(جنرل (عام
ہریانہ میں 5 اکتوبر کو ووٹنگ، شام کو ایگزٹ پول کے نتائج، 8 اکتوبر کو تصویر واضح ہوگی، ہر اپ ڈیٹ

ودھان سبھا چناو 2024 لائیو اپڈیٹس : جموں و کشمیر میں ووٹنگ کے تین مرحلوں کے بعد اب سب کی نظریں نتائج پر ہوں گی۔ یہاں تین مرحلوں میں 18 ستمبر، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو انتخابات مکمل ہوئے ہیں۔ اب ہریانہ کی باری ہے۔ یہاں کل یعنی 5 اکتوبر کو ایک ہی مرحلے میں 90 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ جموں و کشمیر میں جہاں فاروق عبداللہ کی پارٹی نیشنل کانفرنس کے مقابلے میں آگے ہے، وہیں ہریانہ میں صورتحال مختلف ہے۔ یہاں بی جے پی، کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے درمیان مقابلہ ہے۔ دونوں اسمبلی انتخابات کے نتائج 8 اکتوبر کو آئیں گے۔ کل ہریانہ میں ووٹنگ کے بعد شام کو ایگزٹ پول بھی جاری کیے جائیں گے۔
اشوک تنور کے کانگریس میں شامل ہونے کے بعد پارٹی کے خزانچی اجے ماکن نے کہا کہ ہم سب نے آئین کی حفاظت کا عہد لیا ہے۔ ہم ملک کے آئین اور بابا صاحب امبیڈکر کے اصولوں کی حفاظت کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ اشوک تنور جی کے آنے سے ان کوششوں کو مزید تقویت ملے گی۔ پارٹی میں شامل ہوتے ہوئے اشوک تنور نے کہا کہ ان کا سیاسی کیریئر کانگریس پارٹی سے شروع ہوا۔ میں کچھ وقت کے لیے بی جے پی میں شامل ہوا تھا، لیکن ملک کے آئین اور بابا صاحب پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔
جموں و کشمیر میں پنچایتی اور شہری اداروں کے انتخابات سال کے اختتام سے پہلے ہونے کا امکان ہے۔ جموں و کشمیر میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کی کامیابی کے بعد حکام کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات دسمبر تک کرائے جائیں گے۔ عہدیداروں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پنچایتی اور شہری باڈی انتخابات کی تیاریاں اب جاری ہیں۔ اس کے لئے، اسمبلی انتخابات کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے تعینات سیکورٹی فورسز بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کے مکمل ہونے تک جموں و کشمیر میں موجود رہیں گے، حکام نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کو برقرار رکھنے کا فیصلہ جموں میں ایسی فورسز کی دستیابی کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ کشمیر کو آنے جانے اور دوبارہ تعیناتی سے منسلک زیادہ اخراجات کے پیش نظر رکھا گیا ہے۔ جموں اور سری نگر دونوں میں میونسپل کارپوریشنوں کے دفاتر کی مدت گزشتہ نومبر میں ختم ہوئی تھی۔ قانونی تقاضوں کے مطابق، انتخاب کارپوریشن کی مدت ختم ہونے سے پہلے یا اس کے فوراً بعد ہونا چاہیے۔
بی جے پی لیڈر شہزاد پونا والا نے کہا کہ راہول گاندھی کا کھٹکٹ ماڈل اب اپنے عروج پر پہنچ گیا ہے، جہاں دودھ، پانی، پیٹرول، ڈیزل کے بعد اب کانگریس حکومت ٹوائلٹ سیٹوں پر ٹیکس لگا کر عوام پر دگنا بوجھ ڈالے گی۔ ہماچل میں معاشی بحران ہو گا حالات ایسے ہو گئے ہیں کہ وہاں پٹرول، ڈیزل، بجلی کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں… کانگریس پارٹی جس طرح سے کام کر رہی ہے، چاہے وہ ہماچل ہو یا کرناٹک، وہ جہاں بھی جاتی ہے، لوٹ مار ہی لے آتی ہے۔ اور ملک بھر میں مہنگائی پر تبلیغ کرنے والے راہل گاندھی اس ٹوائلٹ سیٹ ٹیکس پر کچھ نہیں کہہ رہے ہیں۔
یہ والمیکی برادری کے ارکان کے لیے ایک اہم دن تھا کیونکہ انہوں نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں پہلی بار ووٹ ڈالا۔ اس تاریخی لمحے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کمیونٹی ممبران نے کہا کہ انہیں کئی دہائیوں کے انتظار کے بعد ووٹ کا حق دیا گیا ہے۔ انہوں نے اپنی برادری کے روشن مستقبل کی آواز بھی اٹھائی اور کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت ہمارے معاشرے کی بہتری کے لیے مزید کام کرے۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ تبدیلی ہمارے لوگوں کے لیے بہتر مواقع کھولے گی۔ کمیونٹی کے ایک 85 سالہ ووٹر لال چند نے کہا، “میں بہت خوش ہوں لیکن اپنے بچوں کے مستقبل کے بارے میں فکر مند بھی ہوں، جو تعلیم یافتہ ہیں لیکن پھر بھی بے روزگار ہیں۔ میں نے ان کے بہتر مستقبل کی امید کے ساتھ اپنا ووٹ ڈالا۔
ہریانہ انتخابات 2024 : ہریانہ کے چرکھی دادری حلقہ کے سماس پور گاؤں کے ووٹروں نے آنے والے انتخابات میں ووٹ مانگنے والے تمام سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کے لیے ایک چیلنج پیش کیا ہے۔ چیلنج یہ ہے کہ وہ آئیں اور ان کے گاؤں کو فراہم کیے جانے والے پانی کا گلاس پی لیں۔ لوگوں کا الزام ہے کہ وہ پینے کا پانی خریدنے پر مجبور ہیں کیونکہ گزشتہ ایک دہائی سے علاقے میں گندا، بدبودار پانی آ رہا ہے جو کہ جانوروں کے پینے کے قابل نہیں، انسانوں کو چھوڑ دیں۔
جمعرات کو کانگریس کو آخری لمحات میں بڑا جھٹکا لگا، جب بزرگ دلت لیڈر اشوک تنور دوبارہ بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ تنور نے انتخابات سے صرف دو دن قبل بی جے پی سے کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی۔ وزیر اعظم مودی اور دیگر تمام بی جے پی لیڈروں نے وعدہ کیا کہ وہ اقتدار میں واپس آنے پر ریاست میں ترقی جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کانگریس پر اقتدار میں رہتے ہوئے ریاست کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔ دوسری طرف کانگریس نے ریاست میں امن و امان کی خراب صورتحال اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے لیے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
ہریانہ میں جننائک جنتا پارٹی اور آزاد سماج پارٹی (کانشی رام) اتحاد، انڈین نیشنل لوک دل اور بہوجن سماج پارٹی اتحاد کے ساتھ ساتھ عام آدمی پارٹی بھی میدان میں ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بی جے پی کی مہم کی قیادت کی، جب کہ وزیر داخلہ امت شاہ، پارٹی کے قومی صدر اور مرکزی وزیر جے پی نڈا، وزیر اعلیٰ نایاب سنگھ سینی، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور بہت سے دوسرے لوگوں نے بھرپور مہم چلائی۔ کانگریس کو امید ہے کہ وہ مضبوط کارکردگی دکھائے گی۔ پارٹی امیدواروں کے لیے ووٹ مانگنے کے لیے وہ بنیادی طور پر پارٹی صدر ملکارجن کھرگے، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی، سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا، جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا اور پارٹی کے دیگر سینئر اراکین پر انحصار کرتی تھیں۔ ان امیدواروں میں اولمپیئن پہلوان ونیش پھوگاٹ بھی شامل ہیں۔
ہریانہ کی تمام 90 اسمبلی سیٹوں کے لیے کل 5 اکتوبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس کے لیے جمعرات کی شام چھ بجے انتخابی مہم روک دی گئی۔ ہریانہ کے چیف الیکٹورل آفیسر پنکج اگروال نے کہا کہ 90 سیٹوں پر 1,031 امیدوار اپنی قسمت آزمانے کے لیے کھڑے ہیں۔ ووٹنگ 5 اکتوبر کو صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک ہو گی تاہم کوئی بھی ووٹر جو پولنگ سٹیشن کے احاطے میں شام 6 بجے تک داخل ہو گا وہ ووٹ کا حقدار ہو گا، چاہے وقت کچھ بھی ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ انتخابات کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے ہریانہ پولیس اور نیم فوجی دستوں کے لیے ضرورت کے مطابق انتظامات کیے گئے ہیں۔ ہریانہ میں کل 2,03,54,350 ووٹر اور 1,49,142 معذور ووٹر ہیں۔ عوام کے لیے 20,632 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔
گروگرام، ہریانہ میں بھی ووٹنگ 5 اکتوبر کو صبح 7 بجے مقررہ وقت پر شروع ہوگی۔ شام 6 بجے تک جاری رہنے والی ووٹنگ میں گروگرام کے کل 14 لاکھ 87 ہزار 310 ووٹر اپنا ووٹ ڈالیں گے۔ ضلع میں کل 1507 پولنگ سٹیشنز بنائے گئے ہیں۔ کوئی بھی جو شام 6 بجے تک لائن میں ہے اسے ووٹ کا حق حاصل ہوگا۔
ہریانہ اسمبلی انتخابات کے لیے انتخابی مہم جمعرات کو ٹھپ ہوگئی۔ ہریانہ میں کل 90 اسمبلی سیٹیں ہیں جو ایک ہی مرحلے میں پُر ہوں گی۔ 90 اسمبلی سیٹوں کے لیے 5 اکتوبر کو ووٹنگ ہوگی۔ بی جے پی کو اس الیکشن میں اپنا قلعہ بچانا ہے۔ بھوپیندر ہڈا کی قیادت میں کانگریس مضبوط نظر آرہی ہے۔ عام آدمی پارٹی بھی اس لڑائی میں پیچھے نہیں ہے۔ عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال خود ہریانہ سے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس بار جو بھی پارٹی جیتے گی، اسے عام آدمی پارٹی کی مدد کے بغیر حکومت بنانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑے گا۔
جموں و کشمیر میں 10 سال بعد ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اس بار لوگوں نے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالے ہیں۔ تین مرحلوں کے اختتام کے بعد ووٹنگ کا فیصد 63.45 رہا۔ پہلا مرحلہ 18 ستمبر کو تھا جس میں 61.38 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی، دوسرے مرحلے میں 25 ستمبر کو 26 حلقوں کے لیے 57.31 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ آخری تیسرے مرحلے میں 40 سیٹوں کے لیے کل 69.65 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ تاہم یہ حتمی اعداد و شمار نہیں ہیں۔
اس بار جموں و کشمیر میں بی جے پی، کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی میدان میں ہیں۔ جموں میں زیادہ تر سیٹوں پر کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سیدھا مقابلہ ہے۔ نیشنل کانفرنس بھی کچھ جگہوں پر دوڑ میں ہے، جب کہ کشمیر میں زیادہ تر سیٹوں پر سہ رخی یا کثیر الجہتی مقابلہ ہے۔ بی جے پی نے اس الیکشن میں کسی کے ساتھ اتحاد نہیں کیا ہے۔ جبکہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے انتخابات سے پہلے ہی اکٹھے ہونے پر اتفاق کیا تھا۔ محبوبہ مفتی پی ڈی پی اس الیکشن میں تنہا لڑ رہی ہیں۔ جموں و کشمیر کے انتخابات کے نتائج بھی 8 اکتوبر کو ہی آئیں گے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی مراٹھا مورچہ مراٹھوں کے سامنے سرکار بے بس، مطالبات منظور، منوج جرانگے پاٹل کی فتح مراٹھوں میں جشن

ممبئی آزاد میدان میں مراٹھا مورچہ اور منوج جارنگے پاٹل کی چار روزہ بھوک ہڑتال کے بعد ریاستی سرکار نے مراٹھو ں کے سامنے سرینڈر کر گھٹنے ٹیک دیئے ہیں مراٹھوں کے مطالبات منظور کرلینے کے بعد آزاد میدان میں مراٹھوں نے جشن منایا اور میدان ایک مراٹھا لاکھ مراٹھا منوج جرانگے پاٹل زندہ باد کے نعرہ سے گونج اٹھا۔
ممبئی میں مراٹھا ریزرویشن کے لیے منوج جارنگے پاٹل نے تحریک شروع کی تھی۔ اسی طرح آج مراٹھا ریزرویشن سب کمیٹی کے ارکان رادھا کرشنا وکھے پاٹل، مانیکراو کوکاٹے، شیویندر راجے بھوسلے، ادے سمنت، گور نے آج منوج جارنگے پاٹل سے ملاقات کی۔ اس وقت منوج جارنگے پاٹل نے حکومت کی طرف سے تسلیم کئے گئے مطالبات کے بارے میں جانکاری دی۔
پہلا مطالبہ حیدرآباد گزٹ نافذ کیا جائے۔
منوج جارنگے پاٹل نے مطالبہ کیا تھا کہ حیدرآباد گزٹ کا نفاذ کیا جائے۔ حکومت نے اس پر فیصلہ کیا ہے۔ ہم حیدرآباد گزٹ کے نفاذ کی منظوری دے رہے ہیں۔ اس کے مطابق، حکومت نے کہا ہے کہ اگر مراٹھا ذات کے افراد نے گاؤں یا قبیلے کے کسی فرد کا کنبی ذات کا سرٹیفکیٹ حاصل کیا ہے، تو ان کی جانچ کی جائے گی اور کارروائی کی جائے گی۔ مختصر یہ کہ حیدرآباد گزٹیئر کو نافذ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
دوسرا مطالبہ ستارا سنستھان کا گزٹ بھی نافذ کیا جائے گا۔
جارنگے پاٹل نے کہا کہ مغربی مہاراشٹرا ستارا سنستھان کے گزٹ میں اسی نہج پر ہے۔ ہمارا مطالبہ تھا کہ اسے ستارہ گزٹئیر، پونے آندھرا گزٹیئر کے تحت نافذ کیا جائے۔ حکومت نے کہا ہے کہ وہ ستارہ گزٹیئر کی قانونی حیثیت کا جائزہ لینے کے بعد جلد فیصلہ کرے گی۔ کیونکہ اس میں قانونی دشواریاں ہیں۔ سرکار نے کہا کہ 15 دن میں کام کریں گے۔ راجہ صاحب گواہ ہیں۔ راجے نے کہا کہ ہم اسے 15دنوں میں نافذ کریں گے۔ جارنگے نے کہا 15 دن نہیں ایک مہینے کی مہلت, لیکن ان دونوں امور کو یقینی بنایا جائے
تیسرا مطالبہ تمام مقدمات واپس لے لیے جائیں گے۔
مہاراشٹر میں مظاہرین کے خلاف درج مقدمات واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ بعض مقامات کے مقدمات واپس لے لیے گئے ہیں۔ کچھ کیس عدالت میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ عدالت جائیں گے اور انہیں واپس لے لیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ ستمبر کے آخر تک تمام مقدمات واپس لے لیں گے۔ اس لیے یہ مطالبہ بھی تسلیم کیا گیا ہے
چوتھا مطالبہ تحریک پر جانیں قربان کرنے والوں کے ورثاء کے لیے نوکریاں دی جائے۔
