Connect with us
Wednesday,03-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

کولکتہ ڈاکٹر کیس کو ایک مہینہ مکمل، کیس میں ثبوت ضائع ہونے سے سی بی آئی کی مشکلات میں اضافہ

Published

on

doctor & supreme court

کولکتہ : مغربی بنگال کے کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج میں پیش آئے واقعے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔ ڈیوٹی پر موجود ایک ٹرینی خاتون ڈاکٹر کو ہسپتال کے احاطے میں زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا۔ معاملے کو شروع سے ہی دبانے کی کوشش کی گئی۔ کولکتہ پولس کے رویہ پر کئی سوال اٹھائے گئے۔ کیس سی بی آئی کو سونپ دیا گیا۔ 9 اگست کو اس واقعے کو ایک ماہ مکمل ہو گیا ہے۔ اب تک سی بی آئی بھی خالی ہاتھ ہے۔ سی بی آئی کو تحقیقات میں دشواری کا سامنا ہے کیونکہ اس واقعہ سے متعلق تمام شواہد کو ضائع کر دیا گیا ہے۔ کولکتہ ڈاکٹر کیس کی تحقیقات کرنے والی سی بی آئی اس واقعے کے دھاگوں کو جوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔ ٹرینی ڈاکٹر کو کیوں قتل کیا گیا یہ بھی ابھی تک واضح نہیں ہے۔ کیس کی جڑیں بہت گہری ہونے کا امکان ہے۔

سی بی آئی کے تفتیش کاروں نے بتایا کہ واقعہ کے بعد جائے وقوعہ سے تمام شواہد کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ جس سے تفتیش متاثر ہوئی ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد سی بی آئی نے 13 اگست کو اس کیس کی جانچ اپنے ہاتھ میں لی۔ اس سے پہلے کولکتہ پولیس اس کیس کی جانچ کر رہی تھی۔

9 اگست کو اسپتال کے سیمینار روم سے ٹرینی ڈاکٹر کی لاش ملنے کے بعد اس واقعے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیا گیا تھا۔ پولیس نے اس سلسلے میں اگلے دن کولکتہ پولس کے ایک سویلین رضاکار سنجے رائے کو گرفتار کرلیا۔ تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ اسپتال کے سابق پرنسپل ڈاکٹر سندیپ گھوش نے 10 اگست کو ڈاکٹروں کے ریسٹ روم اور سیمینار ہال سے متصل بیت الخلا کو منہدم کرنے کا حکم دیا تھا۔ محکمہ تعمیرات عامہ (پی ڈبلیو ڈی) نے فوری طور پر سیمینار روم کے کچھ حصے کو گرا کر کام شروع کر دیا۔ جس کی وجہ سے تمام شواہد ضائع ہو گئے۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ لاش ملنے کے فوراً بعد سیمینار ہال میں لوگوں کا ہجوم جمع ہوگیا۔ تاہم پولیس نے دعویٰ کیا کہ کمرے کے اندر کی جگہ کو گھیرے میں لے لیا گیا تھا۔ لیکن کئی ویڈیوز منظر عام پر آئیں، جن میں لوگوں کو لاش کے بالکل قریب گھومتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس میں بہت سے باہر والے بھی تھے۔ سی بی آئی نے گھوش، دیگر ڈاکٹروں، افسران، سیکورٹی اہلکاروں سمیت گواہوں کی جانچ کی ہے اور اہم ملزم سنجے رائے کو گرفتار کیا ہے۔

ایک افسر نے کہا، ‘اس معاملے میں ثبوت کی کمی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے جاسوس کسی نتیجے پر نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔ حالات کے شواہد، لوگوں سے پوچھ گچھ اور ڈی این اے شواہد اس بات کی تصدیق نہیں کر رہے ہیں کہ عورت پر جنسی حملے میں بہت سے لوگوں کے ملوث تھے۔ ڈاکٹر کی لاش کو بھی عجلت میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

سی بی آئی نے کہا کہ سنٹرل فارنسک سائنس لیبارٹری (سی ایف ایس ایل) میں کی گئی فرانزک جانچ میں متاثرہ کے جسم کے ایک حصے میں پایا گیا ڈی این اے سنجے رائے سے ملتا ہے۔ انہوں نے کہا، “متاثرہ اور رائے سے جمع کیے گئے نمونوں کی الگ الگ ڈی این اے ٹیسٹنگ اور جائے وقوعہ سے برآمد ہونے والے دیگر شواہد کے ساتھ ڈی این اے کے موازنہ نے بھی سی ایف ایس ایل رپورٹ کی تصدیق کی ہے۔”

ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے سی بی آئی کے دعوؤں کو دہراتے ہوئے متوفی کے اہل خانہ نے بھی یہی الزام لگایا ہے۔ ڈاکٹر کی والدہ نے کہا، ‘جب ہم وہاں پہنچے (ان کی موت کے بعد)، ہمیں سیمینار ہال کے اندر بہت سے لوگ ملے۔ ایک پولیس اہلکار داخلی دروازے پر پہرہ دے رہا تھا اور کئی دوسرے باہر کھڑے تھے۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پورا منظر بڑی احتیاط سے تیار کیا گیا تھا۔ جرم کی سفاکیت کو دیکھتے ہوئے ایسا نہیں ہو سکتا۔

ملزم کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ ان کے موکل کو اصل مجرموں کو بچانے کے لیے بنایا گیا تھا۔ اسپتال میں مالی بے ضابطگیوں کے معاملے میں سابق پرنسپل گھوش کو تین دیگر کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں سی بی آئی افسر نے کہا کہ انہیں مزید نام ملے ہیں جو مبینہ طور پر اس میں ملوث تھے۔ انہوں نے کہا کہ مبینہ طور پر مزید لوگ بے ضابطگیوں میں ملوث تھے جو منصوبہ بند طریقے سے انجام دیے گئے تھے۔

مرکزی جانچ ایجنسی نے عدالت کو بتایا ہے کہ گھوش کا 2022 سے 2023 تک اسپتال کے پرنسپل کے طور پر اپنے دور میں فنڈز کے غلط استعمال اور 84 غیر قانونی تقرریوں میں اہم کردار تھا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) مالی بے ضابطگیوں کے معاملے کی بھی بیک وقت جانچ کر رہا ہے، جس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سابق پرنسپل اور ان کی اہلیہ کے پاس مغربی بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ ضلع میں ایک پرتعیش بنگلہ ہے۔

سی بی آئی نے گھوش کی ملکیت میں مزید جائیدادوں کا بھی پتہ لگایا ہے۔ ان کی رہائش گاہ اور ان کے رشتہ داروں اور ساتھیوں کی رہائش گاہوں پر سرچ آپریشن کے دوران کئی اہم دستاویزات قبضے میں لے لی گئی ہیں۔ ای ڈی نے گھوش کے خلاف ای سی آئی آر درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ ای سی آئی آر عام طور پر ایڈ کے ذریعہ کیس انفارمیشن رپورٹ کی شکل میں دائر کیا جاتا ہے۔ یہ فوجداری مقدمات میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کی طرح ہے۔

میڈیا رپورٹس میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا تھا کہ محکمہ صحت میں مبینہ طور پر انتظامیہ کے مختلف پہلوؤں کو کنٹرول کرنے میں ایک گھوٹالہ چل رہا تھا، جس میں تبادلے بھی شامل تھے، جس میں طلباء کے امتحانات کے دوران غیر منصفانہ ذرائع کا استعمال بھی شامل تھا۔

جرم

ممبئی مراٹھا مورچہ غیر قانونی مجمع اور راستہ روکو پر ۹ ایف آئی آر درج

Published

on

FIR

‎ممبئی : ممبئی مراٹھا مورچہ کے دوران ہنگامہ آرائی اور غیر قانونی مجمع جمع کرنا مراٹھا مظاہرین کو مہنگا پڑا ہے. پولس نے ان کے خلاف کیس درج کئے ہیں۔ ممبئی آزاد میدان مراٹھا مورچہ میں غیر قانونی طریقے سے راستہ روکو اور مجمع جمع کرنے کا کیس ممبئی کے مختلف پولس اسٹیشنوں میں درج کیا گیا ہے۔ مراٹھا مورچہ کے خلاف ممبئی متعدد پولس اسٹیشنوں میں کل 9 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ جس میں مرین ڈرائیو ۲ ، آزاد میدان پولس اسٹیشن میں ۳، ایم آر اے مارگ پولا اسٹیشن میں ایک، جے جے، ڈونگری اور قلابہ پولس اسٹیشنوں میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے. اس میں جنوبی ممبئی زون ون کے تحت ۶ مقدمات درج کئے گئے ہیں. ڈی سی پی پروین منڈے نے اس کی تصدیق کی ہے. اس میں بیشتر مقدمات غیر قانونی مجمع جمع کرنے کا درج کیا گیا ہے, جس میں راستہ روکو بھی شامل ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

عید میلاد النبی کی عام تعطیل ۸ ستمبر کو دی جائے، رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کا وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے مطالبہ

Published

on

Asim Azmi

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو ایک مکتوب ارسال کر کے سماجوادی پارٹی ریاستی صدر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عام تعطیل کو ۵ ستمبر کے بجائے ۸ ستمبر کی جائے کیونکہ مسلمانوں نے ہندو مسلم اتحاد اور بھائی چارگی کا ثبوت دیتے ہوئے جلوس محمدی ۸ ستمبر کو مہاراشٹر بھر میں نکالنے کا فیصلہ لیا ہے, اس لئے اسی مناسبت سے تعطیل کو ۸ ستمبر میں منتقل کیا جائے اور طے شدہ ۵ ستمبر کی عام تعطیل کو ۸ ستمبر کو دی جائے بروز پیر عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جلوس نکالنے کا مسلمانوں نے فیصلہ لیا ہے, ایسے میں عام تعطیل اسی روز دی جائے, یہ مطالبہ اعظمی نے اپنے مکتوب میں کیا ہے اور وزیر اعلی سے درخواست کی ہے کہ وہ جلد از جلد اس معاملہ میں نوٹیفیکشن جاری کرے تاکہ ۸ ستمبر کو عام تعطیل ہو۔

Continue Reading

سیاست

مراٹھا ریزرویشن جی آر جاری، او بی سی اور مراٹھا برادری میں تنازع

Published

on

Maratha Protest..

مراٹھا ریزرویشن کی منظوری اور جی آر جاری کئے جانے بعد چھگن بھجبل اپنی ہی سرکار سے ناراض ہے, جبکہ منوج جارنگے پاٹل پرعزم ہے اور انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ہر مراٹھا کو ریزرویشن ملے گا اور اس میں بدگمانی سے بچیں۔ ممبئی آزاد میدان میں مراٹھوں کے احتجاجی مظاہرہ کامیابی سے ہمکنار ہونے کے بعد مراٹھا تحریک کے سربراہ منوج جرانگے پاٹل نے کہا کہ مراٹھوں نے مراٹھا ریزرویشن کے لیے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے تحریک کو تقویت بخشی ۷۰۔۷۵ سال سے مراٹھا ریزرویشن سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا اب تمام مراٹھوں کو ریزرویشن کی فراہمی ہوگی. بدگمانی اور گمراہ کن پروپیگنڈہ پر اعتماد نہ کرے, صبرو تحمل سے کام لیں اور دانشورانہ دہانت کا ثبوت دے, لوگوں کی باتیں سن کر اس پر اعتماد نہ کرے, تمام مراٹھوں کو ریزرویشن فراہم ہوگا. سرکار نے حیدرآباد گزٹ نافذ کرنے کے بعد یہ ممکن ہوا ہے اور اس کو یقینی بنانے کا وعدہ سرکار نے کیا ہے. اس گزٹ کے نفاد سے مراٹھا برادری بھی او بی سی میں شامل ہوگی. اس لئے افواہ پر توجہ نہ دے, مراٹھا مورچہ ختم ہونے کے بعد منوج جارنگے پاٹل نے پریس کانفرنس میں وضاحت کی ہے کہ حیدر آباد گزٹ پر عمل آوری سے مراٹھا سماج کو او بی سی میں شمولیت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھا ریزرویشن فراہمی پر کئی لوگوں کے پیٹ میں مڑوڑ پیدا ہوئی ہے, وہ ہمارے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی سازش کر رہے ہیں, اس لئے گمراہ کن پروپیگنڈہ پر بھروسہ نہ کرے۔

مراٹھا ریزرویشن جی آر جاری بھجبل ناراض
حکومت نے مراٹھا برادری کے ریزرویشن کو لے کر جی آر جاری کیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے بالآخر پانچ دن کے بعد کل اپنی بھوک ہڑتال واپس لے لی۔ حکومت نے ان کے آٹھ میں سے چھ مطالبات تسلیم کر لیے۔ تاہم اب او بی سی برادری جارحانہ موقف اختیار کرتی نظر آرہی ہے۔ وہ او بی سی سے مراٹھا سماج کو دیئے گئے ریزرویشن پر برہمی کا اظہار کررہے ہیں۔ او بی سی برادری کے لیڈر چھگن بھجبل اس سے ناراض ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ جی آر کے حوالے سے وکلاء سے صلاح ومشورہ کر رہے ہیں۔ اس پس منظر میں وزیر چھگن بھجبل آج کی کابینہ کی میٹنگ سے غیر حاضر تھے۔

مراٹھا طبقہ کو او بی سی سے ریزرویشن ملنے سے او بی سی میں ناراضگی ہے۔ یہی نہیں بلکہ بتایا جا رہا ہے کہ حکومت کی جانب سے مراٹھا ریزرویشن کو لے کر جی آر جاری کیے جانے کے بعد چھگن بھجبل ناراض ہیں اور انہوں نے کابینہ کی میٹنگ سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے زور دے کر کہا کہ مراٹھواڑہ میں ہر مراٹھا او بی سی ہے۔ اب او بی سی کا کہنا ہے کہ او بی سی کے ریزرویشن پر حملہ کیا جائے گا۔ مراٹھا اور کنبی سماج مساوی ہے جس کے بعد او بی سی اور مراٹھا برادری میں ریزرویشن کو لے کر تنازع ہے اور حالات کشیدہ ہو گئے ہیں, جس کے سبب اب او بی سی اور مراٹھا برادری آمنے سامنے آگئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com