سیاست
پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس: پی ایم مودی آج صبح 11 بجے لوک سبھا میں خطاب کریں گے۔

نئی دہلی: پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس پیر (18 ستمبر) سے شروع ہو رہا ہے، وزیر اعظم نریندر مودی صبح 11 بجے خصوصی اجلاس کے دوران لوک سبھا میں تقریر کریں گے۔ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس 18 سے 22 ستمبر تک بلایا گیا ہے۔ یہ 17 ویں لوک سبھا کا 13 واں اور راجیہ سبھا کا 261 واں اجلاس ہوگا اور پیر سے جمعہ (18 سے 22 ستمبر) تک 5 اجلاس منعقد ہوں گے۔ پارلیمنٹ کا نیا اجلاس پیر کو شروع ہونے والا ہے، اس بات پر شدید بحث جاری ہے کہ آیا حکومت پانچ روزہ اجلاس کے دوران کوئی سرپرائز دے گی، جس میں پارلیمنٹ کے 75 سالہ سفر پر بحث کی جائے گی اور چار بلوں پر غور کیا جائے گا۔ جس میں الیکشن کمشنرز کی تقرری بھی شامل ہے۔ توقع ہے کہ خصوصی سیشن پرانی اور نئی دونوں عمارتوں میں منعقد ہوں گے۔ نئی عمارت میں شفٹ ہونے کے موقع کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے اتوار کی صبح نئے کمپلیکس کے باہر قومی پرچم لہرایا۔ اجلاس کے غیر معمولی وقت نے سب کو حیران کر دیا، حالانکہ درج ایجنڈے کی اہم خصوصیت پارلیمنٹ کے 75 سال کے سفر پر خصوصی بحث ہے جس کا آغاز ’’سمودھن سبھا‘‘ (آئین ساز اسمبلی) سے ہوتا ہے۔
حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں کچھ نئے قوانین یا دیگر آئٹمز متعارف کرائے جو درج فہرست ایجنڈے کا حصہ نہ ہوں۔ کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے حال ہی میں سیشن کے بارے میں اپوزیشن کے جذبات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس کچھ “قانون سازی کے ہینڈ گرنیڈ” ہوسکتے ہیں۔ درج کردہ ایجنڈے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ “کچھ بھی نہیں ہونے کے بارے میں بہت زیادہ” ہے اور یہ سب کچھ نومبر میں سرمائی اجلاس تک انتظار کر سکتا تھا۔ حکومت نے سیشن کے دوران غور کے لیے چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنرز کی تقرری کے بل کو بھی درج کر دیا ہے۔ یہ بل راجیہ سبھا میں گزشتہ مانسون اجلاس کے دوران پیش کیا گیا تھا اور اپوزیشن نے اس کی مخالفت کی تھی کیونکہ اس نے چیف الیکشن کمشنر اور دو الیکشن کمشنروں کی سروس کی شرائط کو سپریم کورٹ کے جج کے بجائے کابینہ سکریٹری کے برابر کرنے کی کوشش کی تھی۔ . اب یہی حال ہے۔ اسے ان کے قد کی قدر میں کمی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
اگرچہ کسی بھی ممکنہ نئے قانون کے بارے میں کوئی سرکاری بیان نہیں آیا ہے، لیکن بی جے پی سمیت دیگر کی رائے ہے کہ لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں جیسی منتخب مقننہ میں خواتین کے کوٹہ کو یقینی بنانے کے لیے ایک بل پیش کیا جا سکتا ہے۔ حالیہ G20 سربراہی اجلاس سمیت، پی ایم مودی نے اکثر اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ ملک میں مختلف شعبوں میں خواتین کے بڑھتے ہوئے کردار نے اس طرح کے بل کے بارے میں بحث کو بڑھایا ہے۔ منتقلی سے پارلیمانی عملے کے لیے نئے یونیفارم میں بھی تبدیلی نظر آئے گی۔ ملازمین کے ایک حصے کے لیے کمل کی شکل والے نئے لباس کوڈ نے پہلے ہی ایک سیاسی تنازعہ کو جنم دیا ہے، کانگریس نے اسے حکمراں پارٹی کے انتخابی نشان کو فروغ دینے کے لیے “سستا” حربہ قرار دیا ہے۔ ہندوستان کی زیر صدارت قومی دارالحکومت میں کامیاب G20 سربراہی اجلاس نے مودی کی اپیل کو مزید بڑھا دیا ہے اور حکمران جماعت میں ایک اہم بات چیت کا مقام بن گیا ہے۔
جرم
