Connect with us
Monday,16-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

آپ کا ڈاکٹر، خوردبین… سپریم کورٹ نے پتنجلی اشتہار کیس میں آج سب کی سماعت کی۔

Published

on

S.Court

نئی دہلی : گمراہ کن اشتہار معاملے میں سپریم کورٹ نے پتنجلی آیوروید سے سوال پوچھا جب پتنجلی نے اخبار میں اشتہار دے کر غیر مشروط معافی مانگ لی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ جس اخبار میں آپ نے معافی مانگی ہے کیا اس اشتہار کا سائز وہی ہے جو آپ نے پہلے دیا تھا؟ تاہم سپریم کورٹ نے پتنجلی آیوروید اور یوگا گرو رام دیو کے وکلاء سے کہا ہے کہ وہ دو دن کے اندر اشتہار سے متعلق ریکارڈ عدالت کے سامنے پیش کریں۔ عدالت نے کہا کہ ہم اشتہار کا سائز دیکھنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ معذرت کرتے ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم اسے خوردبین سے دیکھیں۔

آئی ایم اے (انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن) نے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں پتنجلی پر ویکسینیشن مہم اور جدید ادویات کے خلاف مہم چلانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے یوگا گرو رام دیو اور پتنجلی آیوروید کے ایم ڈی آچاریہ بال کرشنا کی طرف سے غیر مشروط معافی مانگنے کے حلف نامہ کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ سپریم کورٹ میں پچھلی سماعت میں یوگورو رام دیو اور پتنجلی آیوروید کے ایم ڈی بال کرشنا نے گمراہ کن اشتہار معاملے میں کھلے عام معافی مانگنے کو کہا تھا، جس کے بعد سپریم کورٹ نے انہیں اس کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا ہے۔

کیس کی سماعت کے دوران پتنجلی آیوروید نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ پچھلے اشتہار اور پریس کانفرنس میں کی گئی غلطی کے سلسلے میں پیر کو کچھ اخبارات میں اشتہار دے کر معافی مانگی گئی ہے۔ پتنجلی کے وکیل مکل روہتگی نے عدالت کو اس کی جانکاری دی۔ اس دوران پتنجلی آیوروید کے ایم ڈی بال کرشنا اور یوگا گرو رام دیو دونوں عدالت میں موجود تھے۔ پھر سپریم کورٹ نے پوچھا کہ کیا آپ کی معافی اسی سائز کے اشتہار میں ہے جو آپ نے پہلے دی تھی۔

روہتگی نے کہا کہ 67 اشاعتوں میں اشتہار دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کی جسٹس ہیما کوہلی نے کہا کہ اشتہار کی کٹائی اور متعلقہ ریکارڈ دو دن کے اندر عدالت میں پیش کیا جائے۔ ہم اصل سائز دیکھنا چاہتے ہیں، اشتہار کتنا بڑا ہے۔ فوٹو کاپی کرنے سے سائز بڑھ سکتا ہے اور یہ ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہوگا۔ ہم اصل سائز دیکھنا چاہتے ہیں، اشتہار کتنا بڑا ہے۔ اگر آپ معافی مانگتے ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم اسے خوردبین سے دیکھیں۔

سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران صحت کے گمراہ کن دعوؤں سے متعلق مسائل کا بھی نوٹس لیا اور کہا کہ ہم اس وسیع تر معاملے کو دیکھیں گے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ایف ایم سی جی کمپنیاں صحت سے متعلق کئی گمراہ کن دعوے کرتی ہیں، ہم ان کا جائزہ لیں گے۔ عدالت نے صارفین کے امور اور اطلاعات و نشریات کی وزارت کو بھی فریق بنایا ہے۔ بنچ نے مرکزی حکومت سے بھی وضاحت طلب کی ہے۔ مرکزی آیوش وزارت نے ایک خط جاری کیا ہے جس میں ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ڈرگس اینڈ کاسمیٹکس رولز 1945 کے رول 170 کے تحت آیوش مصنوعات کے خلاف کارروائی نہ کریں۔ اس پر سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔

آئی ایم اے (انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن) نے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں پتنجلی پر ویکسینیشن مہم اور جدید ادویات کے خلاف مہم چلانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں عدالت کے حکم کے باوجود جواب داخل نہ کرنے پر اعتراض کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے یوگا گرو رام دیو اور پتنجلی آیوروید کے ایم ڈی آچاریہ بال کرشنا کی طرف سے غیر مشروط معافی مانگنے کے حلف نامہ کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس احسن الدین امان اللہ کی سپریم کورٹ بنچ نے کہا تھا کہ جب ہم نے رام دیو اور بال کرشن کو پیش ہونے کے لیے کہا تھا تو انہوں نے اس سے بھی بچنے کی کوشش کی تھی۔ بعد میں، رام دیو اور بال کرشنا کو اس معاملے میں عوامی معافی نامہ پیش کرنے کی اجازت دی گئی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

