ وقت کے لیے بی جے پی میں شامل ہوا تھا، لیکن ملک کے آئین اور بابا صاحب پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔

جموں و کشمیر میں پنچایتی اور شہری اداروں کے انتخابات سال کے اختتام سے پہلے ہونے کا امکان ہے۔ جموں و کشمیر میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کی کامیابی کے بعد حکام کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات دسمبر تک کرائے جائیں گے۔ عہدیداروں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پنچایتی اور شہری باڈی انتخابات کی تیاریاں اب جاری ہیں۔ اس کے لئے، اسمبلی انتخابات کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے تعینات سیکورٹی فورسز بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کے مکمل ہونے تک جموں و کشمیر میں موجود رہیں گے، حکام نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کو برقرار رکھنے کا فیصلہ جموں میں ایسی فورسز کی دستیابی کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ کشمیر کو آنے جانے اور دوبارہ تعیناتی سے منسلک زیادہ اخراجات کے پیش نظر رکھا گیا ہے۔ جموں اور سری نگر دونوں میں میونسپل کارپوریشنوں کے دفاتر کی مدت گزشتہ نومبر میں ختم ہوئی تھی۔ قانونی تقاضوں کے مطابق، انتخاب کارپوریشن کی مدت ختم ہونے سے پہلے یا اس کے فوراً بعد ہونا چاہیے۔

بی جے پی لیڈر شہزاد پونا والا نے کہا کہ راہول گاندھی کا کھٹکٹ ماڈل اب اپنے عروج پر پہنچ گیا ہے، جہاں دودھ، پانی، پیٹرول، ڈیزل کے بعد اب کانگریس حکومت ٹوائلٹ سیٹوں پر ٹیکس لگا کر عوام پر دگنا بوجھ ڈالے گی۔ ہماچل میں معاشی بحران ہو گا حالات ایسے ہو گئے ہیں کہ وہاں پٹرول، ڈیزل، بجلی کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں… کانگریس پارٹی جس طرح سے کام کر رہی ہے، چاہے وہ ہماچل ہو یا کرناٹک، وہ جہاں بھی جاتی ہے، لوٹ مار ہی لے آتی ہے۔ اور ملک بھر میں مہنگائی پر تبلیغ کرنے والے راہل گاندھی اس ٹوائلٹ سیٹ ٹیکس پر کچھ نہیں کہہ رہے ہیں۔

یہ والمیکی برادری کے ارکان کے لیے ایک اہم دن تھا کیونکہ انہوں نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں پہلی بار ووٹ ڈالا۔ اس تاریخی لمحے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کمیونٹی ممبران نے کہا کہ انہیں کئی دہائیوں کے انتظار کے بعد ووٹ کا حق دیا گیا ہے۔ انہوں نے اپنی برادری کے روشن مستقبل کی آواز بھی اٹھائی اور کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت ہمارے معاشرے کی بہتری کے لیے مزید کام کرے۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ تبدیلی ہمارے لوگوں کے لیے بہتر مواقع کھولے گی۔ کمیونٹی کے ایک 85 سالہ ووٹر لال چند نے کہا، “میں بہت خوش ہوں لیکن اپنے بچوں کے مستقبل کے بارے میں فکر مند بھی ہوں، جو تعلیم یافتہ ہیں لیکن پھر بھی بے روزگار ہیں۔ میں نے ان کے بہتر مستقبل کی امید کے ساتھ اپنا ووٹ ڈالا۔

ہریانہ انتخابات 2024 : ہریانہ کے چرکھی دادری حلقہ کے سماس پور گاؤں کے ووٹروں نے آنے والے انتخابات میں ووٹ مانگنے والے تمام سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کے لیے ایک چیلنج پیش کیا ہے۔ چیلنج یہ ہے کہ وہ آئیں اور ان کے گاؤں کو فراہم کیے جانے والے پانی کا گلاس پی لیں۔ لوگوں کا الزام ہے کہ وہ پینے کا پانی خریدنے پر مجبور ہیں کیونکہ گزشتہ ایک دہائی سے علاقے میں گندا، بدبودار پانی آ رہا ہے جو کہ جانوروں کے پینے کے قابل نہیں، انسانوں کو چھوڑ دیں۔

جمعرات کو کانگریس کو آخری لمحات میں بڑا جھٹکا لگا، جب بزرگ دلت لیڈر اشوک تنور دوبارہ بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ تنور نے انتخابات سے صرف دو دن قبل بی جے پی سے کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی۔ وزیر اعظم مودی اور دیگر تمام بی جے پی لیڈروں نے وعدہ کیا کہ وہ اقتدار میں واپس آنے پر ریاست میں ترقی جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کانگریس پر اقتدار میں رہتے ہوئے ریاست کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔ دوسری طرف کانگریس نے ریاست میں امن و امان کی خراب صورتحال اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے لیے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔

ہریانہ میں جننائک جنتا پارٹی اور آزاد سماج پارٹی (کانشی رام) اتحاد، انڈین نیشنل لوک دل اور بہوجن سماج پارٹی اتحاد کے ساتھ ساتھ عام آدمی پارٹی بھی میدان میں ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بی جے پی کی مہم کی قیادت کی، جب کہ وزیر داخلہ امت شاہ، پارٹی کے قومی صدر اور مرکزی وزیر جے پی نڈا، وزیر اعلیٰ نایاب سنگھ سینی، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور بہت سے دوسرے لوگوں نے بھرپور مہم چلائی۔ کانگریس کو امید ہے کہ وہ مضبوط کارکردگی دکھائے گی۔ پارٹی امیدواروں کے لیے ووٹ مانگنے کے لیے وہ بنیادی طور پر پارٹی صدر ملکارجن کھرگے، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی، سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا، جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا اور پارٹی کے دیگر سینئر اراکین پر انحصار کرتی تھیں۔ ان امیدواروں میں اولمپیئن پہلوان ونیش پھوگاٹ بھی شامل ہیں۔

ہریانہ کی تمام 90 اسمبلی سیٹوں کے لیے کل 5 اکتوبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس کے لیے جمعرات کی شام چھ بجے انتخابی مہم روک دی گئی۔ ہریانہ کے چیف الیکٹورل آفیسر پنکج اگروال نے کہا کہ 90 سیٹوں پر 1,031 امیدوار اپنی قسمت آزمانے کے لیے کھڑے ہیں۔ ووٹنگ 5 اکتوبر کو صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک ہو گی تاہم کوئی بھی ووٹر جو پولنگ سٹیشن کے احاطے میں شام 6 بجے تک داخل ہو گا وہ ووٹ کا حقدار ہو گا، چاہے وقت کچھ بھی ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ انتخابات کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے ہریانہ پولیس اور نیم فوجی دستوں کے لیے ضرورت کے مطابق انتظامات کیے گئے ہیں۔ ہریانہ میں کل 2,03,54,350 ووٹر اور 1,49,142 معذور ووٹر ہیں۔ عوام کے لیے 20,632 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔

گروگرام، ہریانہ میں بھی ووٹنگ 5 اکتوبر کو صبح 7 بجے مقررہ وقت پر شروع ہوگی۔ شام 6 بجے تک جاری رہنے والی ووٹنگ میں گروگرام کے کل 14 لاکھ 87 ہزار 310 ووٹر اپنا ووٹ ڈالیں گے۔ ضلع میں کل 1507 پولنگ سٹیشنز بنائے گئے ہیں۔ کوئی بھی جو شام 6 بجے تک لائن میں ہے اسے ووٹ کا حق حاصل ہوگا۔

ہریانہ اسمبلی انتخابات کے لیے انتخابی مہم جمعرات کو ٹھپ ہوگئی۔ ہریانہ میں کل 90 اسمبلی سیٹیں ہیں جو ایک ہی مرحلے میں پُر ہوں گی۔ 90 اسمبلی سیٹوں کے لیے 5 اکتوبر کو ووٹنگ ہوگی۔ بی جے پی کو اس الیکشن میں اپنا قلعہ بچانا ہے۔ بھوپیندر ہڈا کی قیادت میں کانگریس مضبوط نظر آرہی ہے۔ عام آدمی پارٹی بھی اس لڑائی میں پیچھے نہیں ہے۔ عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال خود ہریانہ سے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس بار جو بھی پارٹی جیتے گی، اسے عام آدمی پارٹی کی مدد کے بغیر حکومت بنانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑے گا۔

جموں و کشمیر میں 10 سال بعد ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اس بار لوگوں نے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالے ہیں۔ تین مرحلوں کے اختتام کے بعد ووٹنگ کا فیصد 63.45 رہا۔ پہلا مرحلہ 18 ستمبر کو تھا جس میں 61.38 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی، دوسرے مرحلے میں 25 ستمبر کو 26 حلقوں کے لیے 57.31 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ آخری تیسرے مرحلے میں 40 سیٹوں کے لیے کل 69.65 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ تاہم یہ حتمی اعداد و شمار نہیں ہیں۔

اس بار جموں و کشمیر میں بی جے پی، کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی میدان میں ہیں۔ جموں میں زیادہ تر سیٹوں پر کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سیدھا مقابلہ ہے۔ نیشنل کانفرنس بھی کچھ جگہوں پر دوڑ میں ہے، جب کہ کشمیر میں زیادہ تر سیٹوں پر سہ رخی یا کثیر الجہتی مقابلہ ہے۔ بی جے پی نے اس الیکشن میں کسی کے ساتھ اتحاد نہیں کیا ہے۔ جبکہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے انتخابات سے پہلے ہی اکٹھے ہونے پر اتفاق کیا تھا۔ محبوبہ مفتی پی ڈی پی اس الیکشن میں تنہا لڑ رہی ہیں۔ جموں و کشمیر کے انتخابات کے نتائج بھی 8 اکتوبر کو ہی آئیں گے۔

(جنرل (عام

الور کے سلیسر علاقے میں 23 کروڑ روپے کی پینے کے پانی کی اسکیم کے خلاف کسانوں کا غصہ، 500 ٹریکٹروں کے ساتھ منی سیکرٹریٹ تک ریلی نکالی

Published

on

Tractors-Rally

الور : مقامی کسان سلیسر علاقے میں 30 بورویل بنا کر الور شہر کو پانی فراہم کرنے کے 23 کروڑ روپے کے سرکاری منصوبے کے خلاف ناراض ہیں۔ جمعرات کو 40 گاؤں کے ہزاروں کسانوں نے جھیل بچاؤ تحریک کے تحت تقریباً 500 ٹریکٹروں کے ساتھ منی سیکرٹریٹ کی طرف ایک ریلی نکالی۔ انتظامیہ نے اہنسا سرکل پر رکاوٹیں لگا کر ریلی کو روک دیا جس کی وجہ سے کسان شہر میں داخل نہیں ہو سکے۔ الور شہر کے پینے کے پانی کے مسئلہ کو حل کرنے کے لیے ریاستی حکومت نے سلیسر علاقے میں 30 بورویل اور پائپ لائنوں کے ذریعے پانی لانے کے منصوبے کو منظوری دی تھی۔ وزیر اعلیٰ نے 20 مئی کو اس کا افتتاح کیا۔ حکومت نے اس کے لیے 23 کروڑ روپے کا بجٹ جاری کیا ہے۔ لیکن مقامی کسانوں کا کہنا ہے کہ بورویل ان کی زمین میں پانی کی سطح کو ختم کر دیں گے، جس سے ان کی زراعت اور معاش کو خطرہ ہو گا۔

گزشتہ 20 دنوں سے سلیسر تیراہا میں احتجاج کر رہے کسانوں نے جمعرات کو ٹریکٹر ریلی نکال کر اپنے احتجاج کو تیز کر دیا۔ ریلی کو روکنے کے لیے پولیس نے بھاری نفری تعینات کر کے بالا قلعہ پرتاپ چوکی روڈ کو بند کر دیا۔ 4000 لوگوں کے کھانے کا انتظام کرکے کسانوں نے یہ پیغام دیا کہ وہ ایک طویل تحریک کے لیے تیار ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ’’ضرورت پڑی تو پورا گاؤں جیل جائے گا۔‘‘

بھارتیہ کسان یونین (ٹکیت) کے ریاستی جنرل سکریٹری بھوپت سنگھ بالیان کی قیادت میں کسانوں نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر یوگیش ڈگور سے ملاقات کی، لیکن کوئی ٹھوس حل نہیں ملا۔ بھوپت سنگھ نے کہا، ’’اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا جب تک وزیر اعلیٰ کی جانب سے اس اسکیم کو منسوخ کرنے کا تحریری حکم نہیں ملتا۔‘‘ انتظامیہ نے معاملہ وزیر اعلیٰ تک لے جانے کی یقین دہانی کرائی تاہم کسانوں نے 2 سے 4 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ سلیسر جھیل اور ماحولیات کو بچانے کے لیے آخری دم تک لڑیں گے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ بورنگ پلان کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے بصورت دیگر احتجاج میں شدت آئے گی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ولے پارلے کے ساٹھے کالج کے طالبہ کی خودکشی سے سنسنی

Published

on

Death

ممبئی کے وِلے پارلے کے ساٹھے کالج میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا, جہاں ایک 21 سالہ طالبہ سندھیا پاٹھک کالج کی عمارت کی تیسری منزل سے گر کر ہلاک ہوگئی۔ ‎جب کہ کالج انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ یہ خودکشی کا معاملہ ہے, جبکہ گھر والوں نے اس پر شبہات کا اظہار کیا ہے۔ ‎پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے اور واقعے کے ارد گرد کے حالات کا تعین کرنے کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لے رہی ہے۔ ‎ولے پارلے پولس میں اے ڈی آر حادثاتی موت کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ایک 21 سال کی لڑکی نے صبح تقریباً 7:10 بجے ساٹھے کالج کی تیسری منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی۔ اسے اسپتال لے جایا گیا لیکن علاج کے دوران اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ اس نے ذاتی وجوہات کی بنا پر خودکشی کی ہے۔ مزید تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading

سیاست

نلیش رانے نے اپنے بھائی نتیش رانے کو متنازع بیان سے گریز کرنے کی ایکس پر دی صلاح

Published

on

Nitish-&-Nilesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں بی جے پی اور شندے سینا کے مابین سب کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں ہے۔ بی جے پی لیڈر و وزیر نتیش رانے اور نلیش رانے میں اب سرد جنگ شروع ہو گئی ہے۔ دھاراشیو عثمان آباد میں نتیش رانے نے جلسہ عام میں متنازع بیان دیا تھا, جس کے بعد یہ بحث شروع ہو گئی تھی کہ کون کس کا باپ, اس پر نلیش رانے نے اپنے بھائی نتیش رانے کو متنازع بیان سے گریز کرنے کی ایکس پر صلاح دی تھی اور پھر نتیش نے اس کا جواب دیتے ہوئے ایکس تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا تم ٹیکس فری ہو۔۔ اس کے بعد نلیش رانے نے ایکس کا پوسٹ ڈیلیٹ حذف کر دیا تھا اب دوبارہ نتیش رانے نے ایکس پر یوتی دھرم کا پالن کرنے یعنی دوستانہ اصول پر کار بند رہنے کی اپیل کی ہے۔ نتیش رانے نے ایکس پر کہا ہے کہ عزیزم نلیش جی آپ نے کچھ دنوں قبل مہایوتی دھرم پالن کی صلاح دی تھی, لیکن ابھی اپنے دوست حلیف پارٹی کے کارکنان کو دھمکی دینا درست نہیں ہے, آپ مہایوتی کا حصہ ہے اس لئے اس بات کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے, اب اس پیغام کا نلیش رانے کیا جواب دیتے ہیں یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا۔ رانے نے ایکس پر وہ پیغام بھی شئیر کیا ہے جس میں بی جے پی ورکر کو دھمکی دی گئی ہے, اور سوشل میڈیا کا یہ پیغام اب رانے برادر میں سرد جنگ کا باعث بن گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com