منوج جارنگے پاٹل نے کہا کہ ’’تحریک میں اپنی جانیں قربان کرنے والے لوگوں کے لیے فوری مدد اور نوکریوں کا مطالبہ کیا گیا۔ لواحقین کو 15 کروڑ روپے کی امداد پہلے ہی دی جا چکی ہے۔ باقی ماندہ کنبہ کو ایک ہفتے کے اندر مالی امداد مل جائے گی۔ حکومت نے کہا ہے کہ وہ اسٹیٹ ٹرانسپورٹ بورڈ میں ملازمتیں فراہم کرے گی۔ اس لیے یہ مطالبہ بھی تسلیم کرلیا گیا ہے۔
پانچواں مطالبہ مندرجات کا ریکارڈ گرام پنچایت میں رکھا جائے گا۔
جرنگے پاٹل نے مطالبہ کیا تھا کہ گرام پنچایت میں 58 لاکھ اندراجات کا ریکارڈ رکھا جائے۔ انہیں گرام پنچایت میں رکھیں تاکہ لوگ درخواست دے اور انہیں یہ باآسانی فراہم ہو اب تک کی مدت، اب یہاں سے جانے کے بعد حکمنامہ نوٹیفکیشن جاری کرے جارنگے نے کہا کہ ۲۵ہزار ادا کیا جائے تو وائلڈٹی یعنی اہلیت مل جاتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ جان بوجھ کر کاسٹ سرٹیفیکٹ کو چھپایا جاتا ہے۔ اس لیے سرکار کو حکم دینا چاہیے۔ اسے فوری طور جاری کیا جائے۔ اس پر بات کرتے ہوئے وکھے پاٹل نے کہا کہ ضلع مجسٹریٹ کو ہر پیر کو ایک میٹنگ کرنی چاہئے اور جتنی درخواستیں ہیں ان کا تصفیہ کرنا چاہئے۔ اس طرح وہ ذات کمیٹی کے پاس زیر التواء نہیں معاملہ کا تصفیہ کریں گے
چھٹا مطالبہ مطالعہ کریں کہ کنبی – مراٹھا ایک ہیں۔
جارنگے پاٹل نے کہا، ‘ہم نے کہا ہے کہ مراٹھا اور کنبی ایک ہیں، جی آر جاری کرے ۔’ جس پر ارکان نے کہاُ کہ، یہ عمل قدرے پیچیدہ ہے۔ انہیں ایک ماہ کی مہلت دی جائے جس پر جارنگے نے کہا کہ یہ پیچیدہ نہیں ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ اس لئے اس معاملہ میں ایک مہینہ نہیں ڈیڑھ مہینہ کی مہلت دیتے ہیں۔ اس پر وِکھے پاٹل نے کہا کہ اس کی دشواری کو دور کرنے کیلئے دو ماہ کا وقت درکار ہے, جارنگے نے اس پر بھی اپنی رضا مندی ظاہر کردی
ساتواں مطالبہ میں ۸ لاکھ سرٹیفیکٹ اور کنبی ذات سے متعلق اعتراضات شامل ہے ان کی جانچ بھی ہو گی اور اس کا تصفیہ ہوگا اس کے بعد ریاستی سرکار کی یقین دہانی کے بعد جرانگے نے اپنی بھوک ہڑتال واپس لے لی ہے اور مراٹھوں نے جشن منایا۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
مراٹھا ریزرویشن تحریک : حکومت نے جی آر جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی، آزاد میدان میں ڈٹے رہے منوج جرانگے پاٹل

ممبئی : مراٹھا ریزرویشن کے سلسلے میں آزاد میدان میں جاری منوج جرانگے پاٹل کی قیادت والی تحریک آج ایک اہم موڑ پر پہنچ گئی۔ ریاستی وزیروں کے ایک وفد نے مظاہرین کو یقین دلایا ہے کہ حکومت حیدرآباد گزٹ کو نافذ کرنے کے لیے ایک سرکاری حکم (جی آر) جاری کرے گی۔ اس کے تحت مراٹھواڑہ کے مراٹھاؤں کو کنبی کا درجہ دیا جائے گا، جس سے انہیں او بی سی کوٹہ کا فائدہ مل سکے گا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، یہ جی آر ایک گھنٹے کے اندر جاری کر دیا جائے گا۔ یہ یقین دہانی اس وقت سامنے آئی جب بامبے ہائی کورٹ نے مظاہرین کو حکومت کی ذیلی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کے لیے مہلت فراہم کی۔
اسی دوران، مراٹھا لیڈروں نے آزاد میدان میں موجود احتجاجیوں سے اپیل کی کہ تقریباً 5,000 لوگ وہیں رکیں اور باقی لوگ عدالت کی ہدایت کے مطابق نوی ممبئی کے لیے روانہ ہوں۔
اس سے قبل، پاٹل نے اعلان کیا تھا کہ وہ پولیس نوٹس کے باوجود آزاد میدان خالی نہیں کریں گے، “چاہے جان کیوں نہ چلی جائے۔” پولیس نے نوٹس میں عدالت کے عبوری حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ تحریک طے شدہ شرائط کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ اس کے بعد پولیس نے سی ایس ایم ٹی ریلوے اسٹیشن پر جمع مظاہرین کو ہٹانا شروع کیا۔ بڑی تعداد میں پولیس اہلکار بی ایم سی ہیڈکوارٹر اور قلعہ کورٹ کے علاقے میں بھی تعینات کیے گئے، جہاں افسران نے عوام سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں کو خالی کرنے کی اپیل کی۔
سرکاری جی آر کے اجراء کا انتظار جاری ہے، جبکہ انتظامیہ قانون و نظم برقرار رکھنے اور مراٹھا برادری کے مطالبات کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی مراٹھا مورچہ آزاد میدان کی سڑکیں خالی کروائی گئی

ممبئی آزاد میدان میں مراٹھا مورچہ میں شامل مظاہرین کو سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن اور اطراف کی سڑکوں سے خالی کروایا گیا ہے اور بند سڑکوں پر بی ایم سی نے صاف صفائی کا عمل بھی شروع کردیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے مراٹھا ریزرویشن کے لیے آزاد میدان میں غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے, ایسے میں آزاد میدان میں مظاہرین کا مجمع جمع ہے۔ ممبئی میں مظاہرہ کے سبب حالات بدتر ہو گئے ہیں۔ صورتحال انتہائی ناگفتہ بہ ہے ایسے میں ریلوے اسٹیشنوں اور سی ایس ٹی پر اعلانات کئے جارہے ہیں کہ ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق مراٹھا مظاہرین اپنی کاریں اور گاڑیاں سڑکوں سے نکال کر سڑکیں خالی کر دی ہیں۔ سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن اور سیلفی پوائنٹ سمیت دیگر اطراف کی سڑکوں کو خالی کروایا گیا ہے۔ ممبئی پولس کے اعلی افسران سمیت ڈی سی پی پروین منڈے بھی میدان کے اطراف گشت پر مامور ہے۔ اس کے علاوہ اضافی فورسیز کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ مراٹھا مورچہ کے سبب عوام کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ ایسے میں ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق سڑکیں خالی کروائی گئی ہے۔ مراٹھا مورچہ کے سبب ممبئی شہر میں عام شہری نظام درہم برہم ہو گیا تھا, جس کے بعد ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ آزاد میدان کی سڑکیں خالی کروائی جائے۔ ممبئی پولس نے کہا ہے کہ سنیچر اور اتوار کی اجازت آزاد میدان میں مظاہرہ کیلئے اجازت نہیں دی گئی تھی اور ہائیکورٹ نے پانچ ہزار مظاہرین کو اجازت دی تھی, لیکن مظاہرین کی تعداد پچاس ہزار سے تجاوز کر گئی, اس لئے پولس نے نوٹس بھی دی ہے۔ کور کمیٹی کے ارکان کو پولس نے نوٹس جاری کر کے مظاہرہ ختم کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ساتھ ہی مظاہرہ سے نظم و نسق کا مسئلہ بھی بتایا ہے ایسے میں حالات انتہائی خراب ہوگئے ہیں۔ جبکہ منوج جرانگے پاٹل بضد ہے کہ جب تک انہیں ریزرویشن فراہم نہیں ہوتا وہ بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔
-
سیاست11 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا