مہاراشٹر
5 کی بجائے ڈیڑھ گھنٹے میں مکمل ہوگا سفر، جانئے ویرارعلی باغ راہداری کے فوائد اور کام کب شروع ہوگا
ممبئی : مانسون کے بعد ویرار-علی باغ کوریڈور کے تعمیراتی کام کو شروع کرنے کا راستہ تقریباً صاف ہو گیا ہے۔ ایم ایس آر ڈی سی نے 126 کلومیٹر طویل کوریڈور کے پہلے مرحلے کی تعمیر کے لیے مالیاتی بولی کے ذریعے 7 کمپنیوں کو حتمی شکل دی ہے۔ اب صرف ٹینڈر الاٹ کرنے کی رسمی کارروائی باقی ہے۔ ایم ایس آر ڈی سی کے ایک سینئر عہدیدار کے مطابق ٹینڈر الاٹ کرنے کا عمل آئندہ چند دنوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔ راہداری پر کام مون سون کے بعد شروع کیا جائے گا۔ لوک سبھا انتخابات کے ضابطہ اخلاق کے نفاذ سے پہلے، ایم ایس آر ڈی سی نے راہداری کی تعمیر کے لیے ٹینڈر طلب کیے تھے۔ کوریڈور کی تعمیر میں 14 کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی تھی۔ ٹینڈر کے لیے تکنیکی بولی گزشتہ ماہ کھولی گئی تھی۔ تکنیکی بولی کے تحت، 14 کمپنیوں نے راہداری کے پہلے مرحلے کے 11 پیکجوں کی تیاری کے لیے 33 ٹینڈرز بھرے ہیں۔ لیکن تکنیکی بولی پاس کرنے والی 14 کمپنیوں میں سے صرف 7 ہی مالیاتی بولی کا امتحان پاس کر سکیں۔
126کلومیٹر طویل یہ کوریڈور دو مرحلوں میں تعمیر کیا جانا ہے۔ پہلے مرحلے کے تحت تقریباً 98 کلومیٹر لمبی سڑک بنائی جانی ہے اور دوسرے مرحلے میں تقریباً 28 کلومیٹر لمبی سڑک بنائی جانی ہے۔ 98 کلومیٹر کا راستہ 11 پیکجز میں تیار کیا جائے گا۔ مالیاتی بولی میں، چار کمپنیوں کو پہلے مرحلے میں دو دو پیکجوں کے لیے اہل سمجھا گیا ہے اور تین کمپنیوں کو ایک ایک پیکج کے لیے اہل سمجھا گیا ہے۔ میگھا انجینئرنگ نے وڈگھر سے پنویل تک 9.12 کلومیٹر طویل سڑک کی تعمیر میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اس میں 1.8 کلومیٹر لمبی سرنگ بھی شامل ہوگی۔ یہ کوریڈور پالگھر، تھانے اور رائے گڑھ اضلاع سے گزرے گا۔ منصوبے کے پہلے مرحلے کے لیے زمین کے حصول کا کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے جبکہ دوسرے مرحلے کے لیے زمین کے حصول کا کام جاری ہے۔ پہلے مرحلے کی تعمیر پر تقریباً 18,431.15 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔
ایم ایم آر میں ٹریفک کا بڑا مسئلہ ہے۔ ایسے میں نئی سڑک کی تکمیل سے ٹریفک کا مسئلہ کم ہو جائے گا اور لوگ اپنا سفر تیزی سے مکمل کر سکیں گے۔ ممبئی-احمد آباد ہائی وے، ممبئی-ناسک ہائی وے، ممبئی-پونے ایکسپریس وے، ممبئی-گوا ہائی وے، پنویل-جے این پی ٹی اور اٹل سیٹو سے منسلک ہوں گے۔ کوریڈور کی تعمیر سے ویرار سے علی باغ تک کا سفر صرف ڈیڑھ سے دو گھنٹے میں مکمل کرنا ممکن ہوگا۔ فی الحال ویرار سے علی باغ پہنچنے میں 4 سے 5 گھنٹے لگتے ہیں۔
یہ کمپنیاں پاس کرتی ہیں :
پیکیج 1 – نویوگا
پیکیج 2,3 – اورینٹل سٹرکچرل انجینئرز
پیکیج 4,5 – ایل اینڈ ٹی
پیکیج 6,7 – آئی آر سی او این
پیکیج 8,10 – جے کمار انفرا پراجیکٹ
پیکیج 9 – میگھا انجینئرنگ
پیکیج 11 – ویلسپن
ویرار-علی باغ کوریڈور کا پہلا ڈی پی آر 2016 میں تیار کیا گیا تھا۔ لیکن حصول اراضی کے عمل میں تاخیر کی وجہ سے ابھی تک اس منصوبے پر کام شروع نہیں ہو سکا ہے۔ پچھلے سال تک یہ پروجیکٹ ایم ایم آر ڈی اے کے پاس تھا، لیکن اس نے حصول اراضی کے عمل کو تیز نہ کرنے کی وجہ سے اس پروجیکٹ کو ایم ایس آر ڈی سی کے حوالے کردیا گیا۔ نے ممبئی ناگپور سمردھی مہامرگ پروجیکٹ کے لیے زمین کے حصول کا عمل بہت کم وقت میں مکمل کیا تھا۔ اس تجربے کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے 126 کلومیٹر طویل ہائی وے کی تعمیر کی ذمہ داری ایم ایس آر ڈی سی کو دی تھی جس کے اچھے نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔
سیاست
لاڈلی بہنا یوجنا کی کچھ نااہل خواتین کی درخواستوں کی دوبارہ جانچ شروع، نا اہل خواتین نے اس اسکیم کا فائدہ اٹھایا، اس بارے میں خواتین الجھن کا ہیں شکار۔
ممبئی : مہاراشٹر کی لاڈلی بہنا یوجنا انتخابات میں مہایوتی حکومت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوئی۔ یہ منصوبہ مہاوتی کو دوبارہ اقتدار میں لانے میں اہم تھا۔ تاہم وزیر آدیتی تاتکر نے کہا تھا کہ کچھ نااہل خواتین نے اس اسکیم کا فائدہ اٹھایا ہے۔ اب انتخابات کے بعد چند نا اہل خواتین کی درخواستوں کی جانچ پڑتال دوبارہ شروع ہو گئی ہے۔ تو کیا حکومت لاڈلی بہنوں کو دی گئی رقم واپس لے گی؟ یہ وہ سوال ہے جو اب لاڈلی بہنیں پوچھ رہی ہیں۔ حکومت کے متضاد موقف سے خواتین پریشان ہیں۔ ایسے میں ادیتی تٹکرے نے پھر کہا ہے کہ نااہل خواتین کا پیسہ واپس نہیں لیا جائے گا۔
لاڈلی بہنا یوجنا پر تبصرہ کرنے کے لیے کابینی وزیر آدیتی تاٹکرے نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کئی نااہل خواتین نے بھی اس اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہے۔ اس لیے کسی اسکیم کا جائزہ لینا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ منصوبہ جو بھی ہو، ہر سال اس کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ سنجے گاندھی نیرادھر اسکیم کی بھی سال میں ایک بار تصدیق کی جاتی ہے۔ یہ ایک باقاعدہ عمل ہے۔ اب نااہل خواتین کا پیسہ واپس نہیں لیا جائے گا۔
ادیتی ٹٹکرے نے مزید کہا کہ ہم نے ابھی تک فائدہ اٹھانے والے کا کوئی پیسہ واپس نہیں لیا ہے۔ چونکہ لاڈلی بہنا یوجنا نے ایک سال بھی مکمل نہیں کیا ہے، مختلف تاثرات ابھر رہے ہیں۔ یہ طبقہ ان خواتین سے الگ ہے جنہوں نے ہمیں بتایا ہے کہ وہ رضاکارانہ طور پر اور دیگر وجوہات کی بنا پر اسکیم کے لیے اہل نہیں ہیں۔ تاہم ہم نے کسی خاتون سے کوئی رقم واپس نہیں لی۔ لیکن انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ فی الحال توثیق کے دوران نااہل قرار دی گئی خواتین کے فوائد واپس لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
ادیتی تاٹکرے نے مزید کہا کہ ہم نے اپنی طرف سے نااہلی کی درخواستیں نہیں مانگی ہیں۔ فی الحال، فوائد کی واپسی کے لیے درخواستیں موصول ہو رہی ہیں۔ جس کا نمبر ہر روز بدلتا رہتا ہے۔ چونکہ کچھ لوگوں کو تصدیق کے دوران پتہ چلا کہ وہ نااہل ہیں، اس لیے ان کی درخواستیں واپس لی جا رہی ہیں۔ لیکن تاٹکرے نے یہ بھی واضح کیا کہ ابھی تک اس پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
سیاست
مہاراشٹر میں ایک بار پھر زور پکڑ رہی ہے بحث، شرد پوار اور اجیت پوار دوسری بار ایک اسٹیج پر، کیا دونوں کے درمیان ٹوٹے ہوئے دھاگے دوبارہ جڑ رہے ہیں؟
ممبئی : مہاراشٹر میں پچھلے پانچ سال ریاستی سیاست کے لیے کافی اہم رہے ہیں۔ اسمبلی انتخابات کے بعد ریاست میں نئے مساوات کی تشکیل کو لے کر بحث جاری ہے۔ ایک ہفتے میں اجیت پوار اور شرد پوار کے دوسری بار اسٹیج پر آنے کے بعد سیاسی زاویہ نے اسٹیج سنبھال لیا ہے۔ یہ بحث چل رہی ہے کہ کیا واقعی پوار خاندان میں فاصلے کم ہو رہے ہیں۔ سیاسی تجزیہ کار بڑے کھیل کی توقع کر رہے ہیں۔ سینئر لیڈر شرد پوار اور مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کو جمعرات کو پونے میں وسنت دادا شوگر انسٹی ٹیوٹ کی میٹنگ میں ایک ساتھ دیکھا گیا۔ یہ ایک ہفتے میں ان کی دوسری مشترکہ نمائش تھی۔
اس سے پہلے، وہ بارامتی میں منعقد ‘2025 کرشی مہوتسو’ میں اسٹیج پر اکٹھے ہوئے تھے۔ اس موقع پر چچا بھتیجے نے ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھنے سے گریز کیا۔ جبکہ شرد پوار کی بیٹی، بارامتی کی ایم پی سپریا سولے اور اجیت پوار کی بیوی، راجیہ سبھا کی رکن پارلیمنٹ سنیترا پوار موجود تھیں اور ایک دوسرے کے پاس بیٹھی تھیں۔ یہ سارا واقعہ میڈیا میں چھا گیا۔ اجیت پوار نے حال ہی میں شرد کی سالگرہ منانے کے لیے ان کی دہلی کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ یہ واقعہ دسمبر کے مہینے میں ہوا تھا تب بھی وہ کیمروں سے بچتے ہوئے نظر آئے تھے۔ اس ملاقات کی کوئی تصویر میڈیا میں سامنے نہیں آئی۔
پوار خاندان میں پچھلے 20 مہینے بہت تصادم کے رہے ہیں۔ جولائی 2023 میں جب اجیت پوار نے شرد پوار سے علیحدگی اختیار کی۔ اس کا اثر انتخابات میں نظر آیا۔ شرد پوار نے پہلے اپنی بیٹی سپریا کو اجیت پوار کی بیوی کے خلاف میدان میں اتارا تھا اور پھر اپنے بھتیجے یوگیندر کو اجیت کے خلاف کھڑا کیا تھا۔ ایک بار پوار کو جیت ملی، دوسری بار اجیت زیادہ مضبوط ثابت ہوئے۔ ایسے میں اسمبلی انتخابات کے بعد اسکور برابر رہا، اجیت پوار کی ماں آشا پوار نے اپنی خواہش ظاہر کی تھی کہ پورا خاندان متحد ہو جائے۔ آشا پوار اجیت کے وزیر اعلی بننے کی خواہش کا اظہار کرتی رہی ہیں۔
(جنرل (عام
نواب ملک کو ذات پات کے ہراسانی کیس میں راحت، ملک کے خلاف تحقیقات میں ثبوت کی کمی کا حوالہ، وانکھیڑے کی شکایت پر پولیس نے کلوزر رپورٹ درج کرلی
ممبئی : نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے لیڈر نواب ملک کے خلاف نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے سابق زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڈے کی طرف سے درج کیے گئے ایٹروسیٹی ایکٹ کیس کی تفتیش مکمل ہو گئی ہے۔ ممبئی پولیس نے بمبئی ہائی کورٹ کو بتایا کہ تحقیقات کے بعد ثبوت کی کمی کی وجہ سے کلوزر رپورٹ داخل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر ایس ایس کوشک نے 14 جنوری کو جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور نیلا گوکھلے کی بنچ کو مطلع کیا کہ 2022 کیس کی تحقیقات کے بعد، پولیس نے ‘سی سمری رپورٹ’ داخل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ’سی سمری رپورٹ‘ ان مقدمات میں درج کی جاتی ہے جہاں تفتیش کے بعد پولیس اس نتیجے پر پہنچتی ہے کہ کوئی ثبوت نہیں ہے اور مقدمہ نہ تو سچ ہے اور نہ ہی غلط۔ یہاں نواب ملک کے خلاف مقدمہ درج کرنے والے آئی آر ایس افسر سمیر وانکھیڑے اس رپورٹ کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔
ایک بار جب ایسی رپورٹ متعلقہ نچلی عدالت میں داخل کی جاتی ہے، تو کیس میں شکایت کنندہ اسے چیلنج کر سکتا ہے اور تمام فریقین کو سننے کے بعد عدالت کلوزر رپورٹ کو قبول یا مسترد کر سکتی ہے۔ پچھلے سال، وانکھیڈے نے اپنے وکیل راجیو چوان کے ذریعے ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی تھی، جس میں سابق وزیر ملک کے خلاف بدعنوانی کی روک تھام کے قانون کی دفعات کے تحت درج کی گئی شکایت پر پولیس پر عدم فعالیت کا الزام لگایا تھا۔ وانکھیڑے نے اگست 2022 میں این سی پی (اب اجیت گروپ) کے لیڈر ملک کے خلاف گورگاؤں پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔ یہ شکایت ایس سی اور ایس ٹی ایکٹ کی دفعات کے تحت درج کی گئی تھی۔ وانکھیڈے نے کیس کی جانچ میں پولیس کی بے عملی کی وجہ سے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ درخواست میں کیس کی تحقیقات سی بی آئی کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
درخواست میں وانکھیڑے نے دعویٰ کیا تھا کہ اس معاملے میں پولس کی بے عملی کی وجہ سے انہیں اور ان کے خاندان کو کافی ذہنی اذیت اور ذلت کا سامنا کرنا پڑا۔ وانکھیڑے نے شکایت میں الزام لگایا ہے کہ ملک نے انٹرویو کے دوران اور اپنی سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے ذات کی بنیاد پر ان کے اور ان کے خاندان کے خلاف توہین آمیز اور ہتک آمیز تبصرے کیے تھے۔ عرضی کے مطابق پولیس نے اب تک معاملے کی تفتیش نہیں کی ہے، اس لیے کیس کو سی بی آئی کو منتقل کیا جانا چاہیے۔ تفتیش میں پولیس کی سستی کو دیکھتے ہوئے وانکھیڑے نے عدالت کی نگرانی میں تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملک نے پولیس مشینری پر اثرانداز ہونے کے لیے اپنے سیاسی اختیارات کا استعمال کیا ہے، اس لیے اس کیس کی تفتیش کسی آزاد تفتیشی ایجنسی سے کرائی جائے۔
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم4 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
سیاست3 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی4 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا