ممبئی پریس خصوصی خبر
ہلدوانی فساد معاملہ : گرفتار مسلم نوجوانوں کی رہائی کے لئے جمعیۃ علماء ہند کی قانونی جدوجہد شروع
												نئی دہلی (8 جون 2024) : ہلدوانی فساد کو لیکر پولس زیادتی کا شکار20 مسلم نوجوانوں کی ضمانت کی عرضی پر گزشتہ روز اتراکھنڈ ہائی کورٹ (نینی تال) میں سماعت عمل میں آئی جس کے بعد ہائی کورٹ کی دورکنی بینچ نے اسے سماعت کے لئے قبول کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو تین ہفتوں کے اندر جواب داخل کرنے کا حکم دیا اور معاملہ کی سماعت 4 جولائی تک کے لئے ملتوی کردی، جسٹس منوج کمارتیواری اور جسٹس پنکج پروہت پر مشتمل دورکنی بینچ کے روبرو جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے سپریم کورٹ کی سینئر ایڈوکیٹ نتیارامن کرشنن نے مدلل بحث کرتے ہوئے بتایا کہ تفتیشی ایجنسی نے 90 دن کی مدت مکمل ہونے کے بعد بھی عدالت میں چارشیٹ نہیں داخل کی اور ملزمین وان کے وکلاء کے علم میں لائے بغیر عدالت سے مزید 28 دنوں کی مہلت طلب کرلی جو قانونا غلط ہے لہذا کریمنل پروسیجر کورٹ کی دفعہ 167 اور یو اے پی اے قانون کی دفعہ 43 ڈی (2) کے تحت ملزمین کی ڈیفالٹ ضمانت منظور کی جائے، جس پر سرکاری وکیل نے ضمانت کی عرضی پر اعتراض داخل کرنے کے لئے وقت طلب کیا واضح ہوکہ جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ نتیارامن کرشنن کے ہمراہ ایڈوکیٹ مجاہد احمد، ایڈوکیٹ نیتن تیواری، ایڈوکیٹ منیش پانڈے، ایڈوکیٹ وجے پانڈے ودیگر پیش ہوئے جبکہ اتراکھنڈ حکومت کی جانب سے ایڈوکیٹ جے ایس ورک اور ایڈوکیٹ آر کے جوشی پیش ہوئے۔
جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 90 دن کی مقررہ مدت گزر جانے کے بعد چارج شیٹ داخل نہ کرنا یہ بتاتا ہے کہ پولس قانون وانصاف کو بالائے طاق رکھ کر جانبدارای کا مظاہرہ کررہی ہے، اس سے زیادہ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ ملزمین اور ان کے وکلاء کے علم میں لائے بغیر حیلوں بہانوں سے عدالت کے ذریعہ مزید 28 دنوں کی مہلت طلب کرلی گئی، انہوں نے کہا کہ پولس اور تفتیشی اداروں کے تعصب اور جانبداری کا یہ کوئی پہلا معاملہ نہیں ہے مسلمانوں سے جڑے زیادہ ترمعاملوں میں تقریبا ہر ریاست کی پولس کا رویہ یکساں ہوتا ہے، قانون کے مطابق 90 دن کے اندر چارج شیٹ داخل کردی جانی چاہئے تاکہ ملزم بنایا گیا شخص اپنی رہائی کے لئے قانونی عمل شروع کرسکے، لیکن یہ کس قدر افسوسناک بات ہے کہ اس ہدایت پر عمل نہیں کیا جاتا، مولانا مدنی نے کہا کہ تفتیشی ایجنسیوں اورپولس کا یہ طرز عمل انسانی حقوق کی صریحا خلاف ورزی ہے، کیونکہ اس سے انصاف کے حصول میں تاخیر ہوجاتی ہے، انہوں نے کہا کہ ان گرفتار شدگان میں 7 خواتین بھی شامل ہیں، اور ان سب پر یو اے پی اے قانون کا اطلاق کردیا گیا ہے، ایسے میں ایک بڑا سوال یہ ہے کہ اپنے اسکول اور اپنی عبادت گاہ کو بچانے کے لئے احتجاج کرنے والے کیا دہشت گرد ہوسکتے ہیں؟ جب کہ پولس کی بلاجواز فائرنگ سے جو 7 بے گناہ مارے گئے ان کے بارے میں مکمل خاموشی ہے گویا پولس اور حکومت کی نظر میں انسانی زندگیاں کوئی اہمیت نہیں رکھتیں اس معاملہ پر انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے افراد اور اداروں کی خاموشی بھی ایک بڑا سوال ہے ہمیں عدالتوں سے انصاف مل رہا ہے ابھی پچھلے دنوں اترپردیش اے ٹی ایس کی جانب سے متعینہ مدت کے اندر چارج شیٹ نہیں داخل کرنے پر لکھنو ہائی کورٹ نے 11 مسلمانوں کو ضمانت دیدی، اس فیصلہ کی بنیاد پر ہمیں یقین ہے کہ اتراکھنڈ ہائی کورٹ سے ان ملزمین کو اور ہلدوانی متاثرین کو بھی انصاف ملے گا، انشاء اللہ۔ مولانا مدنی نے ملک کے تمام انصاف پسندوں سے سوال کیا کہ ایک مخصوص فرقہ کے خلاف ظلم واستبداد اور ناانصافی کا یہ خطرناک سلسلہ کب تک جاری رہے گا؟ کیا وہ اس ملک کے شہری نہیں ہیں؟ اگر ہیں تو پھر ان کے ساتھ اس طرح کا سوتیلا رویہ اپنا کر ان پر انصاف کے دروازہ بند کر دینے کی کوششیں کیوں کی جاتی ہیں؟ اور ہر بار جمعیۃ علماء ہند کو انصاف کے لئے عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور کیوں ہونا پڑتا ہے؟ ایک بڑا لمحہ فکریہ ہے اس پر سب کو سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔
اسی درمیان جمعیۃ علماء ضلع نینی تال کے ایک وفد نے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی اور قانونی مشیر شاہد ندیم ایڈوکیٹ سے نئی دہلی میں ملاقات کی اور مقدمہ کی تازہ صورتحال کی تفصیل دی، وفد میں مولانا مقیم قاسمی صدر جمعیۃ علماء نینی تال، مولانا محمد قاسم قاسمی سکریٹری، مولانا محمد عاصم قاسمی صدر جمعیۃ علماء ہلدوانی اور مولانا محمد سلمان ندوی سکریٹری شامل تھے، واضح رہے کہ اس معاملہ میں 101 لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے، جن میں 7 خواتین بھی شامل ہیں، جمعیۃ علماء 65 ملزمین کو قانونی امداد فراہم کررہی ہے جبکہ 69 ملزمین کے گھریلو اخراجات بھی گرفتاری سے لیکر اب تک برداشت کررہی ہے، اخراجات میں راشن، بچوں کی فیس، ادویات مکان کا کرایہ وغیرہ شامل ہیں، فساد میں زخمی ہوئے 15 ملزمین کے علاج کا مکمل خرچ بھی مقامی جمعیۃ علماء نے برداشت کیا، ملزمین کی پیروی کے علاوہ ان کے اہل خانہ کی دادرسی بھی مفتی لقمان، مولانا یونس، عبدالحسیب، مولانا فرقان ودیگر صاحبان کررہے ہیں، ایڈوکیٹ مجاہد احمد نے بتایاکہ ملزم بنائی گئی خواتین سمیت دیگر ملزمین کی ضمانت کی عرضیاں بھی چند روز میں نچلی عدالت میں داخل کردی جائیں گی، اس کے ساتھ نچلی عدالت میں پولس کی گولی سے 7 مسلم نوجوانوں کی ہلاکت پر رپورٹ طلب کرنے کی گزارش کی گئی، جس پر عدالت نے پولس سے رپورٹ طلب کی ہے، اس معاملہ میں پولس انتہائی جانبداری کا مظاہرہ کررہی ہے، یہی وجہ ہے کہ اس نے ملزمین کو ضمانت سے محروم رکھنے کے لئے ان کے خلاف یو اے پی اے یعنی دہشت گردی کے قانون کا اطلاق کیا ہے۔
سیاست
کسی کے باپ کا ہندوستان نہیں ہے ، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نتیش رانے پر چراغ پا

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے نتیش رانے کے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کرارا جواب دیا ہے اور کہا ہے کہ کسی کے باپ کا ہندوستان نہیں ہے انہوں نے کہا کہ مسلسل نتیش رانے اشتعال انگیز ی کا مظاہرہ کرتے ہیں ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی کئی کیس بھی درج ہے اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں ہوتی ۔ شرجیل امام ، عمر خالد قید و بند میں ہے لیکن یہ آزاد ہے۔ انہوں نے تو کوئی اشتعال انگیزی کا مظاہرہ نہیں کیا تھا سپریم کورٹ نے ہیٹ اسپیچ پر سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے لیکن سرکار ایسے عناصر پر کارروائی کیوں نہیں کرتی جو نفرت پھیلاتے ہیں ۔
(جنرل (عام
ممبئی روہت آریہ انکاؤنٹر پر تفتیش میں نیا خلاصہ… مراٹھی فنکاروں سے روہت نے ویڈیو طلب کیے تھے ۸۰ بچوں کا انتخاب کیا تھا

ممبئی آر اے اسٹو ڈیو میں ہونے والے یرغمالی ڈرامے سے ممبئی لرز اٹھا۔ پوائی میں اسٹو ڈیو میں روہت آریہ نے چھوٹے بچوں کو واجب الادا رقم کے لیے یرغمال بنا لیا تھا۔ پولیس نے انہیں کامیابی سے بچایا، لیکن روہت آریہ انکاؤنٹر میں ہلاک ہو گیا ۔ اس معاملے میں کئی مراٹھی فنکاروں سے پوچھ گچھ کی جائے گی، اور انسانی حقوق کمیشن نے بھی اس کا نوٹس لیا ہے۔ یرغمالی کیس میں روزانہ نئے نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں۔ روہت آریہ انکاؤنٹران ‘فنکاروں’ کے بارے میں بھی تحقیقات جاری ہیں جنہوں نے روہت آریہ سے ملاقات کی تھی ۔ گزشتہ ہفتے، جمعرات، 30 اکتوبر کو، دوپہر کو ممبئی میں ایک بڑی ہلچل مچ گئی تھی۔ ممبئی آر اے میں کچھ چھوٹے بچوں اور بزرگ شہریوں کو یرغمال بنایا گیا تھا۔ محکمہ تعلیم کے لیے کیے گئے کام کے بعد واجبات کی ادائیگی کو لے کر روہت آریہ نامی شخص نے کچھ بچوں کو آڈیشن کے لیے بلایا تھا اور اس نے کچھ بچوں کو یرغمال بناتے ہوئے کئی مطالبات کیے تھے۔ اس کے بعد پولیس واش روم میں داخل ہوئی اور 17 بچوں سمیت کل 19 لوگوں کو بچایا۔ اور انکاؤنٹر کے دوران روہت آریہ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
یرغمالی کے اس ڈرامے نے نہ صرف ممبئی بلکہ پورے مہاراشٹر کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور اس معاملے میں روزانہ نئے نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔ انکاؤنٹر میں ہلاک روہت آریہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی حال ہی میں سامنے آئی ہے۔پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس کی تصدیق ہوئی کہ گولی لگنے سے روہت آریہ کی موت ہو گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گولی کی نوعیت کے پیش نظر ان کے بچنے کا کوئی امکان نہیں تھا۔
اسی دوران اس معاملے میں ایک اورانکشاف ہوا ہے۔ پوائی میں آر اے اسٹوڈیو، جہاں اس یرغمالی ڈرامہ روہت آریہ نے کچھ آڈیشنز کروائے، وہاں مراٹھی دنیا کے کچھ مشہور اداکاروں نے دورہ کیا۔ اس اسٹوڈیو میں سینئر اداکار گریش اوک، اداکارہ ارمیلا کوٹھارے، منل کپور، سوپنل جوشی، تیجا پردھان، انکش جوشی جیسے کئی اداکارشامل اسٹو ڈیو میں حاضر ہوئے تھے ۔اب اس معاملہ میں ان اداکاروں سے بھی باز پرس ہو گی جو روہت کے رابطے میں تھے یا پھر شوٹنگ میں حصہ لینے والے تھے انسانی حقوق کمیشن نے روہت آریہ انکاؤنٹر کیس کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی مقرر کی گئی ہے۔ اس معاملے میں آر اے اسٹوڈیو میں جا کر روہت آریہ سے ملاقات کرنے والے فنکاروں سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔ بتایا گیا ہے کہ روہت آریہ کے ساتھ رابطے میں رہنے والے ہر فرد کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق روہت نے اسٹوڈیو میں بچوں کو یرغمال بنانے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے سے پہلے کافی تیاری کی تھی۔ انہوں نے شارٹ فلم کے لیے سینکڑوں چائلڈ آرٹسٹوں کی ویڈیوز مانگی اور ان میں سے 80 کا انتخاب کیا۔ اس کے بعد انہوں نے 35، 20 اور آخر میں 17 چائلڈ آرٹسٹوں کے لیے چار روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ان چار دنوں کے دوران فنکار منال کپور، سوپنل جوشی، تیجا شری پردھان، انکش جوشی اسٹوڈیو میں آمد کی تھی اور واپس گئے اس لئے اب ان تمام فنکاروں سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ رچیتا جادھو سے بھی رابطہ کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ اسی را اسٹوڈیو میں اداکارہ رچیتا جادھو کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ روہت نے ڈرامہ کیا کہ وہ ایک فلم کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے ایک آڈیشن رکھا گیا۔ اسی سازش کے تحت اس نے اداکارہ رچیتا جادھو سے بھی رابطہ کیا تھا۔ اس نے اسے بلایا، میں ایک فلم کر رہا ہوں، اس نے پوچھا کہ کیا تم اس میں کام کرو گی۔ جب وہ راضی ہوئی تو اس نے اسے اسٹوڈیو بلایا، اور انہوں نے ملاقات کا نظم بھی کیا کا تھا ۔ تاہم، اسی وقت، روچیتا کے گھر پر طبی ایمرجنسی کی وجہ سے، انہوں نے بتایا کہ وہ اسٹوڈیو نہیں آسکتی۔ اس لیے روہت اور روچیتا کی ملاقات نہیں ہوئی۔
(جنرل (عام
وندے ماترم لازمیت کچھ لوگ خودساختہ دیش بھکت ہے ادھو ٹھاکرے

ممبئی مہاراشٹر میں بلدیاتی اور بی ایم سی انتخابات سے قبل اور ووٹ چوری کے تناظر میں ایک مرتبہ پھر شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ الیکشن کمیشن نے جیسے کہ یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے کہ ہر گھر میں ۴۰ سے ۵۰ ووٹرس مندرج ہے اس لیے الیکشن کمیشن کی فہرست کی تصدیق کرنا لازمی ہے اور الیکشن کمیشن کی فہرست کی جانچ کےلیے شیوسینا شاکھاؤں( شاخ) میں اب الیکشن کمیشن کی فہرست میں درستگی کےلیے مراکز کا قیام عمل میں لایا جائے گا ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ نوجوان جس کی عمر۱۸ سال مکمل ہوچکی ہے وہ اپنے ناموں کا اندراج الیکشن کمیشن میں کروائیں انہوں نے کہا کہ ہر گھر میں یہ تحقیقات ہو کہ ان کے گھر پر تو بلا اجازت کسی کا نام الیکشن کمیشن کی فہرست میں مندرج تو نہیں ہے ادھو ٹھاکرے نے الیکشن کمیشن کی فہرست کو ہی مشتبہ قرار دیا اور کہا کہ ووٹرس لسٹ میں دھاندلی اور بے ضابطگی ہوئی ہے اس لئے اپوزیشن ووٹ چوری کے معاملہ میں سراپا احتجاج ہے ادھو ٹھاکرے نے وندے ماترم کو لازمی قرار دیئے جانے پر بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موضوعات سے ذہن سے ہٹانے کےلئے لوگوں کو گمراہ کیا جاتا ہے اور ایسے موضوعات لائے جارہے ہیں یہ لوگ اصل میں خود ساختہ دیش بھکت ہے ان سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ووٹرس لسٹ میں خامیوں کے ازالہ کے لئے لوگوں کو بیدار رہنے کے ساتھ اس میں درستگی کی بھی کوشش کرنی چاہئے ۔
- 
																	
										
																			سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
 - 
																	
										
																					سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
 - 
																	
										
																			ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
 - 
																	
										
																			جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
 - 
																	
										
																					جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
 - 
																	
										
																			خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
 - 
																	
										
																			جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
 - 
																	
										
																			قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
 
