Connect with us
Friday,20-June-2025
تازہ خبریں

سیاست

منی پور میں اب تک 200 افراد ہلاک، سیکورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی کے باوجود ریاست میں تشدد رکنے کا نام نہیں لے رہا۔

Published

on

violence

نئی دہلی : جب مرکزی حکومت نے منی پور سے آسام رائفلز کی دو بٹالین کو واپس بلایا تو اس نے اگلے ہی دن سی آر پی ایف کی دو بٹالین بھی وہاں بھیج دیں۔ ریزرویشن کے معاملے پر گزشتہ سال 3 مئی سے شروع ہونے والے ذات پات کے تشدد میں اب تک 200 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ منی پور گزشتہ چند مہینوں میں تقریباً پرامن رہا تھا، لیکن تشدد کا دور دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔ یہ تشویشناک بات ہے کہ ایسے ہتھیار حملوں کے لیے استعمال ہو رہے ہیں جو جنگ کے دوران استعمال ہوتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ ایسے ہتھیار انتشار پسند عناصر تک کیسے پہنچ رہے ہیں؟ سوال یہ بھی ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں سیکورٹی فورسز کی موجودگی کے باوجود حالات قابو میں کیوں نہیں آرہے؟

جب سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے 10 جون کو منی پور میں امن قائم کرنے پر زور دیا تو ایک امید پیدا ہوئی کہ اب وہاں کے شرپسندوں پر مزید قابو پالیا جائے گا۔ بھاگوت کے بیان کے بعد مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔ اس میں سینئر افسران کو ہدایت دی گئی کہ وہ منی پور کو تشدد کے دور سے ہر ممکن طریقے سے نکالیں۔ لیکن آج تک یہ صرف ایک خواب ہی رہ گیا ہے۔ اب بھی شرپسند جب اور جہاں چاہتے ہیں حملہ کر رہے ہیں۔ پھر سیکورٹی فورسز کی موجودگی کا کیا فائدہ؟

منی پور ایک سرحدی ریاست ہے، اس لیے چیلنجز قدرے سنگین ہیں۔ ہمسایہ ممالک شرپسندوں کو اسلحہ اور گولہ بارود فراہم کر رہے ہیں۔ صورتحال اس قدر مخدوش ہے کہ سیکورٹی فورسز کو اینٹی ڈرون سسٹم تعینات کرنا پڑا۔ میتی اور کوکی دونوں برادریوں کے پاس مہلک ہتھیاروں کا ذخیرہ ہے اور وہ ایک دوسرے کے خلاف فضائی حملے بھی کر رہے ہیں۔ انہیں نہ صرف ہمسایہ ممالک سے ہتھیاروں کی سپلائی مل رہی ہے بلکہ وہ اسلحہ بھی لوٹ رہے ہیں۔ ایسے مایوس کن ماحول میں منی پور کے لوگوں نے سیکورٹی فورسز کی موجودگی پر سوال اٹھانا شروع کردیئے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ تشدد کے وقت سیکورٹی فورسز خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ وہ پوچھ رہے ہیں کہ ایسی تعیناتی کا کیا مطلب ہے؟

منی پور انٹیگریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی نے الٹی میٹم بھی جاری کیا۔ انہوں نے منی پور میں شرپسندوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ جنگ جیسے ماحول پر قابو پایا جا سکے۔ کمیٹی نے کہا کہ اگر پانچ دن میں حالات پر قابو نہ پایا گیا تو لوگ خود ہی سخت فیصلے لینے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔ کمیٹی نے خاص طور پر کوکی عسکریت پسندوں کے ساتھ مرکزی فورسز کے برتاؤ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

منی پور کے لوگوں میں مایوسی کا ماحول ہے کیونکہ پہاڑوں میں رہنے والی کوکی برادری اور وادی میں رہنے والی میٹائی برادری کے درمیان چھڑی ہوئی جنگ 16 ماہ گزرنے کے بعد بھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ این. بیرن سنگھ کا تعلق میٹائی برادری سے ہے۔ ایسے میں انہیں کوکی مخالف برادری کی ناراضگی کا سامنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حالیہ تشدد میں بی جے پی کے کئی لیڈروں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ جب گزشتہ ہفتے کے روز تازہ ترین تشدد میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تو وہ ایک بار پھر اپوزیشن جماعتوں کے حملوں کی زد میں آگئے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ایرانی پیشوا آیت اللہ خمینی کی حمیت کو سلام : ابو عاصم اعظمی

Published

on

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ بی جے پی کے آنجہانی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے فلسطین کی آزادی کی حمایت کی تھی اور اس پر ظلم و جبر کی مخالفت کی تھی, لیکن آج ملک اسرائیل نواز ہے۔ انہوں نے اسرائیل اور ایران جنگ کے حالات پر ایران کی حمایت کرتے ہوئے ایران کے لئے دعا کی اور کہا کہ ایران مظلومین کیلئے میدان عمل میں اللہ اسے کامیابی عطا کرے, میں یہی دعا کرتا ہوں ایرانی مذہبی پیشوا اور سربراہ آیت اللہ خمینی کی جراتمندی اور حمیت کو ابو عاصم اعظمی نے سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایران ظلم کے خلاف کھڑا ہے, اس لیے ہم اس کے لئے دعا گو ہے۔ اعظمی نے کہا کہ ایران سے جس طرح سے ہندوستانی شہریوں کو ہندوستان لایا گیا ہے, اسی طرح سے اسرائیل میں جنگ کا شکار ہندوستانیوں کو بھی وطن واپس لایا جائے۔ کرناٹک سرکار کے ہاؤسنگ سوسائٹی میں ۱۵ فیصد مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کے فیصلہ کا بھی اعظمی نے خیرمقدم کیا اور کہا کہ ہاؤسنگ سوسائٹی میں اگر ۱۵ فیصد ریزرویشن دیا گیا تو اس میں غلط کچھ نہیں ہے, یہاں سب کے ساتھ مساوی انصاف کا حق و اختیار ہے۔

Continue Reading

سیاست

راہل گاندھی نے ایکس پر کیا پوسٹ… بی جے پی-آر ایس ایس نہیں چاہتے کہ ہندوستان کے غریب بچے انگریزی سیکھیں اور ترقی کریں، راہل گاندھی کا سخت حملہ

Published

on

Rahul-G.

نئی دہلی : کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نہیں چاہتے کہ ہندوستان کے غریب بچے انگریزی سیکھیں کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ لوگ سوال کریں، آگے بڑھیں اور مساوات حاصل کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں ہر بچے کو انگریزی سکھانی چاہئے کیونکہ آج کے دور میں انگریزی زبان بھی اتنی ہی اہم ہے جتنی کہ ہندی مادری زبان۔ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نے یہ تبصرہ وزیر داخلہ امت شاہ کے مبینہ بیان کے ایک دن بعد کیا۔ راہل گاندھی نے ‘ایکس’ پر پوسٹ کیا کہ انگریزی ایک پل ہے، ڈیم نہیں۔ انگریزی شرم نہیں طاقت ہے۔ انگریزی کوئی زنجیر نہیں ہے – یہ زنجیروں کو توڑنے کا ایک ذریعہ ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی آر ایس ایس نہیں چاہتی کہ ہندوستان کے غریب بچے انگریزی سیکھیں کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ لوگ سوال کریں اور برابر بنیں۔

راہول گاندھی نے یہ بھی کہا کہ آج کی دنیا میں انگریزی آپ کی مادری زبان کی طرح اہم ہے کیونکہ اس سے روزگار ملے گا اور خود اعتمادی بڑھے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ ہندوستان کی ہر زبان میں روح، ثقافت اور علم ہے۔ ہمیں ان کی قدر کرنی ہے اور ساتھ ہی ساتھ ہر بچے کو انگریزی سکھانا ہے۔ یہ ایک ایسے ہندوستان کا راستہ ہے جو دنیا سے مقابلہ کرتا ہے۔ ہر بچے کو یکساں مواقع دیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سابق وزیر دھننجے منڈے کو نان و نقفہ ادائیگی کا ہائیکورٹ کا حکم

Published

on

mumbai-high-court

ممبئی : ممبئی سابق وزیر اور این سی پی لیڈر دھننجے منڈے کو ہائیکورٹ نے زبردست جھٹکا دیا ہے۔ منڈے کو ان کی اہلیہ کو گزرا بھتہ نان و نقفہ دینے کا حکم جاری کیا ہے, دھننجے منڈے کو ۵۰ فیصد نان و نفقہ کی ادائیگی کا حکم چار ہفتوں میں ممبئی ہائیکورٹ نے جاری کیا ہے۔ کرونا منڈے نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے منڈے پر سنگین الزام عائد کئے ہیں, انہوں نے کہا کہ منڈے بہتر ہے لیکن ان کی دلال گینگ انہیں بہکاتی ہے۔ اس فیصلہ کا کرونا منڈے نے خیر مقدم کیا ہے۔ سابق وزیر دھننجے منڈے کا کیس باندرہ فیملی کورٹ میں جاری تھا, منڈے سے نان و نقفہ کا مطالبہ کرونا نے کیا تھا۔ منڈے پر 2 لاکھ روپیہ گزرا بھتہ نان و نفقہ کا دعویٰ کیا گیا تھا, اس عرضداشت پر سماعت کرتے ہوئے منڈے کو ہائیکورٹ نے زبردست جھٹکا دیا ہے۔ باندرہ کورٹ نے کئی ماہ قبل کرونا شرما کو گزرا بھتہ کے طور پر ایک لاکھ ۲۵ ہزار روپے ادائیگی کا حکم دیا تھا۔ اس کو ہائیکورٹ کو میں چیلینج کیا گیا تھا۔ اس پر جسٹس منجو شاہ دیشپانڈے کی یک رکنی بینچ نے سماعت کی۔ اگست ۲۰۲۲ تا جون ۲۰۲۵ یا ۳۴ مہینے کا کل ۴۳ لاکھ ۷۵ ہزار روپے بقایا ادا کرنے کا حکم اور ۲۱ لاکھ ۸۷ ہزار ۵۰۰ روپے یعنی ۵۰ فیصد رقم باندرہ کورٹ میں چار ہفتوں میں جمع کرنے کا حکم صادر کیا ہے۔ کرونا منڈے نے دھننجے منڈے پر اذیت دینے اور دھمکانے سمیت موبائل فون پر فحش ویڈیو ارسال کرنے کا بھی سنگین الزام عائد کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com