Connect with us
Monday,03-November-2025

(جنرل (عام

مولانا کلیم صدیقی تبدیلی مذہب معاملہ : خصوصی سیشن عدالت کا عمر قید کی سزا والا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج، ملزمین کی رہائی کے لئے کوشش شروع

Published

on

لکھنؤ27/ ستمبر : گذشتہ دنوں لکھنؤ کی خصوصی سیشن عدالت نے مبینہ جبراً مذہب تبدیل کرانے کے الزام میں مشہور عالم دین مولانا کلیم صدیقی سمیت 16/ ملزمین کو قصور وار ٹہرایا تھا۔ نچلی عدالت نے 12/ ملزمین کو عمر قید اور 4/ ملزمین کو دس سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔ نچلی عدالت فیصلے کو ملزم عرفان شیخ نے لکھنؤ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ نچلی عدالت کے فیصلے کے خلاف داخل اپیل پر گذشتہ کل لکھنؤ ہائی کورٹ کی دور کنی بینچ کے روبرو سماعت عمل میں آئی جس کے دوران عرفان خان کے دفاع میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی جانب سینئر ایڈوکیٹ اوپی تیواری اور ایڈوکیٹ فرقان پٹھان پیش ہوئے۔خصوصی سیشن عدالت سے سزا پانے والے ملزمین میں سے عرفان شیخ پہلا ملزم ہے جس نے نچلی عدالت کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

دوران سماعت دو رکنی بینچ کے جسٹس عطاء الرحمن مسعودی اور جسٹس اجئے کمار سری واستو کو ایڈوکیٹ او پی تیواری نے بتایا کہ نچلی عدالت نے عرض گذار کو ناکافی ثبوت وشواہد موجود ہونے کے باوجود عمر قید کی سزا سنائی ہے جس پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ ایڈوکیٹ اوپی تیواری نے عدالت کو مزید بتایا کہ جن دفعات کے تحت نچلی عدالت نے عرض گذار اور دیگر ملزمین کو عمر قید کی سزا سنائی ہے اس کا اطلاق ہوتا ہی نہیں۔ ایڈوکیٹ او پی تیواری نے عدالت کو مزید بتایا کہ اس مقدمہ کی بنیاد ہی غیر آئینی ہے لہذا ملزمین کو سزا دینے والے نچلی عدالت کے فیصلے کو مسترد کر دینا چاہئے۔

ایڈوکیٹ او پی تیواری کے دلائل کی سماعت کے بعد دو رکنی بینچ نے استغاثہ کو نوٹس جاری کیا اور پانچ ہفتے کے اندر اپنا اعتراض داخل کرنے کا حکم دیا۔ ریاستی حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت سے عرض گذار کی اپیل پر اعتراض داخل کرنے کے لئے آٹھ ہفتوں کا وقت طلب کیا تھا جس پر ایڈوکیٹ اوپی تیواری نے اعتراض کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ عرض گذار دوران ٹرائل ضمانت پر تھا, لیکن نچلی عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد اسے جیل واپس جانا پڑا, لہذا عرض گذار کی اپیل اور ضمانت کی عرضداشت پر جلد از جلد سماعت کی جائے۔ دو رکنی بینچ نے استغاثہ کو نوٹس جاری کرنے کے ساتھ ساتھ ٹرائل کورٹ کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا ہے, اور مقدمہ کی سماعت نومبر کے ماہ میں کیئے جانے کا حکم جاری کیا۔

عرض گذار عرفان شیخ کی جانب سے لکھنؤ ہائی کورٹ میں داخل اپیل کو ایڈوکیٹ عارف علی اور ایڈوکیٹ مجاہد احمد نے تیار کیا ہے جس میں تحریر ہے کہ استغاثہ ملزم کے خلاف عدالت میں پختہ ثبوت پیش نہیں کرسکا ہے, جس کی بنیاد پر ملزم کو اس مقدمہ میں قصور وار ٹہرایا جاسکے۔ اس مقدمہ میں استغاثہ نے ملزمین کے خلاف گواہی دینے کے لئے 24 / سرکاری گواہوں کو پیش کیا جس میں چیف تفتیشی افسر کی گواہی بھی شامل ہے, لیکن ان تمام گواہان کی گواہی قانوناً پختہ نہیں ہے, اس کے باوجود ٹرائل کورٹ نے ملزم کو عمر قید کی سزا سنا دی جس پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔

عرضداشت میں مزید تحریر ہے کہ ملزم عرفان اور دیگر ملزمین کے خلاف گواہی دینے والے گواہان کے بیانات میں کھلا تضاد ہے۔ گواہان نے عدالت میں پہلی مرتبہ ملزم عرفان کے دیگر ملزمین کے ساتھ تعلق کا ذکر کیا تھا۔ ملزم عرفان کی گرفتاری ہی مشکوک ہے کیونکہ ملزم عرفان کا نام ایف آئی آر میں درج ہی نہیں کیا گیا تھا بلکہ بعد میں اسے دیگر ملزمین کے بیانات کی روشنی میں گرفتار کیا گیا۔

