سیاست
ممبئی نیوز: ریاست کی اپنی آیوش وزارت ہے۔

ممبئی: مہاراشٹر میں آیوروید کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے، طبی تعلیم کے وزیر حسن مشرف نے مرکزی وزارت کی طرز پر آیوش کی ایک الگ وزارت قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس عمل کے تحت سرکاری آیوروید کالجوں میں برسوں سے خالی پڑی کئی آسامیاں بھی پُر کی جائیں گی۔ آیوش آیوروید، یوگا، یونانی، نیچروپیتھی، سدھا، سووا-رگپا اور ہومیوپیتھی کا مخفف ہے۔ پونے میں آیوروید ٹیچرس ایسوسی ایشن اور مہاراشٹر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز (ایم یو ایچ ایس)، ناسک کے زیر اہتمام پانچویں قومی کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے، مشرف نے اہم وزارت کے قیام کے لیے کیے گئے مختلف اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔
سرکاری آیوروید کالجوں اور 16 سرکاری امداد یافتہ کالجوں میں پروفیسروں کے چھ عہدے کئی سالوں سے خالی پڑے ہیں۔ سرکاری کالجوں میں تقریباً 90 فیصد آسامیاں مہاراشٹر پبلک سروس کمیشن (ایم پی ایس سی) کے ذریعے پُر کی گئیں، لیکن سرکاری امداد یافتہ کالجوں میں خالی آسامیوں کا معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے۔ صحت کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ پوری دنیا آیوروید کی پیروی کر رہی ہے جس کی ایجاد ہندوستان میں ہوئی تھی اور اس کے باوجود علاج کو پیٹنٹ کرانے میں مسائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا نے کوویڈ 19 کی وبا کے دوران آیوروید کی اہمیت کو تسلیم کیا ہے۔ “آیوروید کو فروغ دینا چاہئے اور اس کے بارے میں معلومات کو مختلف ذرائع سے پھیلایا جانا چاہئے۔ میں گزشتہ کئی سالوں سے اسمبلی کے ہر اجلاس میں اس سے متعلق مسائل اٹھا رہا ہوں،‘‘ انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا۔ دریں اثنا، صحت کے کارکنوں نے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان نے بہت سی روایتی دوائیں ایجاد کی ہیں جو کئی بیماریوں کے علاج کے لیے صدیوں سے استعمال ہوتی رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے طبی برادری اور مریضوں کو فائدہ پہنچے گا جو اس کی اہمیت پر یقین رکھتے ہیں اور طلباء کو مختلف روایتی طبی نظاموں کے بارے میں گہرائی سے آگاہی فراہم کرتے ہیں۔
(Monsoon) مانسون
ممبئی سمیت پورے مہاراشٹر میں موسلادھار بارش ہوئی، کئی مقامات پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک میں خلل پڑا۔ پونے میں ندیاں خطرے کے نشان سے تجاوز کر گئیں

ممبئی : گزشتہ دو دنوں سے ممبئی سمیت پوری ریاست میں موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ اس بارش کا سیدھا اثر ممبئی لوکل پر پڑا ہے۔ پونے میں کچھ ندیاں بھی خطرے کے نشان کو عبور کر چکی ہیں۔ ریاست بھر میں بارش ہو رہی ہے۔ دراصل اس سال ریاست میں مانسون جلد پہنچ چکا ہے۔ تاہم کسانوں نے ابھی تک بوائی شروع نہیں کی۔ موسلادھار بارش کے باعث شہریوں کا معمولات زندگی بھی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔ مہاراشٹر میں یکم جون سے بارش سے متعلقہ واقعات میں 18 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور 65 زخمی ہو چکے ہیں۔ حکام نے پیر کو یہ جانکاری دی۔ دوسری طرف، محکمہ موسمیات نے ‘ریڈ الرٹ’ جاری کیا ہے، جس میں اگلے 16 گھنٹوں میں رائے گڑھ اور پونے اور ستارا اضلاع کے گھاٹ علاقوں میں الگ تھلگ مقامات پر انتہائی بھاری بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے، جب کہ ممبئی کے لیے ‘اورنج الرٹ’ جاری کیا گیا ہے۔
ممبئی میں صبح سے جاری بارش کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ ممبئی میں میٹرو 1 سروس پیر کی دوپہر کو بند کر دی گئی۔ تکنیکی خرابی آزاد نگر ریلوے اسٹیشن پر ترپال اوور ہیڈ میں پھنس جانے کی وجہ سے پیش آئی۔ 15 منٹ بعد ٹریفک بحال ہو گئی۔ گھاٹ کوپر میں بھی پانی جمع ہے۔ لنجہ بس اسٹینڈ پانی سے بھر گیا ہے۔ رتناگیری کاشیدی ٹنل لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے منہدم ہوگئی ہے۔ لونا والا میں بھوشی ڈیم بھر گیا ہے اور سیاح اس کی طرف آرہے ہیں۔ پونے میں جگبودی ندی خطرے کے نشان کو پار کر گئی ہے۔ موسلادھار بارش کی وجہ سے لوناوالا میں بھوشی ڈیم 100 فیصد بھرا ہوا ہے اور اوور فلو ہے۔
الہاس نگر میں 500 سے زیادہ مکانات تک رسائی روک دی گئی ہے۔ نالے پر پل کے گرنے کا منظر سی سی ٹی وی میں قید ہو گیا ہے۔ موسلادھار بارش کے باعث نالے پر پل ٹوٹ گیا ہے۔ موسلا دھار بارش کی وجہ سے الہاس نگر کے گنیش نگر علاقے میں ایک نالے پر پل گر گیا ہے۔ اس واقعہ کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں سے نکلنے کے قابل بھی نہیں ہیں۔ مسلسل موسلا دھار بارش کی وجہ سے چپلون میں وسشتی ندی کے پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔ بارش کے باعث پیرنگوٹ میں قبرستان بھی زیر آب آ گیا ہے۔ پونے کے ملشی تعلقہ میں رات بھر کی موسلا دھار بارش نے پیرنگوت علاقے میں تباہی مچا دی ہے۔ پونے کولاڈ ہائی وے پر عارضی طور پر تعمیر کیا گیا پشتہ سیلابی پانی میں بہہ گیا ہے۔ بارش کی شدت اب بھی نظر آرہی ہے۔
چھترپتی سمبھاجی نگر، پربھنی، پونے، پمپری چنچواڑ، کلیان، تھانے، لاتور، ناندیڑ اور کونکن میں اس وقت شدید بارش ہو رہی ہے۔ بھارتی محکمہ موسمیات نے آئندہ چند گھنٹوں تک بارش کی وارننگ جاری کی ہے۔ اس لیے شہری اپنے گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کریں الا یہ کہ انتہائی ضروری ہو۔ محکمہ موسمیات نے ‘ریڈ الرٹ’ جاری کیا ہے، جس میں اگلے 16 گھنٹوں میں رائے گڑھ اور پونے اور ستارا اضلاع کے گھاٹ علاقوں میں الگ تھلگ مقامات پر انتہائی بھاری بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے، جب کہ ممبئی کے لیے ‘اورینج الرٹ’ جاری کیا گیا ہے۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے پیر کی سہ پہر کو اگلے پانچ دنوں کے لیے ضلعی پیشین گوئیاں اور وارننگ جاری کیں۔ اس نے رائے گڑھ ضلع اور پونے اور ستارہ اضلاع کے گھاٹ علاقوں میں کچھ مقامات پر منگل کی صبح 8:30 بجے تک کچھ مقامات پر انتہائی موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی ہے۔
کونکن خطے کے ممبئی، تھانے، پالگھر، رتناگیری اور سندھو درگ اضلاع اور ودربھ خطے کے امراوتی، بھنڈارا، گونڈیا اور ناگپور اضلاع کے لیے ‘اورنج الرٹ’ جاری کیا گیا ہے۔ اس نے کچھ یا الگ تھلگ مقامات پر بھاری سے بہت بھاری بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ آئی ایم ڈی کے مطابق، پیشن گوئی اور وارننگ منگل کی صبح 8.30 بجے تک درست رہے گی۔ جب کہ ‘ریڈ الرٹ’ ‘کارروائی کرنے’ کی طرف اشارہ کرتا ہے، ایک ‘اورنج الرٹ’ حکام کو ‘کارروائی کے لیے تیار رہنے’ کو کہتا ہے۔ یکم جون سے مہاراشٹر میں بارش سے متعلقہ واقعات میں 18 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور 65 زخمی ہو چکے ہیں۔ حکام نے پیر کو یہ جانکاری دی۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ایک رپورٹ میں کہا کہ یہ اموات سڑک حادثات، پلوں سے گرنے، ڈوبنے، آسمانی بجلی گرنے اور شدید بارش کی وجہ سے آگ سمیت مختلف واقعات میں ہوئیں۔ اس دوران چھ مویشیوں کے ہلاک ہونے کی بھی خبر ہے۔
جرم
لڑکیوں اور خواتین سے فحش کلامی اور برہنہ تصاویر وائرل، کرناٹک سے سیکورٹی گارڈ گرفتار، فرضی پروفائل تیار کر کے خواتین کو بلیک میل کیا کرتا تھا

ممبئی : ممبئی کالج کی طالبہ کو بلیک میل کرنے اور خواتین کی فحش تصاویر سوشل سائٹ پر وائرل کرنے کی دھمکی دینے کی پاداش میں ۲۵ سالہ کمپیوٹر پروگرامر منوج پرساد سنگھ کو بلاری کرناٹک سے گرفتار کرنے کا دعویٰ ممبئی پولس نے کیا ہے۔ ممبئی میں کالج کی طالبہ نے شکایت درج کروائی تھی کہ انسٹاگرام پر اس کا فرضی پروفائل تیار کر کے اس کی فحش تصاویر وائرل کرنے کی ملزم نے دھمکی دی تھی, جس کے بعد پولس نے اس کی تفتیش شروع کر دی اور تفتیش کے بعد اس کا سراغ کرناٹک میں ملا۔ یہاں وہ بطور سیکورٹی گارڈ کے طور پر کام کرنے کے ساتھ اسی مقام پر مقیم تھا۔ ملزم نے کمپیوٹر میں دلی سافٹ اسکول کمپیوٹر ٹریننگ پروگرام 2016 میں مکمل کیا تھا۔ ملزم کے قبضے سے اس کا موبائل فون بھی ضبط کیا, اس کے موبائل سے 100 مختلف خواتین کی فرضی آئی ڈی اور ای میل بھی بر پایا گیا اس کے ساتھ ہی 11 خواتین کے فرضی انسٹاگرام آئی ڈی بھی تیار کیا گیا تھا, فون گیلری میں 13 ہزار پانچ سو اسکرین شوٹ خواتین اور لڑکیوں کی تصاویر ملی ہے۔ ملزم خواتین اور لڑکیوں کو انسٹاگرام پر فالو کر کے انہیں پیغام ارسال کر کے انہیں برہنہ ویڈیو اور ویڈیو کالز کرنے کی کوشش کیا کرتا تھا اور اگر یہ خواتین اور لڑکیاں اس سے فحش کلامی نہ کرے تو ان کا فرضی پروفائل تیار کر کے انسٹاگرام اور دیگر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کی دھمکی دیا کرتا تھا۔ ملزم کو گرفتار کر کے اس کا ریمانڈ حاصل کیا گیا ہے۔
سیاست
آندھرا پردیش اور تلنگانہ دہلی میں واقع اپنی جائیدادوں کو 58:42 کے تناسب سے تقسیم کرنے کو تیار، جانیں کس کو کیا ملے گا؟

نئی دہلی : آندھرا پردیش کی تقسیم کے 11 سال بعد، آندھرا پردیش اور تلنگانہ اب دہلی میں واقع اپنی جائیدادوں کو باضابطہ طور پر تقسیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ دونوں ریاستیں جلد ہی اپنی اپنی عمارتوں کی تعمیر کا عمل شروع کریں گی۔ اثاثوں کی تقسیم آندھرا پردیش تنظیم نو قانون میں بتائے گئے 58:42 کے آبادی کے تناسب کے مطابق کی جائے گی۔ متحدہ آندھرا پردیش کی دہلی میں 19.776 ایکڑ زمین تھی۔ اس میں 1 اشوکا روڈ پر واقع آندھرا بھون اور پٹودی ہاؤس کی زمین بھی شامل ہے۔ اب اسے تقسیم کیا گیا ہے، آندھرا پردیش کو 11.536 ایکڑ اور تلنگانہ کو 8.24 ایکڑ الاٹ کیا گیا ہے۔
آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے چیف سکریٹریز جلد ہی اراضی اور جائیدادوں کی تقسیم کے دستاویزات پر دستخط کریں گے۔ آندھرا پردیش حکومت کے ایک سینئر اہلکار نے ای ٹی کو بتایا کہ ریاست کو وزارت داخلہ کی طرف سے ایک خط موصول ہوا ہے جس میں تقسیم کو باقاعدہ بنایا گیا ہے۔ سب سے بڑا تنازعہ آندھرا بھون میں مختلف بلاکس کے الاٹمنٹ کو لے کر تھا۔ دونوں ریاستیں گوداوری اور سباری بلاکس چاہتی تھیں، جو آندھرا بھون کمپلیکس کے اندر ایک ہی جگہ واقع ہیں۔ لیکن، اثاثوں کی حتمی تقسیم میں، سبری بلاک تلنگانہ اور گوداوری اور سورنا مکھی بلاکس آندھرا پردیش میں چلا گیا ہے۔ پٹودی ہاؤس میں دونوں ریاستوں کو ایک ایک حصہ ملا ہے۔
جائیداد کی تقسیم آندھرا پردیش تنظیم نو قانون میں بیان کردہ 58:42 کے آبادی کے تناسب کے مطابق کی گئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ 58% اثاثہ آندھرا پردیش اور 42% تلنگانہ کو جائے گا۔ اس تقسیم کے بعد دونوں ریاستی حکومتیں اپنی اپنی عمارتوں کی تعمیر کا کام شروع کریں گی۔ ذرائع کے مطابق تلنگانہ نے 18 ماہ قبل ڈیزائن کا عمل شروع کیا تھا لیکن اسے حتمی شکل دینا ابھی باقی ہے۔ آندھرا پردیش نے بھی اسی طرح کی کارروائی شروع کی تھی لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے اس ڈیزائن کو منظور نہیں کیا۔ عہدیدار نے کہا کہ ڈیزائن کا عمل دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ موجودہ آندھرا بھون ایک پرانی عمارت ہے اور اس کی جگہ دو نئی عمارتوں کا امکان ہے۔
متحدہ آندھرا پردیش کے پاس دہلی کے قلب میں زمین کا اتنا بڑا ٹکڑا تھا کیونکہ حیدرآباد کے نظام نے 1917، 1928 اور 1936 میں حکومت ہند سے ادائیگی پر 18.18 ایکڑ زمین حاصل کی تھی۔ اس پر حیدرآباد ہاؤس تعمیر کیا گیا تھا۔ بعد میں، این ٹی راما راؤ حکومت نے حیدرآباد ہاؤس کو مرکز کے حوالے کر دیا، جس کے بدلے آندھرا پردیش کو 1 اشوکا روڈ پر زمین، پٹودی ہاؤس کی 7.56 ایکڑ اور قریب میں 1.21 ایکڑ کا نرسنگ ہاسٹل ملا۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا