Connect with us
Thursday,28-August-2025
تازہ خبریں

جرم

1993 کے ممبئی بم دھماکوں کے ایک مجرم کو کولہا پور سنٹرل جیل کے اندر پانچ زیر سماعتوں نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا۔

Published

on

Kolhapur-Central-Jail-Murder

ممبئی : 1993 کے ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کے ایک مجرم پر کولہاپور کی کلمبہ جیل میں اتوار کو پانچ قیدیوں نے جان لیوا حملہ کیا۔ 59 سالہ منا عرف محمد علی خان پر جیل میں نہانے پر دوسرے قیدیوں کے ساتھ جھگڑے کے بعد حملہ کیا گیا۔ خان سلسلہ وار دھماکوں کے کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔ پولیس افسر نے کہا، “دلائل کے درمیان، کچھ زیر سماعت لوگوں نے نالے کے اوپر سے لوہے کی جالی اٹھائی اور اس سے خان کے سر پر مارا، جس کے بعد وہ زمین پر گر گیا۔” اسے ہسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ حملہ آوروں کی شناخت پرتیک عرف پیلا سریش پاٹل، دیپک نیتا جی کھوت، سندیپ شنکر چوان، رتوراج ونائک انعامدار اور سوربھ وکاس کے طور پر کی گئی ہے۔ کولہاپور پولیس نے پانچوں لوگوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔

ڈی آئی جی (جیل) سواتی ساٹھے نے کہا کہ حملے کے پیچھے محرکات کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔ ابتدائی تفتیش میں حملہ آوروں اور منا کے درمیان دیرینہ دشمنی کا انکشاف ہوا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘کلمب میں بمبئی دھماکے کے چار ملزم ہیں۔ ان کی حفاظت کے لیے ہم انہیں باقاعدہ قیدیوں سے الگ کر دیں گے۔ ساٹھے نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو ہم انہیں دوسری جیلوں میں بھیج دیں گے۔

منا کو 2013 میں کلمبہ جیل لایا گیا تھا۔ وہ اپنی اصل 14 سال کی سزا پوری کر چکے تھے اور کچھ عرصے کے لیے باہر تھے لیکن 2007 میں سپریم کورٹ نے ان کی سزا کو بڑھا کر عمر قید کر دیا۔

منّا 12 مارچ 1993 کے دھماکوں سے پہلے مرکزی ملزم ٹائیگر میمن کو آر ڈی ایکس اور ہتھیار اتارنے کے لیے ممبئی سے رائے گڑھ لے گیا تھا۔ اس واقعے میں 250 سے زائد افراد ہلاک اور 1400 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ منا نے نقد رقم ممبئی اور پھر بمبئی لے جانے میں بھی مدد کی۔

منا کے حملہ آوروں کی شناخت ببلو، پرتیک، رتوراج، سوربھ وکاس سدھ اور دیپک نیتا جی کھوت کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ مختلف مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں جن میں سخت مہاراشٹر کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ (مکوکا) شامل ہیں۔ منا اتوار کی صبح کنویں پر نہانے آیا تھا جب پانچوں نے اسے مارا پیٹا، حکام نے بتایا کہ انہوں نے جیل کے ایک ملازم پر بھی حملہ کیا جس نے مداخلت کرنے کی کوشش کی۔

قیدیوں کے درمیان تلخ کلامی کے بعد شدید لڑائی ہوئی۔ پانچ زیر سماعتوں نے مین ہول کا ڈھکن کھینچا اور منا کے سر پر کئی بار مارا۔ یہ ان کی موت کی وجہ تھی۔ اس کے بعد، جیل حکام اور کولہاپور کے راجواڑا پولیس اسٹیشن کی ایک ٹیم نے حملہ آوروں کو قتل، فسادات اور دیگر الزامات کے تحت گرفتار کیا۔ پولیس اور جیل حکام واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

جرم

‘پاپا نے ممی کو جلا کر مار ڈالا’، پہلے بیوی کو قتل کیا پھر خود کشی کی کہانی گھڑ لی، 7 سالہ بیٹی نے راز فاش کر دیا

Published

on

child

ممبئی / تھانے : نئی ممبئی میں ایک شخص نے اپنی بیوی کو جلا کر ہلاک کر دیا۔ اسے شک تھا کہ اس کی بیوی کے کسی اور کے ساتھ ناجائز تعلقات ہیں۔ اس نے اس واقعہ کو خودکشی ظاہر کرنے کی کوشش کی۔ پولیس نے اسے گرفتار کر لیا ہے۔ ملزم کی سات سالہ بیٹی نے سارا واقعہ دیکھا اور پولیس کو بتایا کہ اس کے والد نے اس کی ماں کو جلا کر قتل کیا ہے۔ یہ واقعہ 25 اگست کو اُران علاقے کے پاگوٹیگاؤں میں پیش آیا۔ پولیس کے مطابق راجکمار رام شرومنی ساہو نامی 35 سالہ شخص کو اپنی 32 سالہ بیوی جاگرانی سے ناجائز تعلقات کا شبہ تھا۔ اسی شک کی وجہ سے اس نے یہ بھیانک قدم اٹھایا۔ اوران تھانے کے سینئر انسپکٹر حنیف ملانی نے بتایا کہ ملزم نے اپنی بیوی کو بری طرح جھلسا ہوا پایا۔ اسے فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا لیکن ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ ملزم نے پولیس کو بتایا کہ اس کی بیوی نے خود کو کمرے میں بند کر لیا اور خود کو آگ لگا کر خودکشی کر لی۔ پولیس نے ابتدائی طور پر حادثاتی موت کا مقدمہ درج کیا تھا۔

تفتیش کے دوران پولیس کو ملزم کے بیان میں کچھ تضادات پائے گئے۔ سینئر انسپکٹر حنیف ملانی نے کہا کہ لیکن ہماری تفتیش میں ان کی کہانی میں تضاد پایا گیا۔ اس کے بعد پولیس نے پوسٹ مارٹم رپورٹ اور جوڑے کی سات سالہ بیٹی کے بیان کو غور سے دیکھا۔ اس سے معلوم ہوا کہ معاملہ کچھ اور ہے۔ پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ملزم نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کی بیوی نے خود کو کمرے میں بند کر کے خودکشی کی۔ لیکن لڑکی نے پولیس کو سچ بتا دیا۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ اس کے والد نے اس کی ماں کو جلا کر قتل کیا۔

پولیس نے علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی اسکین کر لی۔ اس میں ملزم کو واردات کے بعد رات گئے گھر سے نکلتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ افسر نے کہا کہ یہ ایک اہم ثبوت ہے جو اس شخص کے اس دعوے کی تردید کرتا ہے کہ وہ واقعے کے وقت گھر پر موجود نہیں تھا۔ میڈیکل رپورٹ، فرانزک شواہد اور عینی شاہد (لڑکی) کے بیان کی بنیاد پر، پولیس نے 26 اگست کو انڈین جسٹس کوڈ کی دفعہ 103(1) (قتل) کے تحت ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ بعد میں اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس افسر نے کہا کہ یہ واضح طور پر قتل کا معاملہ ہے۔ ہمیں اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ گھریلو تشدد کا ایک وحشیانہ فعل تھا۔ پولیس اب اس معاملے کی مزید تفتیش کر رہی ہے۔ وہ یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ملزم نے ایسا کیوں کیا اور کوئی اور ملوث ہے یا نہیں۔

Continue Reading

جرم

ممبئی سمیر شبیر شیخ کو منشیات کے کیس میں ۱۵ سال کی قید ایک لاکھ کا جرمانہ کی سزا

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی شہر میں ڈرگس اور منشیات اسمگلر کے خلاف انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی کو بڑی کامیابی ملی ہے ممبئی میں منشیات اسمگلر سمیر شبیر شیخ ۳۲ سالہ کو ممبئی باندرہ یونٹ نے ۱۱۰ گرام ایم ڈی میفیڈون کے ساتھ ۱۲ مئی ۲۰۲۲ کو گرفتار کیا تھا اس معاملہ میں پولیس نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی اور اب عدالت نے اس معاملہ میں ملزم کو قصوروار قرار دیتے ہوئے ۱۵ سال کی قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ ملزم کے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ سمیت مارپیٹ تشدد اور دیگر جرائم درج ہیں کل ۹ معاملات درج ہیں۔

Continue Reading

جرم

ممبئی کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی بین الاقوامی گینگ بے نقاب، کرائم برانچ کی کارروائی 12 ملزمین گرفتار، بینک اکاؤنٹ خرید کر دھوکہ دہی کی گئی : ڈی سی پی

Published

on

Crime-Branch

ممبئی : ممبئی کرائم برانچ نے سائبر دھوکہ دہی کے بین الاقوامی ریکیٹ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کرتے ہوئے 12 ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ ملک بھر میں سائبر دھوکہ دہی میں ملوث تھے اور دوسروں کے بینک اکاؤنٹ خرید کر اس کا استعمال سائبر فراڈ سے حاصل رقومات کی منتقلی کیلئے استعمال کیا کرتے تھے۔ اس لئے اس معاملہ میں کرائم برانچ نے باقاعدہ طو رپر پانچ ایسے افراد کو بھی ملزم بنایا ہے جنہوں نے اپنا بینک اکاؤنٹ فراڈ کیلئے فراہم کئے تھے۔ ان اکاؤنٹ کو 7 ہزار سے 5 ہزار روپے میں خریدا جاتا تھا۔

ممبئی پولیس ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی پی ڈٹیکشن راج تلک روشن نے بتایا کہ 60 کروڑ روپے سے زائد دھوکہ دہی کے معاملہ میں ملوث سائبر فراڈ گینگ کو اس وقت بے نقاب کیا گیا جب کاندیولی میں پولیس نے چھاپہ مارا اور یہاں سے پانچ افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ اس دفتر میں سم کارڈ, لیپ ٹاپ, 25 موبائل فون اور فرضی دستاویزات بھی برآمد ہوئے تھے اس کے علاوہ اے ٹی ایم کارڈ بھی ملا تھا۔ 943 بینک اکاؤنٹ میں سے 181 بینک اکاؤنٹ کا استعمال سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کیلئے کیا گیا تھا۔ ملک بھر میں یہی اکاؤنٹ کا استعمال سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کیلئے کیا جاتا تھا۔

ان اکاؤنٹ کا استعمال ڈیجیٹل اریسٹ, شیئر ٹریڈنگ سمیت دیگر فراڈ کے پیسوں کیلئے کیا گیا تھا, اس کی تصدیق بھی ہوئی ہے۔ سائبر فراڈ سے متعلق 1930 پر شکایات موصول ہوئی تھی, جس میں کل 339 شکایت میں سے ممبئی کی 16 اور مہاراشٹر میں 46 شکایت کے بعد 16 جرم درج کئے گئے تھے۔ اس کے علاوہ دیگر صوبوں میں 277 شکایات موصول ہوئی تھی۔ اس میں سے 33 جرم درج کئے گئے ہیں ملزمین پر مزید مقدمات درج ہونے کا امکان بھی ہے۔ یہ گروہ منظم طریقے سے لوگوں کو بے وقوف بنایا کرتا تھا۔ اس گینگ کا طریقہ کار یہ تھا کہ وہ پہلے وہ ایسے لوگوں کی نشاندہی کرتا جو اپنے بینک اکاؤنٹ فروخت کرنے کے خواہاں ہے۔ اس کے بعد ان کے بینک اکاؤنٹ خرید کر سائبر فراڈ کے پیسوں کی اس میں منتقلی کی جاتی۔ اس کے ساتھ ہی ان بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اور تمام پاس ورڈ بھی اپنے پاس ہی یہ لوگ رکھتے تھے, اس کے بعد اے ٹی ایم اور دیگر سینٹروں سے بینک اکاؤنٹ سے پیسے نکالا کرتے تھے۔ ملک ہی نہیں بلکہ بیرون ملک میں بھی آن لائن اور اے ٹی ایم سے پیسے نکالے گئے ہیں۔ جن لوگوں کا اکاؤنٹ سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کے لئے استعمال کیا گیا تھا انہیں اس کا علم تھا اس لئے اب ایسے افراد کو بھی ملزم بنایا گیا ہے, جنہوں نے اپنا اکاؤنٹ فراہم کیا ہے۔ یہ تمام بھی جرم میں شریک پائے گئے تھے, اس لئے ڈی سی پی راج تلک روشن نے بتایا ہے کہ لالچ میں کسی کو بھی اپنا اکاؤنٹ فروخت نہ کرے اور سائبر فراڈ سے محفوظ رہنے کیلئے آن لائن پر کسی بھی قسم کی دھمکی سے خوفزدہ نہ ہو, کیونکہ ڈیجیٹل اریسٹ وغیرہ نام کی کوئی چیز نہیں انہوں نے کہا کہ جس طرح سے سائبر فراڈ کے کیسوں میں اضافہ ہوا ہے اسی طرح کرائم برانچ بھی فعال ہے, ایسے میں کرائم برانچ نے 60 کروڑ سے زائد کے فراڈ کے کیس کو حل کر لیا ہے۔ اور 10 کروڑ روپے ان اکاؤنٹ سے منجمد بھی کئے ہیں۔ جن ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں ویبو پٹیل, سنیل کمار پاسوان، امن کمار گوتم، خاتون خوشباو سندر جول، رتیک بندیکر شامل ہے ان ملزمین کے قبضے سے دو لیپ ٹاپ، ایک پرنٹر, 25 موبائل فون متعدد بینکوں کی 25 پاس بک, 30 چیک بک, 46 اے ٹی ایم سوئپ مشین و دیگر کمپنی کے موبائل کے 104 سم کارڈ برآمد ہوئے ہیں۔ ان کے خلاف سمتا نگر پولیس اسٹیشن میں سائبر فراڈ سمیت دیگر دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس معاملہ کی تفتیش میں پیش رفت ہونے کے بعد مزید ملزمین کی گرفتاری عمل لائی گئی ہے اور اب تک اس معاملہ میں 12 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس میں جس خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے اس نے اپنا اکاؤنٹ فروخت کیا تھا۔ اسی لئے پولیس نے شہریوں سے الرٹ رہنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ وہ پیسوں کی لالچ میں ایسے گینگ کے دام میں نہ آئے

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com