Connect with us
Friday,20-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

کولکتہ ڈاکٹر کیس کو ایک مہینہ مکمل، کیس میں ثبوت ضائع ہونے سے سی بی آئی کی مشکلات میں اضافہ

Published

on

doctor & supreme court

کولکتہ : مغربی بنگال کے کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج میں پیش آئے واقعے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔ ڈیوٹی پر موجود ایک ٹرینی خاتون ڈاکٹر کو ہسپتال کے احاطے میں زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا۔ معاملے کو شروع سے ہی دبانے کی کوشش کی گئی۔ کولکتہ پولس کے رویہ پر کئی سوال اٹھائے گئے۔ کیس سی بی آئی کو سونپ دیا گیا۔ 9 اگست کو اس واقعے کو ایک ماہ مکمل ہو گیا ہے۔ اب تک سی بی آئی بھی خالی ہاتھ ہے۔ سی بی آئی کو تحقیقات میں دشواری کا سامنا ہے کیونکہ اس واقعہ سے متعلق تمام شواہد کو ضائع کر دیا گیا ہے۔ کولکتہ ڈاکٹر کیس کی تحقیقات کرنے والی سی بی آئی اس واقعے کے دھاگوں کو جوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔ ٹرینی ڈاکٹر کو کیوں قتل کیا گیا یہ بھی ابھی تک واضح نہیں ہے۔ کیس کی جڑیں بہت گہری ہونے کا امکان ہے۔

سی بی آئی کے تفتیش کاروں نے بتایا کہ واقعہ کے بعد جائے وقوعہ سے تمام شواہد کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ جس سے تفتیش متاثر ہوئی ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد سی بی آئی نے 13 اگست کو اس کیس کی جانچ اپنے ہاتھ میں لی۔ اس سے پہلے کولکتہ پولیس اس کیس کی جانچ کر رہی تھی۔

9 اگست کو اسپتال کے سیمینار روم سے ٹرینی ڈاکٹر کی لاش ملنے کے بعد اس واقعے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیا گیا تھا۔ پولیس نے اس سلسلے میں اگلے دن کولکتہ پولس کے ایک سویلین رضاکار سنجے رائے کو گرفتار کرلیا۔ تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ اسپتال کے سابق پرنسپل ڈاکٹر سندیپ گھوش نے 10 اگست کو ڈاکٹروں کے ریسٹ روم اور سیمینار ہال سے متصل بیت الخلا کو منہدم کرنے کا حکم دیا تھا۔ محکمہ تعمیرات عامہ (پی ڈبلیو ڈی) نے فوری طور پر سیمینار روم کے کچھ حصے کو گرا کر کام شروع کر دیا۔ جس کی وجہ سے تمام شواہد ضائع ہو گئے۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ لاش ملنے کے فوراً بعد سیمینار ہال میں لوگوں کا ہجوم جمع ہوگیا۔ تاہم پولیس نے دعویٰ کیا کہ کمرے کے اندر کی جگہ کو گھیرے میں لے لیا گیا تھا۔ لیکن کئی ویڈیوز منظر عام پر آئیں، جن میں لوگوں کو لاش کے بالکل قریب گھومتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس میں بہت سے باہر والے بھی تھے۔ سی بی آئی نے گھوش، دیگر ڈاکٹروں، افسران، سیکورٹی اہلکاروں سمیت گواہوں کی جانچ کی ہے اور اہم ملزم سنجے رائے کو گرفتار کیا ہے۔

ایک افسر نے کہا، ‘اس معاملے میں ثبوت کی کمی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے جاسوس کسی نتیجے پر نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔ حالات کے شواہد، لوگوں سے پوچھ گچھ اور ڈی این اے شواہد اس بات کی تصدیق نہیں کر رہے ہیں کہ عورت پر جنسی حملے میں بہت سے لوگوں کے ملوث تھے۔ ڈاکٹر کی لاش کو بھی عجلت میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

سی بی آئی نے کہا کہ سنٹرل فارنسک سائنس لیبارٹری (سی ایف ایس ایل) میں کی گئی فرانزک جانچ میں متاثرہ کے جسم کے ایک حصے میں پایا گیا ڈی این اے سنجے رائے سے ملتا ہے۔ انہوں نے کہا، “متاثرہ اور رائے سے جمع کیے گئے نمونوں کی الگ الگ ڈی این اے ٹیسٹنگ اور جائے وقوعہ سے برآمد ہونے والے دیگر شواہد کے ساتھ ڈی این اے کے موازنہ نے بھی سی ایف ایس ایل رپورٹ کی تصدیق کی ہے۔”

ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے سی بی آئی کے دعوؤں کو دہراتے ہوئے متوفی کے اہل خانہ نے بھی یہی الزام لگایا ہے۔ ڈاکٹر کی والدہ نے کہا، ‘جب ہم وہاں پہنچے (ان کی موت کے بعد)، ہمیں سیمینار ہال کے اندر بہت سے لوگ ملے۔ ایک پولیس اہلکار داخلی دروازے پر پہرہ دے رہا تھا اور کئی دوسرے باہر کھڑے تھے۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پورا منظر بڑی احتیاط سے تیار کیا گیا تھا۔ جرم کی سفاکیت کو دیکھتے ہوئے ایسا نہیں ہو سکتا۔

ملزم کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ ان کے موکل کو اصل مجرموں کو بچانے کے لیے بنایا گیا تھا۔ اسپتال میں مالی بے ضابطگیوں کے معاملے میں سابق پرنسپل گھوش کو تین دیگر کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں سی بی آئی افسر نے کہا کہ انہیں مزید نام ملے ہیں جو مبینہ طور پر اس میں ملوث تھے۔ انہوں نے کہا کہ مبینہ طور پر مزید لوگ بے ضابطگیوں میں ملوث تھے جو منصوبہ بند طریقے سے انجام دیے گئے تھے۔

مرکزی جانچ ایجنسی نے عدالت کو بتایا ہے کہ گھوش کا 2022 سے 2023 تک اسپتال کے پرنسپل کے طور پر اپنے دور میں فنڈز کے غلط استعمال اور 84 غیر قانونی تقرریوں میں اہم کردار تھا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) مالی بے ضابطگیوں کے معاملے کی بھی بیک وقت جانچ کر رہا ہے، جس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سابق پرنسپل اور ان کی اہلیہ کے پاس مغربی بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ ضلع میں ایک پرتعیش بنگلہ ہے۔

سی بی آئی نے گھوش کی ملکیت میں مزید جائیدادوں کا بھی پتہ لگایا ہے۔ ان کی رہائش گاہ اور ان کے رشتہ داروں اور ساتھیوں کی رہائش گاہوں پر سرچ آپریشن کے دوران کئی اہم دستاویزات قبضے میں لے لی گئی ہیں۔ ای ڈی نے گھوش کے خلاف ای سی آئی آر درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ ای سی آئی آر عام طور پر ایڈ کے ذریعہ کیس انفارمیشن رپورٹ کی شکل میں دائر کیا جاتا ہے۔ یہ فوجداری مقدمات میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کی طرح ہے۔

میڈیا رپورٹس میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا تھا کہ محکمہ صحت میں مبینہ طور پر انتظامیہ کے مختلف پہلوؤں کو کنٹرول کرنے میں ایک گھوٹالہ چل رہا تھا، جس میں تبادلے بھی شامل تھے، جس میں طلباء کے امتحانات کے دوران غیر منصفانہ ذرائع کا استعمال بھی شامل تھا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ایرانی پیشوا آیت اللہ خمینی کی حمیت کو سلام : ابو عاصم اعظمی

Published

on

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ بی جے پی کے آنجہانی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے فلسطین کی آزادی کی حمایت کی تھی اور اس پر ظلم و جبر کی مخالفت کی تھی, لیکن آج ملک اسرائیل نواز ہے۔ انہوں نے اسرائیل اور ایران جنگ کے حالات پر ایران کی حمایت کرتے ہوئے ایران کے لئے دعا کی اور کہا کہ ایران مظلومین کیلئے میدان عمل میں اللہ اسے کامیابی عطا کرے, میں یہی دعا کرتا ہوں ایرانی مذہبی پیشوا اور سربراہ آیت اللہ خمینی کی جراتمندی اور حمیت کو ابو عاصم اعظمی نے سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایران ظلم کے خلاف کھڑا ہے, اس لیے ہم اس کے لئے دعا گو ہے۔ اعظمی نے کہا کہ ایران سے جس طرح سے ہندوستانی شہریوں کو ہندوستان لایا گیا ہے, اسی طرح سے اسرائیل میں جنگ کا شکار ہندوستانیوں کو بھی وطن واپس لایا جائے۔ کرناٹک سرکار کے ہاؤسنگ سوسائٹی میں ۱۵ فیصد مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کے فیصلہ کا بھی اعظمی نے خیرمقدم کیا اور کہا کہ ہاؤسنگ سوسائٹی میں اگر ۱۵ فیصد ریزرویشن دیا گیا تو اس میں غلط کچھ نہیں ہے, یہاں سب کے ساتھ مساوی انصاف کا حق و اختیار ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے باعث بہرائچ کے 150 کے قریب مزدور اسرائیل میں پھنس گئے، بھارتی حکومت سے بچاؤ کی اپیل

Published

on

workers

بہرائچ : ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ میں شدت کے باعث 150 کے قریب مزدور کئی شہروں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے گھر والوں میں بھی بے چینی پائی جاتی ہے۔ اسرائیل میں پھنسے ایک کارکن نے فون پر کہا کہ یہاں حالات ٹھیک نہیں ہیں اس لیے میں ہندوستان واپس جانا چاہتا ہوں۔ تاہم، اس وقت پروازیں دستیاب نہیں ہیں، اور اس وجہ سے ان کے لیے سیکیورٹی کا بڑا بحران پیدا ہوگیا ہے۔ میہی پوروا علاقے کے پورینا رگھوناتھ پور کے رہنے والے سندیپ نے اسرائیل کے ہیڈیرا سے بتایا کہ یہاں میزائل گر رہے ہیں لیکن میزائل گرنے سے پہلے ہمیں الرٹ ملتا ہے اور سائرن بجنے لگتا ہے۔ ہم بنکروں میں چھپ جاتے ہیں۔ روزمرہ کے ان حالات کی وجہ سے ڈیوٹی بھی متاثر ہو رہی ہے۔ اب ہم گھر واپس جانا چاہتے ہیں۔

کم و بیش دیگر کارکنوں کا بھی یہی حال ہے۔ گوپال کی بیوی کملاوتی جو اسرائیل گئی تھی نے کہا کہ میرے شوہر ایک سال سے وہاں کام کر رہے ہیں۔ میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ انہیں بحفاظت وطن واپس بھیجا جائے۔ اب اسرائیل کی حالت دیکھ کر ڈر لگتا ہے۔ فی الحال وہ لوگ محفوظ ہیں لیکن کسی بھی وقت حادثہ ہو سکتا ہے۔ سندیپ اور سنجے کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ دونوں بھائی ایک سال سے اسرائیل میں رہ رہے ہیں لیکن اب ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری خوفناک جنگ کو دیکھ کر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بیٹے بحفاظت واپس آئیں۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ بہرائچ کے میہی پوروا علاقے سے تقریباً 1500 کارکن مختلف علاقوں میں اسرائیل گئے ہیں۔ ان میں سے اکثر کے اہل خانہ اس وقت شدید مخمصے کا شکار ہیں۔ اگرچہ اچھی تنخواہ کی وجہ سے خاندان کی مالی حالت بہتر ہو رہی ہے لیکن اسرائیل میں بگڑتی ہوئی صورتحال کی وجہ سے اہل خانہ پریشان ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سابق وزیر دھننجے منڈے کو نان و نقفہ ادائیگی کا ہائیکورٹ کا حکم

Published

on

mumbai-high-court

ممبئی : ممبئی سابق وزیر اور این سی پی لیڈر دھننجے منڈے کو ہائیکورٹ نے زبردست جھٹکا دیا ہے۔ منڈے کو ان کی اہلیہ کو گزرا بھتہ نان و نقفہ دینے کا حکم جاری کیا ہے, دھننجے منڈے کو ۵۰ فیصد نان و نفقہ کی ادائیگی کا حکم چار ہفتوں میں ممبئی ہائیکورٹ نے جاری کیا ہے۔ کرونا منڈے نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے منڈے پر سنگین الزام عائد کئے ہیں, انہوں نے کہا کہ منڈے بہتر ہے لیکن ان کی دلال گینگ انہیں بہکاتی ہے۔ اس فیصلہ کا کرونا منڈے نے خیر مقدم کیا ہے۔ سابق وزیر دھننجے منڈے کا کیس باندرہ فیملی کورٹ میں جاری تھا, منڈے سے نان و نقفہ کا مطالبہ کرونا نے کیا تھا۔ منڈے پر 2 لاکھ روپیہ گزرا بھتہ نان و نفقہ کا دعویٰ کیا گیا تھا, اس عرضداشت پر سماعت کرتے ہوئے منڈے کو ہائیکورٹ نے زبردست جھٹکا دیا ہے۔ باندرہ کورٹ نے کئی ماہ قبل کرونا شرما کو گزرا بھتہ کے طور پر ایک لاکھ ۲۵ ہزار روپے ادائیگی کا حکم دیا تھا۔ اس کو ہائیکورٹ کو میں چیلینج کیا گیا تھا۔ اس پر جسٹس منجو شاہ دیشپانڈے کی یک رکنی بینچ نے سماعت کی۔ اگست ۲۰۲۲ تا جون ۲۰۲۵ یا ۳۴ مہینے کا کل ۴۳ لاکھ ۷۵ ہزار روپے بقایا ادا کرنے کا حکم اور ۲۱ لاکھ ۸۷ ہزار ۵۰۰ روپے یعنی ۵۰ فیصد رقم باندرہ کورٹ میں چار ہفتوں میں جمع کرنے کا حکم صادر کیا ہے۔ کرونا منڈے نے دھننجے منڈے پر اذیت دینے اور دھمکانے سمیت موبائل فون پر فحش ویڈیو ارسال کرنے کا بھی سنگین الزام عائد کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com