میرابھائندر منشیات فروشوں پر پولس کا کریک ڈاؤن ۱۲ ملزمین گرفتار

ممبئی : ممبئی میرابھائیندر میں ڈرگس منشیات کے خلاف آپریشن میں پولس نے ریاست تلنگانہ سے ایک ڈرگس فیکٹری بے نقاب کر کے ١٢ ہزار کروڑ کی منشیات بھی ضبط کی ہے اور یہاں سے منشیات سازی کے اسباب بھی برآمد کیے ہیں۔ ممبئی میرا بھائندر پولس کمشنر نکیت کوشک نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ سے منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن جاری تھا. پہلے یہاں ایک بنگلہ دیشی خاتون ڈرگس ڈیلر کو گرفتار کیا گیا اس کی شناخت فاطمہ مراد شیخ ۲۳ سالہ کے طور پرہوئی ہے. اس کے قبضے سے ۱۰۵ گرام ایم ڈی ضبط کی گئی, اسکے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ اور فارین ایکٹ کے تحت مقدمہ داخل کر کے گرفتار کیا گیا. اس سے تفتیش کی گئی تو معلوم ہو گیا کہ اس کے ہمراہ ڈرگس کے ریکیٹ میں مزید ۱۰ افراد ملوث ہے اور فیکٹری سے متعلق انکشاف ہوا اور فیکٹری پر چھاپہ مار کر منشیات ضبط کی گئی. خاتون سے متعلق تفتیش کی گئی تو اس کے بنگلہ دیشی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس معاملہ میں کل ١٢ ملزمان، تین کاریں، ایک موٹر سائیکل، ۵ کلو گرام ۹۳۶ گرام ایم ڈی ضبط کی گئی۔ اس کے علاوہ چار الیکٹرانک وزن کانٹا بھی ملا ہے, یہ کارروائی میرابھائیندر کمشنر نکیت کوشک کی ایما پر کی گئی اور پولس اس معاملہ میں تفتیش شروع کر دی ہے, ملزمین کے قبضے سے ٢٧ موبائل بھی ضبط کئے گئے ہیں۔
بین الاقوامی خبریں
امریکہ مغربی ممالک کے ساتھ یوکرین میں یورپی فوجی تعینات کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، پوتن نے کہا – سب ہمارے ٹارگیٹ ہونگے۔

ماسکو / واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسلسل یوکرین میں جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس کے لیے انھوں نے الاسکا میں روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات بھی کی۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ یوکرین میں امن کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔ تاہم امریکہ نے یوکرین کے حوالے سے جو منصوبہ بنایا ہے اس سے روس کے مزید ناراض ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ درحقیقت امریکی فوج نے یوکرین میں 10 ہزار یورپی فوجیوں کو تعینات کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ ان فوجیوں کا تعلق مختلف مغربی ممالک سے ہوگا۔ دریں اثنا، پوتن نے کہا ہے کہ یوکرین میں کوئی بھی غیر ملکی فوجی روس کا جائز ہدف ہو گا۔
وال سٹریٹ جرنل اخبار نے جمعے کے روز ایک یورپی سفارت کار کے حوالے سے بتایا کہ یورپی فوجی سربراہوں نے ممکنہ طور پر یوکرین میں 10,000 سے زائد فوجیوں کو تعینات کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے، جس میں کچھ امریکی جرنیلوں کا وزن ہے۔ اخبار کے مطابق، یورپی فوجی سربراہان نے ایک تفصیلی تعیناتی کا منصوبہ تیار کیا ہے جس کے تحت یوکرین کی فضائی حدود میں گشت کے لیے ایک فضائی یونٹ یوکرین کے باہر تعینات کیا جائے گا۔ نیٹو کے اتحادی کمانڈ آپریشنز کے امریکی سربراہ ان اعلیٰ امریکی حکام میں شامل تھے جنہوں نے منصوبہ تیار کرنے میں مدد کی۔
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ یوکرین میں غیر ملکی فوجیوں کو ماسکو حملے کے جائز اہداف کے طور پر دیکھے گا۔ “لہذا، اگر کچھ فوجی وہاں نظر آتے ہیں، خاص طور پر اب، فوجی کارروائیوں کے دوران، تو ہم اس حقیقت سے آگے بڑھتے ہیں کہ یہ تباہی کے جائز اہداف ہوں گے،” پوتن نے روس کے مشرق بعید کے شہر ولادی ووستوک میں ایک اقتصادی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ روسی صدر نے مزید کہا کہ “اور اگر ایسے فیصلے کیے جاتے ہیں جو امن، طویل مدتی امن کی طرف لے جاتے ہیں، تو مجھے یوکرین کی سرزمین پر ان کی موجودگی کا کوئی فائدہ نظر نہیں آتا”۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے جمعرات کو کہا کہ 26 ممالک نے یوکرین کو جنگ کے بعد کی حفاظتی ضمانتیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے، جس میں زمین، سمندر اور فضا میں بین الاقوامی فورس تعینات کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔ میکرون نے شروع میں کہا تھا کہ یہ ممالک یوکرین میں فوجیں تعینات کریں گے لیکن بعد میں کہا کہ ان میں سے کچھ یوکرین سے باہر رہتے ہوئے بھی ضمانتیں فراہم کریں گے۔
سیاست
مراٹھا ریزرویشن کے معاملے پر چھگن بھجبل حکومت سے ناراض، اب جاٹ، پٹیل اور دیگر کمیونٹی کا بھی ریزرویشن کا مطالبہ, مزید گزٹ جاری کیے جائیں گے۔

ممبئی : مراٹھا ریزرویشن کے معاملے پر حکومت سے ناراض چھگن بھجبل نے کہا ہے کہ یہ معاملہ یہیں ختم ہونے والا نہیں ہے۔ آنے والے دنوں میں جاٹ اور پٹیل سمیت دیگر برادریاں بھی ملک میں ریزرویشن کا مطالبہ کریں گی۔ مزید کئی گزٹ جاری کیے جائیں گے۔ اب مرہٹے نہیں رہیں گے، سب کنبی بن جائیں گے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا اس سے او بی سی کوٹہ متاثر نہیں ہوگا؟ غور طلب ہے کہ اجیت پوار کی پارٹی لیڈر اور کابینی وزیر چھگن بھجبل مراٹھا ریزرویشن کو لے کر منوج جارنگے پاٹل اور حکومت کے درمیان معاہدے سے ناراض ہیں۔ انہوں نے عدالت میں جانے کا چیلنج کیا ہے۔ دریں اثنا، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے دعوی کیا کہ انہوں نے بھجبل سے بات کی ہے۔ وہ ناراض نہیں ہے۔
یہاں جمعہ کو صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے ریزرویشن کارکن منوج جارنگے کے حیدرآباد گزٹیئر کو لاگو کرنے کے مطالبہ کو قبول کرکے پنڈورا باکس کھول دیا ہے۔ اب ایسی مانگ ملک کی دیگر ریاستوں سے بھی اٹھے گی۔ حال ہی میں، حکومت نے مراٹھوں کو ریزرویشن کا فائدہ دینے کے لیے کنبی ذات کا سرٹیفکیٹ دینے کے لیے حیدرآباد گزٹیئر کو نافذ کرنے کے جارنگ کے مطالبے کو قبول کیا تھا۔ بھجبل، جو دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) زمرے کے تحت مراٹھوں کو ریزرویشن دینے کی مخالفت کر رہے ہیں، نے الزام لگایا کہ ریزرویشن پر نئے سرکاری حکم (جی آر) سے ‘اہل’ لفظ کو ہٹا دیا گیا ہے۔
دوسری طرف، جارنگ پاٹل نے جمعہ کو بھجبل پر الزام لگایا کہ وہ دیگر او بی سی رہنماؤں کو صرف ‘اپنی شبیہ بچانے’ کے لیے ترقی نہیں کرنے دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھا برادری 1881 سے ریزرویشن کے لیے اہل ہے (حیدرآباد گزٹ کا حوالہ دیتے ہوئے)۔ ہمارے اسلاف ترقی پسند تھے اس لیے انہوں نے اس سے فائدہ نہیں اٹھایا۔ لیکن ہمیں آنے والی نسلوں کے محفوظ مستقبل کو یقینی بنانا ہے۔ اس لیے ہمارے لیے ریزرویشن ضروری ہو گیا ہے۔
جارنگے نے کہا کہ مراٹھا برادری 1881 سے ریزرویشن کا حقدار ہے لیکن اس کمیونٹی نے پہلے اس کا مطالبہ نہیں کیا کیونکہ یہ ایک ترقی پسند گروپ تھا لیکن اب اسے اپنی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ریزرویشن کی ضرورت ہے۔ جارنگ نے دعویٰ کیا کہ بہت سے لوگ اچانک ‘ماہر’ بن گئے ہیں اور جی آر پر تنقید کر رہے ہیں۔ تاہم، وہ ہماری برادری سے ہیں اور مراٹھوں سے ہمدردی رکھتے ہیں۔ جی آر کے مسودے میں جو کچھ بھی مجھے غلط معلوم ہوا، میں نے اسے وہیں (ممبئی میں) بدل دیا۔
-
سیاست11 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا