Connect with us
Tuesday,29-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

تھانے تک فری وے، خلیج پر پل، زیر زمین میٹرو… شندے حکومت انتخابات سے پہلے ووٹروں کو راغب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

Published

on

Shinde

ممبئی : مہاراشٹر میں اکتوبر-نومبر میں اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ انتخابات کے دن قریب آتے ہی حکومت نے ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے مختلف اسکیموں پر کام شروع کردیا ہے۔ اس کے لیے حکومت نے اپنی کامیابیوں کی فہرست کو طویل کرنا شروع کر دیا ہے۔ ایم ایم آر ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے حکومت نے ہاؤسنگ اور انفراسٹرکچر پراجیکٹس پر خصوصی زور دیا ہے، تاکہ انتخابات سے قبل کچھ پروجیکٹوں کی تعمیر کا کام شروع ہو سکے۔

نئے پروجیکٹوں پر کام شروع کرنے کے لیے، ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے)، مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ڈی سی)، سلم ری ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایس آر اے) اور مہاراشٹر ہاؤسنگ ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایچ اے ڈی اے) نے کئی پروجیکٹوں کے لیے ٹینڈر کا عمل شروع کیا ہے۔ الاٹمنٹ کا کام تیز کر دیا گیا ہے۔ ان منصوبوں پر کام شروع کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جن کے ٹینڈر جلد الاٹ ہو چکے ہیں۔ تمام اداروں کو ضابطہ اخلاق کے نفاذ سے قبل جاری منصوبے کا بقیہ کام مکمل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ حکومت کے حکم کے بعد، ممبئی کی پہلی زیر زمین میٹرو، سمردھی مہامرگ کے آخری مرحلے کا افتتاح کرنے اور انتخابات سے قبل مہاڈا کے 2030 مکانات کی لاٹری جاری کرنے کے منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے۔

گزشتہ چند مہینوں میں وزیر اعلیٰ کے اثر و رسوخ کے علاقے سے گزرنے والے چار پروجیکٹوں کے لیے ہزاروں کروڑ روپے کے ٹینڈر طلب کیے گئے ہیں۔ تمام منصوبوں کے لیے مالیاتی بولیاں کھول دی گئی ہیں۔ اب صرف پراجیکٹ کے ٹینڈر الاٹ کرنے کی رسمی کارروائی باقی ہے۔

ایسٹرن فری وے، جو سی ایس ایم ٹی کے قریب شروع ہوتا ہے اور مانکھرد پر ختم ہوتا ہے، کو تھانے تک بڑھایا جا رہا ہے۔ فری وے کی توسیع کے لیے ٹینڈر کا عمل بھی شروع ہو گیا ہے۔ تین کمپنیوں نے اس منصوبے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ پروجیکٹ کی تکمیل کے بعد گاڑیاں ٹریفک میں پھنسے بغیر تقریباً 30 سے ​​40 منٹ میں سی ایس ایم ٹی سے تھانے تک پہنچ سکیں گی۔ ایسٹرن فری وے کی توسیع کے تحت گھاٹ کوپر کے چھیدا نگر اور تھانے کے درمیان ایک ایلیویٹڈ سڑک بنائی جائے گی۔ ایلیویٹڈ روڈ موجودہ ایسٹرن ایکسپریس ہائی وے کے قریب ہوگی۔

ممبئی کے خطوط پر وزیر اعلیٰ کے علاقے میں کوسٹل روڈ پروجیکٹ کا ٹینڈر عمل بھی تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ بالکمبھ تا گیا مکھ کے درمیان بائی پاس ڈی پی روڈ (کوسٹل روڈ) تیار کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ کوسٹل روڈ کی تعمیر سے بھیونڈی سے آنے والی گاڑیوں کے ساتھ ساتھ آس پاس کے احاطے میں رہنے والے لوگوں کو ایک متبادل راستہ دستیاب ہوگا۔

تھانے اور بھیونڈی کے درمیان ایک نیا راستہ بنانے کے لیے گھوڈبندر روڈ کے قریب بہنے والی نالی پر دو پل بنانے کے منصوبے پر بھی تیزی سے کام کیا جا رہا ہے۔ یہ پل تھانے کے گائمکھ، کسروادوالی سے پائیگاؤں، بھیونڈی کے کھرباو کے درمیان ہوگا۔ پل کے مکمل ہونے سے گاڑیوں کو تھانے سے بھیونڈی پہنچنے کے لیے دوسرا راستہ ملے گا۔ گھوڑبندر روڈ سے ٹرینیں براہ راست بھیونڈی پہنچ سکیں گی۔

تھانے بوری بالی کے درمیان بننے والی جڑواں ٹنل کا ٹینڈر کئی ماہ قبل الاٹ کیا گیا تھا، لیکن تعمیراتی کام شروع کرنے کے لیے ضروری اجازت نہ ملنے کی وجہ سے ٹینڈر الاٹ ہونے کے بعد بھی اس جگہ پر کام شروع نہیں ہوسکا۔ انتخابات سے پہلے ایم ایم آر کے تمام اہم منصوبوں کو تمام اجازتیں مل چکی ہیں۔

ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن پر بھی ریاست میں ضابطہ اخلاق کے نفاذ سے قبل میٹرو تھری کے پہلے مرحلے کے روٹ پر میٹرو سروس شروع کرنے کا دباؤ ہے۔ پہلے مرحلے کے تحت آرے اور بی کے سی کے درمیان میٹرو کا ٹرائل رن چل رہا ہے۔ جبکہ پہلے مرحلے کے کئی میٹرو سٹیشنوں کے داخلی اور خارجی گیٹوں سمیت قریبی احاطے میں مسافروں کی سہولتیں تیار کرنے کا کام ابھی تک نامکمل ہے۔

انتخابات سے پہلے مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ڈی سی) پر بھی سمردھی مارگ کے آخری مرحلے کو شروع کرنے کا دباؤ ہے۔ ایم ایس آر ڈی سی نے حکومتی احکامات کی تعمیل کرنے کا ایک طریقہ ڈھونڈ لیا ہے۔ اس کے تحت شاہ پور میں تیار کیے گئے پل کو دو حصوں میں تقسیم کرکے پوری شاہراہ کو کھولنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ ہائی وے کو ممبئی سے جوڑنے کے لیے شاہ پور میں گاڑیوں کے داخلے اور باہر نکلنے کے لیے دو پل بنائے جا رہے ہیں۔ دو پلوں میں سے ایک تقریباً تیار ہے جبکہ دوسرے پل پر کام جاری ہے۔ اب تک 701 کلومیٹر میں سے 625 کلومیٹر کو گاڑیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ جبکہ آخری مرحلے میں اگت پوری اور تھانے کے درمیان 76 کلومیٹر کا راستہ تیار کیا جا رہا ہے۔

کامتھی پورہ کی پرانی اور خستہ حال عمارت کی جگہ ایک پرتعیش عمارت کی تعمیر کے منصوبے پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔ 39 ایکڑ کے احاطے میں پھیلے ہوئے کامتھی پورہ کے ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے ڈی پی آر کو منظوری دے دی گئی ہے۔ مہاراشٹر ہاؤسنگ ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹی (مہاڈا) نے تعمیراتی کام شروع کرنے کے لیے ٹینڈر طلب کرنے کا عمل مکمل کر لیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت مقامی شہریوں کو 500 مربع فٹ یا اس سے زیادہ کے گھر مفت دیے جائیں گے۔

گھاٹ کوپر کے رمابائی امبیڈکر نگر میں رہنے والے تقریباً 16 ہزار خاندانوں کو مفت مکانات فراہم کرنے کا کام بھی جنگی بنیادوں پر جاری ہے۔ سلم ری ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایس آر اے) نے ریکارڈ کم وقت میں وہاں رہنے والے تمام خاندانوں کے سروے کا کام مکمل کر لیا ہے۔ سروے کے ساتھ، SRA نے تقریباً 1694 خاندانوں کی اہلیت کی فہرست بھی جاری کی ہے۔ 2030 گھروں کی قرعہ اندازی: اسمبلی انتخابات کو ذہن میں رکھتے ہوئے، مہاڈا نے 2030 مکانات کی قرعہ اندازی کا عمل بھی شروع کر دیا ہے۔ ضابطہ اخلاق کے نفاذ سے قبل 2030 گھروں کی قرعہ اندازی کی جائے گی۔

سیاست

لوک سبھا میں ‘آپریشن سندور’ پر زبردست بحث، ‘مجھے بولنے دو، ڈیڑھ لاکھ روپے دے کر آیا ہوں…’ راشد انجینئر نے سب کو حیران کر دیا

Published

on

Rashid-Engineer

سری نگر/نئی دہلی : لوک سبھا میں ‘آپریشن سندور’ پر گرما گرم بحث جاری ہے۔ اس میں حکمراں اور اپوزیشن جماعتوں کے رہنما اس معاملے پر اپنی اپنی رائے دے رہے ہیں۔ اس دوران منگل کو ایک عجیب واقعہ پیش آیا۔ جیسے ہی شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ اور ایکناتھ شندے کے بیٹے شری کانت شندے اپنی بات پیش کرنے ہی والے تھے کہ بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے رکن اسمبلی انجینئر رشید نے شور مچانا شروع کردیا۔ لوک سبھا کی سیڑھیوں پر کھڑے کشمیری ایم پی نے التجا کی کہ انہیں بولنے کا موقع دیا جائے۔ درحقیقت، بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے ایم پی انجینئر رشید کو پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں شرکت کے لیے نچلی عدالت نے حراستی پیرول دے دیا ہے۔

منگل کو پارلیمنٹ کی کارروائی جاری تھی۔ اسی دوران جب شریکانت شندے بولنے کے لیے کھڑے ہوئے تو رشید انجینئر نے احتجاجاً آواز بلند کی۔ لوک سبھا کی سیڑھیوں پر کھڑے ہو کر انہوں نے بلند آواز میں کہا کہ وہ روزانہ ڈیڑھ لاکھ روپے ادا کرتے ہیں اور انہیں بولنے کا موقع ملنا چاہئے۔ انہوں نے لوک سبھا اسپیکر سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے علاقے میں ‘آپریشن سندور’ ہوا ہے۔ اس واقعہ سے لوک سبھا میں کچھ دیر ہنگامہ ہوا۔

انجینئر رشید نے 2024 میں بارہمولہ لوک سبھا سیٹ جیت کر سب کو حیران کر دیا تھا، انہوں نے جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شکست دی۔ راشد نے جیل میں رہتے ہوئے یہ الیکشن لڑا تھا۔ این آئی اے نے انہیں 2016 میں گرفتار کیا تھا۔ اب دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے انہیں پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں شرکت کے لیے پیرول دے دیا ہے۔ انہیں 24 جولائی سے 4 اگست تک پیرول ملا ہے۔ اس سے قبل مہاراشٹر سے کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرنیتی شندے نے بھی پارلیمنٹ میں اپنے خیالات پیش کئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان خاندانوں کے لیے گہرا غم ہے جنہوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے میں اپنے پیاروں کو کھو دیا اور یہ غصہ اس حکومت کے تئیں ہے جو اب تک پہلگام حملے کے مجرموں کو پکڑنے یا ان کا کوئی سراغ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ آپریشن سندور میڈیا میں حکومت کا محض ‘تماشا’ تھا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مولانا ساجد رشیدی بی جے پی کے دلال، ڈمپل یادو کے خلاف تبصرہ اعظمی برہم

Published

on

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈراور رکن اسمبلی ابوعاصم نے رکن پارلیمان ڈمپل یادو پر مولانا ساجد رشیدی کے متنازع تبصرہ کی مذمت کی اور کہا کہ مولانا موصوف بی جے پی کے دلال ہے اور اسی نہج پر ٹیلیویژن چینلوں پر بی جے پی کی حمایت بھی کرتے ہیں اکثر بحث میں وہ متنازع بیانات دیتے ہیں, مسجد میں ہر ایک کو جانے کی اجازت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی مسجد میں ڈمپل یادو کو مدعو کیا گیا تھا لیکن مولانا ساجد نے انتہائی تضحیک آمیز تبصرہ کیا ہے۔ مسلمان کبھی بھی کسی خاتون کے خلاف اس قسم کا تبصرہ نہیں کرتا وہ خواتین کو احترام کرتے ہیں, لیکن جو تبصرہ مولانا ساجد نے کیا ہے وہ اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد میں ڈمپل یادو کی حاضری پر تبصرہ کرنے کا مولانا موصوف کو تبصرہ کا کوئی حق نہیں ہے, مولانا کو اپنے بیان پر شرمندہ ہونا چاہیے۔ انہیں شرم آنی چاہیے کہ انہوں نے ایک قابل احترام خاتون کے لئے تضحیک آمیز بیان جاری کیا ہے, اس کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ بھی اعظمی نے کیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہایوتی سرکار کے متنازع وزرا کی کابینہ میٹنگ، ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس وزرا کے متنازع بیانات سے ناراض

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر مہایوتی سرکار میں متنازع وزرا کے خلاف ریاستی وزیر اعلی ایکشن موڈ میں آگئے ہیں۔ کابینہ میٹنگ میں ان متنازع وزرا کی کلاس بھی لی گئی جو تنازع کا شکار پائے گئے تھے۔ وزیر اعلی نے ان وزرا کو تنبیہ بھی کی ہے۔ حال ہی میں وزیر سنجے شرساٹ کا پیسوں سے بھرا بیگ کے ساتھ ویڈیو وائرل ہوا تھا, اسی کے ساتھ وزیر زراعت مانک رائو کوکاٹے کا ایوان اسمبلی میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ان کے استعفی کا مطالبہ شروع ہوگیا تھا۔ اپوزیشن نے اب بھی متنازع وزرا کے استعفی کے مطالبہ کے ساتھ گورنر کو ایک میمورنڈم بھی شیوسینا یو بی ٹی نے دیا تھا۔ ان تمام وزرا کی وزیراعلی کو تبیہ کرنے کے ساتھ آئندہ تنازع سے دور رہنے کی صلاح بھی دی ہے, ساتھ ہی وارننگ دی ہے کہ آئندہ غلطی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزارت زراعت سمیت دیگر محکمہ سے متعلق کابینہ کی میٹنگ میں اہم فیصلے کئے گئے۔ کابینہ کی میٹنگ میں وزیر اعلی نے کہا کہ متنازع بیان اور تبصرہ ناقابل برداشت ہے, اس سے سرکار کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔ ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اپنے وزرا سے ناراض تھے اس لئے اس کابینہ کی میٹنگ میں باضابطہ طور پر متنازع وزرا کی کلاس لینے کے ساتھ انہیں سمجھایا گیا کہ وہ متنازع بیان دینے سے گریز کرے۔ دوسری طرف اپوزیشن نے متنازع وزرا کے خلاف سرکار کو گھیرنا شروع کر دیا ہے۔

مہاراشٹر ایم ایل اے ہوسٹل میں شندے سینا کے رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ نے ملازم کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا اس کے ساتھ ہی مانک رائو کوکاٹے کی ایوان میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل اور پھر سنجے شرساٹ کی متنازع ویڈیو کے بعد مہایوتی سرکار کے خلاف اپوزیشن حملہ آور تھی بتایا جاتا ہے کہ جلد ہی کابینہ میں بھی رد وبدل اور تبدیلی ممکن ہے, لیکن اس متعلق اب تک کوئی بھی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ اس مہایوتی سرکار میں نائب وزرا اعلی شندے اور اجیت پوار بھی شامل ہے, اس میں شندے اور اجیت پوار کے وزرا کی تبدیلی سے متعلق ایکناتھ شندے اور اجیت پوار فیصلہ لے سکتے ہیں جبکہ متنازع وزرا کی کرسی خطرہ میں ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com