20 جون کیسر باغ ڈونگری کی وقف کانفرنس میں مسلم پرسنل لا بورڈ نے عوام سے بڑی تعداد میں شریک ہونے کی اپیل کی

Published

on

all india muslim personal law board

ممبئی، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے زیر ہدایت ” تحفظ اوقاف کانفرنس ” جو بتاریخ ۲۰ جون ۲۰۲۵ بروز جمعہ شام سات بجے، بمقام ـ کیسر باغ، شیدا مارگ، چارنل، ڈونگری ـ ممبئی ۹ میں زیر صدارت حضرت مولانا فضل الرحیم مجددی صاحب، جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ منعقد ہورہی ہے، اس عظیم الشان کانفرنس میں ملک کے نامور خطیب وعالم دین، سابق ایم پی اور مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر حضرت مولانا عبیداللہ خاں اعظمی بھی اپنی علالت کے باوجود شرکت کررہے ہیں۔

کانفرنس کے دیگر مقررین میں حضرت مولانا سید خالد اشرف ( سربراہ دارلعلوم محمدیہ، مینارہ مسجد)، حضرت مولانا محمود احمد خاں دریابادی ( کنوینئر مہاراشٹرا، وقف بچاو تحریک مسلم پرسنل لاء بورڈ)، حضرت مولانا مفتی سعیدالرحمن فاروقی ( رکن تاسیسی پرسنل لا بورڈ)، حضرت مولانا اعجاز احمد کشمیری ( خطیب ہانڈی والی مسجد)،حضرت مولانا کمال احمد خان ( شیعہ عالم دین)، جناب عبدالمجیب شیخ ( سکریٹری جماعت اسلامی)، حضرت مولانا عبدالجلیل سلفی( نمائندہ صوبائی جمیعۃ اہل حدیث)

دیگر مہمانان کے طور پر جناب اروند ساونت ( ایم پی)، جناب ابوعاصم اعظمی( ایم ایل اے)، جناب امین پٹیل ( ایم ایل اے)، جناب رئیس شیخ ( ایم ایل اے)، جناب ہارون خان (ایم ایل اے)، جناب منوج جام سوتکر ( ایم ایل اے)، جناب یوسف ابراہانی ( سابق ایم ایل اے)، جناب وارث پٹھان ( سابق ایم ایل اے)، جناب بشیر پٹیل ( سابق ایم ایل اے) شامل ہو رہے ـ ہیں۔

اس پروگرام کے کنوینئڑ مولانا روح ظفر خطیب شیعہ مسجد ڈونگری نے یہ اطلاعات فراہم کی ہیں ۔ـ کنوینئر وانتظامیہ کمیٹی کے ممبران نیز اراکین مسلم پرسنل لاء بورڈ فرید شیخ، سلیم موٹروالا، حافظ اقبال چوناوالا، ـ مولانا اُسیدقاسمی، شاکر شیخ اور ڈاکٹر عظیم الدین نے برادران اسلام سے زیادہ سے زیادہ تعداد میں شریک ہونے کی اپیل کی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی : گوونڈی میں موٹر سائیکل اور ڈمپر تصادم میں چار نوجوانوں کی موت، سڑک جام، ڈرائیور گرفتار، پولس الرٹ

Published

on

Accident

‎ممبئی کے گوونڈی کے شیواجی نگر علاقے میں ایک المناک حادثہ پیش آیا، جہاں ایک ڈمپر نے چار افراد کو کچل دیا۔ یہ واقعہ ہفتہ کی شام گھاٹ کوپر مانخوردروڈ پر شیواجی نگر سگنل پر پیش آیا۔ اطلاعات کے مطابق تین نوجوانوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی، جب کہ ایک شخص شدید زخمی ہوا اور اس وقت قریبی ہسپتال میں داخلہ کے بعد اس کی بھی موت واقع ہو گئی

‎حادثے کے بعد مشتعل ہجوم و عوام کی بڑی بھیڑ نے جائے وقوعہ پر موجود پولیس کا محاصرہ کیا جس کے سبب علاقہ میں کشیدگی لیکن امن برقرار ہے پولس نے نظم و نسق کےلئے سیکورٹی میں اضافہ کر دیا ہے اور حالات قابو میں ہے اس حادثہ کے بعد عوام مشتعل ہوگئے اور ان کا غصہ ابل پڑا عوام نے گھاٹ کوپرمانخورد لنک روڈ کو بلاک کر دیا جس سے دونوں طرف شدید ٹریفک جام ہو گیا۔اب حالات پرامن ہے اور پولس نے نظم و نسق کی برقراری کا دعوی کیا ہےاس معاملہ میں پولس نے ڈرائیو ر کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے پولس کے مطابق

دیونار پولیس اسٹیشن کی حدود میں لوٹس جنکشن پر ایک المناک سڑک حادثہ پیش آیا۔ ایک ڈمپر نے ایک دو پہیہ گاڑی کو ٹکر مار دی جس پر چار افراد سوار تھے جس کے نتیجے میں چاروں افراد کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ مبینہ طور پر متاثرین ساکی ناکہ سے دیونار جا رہے تھے۔ ‎ڈمپر کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا ہے، مزید تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے حزب التحریر (ایچ یو ٹی) کے سلسلے میں مدھیہ پردیش اور راجستھان میں مارے چھاپے، دہشت گرد تنظیم کا ارادہ خوفناک

Published

on

NIA..

نئی دہلی : این آئی اے یعنی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے مدھیہ پردیش اور راجستھان میں کچھ جگہوں پر چھاپے مارے ہیں۔ یہ چھاپہ کالعدم تنظیم حزب التحریر (ایچ یو ٹی) سے متعلق کیس میں مارا گیا۔ این آئی اے کو شبہ ہے کہ حزب التحریر مسلم نوجوانوں کو بھڑکا رہی ہے اور انہیں غلط راستے پر لے جا رہی ہے۔ حکام نے بتایا کہ بھوپال میں تین مقامات پر اور راجستھان کے جھالاوار میں دو مقامات پر تلاشی لی گئی۔ یہ ایچ ٹی اور اس کے اراکین کی سرگرمیوں کی تحقیقات کا حصہ ہے۔ این آئی اے اس معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کر رہی ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے ایک بیان میں این آئی اے کے حوالے سے کہا کہ یہ مقدمہ ہندوستان میں دہشت گردی اور بنیاد پرست نظریات پھیلانے والی تنظیموں کو ختم کرنے کی کوشش کا حصہ ہے۔ تحقیقاتی ایجنسی کے مطابق ایچ ٹی ایک سازش رچ رہا ہے۔ وہ مسلم نوجوانوں کو بھڑکا رہے ہیں اور انہیں اپنی تنظیم میں شامل کر رہے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے، ‘نوجوانوں کو تشدد پھیلانے کے لیے اکسایا جا رہا ہے۔ ان کا مقصد ہندوستان کی جمہوری حکومت کا تختہ الٹنا اور شرعی قانون پر مبنی اسلامی ریاست (آئی ایس) قائم کرنا ہے۔

این آئی اے کی ٹیموں نے تلاشی کے دوران کچھ ڈیجیٹل آلات ضبط کئے ہیں۔ یہ آلات جانچ کے لیے بھیجے جائیں گے۔ قومی تحقیقاتی ایجنسی کا کہنا ہے کہ وہ معاملے کی تہہ تک جائیں گے اور مجرموں کو سزا دیں گے۔ این آئی اے ملک میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ دہشت گردی کی کسی بھی سازش کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ بھارتی حکومت نے گزشتہ سال حزب التحریر (ایچ یو ٹی) کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ایچ ٹی متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق، ایچ ٹی معصوم نوجوانوں کو لالچ دیتا ہے اور انہیں دہشت گرد تنظیموں میں بھرتی کرتا ہے۔ یہ تنظیمیں دہشت گردی کی سرگرمیوں کے لیے بھی رقم اکٹھی کرتی ہیں۔ وزارت نے کہا کہ ایچ ٹی ہندوستان کی قومی سلامتی اور خودمختاری کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ وزارت نے مزید کہا کہ ایچ ٹی ایک ایسی تنظیم ہے جو ہندوستان میں بھی اسلامی ریاست اور خلافت قائم کرنا چاہتی ہے۔ وہ جہاد اور دہشت گردانہ سرگرمیوں کے ذریعے جمہوری طور پر منتخب حکومتوں کا تختہ الٹنا چاہتے ہیں، جس میں ملک کے شہری شامل ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com