عرضداشت میں مزید تحریر ہے کہ گواہ استغاثہ لکشمی گپتا اور ادتیہ گپتا نے 2020 میں اسلام قبول کیا تھا, جبکہ اتر پردیش پروہیبشن آف ین لاء فل کنورژن آف ریلیجن قانون 2021 میں بنا تھا, لہذا اس قانون کا اطلاق اس مقدمہ پر ہوتا ہی نہیں, نیز اس قانون کے مطابق متاثر یا اس کے رشتہ دار ایف آئی آر درج کراسکتے ہیں, لیکن موجودہ مقدمہ میں ونود کمار (اے ٹی ایس افسر) نے شکایت درج کرائی ہے جس کی بنیاد پر ملزمین کے خلاف مقدمہ قائم کیا گیا جو غیر قانونی ہے, اس کے باوجود نچلی عدالت نے ملزمین کو قصور وار ٹہرایا ہے۔


(جنرل (عام

نئی ممبئی والوں کو خوشخبری! ایم ایم آر ڈی اے کا منصوبہ ہے کہ 21 کلومیٹر ڈبل ڈیکر فلائی اوور بھیونڈی کو کلیان سے جوڑتا ہے

Published

on

ممبئی : ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے) مبینہ طور پر 21 کلومیٹر کا فلائی اوور تعمیر کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ شیل فاٹا جنکشن کو کلیان کے راستے بھیوانیڈ کے رنجنولی جنکشن سے جوڑے گا۔ میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، فلائی اوور این ایچ-48 پر شیل فاٹا سے شروع ہوگا، ڈومبیولی اور کلیان سے گزرے گا، اور این ایچ 160 پر رنجنولی جنکشن پر ختم ہوگا۔ ڈبل ڈیکر فلائی اوور کے نچلے ڈیک پر چار لین والی سڑک ہوگی جبکہ اوپری ڈیک میں میٹرو ریل کی پٹرییں ہوں گی جن میں میٹرو 5 بھیونڈی سے کلیان تک چلے گی، میٹرو 12 کلیان سے تلوجا کے درمیان اور میٹرو 14 کنجرمرگ سے بدلا پور کے درمیان ہوگی۔ کٹائی ناکہ پر ایرولی-کٹائی فری وے اور ویرار-علی باغ ملٹی ماڈل کوریڈور اس کے بالکل آگے واقع ہے۔ اوپری ڈیک پر میٹرو لائنیں نقل و حمل کو آسان بنائیں گی کیونکہ یہ ممبئی میٹروپولیٹن ریجن میں کنیکٹیویٹی کو بڑھاتے ہوئے مختلف جنکشنوں پر آپس میں ملیں گی۔ اس کے علاوہ پراجیکٹ سائٹ کے قریب ممبئی-احمد آباد بلٹ ٹرین کی الائنمنٹ پر بھی تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ کی تیاری کے دوران غور کیا جائے گا۔ چونکہ فلائی اوور کلیان میں کٹائی ناکہ اور پتری پل سے پہلے دو مقامات پر ریلوے پٹریوں کو عبور کرے گا، عہدیداروں نے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ مصروف مرکزی ریلوے لائن پر تعمیر میں مقامی اور لمبی دوری کی ٹرینوں کی وجہ سے کچھ چیلنجز ہوسکتے ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

راجکوٹ فائرنگ کیس : مزید دو گرفتار، پولیس مزید مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔

Published

on

احمد آباد، راجکوٹ پولیس نے شہر کے ایک اسپتال کے باہر فائرنگ کے واقعے میں اہم کامیابی حاصل کی ہے۔ اسپیشل آپریشنز گروپ (ایس او جی) نے پینڈا اور مرگا گینگز کے درمیان جاری دشمنی سے منسلک فائرنگ کے تبادلے میں مبینہ طور پر معاونت کرنے کے الزام میں مزید دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ دو گرفتار ملزمان کی شناخت کملیش اور بھرت ڈابھی کے طور پر ہوئی ہے۔ ان دونوں کو امریلی ضلع کے بابڑہ کے سمادھیالہ گاؤں سے پکڑا گیا، جہاں وہ حملے کے بعد سے چھپے ہوئے تھے۔ پولیس نے مزید تفتیش کے لیے ان کا ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔ تفتیش کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں تین مختلف ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا، جو منگلا مین روڈ کے قریب 29 اکتوبر کی نصف شب کے قریب ہوا، جب حریف گروہ کے ارکان نے ایک دوسرے پر فائرنگ کردی، جس سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔ واقعے کے بعد کسی بھی گروہ نے کوئی باقاعدہ شکایت درج نہیں کرائی، جس سے پولیس کو دونوں گروپوں کے 11 افراد کے خلاف ایف آئی آر سوموٹو درج کرنے پر مجبور کیا گیا۔ جائے وقوعہ سے چھ خالی کارتوس اور ایک زندہ گولی برآمد ہوئی ہے۔ سی سی ٹی وی کی زیرقیادت جانچ کے بعد، پولس نے پہلے سات مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تھا، جن میں ہرشدیپ عرف میٹیو زالا، جیویک عرف مونٹو روجاسارا، جگنیش عرف بھیلو گادھوی، ہمت عرف کالو لنگا گادھوی، لکی راج سنگھ زالا، منیشدان گڑھوی، اور پرمل عرف پریو سولنکی شامل ہیں۔ افسران نے دو دیسی ساختہ پستول، تین کارتوس اور 3.75 لاکھ روپے سے زیادہ کی ایک کار بھی ضبط کی۔ ابتدائی تحقیقات بتاتی ہیں کہ گینگ وار ایک خاتون پر شروع ہوئی، جو مبینہ طور پر مرگا گینگ کے رکن سے منسلک تھی۔ دونوں گروپوں کے درمیان دشمنی تقریباً دس ماہ سے چلی آ رہی ہے، جس میں متعدد جوابی فائرنگ کی گئی ہے — بشمول اس سال جنوری، فروری اور اگست میں ہونے والے واقعات۔ تازہ ترین گرفتاریوں سے راجکوٹ فائرنگ کیس میں گرفتار ملزمان کی کل تعداد نو ہو گئی ہے، کیونکہ پولیس ریاست بھر میں باقی مشتبہ افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے۔ حکام نے کہا کہ جب کہ فراریوں کو پکڑنے کے لیے آپریشن جاری ہے، سٹی پولیس دونوں گینگوں کو ختم کرنے اور راجکوٹ میں امن بحال کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر میں نئے ڈی جی پی کی تلاش : سات سینئر آئی پی ایس افسران کی فہرست یو پی ایس سی کو ارسال

Published

on

بائے قمر انصاری | ممبئی پریس نیوز

ممبئی — مہاراشٹر پولیس کے سربراہ کے عہدے پر جلد بڑی تبدیلی ہونے والی ہے، کیونکہ موجودہ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) رشمی شکلا 31 دسمبر کو ریٹائر ہو رہی ہیں۔ اسی سلسلے میں ریاستی محکمہ داخلہ نے سات سینئر آئی پی ایس افسران کے ناموں کی فہرست تیار کر کے اسے یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کو بھیج دیا ہے۔ یو پی ایس سی ان میں سے تین ناموں کو منتخب کرے گا، اور پھر انہی میں سے ایک کو ریاستی حکومت نیا ڈی جی پی مقرر کرے گی۔

محکمہ کے ذرائع کے مطابق جن افسران کے نام اس فہرست میں شامل ہیں، وہ یہ ہیں:
سادانند ڈیٹ — ڈائریکٹر جنرل، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)
سن جے ورما — ڈی جی پی (لیگل و ٹیکنیکل)
رتیش کمار — کمانڈنٹ جنرل، ہوم گارڈز
سنجیو کمار سنگھل — ڈی جی پی (اینٹی کرپشن بیورو)
ارچنا تیاگی — ڈائریکٹر جنرل، اسٹیٹ پولیس ہاؤسنگ اینڈ ویلفیئر کارپوریشن
سنجیو کمار — ڈائریکٹر، سول ڈیفنس
پراشانت بورڈے — ڈائریکٹر جنرل، گورنمنٹ ریلوے پولیس

ان افسران میں سادانند ڈیٹ کو سب سے مضبوط دعوے دار سمجھا جا رہا ہے۔ ان کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ دسمبر 2026 ہے، اس لیے اگر وہ مقرر کیے جاتے ہیں تو انہیں دو سال سے زائد مدت تک خدمت کا موقع مل سکتا ہے۔ 26/11 ممبئی دہشت گرد حملوں کے دوران ان کی بہادری اور دہشت گردوں کے مقابلے میں ان کی جرات مندی کو آج بھی زبردست احترام کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے۔

تاہم، فی الحال وہ این آئی اے کے سربراہ ہیں، اس لیے ان کی تقرری کے لیے مرکزی حکومت سے باقاعدہ منظوری لینا ضروری ہوگا۔ ابھی تک ریاستی حکومت کی جانب سے مرکز کو ایسا کوئی باضابطہ مطالبہ نہیں کیا گیا، جو تقرری کے عمل پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔

یو پی ایس سی کی جانب سے شارٹ لسٹ ہونے والے تین افسران کے نام حکومت کو بھیجے جائیں گے، جس کے بعد ریاستی حکومت نیا ڈی جی پی مقرر کرے گی۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 31 دسمبر سے قبل یا اسی کے فوری بعد نئے سربراہ کی تقرری کا اعلان ہو جائے گا، تاکہ ذمہ داریوں کی منتقلی بغیر کسی رکاوٹ کے مکمل ہو سکے۔

ڈی جی پی رشمی شکلا اپنی مدت ملازمت مکمل کر کے 31 دسمبر کو رخصت ہوں گی۔ ان کے دور میں محکمہ پولیس نے کئی اہم چیلنجز کا سامنا کیا اور انھوں نے اپنی ذمہ داریاں کامیابی سے نبھائیں۔

ممبئی پریس نیوز بائے قمر انصاری مہاراشٹر پولیس کے نئے سربراہ سے متعلق اہم پیش رفت سے آپ کو مسلسل آگاہ کرتا رہے گا۔

بائے قمر انصاری
ممبئی پریس نیوز

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com