(جنرل (عام
صدر بازار سے جھنڈے بھارت اور بیرون ملک جا رہے ہیں، مارکیٹ میں مانگ میں 70 فیصد اضافہ
نئی دہلی : اب سے ٹھیک 5 دن بعد، ملک اپنا 77 واں یوم آزادی منائے گا۔ ایسے میں کل وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرکے ایک بار پھر ملک کے لوگوں سے ‘ہر گھر ترنگا’ مہم چلانے کی اپیل کی۔ انہوں نے لکھا کہ اب یوم آزادی قریب ہے، آئیے ہم سب مل کر ہر گھر میں ترنگا مہم کو عوامی تحریک بنائیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ وزیر اعظم نے اپنی پروفائل پکچر میں بھی ترنگا لگایا اور لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ایسا ہی کریں اور ترنگے کے ساتھ سیلفی بھی بھیجیں۔ وزیر اعظم کی مودی سے اپیل کا اثر ایسا ہوا کہ ترنگے کی فروخت 60-70 فیصد تک بڑھ گئی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ 2022 میں بھی مودی نے ہر گھر میں ترنگا مہم چلانے کی اپیل کی تھی اور اس وقت ترنگے جھنڈوں کی فروخت میں زبردست اضافہ ہوا تھا۔
سورج پرکاش، جو صدر بازار میں سورج بھائی جھنڈے والے کے نام سے جھنڈا لگانے کا کام کرتے ہیں، نے بتایا کہ 15 اگست کو مختلف مقامات پر پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں جن میں قومی پرچم اور ترنگا لہرایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ بہت سی جگہوں پر پروگرام 2-3 دن پہلے شروع ہو جاتے ہیں۔ ایسے میں ترنگا جھنڈوں اور اس سے متعلق اشیاء کی فروخت 15 اگست سے ایک ہفتہ سے دس دن پہلے تک بڑھ جاتی ہے۔ پچھلے 3-4 دنوں میں ترنگا اشیاء کی فروخت میں 60-70 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اب کل وزیر اعظم مودی نے ‘ہر گھر ترنگا ابھیان’ کو دوبارہ چلانے کی اپیل کی ہے اور اس کا اثر یہ ہے کہ ایک دن میں اس میں 90 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل کئی جگہوں سے آرڈر آئے تھے۔ مزہ آئے گا اگر چیزیں اس طرح کی جائیں۔ اگر وزیراعظم ایک ہفتہ پہلے یہ اپیل کر دیتے تو مزید زبردست کام ہو سکتا تھا، لیکن ابھی 4-5 دن ہیں، یہ بہت زیادہ ہے۔ کل کی اپیل کے بعد ملک بھر سے آرڈرز آرہے ہیں جب کہ بیرون ممالک سے بھی ترنگے کے آرڈر آرہے ہیں۔ سامان ہندوستان سے باہر آسٹریلیا، انگلینڈ وغیرہ ممالک میں بھی جا رہا ہے۔ ہم حیدرآباد، مدراس، سورت وغیرہ جیسی جگہوں سے سامان نکالتے ہیں اور آرڈر کے مطابق ہر جگہ سپلائی کرتے ہیں۔
صدر بازار میں جھنڈے کا کاروبار کرنے والے محمد معراج نے بتایا کہ گزشتہ چند دنوں سے زبردست کام جاری ہے۔ ہر طرف سے سامان کے آرڈر آتے ہیں۔ کل کی اپیل کے بعد کام میں مزید تیزی آئی ہے۔ کل اتنے آرڈر تھے کہ وقت ہی نہیں تھا۔ وزیراعظم کی اپیل کا اثر ضرور ہے۔ بہت سے لوگ بڑی تعداد میں جھنڈے بھی تقسیم کرتے ہیں۔ تقسیم کے لیے جھنڈے خریدنے بازار آنے والوں کی تعداد بھی اچھی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہر سال اس طرح ترنگے کی فروخت ہو، تو جھنڈا بنانے والے کاریگروں اور ہم دکانداروں کو بہت فائدہ ہوگا۔ جھنڈے کے ساتھ ساتھ ترنگے رنگ کی کئی چھوٹی اور بڑی اشیاء کی بھی ملک بھر میں اچھی مانگ ہے اور یہ مانگ 15 اگست تک مزید بڑھ جائے گی۔
سورج نے بتایا کہ اگرچہ ترنگے رنگ کی بہت سی اشیاء فروخت ہو رہی ہیں، لیکن زیادہ تر کپڑے کے جھنڈے فروخت ہو رہے ہیں۔ ان جھنڈوں میں 3045 انچ اور 2030 انچ کے باریک کپڑے کے جھنڈوں کی مانگ سب سے زیادہ ہے۔ 3045 انچ کے جھنڈے کی قیمت 32 روپے ہے جبکہ 2030 انچ کے کپڑے والے جھنڈے کی قیمت 18 روپے ہے۔ اس کے علاوہ ایک اسپن بھی ہے، جو بچوں کے لیے ہے اور یہ بھی خوب فروخت ہو رہی ہے۔ یوم آزادی کے موقع پر اسکولوں وغیرہ میں بھی بہت سے پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں، جس میں بچے غبارے، چھوٹے جھنڈے، بیجز، ہینڈ بینڈ، ٹوپی وغیرہ جیسی چیزیں اٹھاتے ہیں۔ ایسے میں ان اشیاء کی بھی زبردست فروخت جاری ہے۔
پھرکی – 144 روپے مالیت کا پیکٹ، 10 ٹکڑے پر مشتمل ہے۔
بیجز – 18 روپے فی درجن سے شروع
ٹوپی – 40 پیسے سے لے کر 25 روپے تک
کلائی بینڈز – 12 سے 60 روپے فی درجن
(جنرل (عام
سابق بھارتی کرکٹر سلیم درانی دوبارہ خبروں میں… کیا سلیم درانی کی اہلیہ ریکھا سریواستو ممبئی میں بھیک مانگ رہی ہیں؟ جانئے دعوے کی حقیقت

ممبئی : ممبئی کے بیلا پور میٹرو اسٹیشن کے باہر ایک شخص نے ایک بزرگ خاتون کو دیکھا, وہ بھیک مانگ رہی تھی۔ جب اس نے اس سے بات کی تو وہ اس کے انداز اور شکل سے حیران رہ گیا۔ عورت بہت اچھی انگریزی بولتی تھی۔ اس نے پولیس اور ایک تنظیم سے رابطہ کیا۔ بزرگ خاتون نے اپنی شناخت بتائی تو سب دنگ رہ گئے۔ اس نے دعویٰ کیا کہ وہ ریکھا سریواستو اور سابق کرکٹر سلیم درانی کی اہلیہ ہیں۔ اس نے دعویٰ کیا کہ اس نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ ممبئی میں گزارا ہے، جس میں دبئی میں ایک مختصر قیام بھی شامل ہے، اور اس نے اپنی ایئر لائن بھی چلائی ہے۔ اسے ایک پناہ گاہ میں لے جایا گیا، جہاں اس نے بعد میں انکشاف کیا کہ اس کی شادی سلیم درانی سے ہوئی تھی، جن کا دو سال قبل انتقال ہو گیا تھا۔
خاتون نے دعویٰ کیا کہ اس کے شوہر ملک بھر میں کرکٹ کھیلتے اور اس کے بغیر کبھی سفر نہیں کرتے تھے۔ اس نے کہا، "میں نے مہاراجے اور وزراء سمیت کئی اہم لوگوں سے ملاقات کی ہے۔” جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ کن مہاراجوں سے ملی ہیں تو اس نے گجرات کے ایک مہاراجہ کا ذکر کیا۔ اپنی زندگی کی کہانی سناتے ہوئے خاتون نے کہا کہ وہ ایک زمانے میں بیرون ملک عیش و عشرت کی زندگی گزارتی تھی لیکن حالات نے اسے بے گھر کر دیا۔ بزرگ خاتون نے بتایا کہ وہ پہلے دبئی میں رہتی تھی اور ایک ایئرلائن کمپنی چلاتی تھی۔ اس کا دعویٰ ہے کہ اس کی زندگی نے ایک المناک موڑ لیا، جس سے وہ مالی طور پر تباہ اور بے گھر ہوگئی۔ تاہم، جام نگر میں رہنے والے سلیم درانی کے خاندان کی جانب سے کوئی سرکاری تصدیق نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی کسی قابل اعتماد کرکٹ ریکارڈ میں ریکھا سریواستو نام کی بیوی کا کوئی ذکر ہے۔
دسمبر 1934 میں کابل میں پیدا ہونے والے سلیم درانی تقسیم کے بعد جام نگر میں آباد ہو گئے۔ اس نے 1960 میں اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا اور ارجن ایوارڈ حاصل کرنے والے پہلے ہندوستانی کرکٹر بنے۔ اگرچہ اس کے کیریئر کے اعداد وشمار معمولی تھے، لیکن اس کا اثر بہت زیادہ تھا، خاص طور پر ویسٹ انڈیز کے خلاف 1971 میں بھارت کی مشہور سیریز جیتنے کے دوران, وہ اپنی مرضی سے چھکے مارنے کی صلاحیت کے باعث لوگوں کے پسندیدہ تھے، جس کے نتیجے میں بھرے اسٹیڈیم میں نعرے اور بینرز لہرائے گئے تھے۔ کرکٹ سے ہٹ کر ان کی کرشماتی شخصیت نے انہیں مختصر عرصے کے لیے سنیما کی دنیا میں بھی پہنچایا، جس کے بعد وہ عوامی زندگی سے کنارہ کش ہوگئے۔
سلیم درانی افغانستان میں پیدا ہوئے تھے لیکن ان کے والد کو 1935 میں اس وقت کے جام صاحب ڈگ وجے سنگھ جی رنجیت سنگھ جی نے ملازمت کی پیشکش کی تھی۔ درانی خاندان بعد میں جام نگر، گجرات میں آباد ہو گیا۔ اس نے گجرات، سوراشٹرا اور راجستھان کے لیے فرسٹ کلاس کرکٹ بھی کھیلی۔ رپورٹس کے مطابق درانی نے مختصر عرصے کے لیے ریکھا سریواستو نامی خاتون سے شادی کی تھی۔ تاہم، یہ معلوم نہیں ہے کہ آیا وہ وہی ریکھا ہے جسے ممبئی میں بچایا گیا تھا۔ سلیم درانی کا انتقال 2 اپریل 2023 کو ہوا۔ اس وقت وہ گجرات کے شہر جام نگر میں اپنے بھائی کے ساتھ مقیم تھے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
مسلم خاتون ڈاکٹر کے نقاب کو کھینچنا مذہبی آزادی پر حملہ ہے : الحاج محمد سعید نوری

ممبئی : رضا اکیڈمی کے چیئرمین الحاج محمد سعید نوری نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے ایک تقریب کے دوران مسلم خاتون ڈاکٹر کے چہرے سے نقاب کھینچے جانے کے واقعے پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل نہ صرف ایک باوقار مسلم خاتون کی توہین ہے بلکہ مسلمانوں، بالخصوص مسلم خواتین کی مذہبی شناخت اور شخصی آزادی پر براہِ راست حملہ ہے۔
حضرت سعید نوری نے کہا کہ بہار اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے بعد نتیش کمار اور ان کی حلیف جماعت بی جے پی کا رویہ جس تیزی سے مسلمانوں کے خلاف ہوتا جا رہا ہے، وہ نہایت افسوسناک اور تشویشناک ہے۔ ابھی ایک مسلم شخص کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا معاملہ زیرِ بحث ہی تھا کہ وزیر اعلیٰ کی جانب سے بھرے مجمع میں ایک برقعہ پوش مسلم خاتون ڈاکٹر کے ساتھ یہ غیر مہذب اور شرمناک حرکت سامنے آئی، جس نے نام نہاد سیکولرازم کے دعوؤں کو بے نقاب کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیج پر ڈگری دیتے وقت خاتون ڈاکٹر کے چہرے سے نقاب کھینچنا نہ صرف آئینی اقدار اور خواتین کے وقار کے منافی ہے بلکہ یہ پورے مسلم طبقے کے جذبات کو مجروح کرنے کے مترادف ہے۔ اس واقعے کے بعد ملک بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
الحاج محمد سعید نوری نے سخت الفاظ میں کہا کہ ایک اعلیٰ آئینی عہدے پر فائز شخص سے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ اور توہین آمیز عمل کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ آیا وزیر اعلیٰ ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں یا پھر اپنی حلیف جماعت کو خوش کرنے کے لیے جان بوجھ کر مسلمانوں کے جذبات کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی نتیش کمار کی جانب سے خواتین کے تعلق سے متنازع بیانات اور حرکات سامنے آتی رہی ہیں، لیکن اس مرتبہ مسلم خاتون ڈاکٹر نصرت پروین کے ساتھ جو سلوک کیا گیا ہے، اس نے مسلم کمیونٹی کو یہ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ نتیش کمار اب حقیقی معنوں میں سیکولر نہیں رہے، بلکہ فرقہ پرست طاقتوں کے اشاروں پر کام کر رہے ہیں۔
آخر میں رضا اکیڈمی کے بانی و سربراہ الحاج محمد سعید نوری نے وزیر اعلیٰ بہار کو سخت انتباہ دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ اس شرمناک حرکت پر فوری طور پر اعلانیہ معافی مانگیں، بصورتِ دیگر رضا اکیڈمی ملک گیر سطح پر احتجاج درج کرانے پر مجبور ہوگی۔
(جنرل (عام
ٹی20 ورلڈ کپ 2026 : 42 سالہ وین میڈسن اٹلی کی کپتانی کریں گے

نئی دہلی : اطالوی کرکٹ فیڈریشن نے اعلان کیا ہے کہ وین میڈسن 2026 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ٹیم کی قیادت کریں گے، جس کی میزبانی بھارت اور سری لنکا مشترکہ طور پر کریں گے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں یہ اٹلی کی پہلی شرکت ہے۔ اطالوی کرکٹ فیڈریشن نے ایک بیان میں کہا کہ وین میڈسن کو ورلڈ کپ میں اٹلی کی کپتانی کے لیے فیورٹ تصور کیا گیا ہے۔ میڈسن اگلے سال 2 جنوری کو 42 سال کے ہو جائیں گے۔ میڈسن اٹلی کے لیے اب تک چار ٹی ٹوئنٹی میچ کھیل چکے ہیں، انھوں نے ایک نصف سنچری کی مدد سے 95 رنز بنائے۔ تاہم، اٹلی نے برنز کی کپتانی میں 2026 کے ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کیا۔ برنز نے جولائی 2025 میں نیدرلینڈز میں کوالیفائنگ مہم کے دوران قومی ٹیم کی کپتانی کی۔ فیڈریشن نے بحیثیت کھلاڑی اور کپتان اطالوی کرکٹ کے لیے برنز کا شکریہ ادا کیا۔ اٹلی 9 فروری کو کولکتہ میں بنگلہ دیش کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ مہم کا آغاز کرے گا۔ ٹیم گروپ سی میں انگلینڈ، ویسٹ انڈیز اور نیپال کے خلاف کھیلے گی، اٹلی ورلڈ کپ سے قبل آئرلینڈ کے خلاف تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کھیلے گی۔ یہ سیریز اٹلی کے لیے ایک تاریخی ہے، جس نے آئی سی سی کے ایک مکمل رکن ملک کے خلاف اپنی پہلی تین میچوں کی دو طرفہ سیریز کو نشان زد کیا ہے۔ تمام میچز دبئی کے سیونز اسٹیڈیم میں 23 جنوری سے کھیلے جائیں گے۔ یہ سیریز دونوں ٹیموں کو بڑے ایونٹ سے قبل اپنے اسکواڈ کو بہتر کرنے کا ایک قیمتی موقع بھی فراہم کرتی ہے۔ اطالوی ٹیم نے ابھی تک اگلے سال ہونے والے ٹورنامنٹ کے لیے اپنے کھلاڑیوں کی فہرست جمع نہیں کرائی ہے۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
