(جنرل (عام
سپریم کورٹ نے چہرہ ڈھانپ کر کالج آنے کی اجازت نہیں دی، کالج کو 18 نومبر تک اپنا موقف پیش کرنے کا کہا ہے۔

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے ممبئی کے ایک نجی کالج کی ہدایات پر جزوی طور پر پابندی لگا دی، جس میں حجاب، برقع اور نقاب پہننے پر پابندی تھی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ کیمپس میں مذہبی سرگرمیاں نہیں ہونی چاہئیں۔ کلاس روم کے اندر چہرے کو ڈھانپنے کی اجازت نہیں ہے۔ عدالت عظمیٰ نے این جی آچاریہ اور ڈی کے مراٹھے کالج چلانے والی ‘چیمبر ٹرامبے ایجوکیشن سوسائٹی’ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اسے 18 نومبر تک جواب دینے کو کہا ہے۔
مسلم طلباء نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں کالج کی ہدایات کو چیلنج کیا گیا تھا۔ جب انہیں بامبے ہائی کورٹ سے اس معاملے میں راحت نہیں ملی تو انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ جسٹس سنجیو کھنہ کی قیادت والی سپریم کورٹ بنچ نے کالج کی ایسی ہدایات پر حیرت کا اظہار کیا۔ عدالت نے کہا کہ یہ کیسا حکم ہے؟ ایسے قوانین کو نافذ کرنے کا مطلب مذہب کو بے نقاب کرنا نہیں ہے؟ کیا طلبہ کے ناموں میں مذہب کی جھلک نہیں ہوگی؟ کیا آپ کہیں گے کہ بچوں کی شناخت ان کے رول نمبروں سے کی جائے گی؟
کالج کی جانب سے سینئر وکیل مادھوی دیوان عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس نے سوال کیا کہ کالج کب سے چل رہا ہے؟ مادھوی دیوان نے جواب دیا کہ 2008 سے موجود ہے۔ اس پر جج نے کہا کہ آپ نے اتنے سال کوئی ہدایات جاری نہیں کیں، پھر اچانک یاد آیا کہ یہ مذہب کا سوال ہے۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ آپ برسوں بعد ایسی ہدایات جاری کر رہے ہیں۔ کیا آپ یہ کہہ سکیں گے کہ تلک کے ساتھ آنے والے طلباء کو اجازت نہیں ہوگی؟ اس پر مادھوی دیوان نے کہا، ‘441 مسلم طلباء نے خوشی سے کالج میں داخلہ لیا ہے۔ صرف چند طلباء کو ان قواعد پر اعتراض ہے۔ اس پر عدالت نے سوال کیا کہ کیا یہ لڑکیوں پر نہیں چھوڑا جا سکتا کہ وہ کیا پہننا چاہتی ہیں؟
مادھوی دیوان نے سپریم کورٹ میں دلیل دی کہ نقاب اور برقعہ میں مسئلہ ہے کیونکہ اس سے چہرہ چھپاتا ہے۔ بنچ نے ان سے اتفاق کیا اور کہا، ‘کلاس میں چہرے کو ڈھانپنے والا کوئی لباس پہننے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ہم ایسی کسی ہدایات میں مداخلت نہیں کر رہے ہیں۔ ممبئی کے کالجوں میں حجاب، برقعہ اور نقاب پہننے پر پابندی کو بمبئی ہائی کورٹ نے برقرار رکھا۔ اس کے بعد ہی معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا۔ درخواست گزاروں کی جانب سے ایڈووکیٹ ابیہا زیدی نے کہا تھا کہ کالج میں یونٹ ٹیسٹ شروع ہونے کی وجہ سے فوری سماعت کی ضرورت ہے۔ 26 جون کو بامبے ہائی کورٹ نے اس معاملے سے متعلق 9 طالبات کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ 13 اکتوبر 2022 کو حجاب پر پابندی کے معاملے میں سپریم کورٹ کا متضاد حکم آیا تھا۔ جہاں سپریم کورٹ کے اس وقت کے جسٹس ہیمنت گپتا نے حجاب پر پابندی پر کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا، وہیں دوسرے جسٹس سدھانشو دھولیا نے حجاب پر پابندی کے فیصلے کو مسترد کر دیا تھا۔ اس کے بعد معاملہ چیف جسٹس کو بھجوایا گیا، تاکہ مناسب ہدایات جاری کی جاسکیں۔ اس کے ساتھ اس معاملے کو بھی ٹیگ کیا گیا، جس پر سپریم کورٹ نے کالجوں میں حجاب پر پابندی کی ہدایت پر پابندی لگا دی ہے۔
(جنرل (عام
26/11 ممبئی دہشت گردانہ حملے کے ملزم تہور رانا کو بڑی راحت، عدالت نے اہل خانہ سے فون پر بات کرنے کی اجازت دی

نئی دہلی : دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے 26/11 ممبئی دہشت گردانہ حملے کے ملزم تہور رانا کو بڑی راحت دی ہے۔ عدالت نے فی الحال اسے اپنے گھر والوں سے ایک بار فون پر بات کرنے کی اجازت دی ہے۔ یہ بات چیت جیل کے قوانین کے مطابق اور تہاڑ جیل کے ایک سینئر اہلکار کی نگرانی میں ہوگی۔ عدالت نے رانا کی صحت سے متعلق رپورٹ بھی طلب کر لی۔ این آئی اے نے رانا کو کال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ عدالت نے جیل حکام سے یہ بھی پوچھا ہے کہ کیا رانا کو جیل مینوئل کے مطابق مستقبل میں باقاعدہ فون کال کرنے کی اجازت دی جائے۔ جب رانا کو این آئی اے نے اپنی تحویل میں لیا تو اس نے اپنے اہل خانہ سے بات کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ رانا کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ غیر ملکی شہری ہونے کے ناطے اپنے اہل خانہ سے بات کرنا رانا کا بنیادی حق ہے۔ رانا کے گھر والے اس کی خیریت کے لیے پریشان ہیں۔
اس سے قبل 24 اپریل کو خصوصی جج چندر جیت سنگھ نے رانا کی اس درخواست کو مسترد کر دیا تھا جس میں اس کے خاندان سے بات کرنے کی اجازت مانگی گئی تھی۔ عدالت نے یہ فیصلہ این آئی اے کی طرف سے ان کی عرضی کی مخالفت کے بعد دیا تھا۔ سماعت کے دوران این آئی اے نے دلیل دی کہ اگر رانا کو اپنے گھر والوں سے بات کرنے کی اجازت دی جائے تو وہ بات چیت کے دوران بہت سی اہم معلومات شیئر کر سکتے ہیں۔ پاکستان آرمی میڈیکل کور کے سابق افسر رانا کو حال ہی میں 26/11 کے ممبئی دہشت گردانہ حملے میں مقدمے کی سماعت کے لیے امریکہ سے بھارت کے حوالے کیا گیا تھا جس میں 26 نومبر 2008 کو 166 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔ 9 مئی کو خصوصی عدالت نے رانا کو 6 جون تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔ پٹیالہ کی عدالت میں سماعت کے بعد جمعہ کو رانا کو 9 جولائی تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔
سیاست
کسارا ممبرا ریلوے حادثہ ذرائع ابلاغ کو عام مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں : راج ٹھاکرے

ممبئی : مہاراشٹر نونرمان سینا سربراہ راج ٹھاکرے نے ممبرا دیوا ٹرین حادثہ کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ ریلوے میں سفر کرنا انتہائی مشکل ترین امر ہے۔ شام کے وقت تو پلیٹ فارم پر اس قدر بھیڑ ہوتی ہے کہ ٹرینوں میں چڑھنا مشکل ہے۔ اس کے باوجود مسافر ریلوے سے سفر کرتے ہیں, شہروں میں کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے, یہی وجہ ہے کہ ریلوے کی حالت خستہ ہے۔ یومیہ ریلوے سے سفر کرنے والوں کے حادثات ہوتے ہیں۔ شہروں کی ترقیاتی پروجیکٹ کے نام پر صرف فلک شگاف عمارتیں تعمیر کر رہی ہیں, جس میں پارکنگ کا کوئی نظم نہیں ہے۔ ٹریفک کا مسئلہ جوں کا توں ہے, ممبئی تھانہ پونہ میں ٹریفک کا مسئلہ انتہائی تشویشناک ہے۔
ریلوے پر مسافروں کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔ اہلیان ممبئی کیلئے کوئی علیحدہ انتظام ریلوے میں نہیں ہے, مسافروں کا برا حال ہے, لیکن میڈیا کو ان مسائل سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ جتنی مرتبہ راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کب ایک ساتھ آئیں گے کی خبر چلانے کے بجائے وہ ان مسائل پر سرکار کی توجہ مبذول کراتے تو کوئی مسئلہ کا حل نکلتا۔ شہروں میں صرف میٹرو اور مونو سے ترقی نہیں ہوگی۔ میٹرو اور مونو کے باوجود گاڑیوں کا رجسٹریشن نہیں رکے ہیں, ان میٹرو اور مونو سے کون سفر کرتا ہے اس کا کوئی مطالعہ تک نہیں ہے۔ سڑکوں پر ٹریفک کا مسئلہ اب بھی برقرار ہے, ایسے میں شہری مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے, میں وزارت ریلوے سے مطالبہ ہے کہ اس طرف توجہ دے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
کرلا شیتل تالاب پر سمینٹ کھمبوں کی تنصب کی مخالفت بھوک ہڑتال

ممبئی : کرلا شیتل تالاب کی تزئین کاری کے سبب جھوپڑپٹی کو چھپانے کی کوشش سے مقامی جھوپڑپٹی مکین نے زنجیر نما بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج تالاب ایک مذہبی تالاب کی حیثیت رکھتا ہے اور یہاں گنپتی، دیوی وسرجن کی جاتی ہے امسال تالاب سے متصل جھوپڑا مکینوں کو چھپانے کی غرض سے تالاب کے کنارے سیمنٹ کھمبوں کی تنصیب شروع کردی گئی ہے, جس سے عوام میں ناراضگی ہے۔
اس مسئلہ پر راشٹروادی کانگریس اجیت پوار گروپ کے لیڈر و سماجی خادم گھنشیام بھاپکر نے بھوک ہڑتال شروع کی تھی, لیکن ان کی حالت بگڑنے کے سبب انہیں اسپتال پہنچایا گیا, لیکن اب یہ بھوک ہڑتال میں مقامی لوگوں نے حصہ لینا شروع کر دیا ہے۔ اب اس بھوک ہڑتال زنجیر نما بھوک ہڑتال میں تبدیل ہوگئی ہے۔ بھوک ہڑتال پر بیٹھے گھنشیام بھاپکر کا الزام ہے کہ جھوپڑپٹیوں کو چھپانے کیلئے یہ کام کیا گیا ہے, جبکہ اگر کوئی حادثہ پیش آتا ہے, تو جھوپرپٹیوں کے مکینوں کا بچنا مشکل ہو جائے گا اور اس سے مکینوں کا تحفظ بھی خطرہ میں ہے, اس پروجیکٹ کی مخالفت جاری ہے لیکن بی ایم سی انتظامیہ بضد ہے اور کام جاری ہے اسی لئے ہماری بھی بھوک ہڑتال جاری ہے۔ اس معاملہ میں جب کرلا ایل وارڈ کے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر دھنا جی ہرلیکر سے استفسار کیا گیا تو انہوں نے کال ریسیو نہیں کیا بھاپکر نے الزام لگایا ہے کہ جھوپڑپٹیوں کو اس سیمنٹ کھمبوں سے پریشانی ہے یہ کام صرف اور صرف جھوپڑپٹی کو چھپانے کیلئے کیا گیا ہے, جو عوام کو ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سنگڑے واڑی میں آگ لگتی ہے تو یہی وہ راستہ ہے جہاں سے لوگوں کو نکالا جاسکتا ہے, لیکن اس کو بھی بند کیا جارہا ہے۔ بھاپکر نے سنگین الزام عائد کرتے ہوئے جھوپڑپٹیوں کیلئے شیتل تالاب کا راستہ بند کرنے کی سازش قرار دی ہے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج تالاب بچاؤ مہم شروع کر دی گئی ہے, اس معاملہ میں اب بھوک ہڑتال کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں بی ایم سی اور وزیر اعلی سے بھی خط و کتابت کی گئی ہے, لیکن ہنوز کام جاری ہے۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا